1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

443. حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَارِبُ بْنُ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي المَسْجِدِ - قَالَ مِسْعَرٌ: أُرَاهُ قَالَ: ضُحًى - فَقَالَ: «صَلِّ رَكْعَتَيْنِ» وَكَانَ لِي عَلَيْهِ دَيْنٌ فَقَضَانِي وَزَادَنِي...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: سفر سے واپسی پر نماز پڑھنے کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

443. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو آپ مسجد میں تشریف فر تھے۔ یہ چاشت کا وقت تھا۔ آپ نے (مجھ سے) فرمایا: ’’دو رکعت نماز پڑھ لو۔‘‘ میر آپ ﷺ کے ذمے قرض تھا جو آپ ﷺ  نے ادا فرمایا اور مجھے قرض سے زیادہ دیا۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابٌ إِذَا رَأَى الإِمَامُ رَجُلًا جَاءَ وَهُوَ ي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

930. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ وَالنَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فَقَالَ أَصَلَّيْتَ يَا فُلَانُ قَالَ لَا قَالَ قُمْ فَارْكَعْ رَكْعَتَيْنِ

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: امام خطبہ کی حالت میں کسی شخص کو جو آئے دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھنے کا حکم دے سکتا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

930. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ جمعہ کے دن ایک شخص اس وقت آیا جب نبی ﷺ لوگوں سے خطاب فرما رہے تھے۔ آپ نے پوچھا: ’’اے فلاں! کیا تو نے نماز پڑھی ہے؟‘‘ اس نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’کھڑے ہو کر نماز ادا کرو۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ فِي مَسْجِدِ مَكَّةَ وَالمَدِينَةِ (بَابُ مَسْجِدِ قُبَاءٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1191. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ هُوَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ لاَ يُصَلِّي مِنَ الضُّحَى إِلَّا فِي يَوْمَيْنِ: يَوْمَ يَقْدَمُ بِمَكَّةَ، فَإِنَّهُ كَانَ يَقْدَمُهَا ضُحًى فَيَطُوفُ بِالْبَيْتِ، ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ خَلْفَ المَقَامِ، وَيَوْمَ يَأْتِي مَسْجِدَ قُبَاءٍ، فَإِنَّهُ كَانَ يَأْتِيهِ كُلَّ سَبْتٍ، فَإِذَا دَخَلَ المَسْجِدَ كَرِهَ أَنْ يَخْرُجَ مِنْهُ حَتَّى يُصَلِّيَ فِيهِ، قَالَ: وَكَانَ يُحَدِّثُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَزُورُهُ رَاكِبًا وَمَاشِيًا...

صحیح بخاری : کتاب: مکہ و مدینہ میں نماز کی فضیلت (باب: مسجد قباء کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

1191. حضرت نافع سے مروی ہے کہ ابن عمر ؓ نماز چاشت صرف دو دن پڑھتے تھے: ایک جب مکہ مکرمہ آتے (تو اسے ضرور ادا کرتے) کیونکہ وہ مکہ مکرمہ چاشت ہی کے وقت آتے تھے، طواف کرتے، پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھتے۔ اور دوسرے جس دن وہ قباء جاتے (اس دن بھی نماز چاشت پڑھتے تھے)۔ وہ بروز ہفتہ مسجد قباء جاتے جب مسجد میں داخل ہوتے تو نماز پڑھے بغیر وہاں سے نکلنے کو برا خیال کرتے۔ ان کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ مسجد قباء کی زیارت کے لیے کبھی سوار ہو کر اور کبھی پیدل جایا کرتے تھے۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ فِي مَسْجِدِ مَكَّةَ وَالمَدِينَةِ (بَابُ إِتْيَانِ مَسْجِدِ قُبَاءٍ مَاشِيًا وَرَاكِب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1194. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَأْتِي مَسْجِدَ قُبَاءٍ رَاكِبًا وَمَاشِيًا زَادَ ابْنُ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ فَيُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ...

صحیح بخاری : کتاب: مکہ و مدینہ میں نماز کی فضیلت (باب: مسجد قباء آنا سواری پراور پیدل(یہ سنت نبوی ہے) )

مترجم: BukhariWriterName

1194. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مسجد قباء پیدل اور سوار ہو کر تشریف لاتے تھے۔ (راوی حدیث) عبداللہ بن نمیر نے نافع سے یہ الفاظ مزید بیان کیے ہیں کہ آپ اس میں دو رکعتیں پڑھتے تھے۔


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ شِرَاءِ الدَّوَابِّ وَالحُمُرِ،)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2097. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كُنْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَزَاةٍ فَأَبْطَأَ بِي جَمَلِي وَأَعْيَا فَأَتَى عَلَيَّ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ جَابِرٌ فَقُلْتُ نَعَمْ قَالَ مَا شَأْنُكَ قُلْتُ أَبْطَأَ عَلَيَّ جَمَلِي وَأَعْيَا فَتَخَلَّفْتُ فَنَزَلَ يَحْجُنُهُ بِمِحْجَنِهِ ثُمَّ قَالَ ارْكَبْ فَرَكِبْتُ فَلَقَدْ رَأَيْتُهُ أَكُفُّهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَزَوَّجْتَ قُلْتُ ن...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چوپایہ جانوروں اور گھوڑوں، گدھوں کی خریداری کابیان )

مترجم: BukhariWriterName

2097. حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن عبد اللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت انھوں نے فرمایاکہ میں کسی جنگ میں نبی ﷺ کے ہمراہ تھا میرے اونٹ نے چلنے میں سستی کی اور تھک گیا۔ نبی ﷺ میرے پاس تشریف لائے اور فرمایا: "جابر ہو؟"میں نے عرض کیا : جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: "تیرا کیا حال ہے؟"میں نے عرض کیا: میرا اونٹ چلنے میں سستی کرتا ہے اور تھک بھی گیا ہے اس لیے میں پیچھے رہ گیا ہوں۔ پھر آپ اترے اور اسے اپنی چھڑی سے مار کر فرمایا: " اب سوارہوجاؤ۔ "چنانچہ میں سوار ہو گیا، پھر تو اونٹ ایسا تیز ہوگیا کہ میں اسے رسول اللہ ﷺ (کے برابر ہونے)سے روکتا تھا۔ آپ نے پوچھا : "کیا تم نے شادی ...