1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابٌ فِي العَطَّارِ وَبَيْعِ المِسْكِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2101. حَدَّثَنِي مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَاحِدِ حَدَّثَنَا أَبُو بُرْدَةَ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا بُرْدَةَ بْنَ أَبِي مُوسَى عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ وَالْجَلِيسِ السَّوْءِ كَمَثَلِ صَاحِبِ الْمِسْكِ وَكِيرِ الْحَدَّادِ لَا يَعْدَمُكَ مِنْ صَاحِبِ الْمِسْكِ إِمَّا تَشْتَرِيهِ أَوْ تَجِدُ رِيحَهُ وَكِيرُ الْحَدَّادِ يُحْرِقُ بَدَنَكَ أَوْ ثَوْبَكَ أَوْ تَجِدُ مِنْهُ رِيحًا خَبِيثَةً...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : عطر بیچنے والے اور مشک بیچنے کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2101. حضرت ابو موسیٰ اشعری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: "نیک ساتھی اور برے ساتھی کی مثال کستوری والےاورلوہار کی بھٹی کی سی ہے کستوری والےکی طرف سے کوئی چیز تجھ سے معدوم نہ ہوگی، تو اس سے کستوری خرید لےگایا اس کی خوشبو پائے گا۔ اس کے برعکس لوہار کی بھٹی تیرا بدن یا تیرا کپڑا جلا دے گی یا تو اس سے بدبو دار ہوا حاصل کرے گا۔ " ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الذَّبَائِحِ وَالصَّيْدِ (بَابُ المِسْكِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5534. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ العَلاَءِ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ بُرَيْدٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: مَثَلُ الجَلِيسِ الصَّالِحِ وَالسَّوْءِ، كَحَامِلِ المِسْكِ وَنَافِخِ الكِيرِ، فَحَامِلُ المِسْكِ: إِمَّا أَنْ يُحْذِيَكَ، وَإِمَّا أَنْ تَبْتَاعَ مِنْهُ، وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ مِنْهُ رِيحًا طَيِّبَةً، وَنَافِخُ الكِيرِ: إِمَّا أَنْ يُحْرِقَ ثِيَابَكَ، وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ رِيحًا خَبِيثَةً ...

صحیح بخاری : کتاب: ذبیح اور شکار کے بیان میں (باب: مشک کا استعمال جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5534. سیدناابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”اچھے اور برے دوست کی مثال کستوری اٹھانے والے اور بھٹی پھونکنے والے کی طرح ہے۔ کستوری اٹھانے والا تجھے ہدیہ دے گا یا تو اس سے خرید کر ہے گا یا کم ازکم اس کی عمدہ خوشبو سے محظوظ ہو گا۔ اور بھٹی دھونکنے والا تیرے کپڑے جلا دے گا یا کم ازکم تجھے اس کے پاس بیٹھنے سے ناگوار بو اور دھواں پہینچے گا۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ القَدَرِ (بَابٌ: المَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6611. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا اسْتُخْلِفَ خَلِيفَةٌ إِلَّا لَهُ بِطَانَتَانِ بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْخَيْرِ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: تقدیر کے بیان میں (باب: معصوم وہ ہے جسے اللہ گناہوں سے بچائے )

مترجم: BukhariWriterName

6611. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”جب بھی کوئی شخص خلیفہ بنایا جاتا ہے تو اس کے دو خفیہ مشیر ہوتے ہیں: ایک اسے اچھے کام مشورہ دیتا ہے اور اس پر آمادہ کرتا ہے اور دوسرا اسے برائی کا حکم دیتا ہے اور اس سے ابھارتا ہے۔ اور معصوم وہ ہے جسے اللہ (گناہوں سے) محفوظ رکھے۔“ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ بِطَانَةِ الإِمَامِ وَأَهْلِ مَشُورَتِهِ )

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7198. حَدَّثَنَا أَصْبَغُ أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَا بَعَثَ اللَّهُ مِنْ نَبِيٍّ وَلَا اسْتَخْلَفَ مِنْ خَلِيفَةٍ إِلَّا كَانَتْ لَهُ بِطَانَتَانِ بِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالْمَعْرُوفِ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ وَبِطَانَةٌ تَأْمُرُهُ بِالشَّرِّ وَتَحُضُّهُ عَلَيْهِ فَالْمَعْصُومُ مَنْ عَصَمَ اللَّهُ تَعَالَى وَقَالَ سُلَيْمَانُ عَنْ يَحْيَى أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ بِهَذَا وَعَنْ ابْنِ أَبِي عَتِيقٍ وَمُوسَى عَنْ ابْنِ شِهَابٍ مِثْلَهُ وَقَالَ شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ حَدَّثَنِي أَبُو ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : امام کا خاص مشیر جسے بطانہ بھی کہتے ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

7198. سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں آپ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے کوئی نبی ﷺ نہیں بھیجا اور نہ کسی کو خلیفہ بنایا مگر اس کے دو رازداں ہوتے ہیں: ایک اسے نیکی کے لیے کہتا اوراس پر ابھارتا ہے اور دوسرا اسے برائی کے لیے کہتا اور اس کی ترغیب دیتا ہے اور معصوم وہ ہے جسے اللہ تعالیٰ محفوظ رکھے۔ سلیمان نے یحیٰی سے روایت کرتے ہوئے کہا: مجھے ابن شہاب نے یہ حدیث سنائی۔ ابن ابو عتیق اور موسیٰ بن عقبہ نے بھی ابن شہاب سے اسی طرح بیان کیا ہے۔ شعیب نے زہری سے انہوں نے ابو سلمہ سے انہوں نے سیدنا ابو سعید ؓ سے ان کا قول بیان کیا۔۔ امام اوزاعی اور معاویہ ب...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ اسْتِحْبَابِ مُجَالَسَةِ الصَّالِحِينَ، وَمُ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2628.01. ح و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ الْهَمْدَانِيُّ وَاللَّفْظُ لَهُ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ بُرَيْدٍ عَنْ أَبِي بُرْدَةَ عَنْ أَبِي مُوسَى عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّمَا مَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ وَالْجَلِيسِ السَّوْءِ كَحَامِلِ الْمِسْكِ وَنَافِخِ الْكِيرِ فَحَامِلُ الْمِسْكِ إِمَّا أَنْ يُحْذِيَكَ وَإِمَّا أَنْ تَبْتَاعَ مِنْهُ وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ مِنْهُ رِيحًا طَيِّبَةً وَنَافِخُ الْكِيرِ إِمَّا أَنْ يُحْرِقَ ثِيَابَكَ وَإِمَّا أَنْ تَجِدَ رِيحًا خَبِيثَةً....

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: نیکوں کے ساتھ اٹھنا بیٹھنا اور بُروں کی صحبت سے اجتناب کرنا مستحب ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2628.01. حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ تعالی عنہ نے نبی ﷺ سے روایت کی کہ آپﷺ نے فرمایا: ’’نیک ہم نشیں اور بُرے ہم نشیں کی مثال مُشک بردار اور بھٹی دھونکنے والے کی طرح ہے، مُشک بردار یا تم کو ہدیے میں مشک دے دے گا یا تم اس سے خرید لو گے، ورنہ کم از کم تمہیں اس سے اچھی خوشبو آئے گی اور بھٹی دھونکنے والا یا تو (چنگاریوں سے) تمہارے کپڑے جلائے گا یا تمہیں (اس سے) بدبُو آئے گی۔‘‘ ...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2638. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي ابْنَ مُحَمَّدٍ عَنْ سُهَيْلٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ فَمَا تَعَارَفَ مِنْهَا ائْتَلَفَ وَمَا تَنَاكَرَ مِنْهَا اخْتَلَفَ

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: روحیں (عالم ارواح میں) ایسی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں )

مترجم: MuslimWriterName

2638. ابوصالح نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’روحیں ایک دوسرے کے ساتھ رہنے والی جماعتیں ہیں۔ ان میں سے جو ایک دوسرے (کی ایک جیسی صفات) سے آگاہ ہو گئیں ان میں یکجائی (الفت) ہو گئی اور (صفات کے اختلاف کی بنا پر) جو ایک دوسرے سے گریزاں رہیں وہ باہم مختلف ہو گئیں۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبِرِّ وَالصِّلَةِ وَالْآدَابِ (بَابُ الْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2638.01. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا كَثِيرُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ بُرْقَانَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ الْأَصَمِّ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ بِحَدِيثٍ يَرْفَعُهُ قَالَ النَّاسُ مَعَادِنُ كَمَعَادِنِ الْفِضَّةِ وَالذَّهَبِ خِيَارُهُمْ فِي الْجَاهِلِيَّةِ خِيَارُهُمْ فِي الْإِسْلَامِ إِذَا فَقُهُوا وَالْأَرْوَاحُ جُنُودٌ مُجَنَّدَةٌ فَمَا تَعَارَفَ مِنْهَا ائْتَلَفَ وَمَا تَنَاكَرَ مِنْهَا اخْتَلَفَ...

صحیح مسلم : کتاب: حسن سلوک،صلہ رحمی اور ادب (باب: روحیں (عالم ارواح میں) ایسی جماعتیں ہیں جو ایک دوسرے کے ساتھ رہتی ہیں )

مترجم: MuslimWriterName

2638.01. یزید بن اصم نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے مرفوعا ایک حدیث بیان کی، کہا: ’’لوگ سونے چاندی کی کانوں کی طرح معدنیات کی کانیں ہیں، جو زمانہ جاہلیت میں اچھے تھے وہ اگر دین کو سمجھ لیں تو زمانہ اسلام میں بھی اچھے ہیں۔ اور روحیں ایک ساتھ رہنے والی جماعتیں ہیں جو آپس میں (ایک جیسی صفات کی بنا پر) ایک دوسرے کو پہنچاننے لگیں ان میں یکجائی پیدا ہو گئی اور جو (صفات کے اختلاف کی بنا پر) ایک دوسرے سے گریزاں رہیں، وہ باہم مختلف ہو گئیں۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفِتَنِ وَأَشْرَاطِ السَّاعَةِ (بَابٌ فِي الْفِتْنَةِ الَّتِي تَمُوجُ كَمَوْجِ الْ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2893. و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَمُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ مُعَاذٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ قَالَ جُنْدُبٌ جِئْتُ يَوْمَ الْجَرَعَةِ فَإِذَا رَجُلٌ جَالِسٌ فَقُلْتُ لَيُهْرَاقَنَّ الْيَوْمَ هَاهُنَا دِمَاءٌ فَقَالَ ذَاكَ الرَّجُلُ كَلَّا وَاللَّهِ قُلْتُ بَلَى وَاللَّهِ قَالَ كَلَّا وَاللَّهِ قُلْتُ بَلَى وَاللَّهِ قَالَ كَلَّا وَاللَّهِ إِنَّهُ لَحَدِيثُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِيهِ قُلْتُ بِئْسَ الْجَلِيسُ لِي أَنْتَ مُنْذُ الْيَوْمِ تَسْمَعُنِي أُخَالِفُكَ وَقَدْ سَمِعْتَهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ف...

صحیح مسلم : کتاب: فتنے اور علامات ِقیامت (باب: اس فتنے کے بارے میں جو سمندر کی طرح موجزن ہو گا )

مترجم: MuslimWriterName

2893. محمد (بن سیرین) سے روایت ہے انھوں نے کہا: حضرت جندب رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں جرعہ کے دن وہاں آیا تو (وہاں ) ایک شخص بیٹھا ہوا تھا۔ میں نے کہا: آج یہاں بہت خونریزی ہو گی۔ اس شخص نے کہا: اللہ کی قسم! ہرگز نہیں ہو گی۔ میں نے کہا: اللہ کی قسم! ضرورہو گی۔ اس نے کہا: واللہ! ہرگز نہیں ہو گی، میں نے کہا: واللہ! ضرور ہو گی۔ اس نے کہا: واللہ! ہرگز نہیں ہو گی، یہ اللہ کے رسول اللہ ﷺ کی حدیث ہے جو آپ نے مجھے ارشاد فرمائی تھی۔ میں نے جواب میں کہا: آج تم میرے لیے آج کے بد ترین ساتھی (ثابت ہوئے) ہو۔ تم مجھ سے سن رہے ہو کہ میں تمھاری مخالفت کرر ہا ہوں اور تم نے جو رسول...


9 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ مَنْ يُؤْمَرُ أَنْ يُجَالِسَ)

حکم: صحیح

4829. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبَانُ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ مَثَلُ الْأُتْرُجَّةِ, رِيحُهَا طَيِّبٌ، وَطَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَمَثَلُ الْمُؤْمِنِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ التَّمْرَةِ, طَعْمُهَا طَيِّبٌ، وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ الرَّيْحَانَةِ, رِيحُهَا طَيِّبٌ وَطَعْمُهَا مُرٌّ، وَمَثَلُ الْفَاجِرِ الَّذِي لَا يَقْرَأُ الْقُرْآنَ، كَمَثَلِ الْحَنْظَلَةِ, طَعْمُهَا مَرٌّ وَلَا رِيحَ لَهَا، وَمَثَلُ الْجَلِيسِ الصَّالِحِ،...

سنن ابو داؤد : کتاب: آداب و اخلاق کا بیان (باب: کیسے لوگوں کی صحبت اختیار کی جائے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

4829. سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”مومن جو قرآن مجید کی تلاوت کرتا ہے اس کی مثال ترنج کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ اور وہ خوش ذائقہ بھی ہوتا ہے۔ اور مومن جو قرآن کی تلاوت نہیں کرتا اس کی مثال کھجور کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ عمدہ ہوتا ہے، مگر اس میں خوشبو نہیں ہوتی۔ اور فاجر آدمی جو قرآن پڑھتا ہے اس کی مثال ریحان (نازبو) کی سی ہے کہ اس کی خوشبو عمدہ مگر ذائقہ کڑوا ہوتا ہے۔ اور فاجر آدمی جو قرآن نہیں پڑھتا اس کی مثال حنظل (اندرائن۔ کوڑتمہ) کی سی ہے کہ اس کا ذائقہ کڑوا اور خوشبو کوئی نہیں ہوتی۔ اور نیک صالح ساتھی کی مثال کستوری والے کے مانند...