1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: وَقْتُ الظُّهْرِ عِنْدَ الزَّوَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

540. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حِينَ زَاغَتِ الشَّمْسُ، فَصَلَّى الظُّهْرَ، فَقَامَ عَلَى المِنْبَرِ، فَذَكَرَ السَّاعَةَ، فَذَكَرَ أَنَّ فِيهَا أُمُورًا عِظَامًا، ثُمَّ قَالَ: «مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيْءٍ فَلْيَسْأَلْ، فَلاَ تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا أَخْبَرْتُكُمْ، مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا» فَأَكْثَرَ النَّاسُ فِي البُكَاءِ، وَأَكْثَرَ أَنْ يَقُولَ: «سَلُونِي»، فَقَامَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ حُذَافَةَ السَّهْمِيُّ، فَقَالَ: مَنْ أَبِي؟ قَالَ: «أَبُوكَ حُذَاف...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب:اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے )

مترجم: BukhariWriterName

540. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ ایک دفعہ رسول اللہ ﷺ سورج ڈھلنے پر تشریف لائے، ظہر کی نماز ادا فرمائی، پھر منبر پر کھڑے ہوئے، قیامت کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس میں بڑے بڑے حوادث ہوں گے۔ پھر فرمایا: ’’اگر کوئی شخص کسی چیز کی بابت کوئی سوال کرنا چاہتا ہے تو دریافت کرے۔ جب تک میں اس مقام پر ہوں مجھ سے جو بات دریافت کرو گے میں تمہیں اس کے متعلق بتاؤں گا۔‘‘ لوگ بکثرت گریہ کرنے لگے لیکن آپ بار بار یہ فرماتے: ’’مجھ سے پوچھو۔‘‘ اس دوران میں حضرت عبداللہ بن حذافہ سہمی ؓ  کھڑے ہوئے اور دریافت کیا: میرا باپ کون ہے؟...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: وَقْتُ الظُّهْرِ عِنْدَ الزَّوَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

541. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو المِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الصُّبْحَ وَأَحَدُنَا يَعْرِفُ جَلِيسَهُ، وَيَقْرَأُ فِيهَا مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى المِائَةِ، وَيُصَلِّي الظُّهْرَ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ، وَالعَصْرَ وَأَحَدُنَا يَذْهَبُ إِلَى أَقْصَى المَدِينَةِ، رَجَعَ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - وَلاَ يُبَالِي بِتَأْخِيرِ العِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ، ثُمَّ قَالَ: إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ وَقَالَ مُعَاذٌ: قَالَ شُعْبَةُ: لَقِيتُهُ مَرَّةً، فَقَالَ: «أَوْ ثُلُثِ اللَّيْلِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب:اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے )

مترجم: BukhariWriterName

541. حضرت ابوبرزہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نماز فجر ایسے وقت میں پڑھتے کہ آدمی اپنے ہم نشین کو پہچان لیتا۔ اور آپ نماز میں ساٹھ سے سو تک آیات تلاوت فرماتے تھے۔ اور نماز ظہر اس وقت ادا کرتے جب آفتاب ڈھل جاتا اور نماز عصر ایسے وقت پڑھتے کہ اس سے فراغت کے بعد ہم میں سے کوئی مدینے کے آخری کنارے پر واقع اپنی اقامت گاہ میں واپس چلا جاتا لیکن سورج کی دھوپ ابھی تیز ہوتی۔ (راوی نے کہا کہ) حضرت ابوبرزہ نے مغرب کے متعلق جو فرمایا، وہ میں بھول گیا ہوں، نیز تہائی رات تک نماز عشاء کی تاخیر میں آپ کو کوئی پرواہ نہ ہوتی۔ پھر راوی نے کہا: نصف رات تک مؤخر کرنے میں کوئی پروا نہیں کرتے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ وَقْتِ العَصْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

547. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَوْفٌ، عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلاَمَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي عَلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبِي: كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي المَكْتُوبَةَ؟ فَقَالَ: «كَانَ يُصَلِّي الهَجِيرَ، الَّتِي تَدْعُونَهَا الأُولَى، حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ، وَيُصَلِّي العَصْرَ، ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَى رَحْلِهِ فِي أَقْصَى المَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - وَكَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ العِشَاءَ، الَّتِي تَدْعُونَهَا العَتَمَةَ، وَكَانَ يَكْ...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: نماز عصر کے وقت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

547. حضرت سیار بن سلامہ روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں اور میرے والد، حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ  کے پاس گئے۔ میرے والد نے ان سے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ فرض نمازیں کن اوقات میں ادا کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز جسے تم لوگ ’’پہلی نماز‘‘ کہتے ہو زوال آفتاب پر پڑھ لیا کرتے تھے۔ اور نماز عصر ایسے وقت میں ادا کرتے کہ فراغت کے بعد ہم میں سے کوئی شخص مدینے کے انتہائی کنارے پر واقع اپنے گھر واپس جاتا تو سورج کی آب و تاب ابھی باقی ہوتی۔ راوی کا بیان ہے کہ حضرت ابوبرزہ ؓ نے مغرب کے متعلق جو فرمایا، وہ مجھے یاد نہیں رہا۔ (حضر...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ وَقْتِ المَغْرِبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

560. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: قَدِمَ الحَجَّاجُ فَسَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، فَقَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالهَاجِرَةِ، وَالعَصْرَ وَالشَّمْسُ نَقِيَّةٌ، وَالمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ، وَالعِشَاءَ أَحْيَانًا وَأَحْيَانًا، إِذَا رَآهُمُ اجْتَمَعُوا عَجَّلَ، وَإِذَا رَآهُمْ أَبْطَؤُوا أَخَّرَ، وَالصُّبْحَ كَانُوا - أَوْ كَانَ - النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهَا بِغَلَسٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: مغرب کی نماز کے وقت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

560. حضرت محمد بن عمرو سے روایت ہے، انہوں نے کہا: جب حجاج بن یوسف مدینے آیا (اور نمازوں میں تاخیر کرنے لگا) تو ہم نے حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے (اس کی بابت) دریافت کیا، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ نماز ظہر عین دوپہر کے وقت پڑھتے تھے۔ اور نماز عصر ایسے وقت میں ادا کرتے کہ آفتاب صاف ہوتا تھا۔ اور نماز مغرب (اس وقت پڑھتے) جب آفتاب غروب ہو جاتا۔ اور عشاء کی نماز کبھی کسی وقت، کبھی کسی وقت، یعنی جب آپ دیکھتے کہ لوگ جمع ہو گئے ہیں تو جلدی پڑھ لیتے اور جب آپ دیکھتے کہ انہوں نے آنے میں دیر کی ہے تو نماز کو مؤخر کر دیتے۔ اور صبح کی نماز، صحابہ کرام یا نبی ﷺ اندھیرے میں پڑھتے تھے۔...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ وَقْتِ العِشَاءِ إِذَا اجْتَمَعَ النَّاسُ أَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

565. حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو هُوَ ابْنُ الحَسَنِ بْنِ عَلِيٍّ، قَالَ: سَأَلْنَا جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ صَلاَةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «كَانَ يُصَلِّي الظُّهْرَ بِالهَاجِرَةِ، وَالعَصْرَ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ، وَالمَغْرِبَ إِذَا وَجَبَتْ، وَالعِشَاءَ إِذَا كَثُرَ النَّاسُ عَجَّلَ، وَإِذَا قَلُّوا أَخَّرَ، وَالصُّبْحَ بِغَلَسٍ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: نماز عشاء کا وقت جب لوگ (جلدی) جمع ہو جائیں یا جمع ہونے میں دیر کر دیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

565. حضرت محمد بن عمرو ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ہم نے حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے نبی ﷺ کی نمازوں کے متعلق سوال کیا تو آپ نے فرمایا: نبی ﷺ ظہر کی نماز عین دوپہر کے وقت پڑھتے تھے اور عصر ایسے وقت میں پڑھ لیتے کہ سورج ابھی تاب دار (روشن) ہوتا، نماز مغرب غروب آفتاب کے فورا بعد پڑھ لیتے اور عشاء کی نماز کے لیے اگر اکثر مقتدی آ جاتے تو جلدی پڑھ لیتے اور اگر حاضرین کی تعداد کم ہوتی تو مؤخر کر دیتے اور نماز صبح اندھیرے میں پڑھتے تھے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ السَّمَرِ بَعْدَ العِشَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

599. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو المِنْهَالِ، قَالَ: انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي إِلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبِي: حَدِّثْنَا كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي المَكْتُوبَةَ؟ قَالَ: كَانَ يُصَلِّي الهَجِيرَ - وَهِيَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الأُولَى - حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ، وَيُصَلِّي العَصْرَ، ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَى أَهْلِهِ فِي أَقْصَى المَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - قَالَ: وَكَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ العِشَاءَ، قَالَ: وَكَانَ يَكْرَهُ النَّوْمَ قَب...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: عشاء کی نماز کے بعد سمر یعنی دنیا کی باتیں کرنا مکروہ ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

599. حضرت ابومنہال سیار بن سلامہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں اپنے والد گرامی کے ہمراہ حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ  کی خدمت میں حاضر ہوا، میرے والد محترم نے ان سے عرض کیا: آپ بیان کریں کہ رسول اللہ ﷺ فرض نماز کس طرح پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: نماز ظہر جسے تم پہلی نماز کہتے ہو اس وقت پڑھتے جب سورج ڈھل جاتا تھا۔ اور نماز عصر اس وقت پڑھتے کہ جب ہمارا کوئی آدمی نماز پڑھ کر عوالی مدینہ میں اپنے گھر پہنچتا تو ابھی سورج خوب روشن ہوتا۔ راوی کہتا ہے کہ مغرب کے متعلق انہوں نے جو فرمایا میں اسے بھول گیا ہوں۔ صحابی کہتے ہیں کہ آپ عشاء کی نماز دیر سے پڑھنا پسند کرتے تھے، نیز ع...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي الفَجْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

771. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَيَّارُ بْنُ سَلاَمَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي عَلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ، وَالعَصْرَ، وَيَرْجِعُ الرَّجُلُ إِلَى أَقْصَى المَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - وَلاَ يُبَالِي بِتَأْخِيرِ العِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ، وَلاَ يُحِبُّ النَّوْمَ قَبْلَهَا، وَلاَ الحَدِيثَ بَعْدَهَا، وَيُصَلِّي الصُّبْحَ، فَيَنْصَرِفُ الرَّجُلُ، فَيَعْرِفُ جَلِيسَهُ، وَكَانَ يَقْرَأُ فِي ا...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز فجر میں قرآن شریف پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

771. سیار بن سلامہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اور میرا باپ (ہم دونوں) حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ کے پاس گئے اور ان سے نمازوں کے اوقات دریافت کیے۔ انہوں نے فرمایا: جب آفتاب ڈھل جاتا تو نبی ﷺ ظہر کی نماز پڑھتے تھے اور نماز عصر ایسے وقت میں ادا کرتے کہ آدمی مدینے کے آخری کنارے تک واپس پہنچ جاتا جبکہ آفتاب ابھی تغیر پذیر نہ ہوا ہوتا۔ نماز مغرب کے متعلق جو کچھ ابوبرزہ ؓ نے فرمایا اسے میں بھول گیا ہوں، البتہ آپ نماز عشاء رات کے تیسرے حصے تک مؤخر کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے تھے لیکن اس سے پہلے نیند کرنے اور اس کے بعد باتوں میں مصروف ہونے کو ناپسند کرتے تھے۔ اور نم...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنْ كَثْرَةِ السُّؤَالِ وَتَكَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7294. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنِي مَحْمُودٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ حِينَ زَاغَتْ الشَّمْسُ فَصَلَّى الظُّهْرَ فَلَمَّا سَلَّمَ قَامَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَذَكَرَ السَّاعَةَ وَذَكَرَ أَنَّ بَيْنَ يَدَيْهَا أُمُورًا عِظَامًا ثُمَّ قَالَ مَنْ أَحَبَّ أَنْ يَسْأَلَ عَنْ شَيْءٍ فَلْيَسْأَلْ عَنْهُ فَوَاللَّهِ لَا تَسْأَلُونِي عَنْ شَيْءٍ إِلَّا أَخْبَرْتُكُمْ بِهِ مَا دُمْتُ فِي مَقَامِي هَذَا قَالَ أَنَسٌ فَأَكْثَرَ النَّاسُ ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : بے فائدہ بہت سوالات کرنا منع ہے )

مترجم: BukhariWriterName

7294. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک دن زوال آفتاب کے بعد باہر تشریف لائے۔ ظہر کی نماز ادا کی اور سلام پھیرنے کے بعد آپ منبر پر کھڑے ہوئے تو قیامت کا ذکر کیا اور بیان فرمایا کہ اس سے پہلے بڑے بڑے واقعات رونما ہوں گے، پھر فرمایا: ”تم میں سے جو شخص کسی چیز کے متعلق سوال کرنا چاہتا ہو تو اسے اجازت ہے۔ اللہ کی قسم! آج تم مجھ سے جو سوال بھی کرو گے میں تمہیں اس کا جواب دوں گا جب تک میں اس جگہ پر ہوں۔“ سیدنا انس ؓ نے کہا کہ انصار بہت زیادہ رونے لگے لیکن رسول اللہ ﷺ باربار یہی فرماتے تھے: ”مجھ سے پوچھو“ چنانچہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور پوچھ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

612.03. وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرٍو، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «وَقْتُ الظُّهْرِ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ وَكَانَ ظِلُّ الرَّجُلِ كَطُولِهِ، مَا لَمْ يَحْضُرِ الْعَصْرُ، وَوَقْتُ الْعَصْرِ مَا لَمْ تَصْفَرَّ الشَّمْسُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الْمَغْرِبِ مَا لَمْ يَغِبِ الشَّفَقُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الْعِشَاءِ إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ الْأَوْسَطِ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الصُّبْحِ مِنْ طُلُوعِ الْفَجْرِ مَا لَمْ تَطْلُعِ الشَّمْسُ، فَإِذَا طَلَعَتِ الشَّمْسُ فَأَمْس...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: پانچ نمازوں کے اوقات )

مترجم: MuslimWriterName

612.03. ہمام نے ہمیں حدیث بیان کی (کہا): ہمیں قتادہ نے ابو ایوب سے حدیث سنائی، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ ظہر کا وقت (شروع ہوتا ہے) جب سورج ڈھل جائے اور آدمی کا سایہ اس کے قد کے برابر ہو (جانے تک)، جب تک عصر کا وقت نہیں ہو جاتا (رہتا ہے) اور عصر کا وقت (ہے) جب تک سورج زرد نہ ہو جائے اور مغر ب کا وقت (ہے) جب تک سرخی غائب نہ ہو جائے اور عشاء کی نماز کا وقت رات کے پہلے نصف تک ہے اور صبح کی نماز کا وقت طلوع فجر سے اس وقت تک (ہے) جب تک سورج طلوع نہیں ہوتا، جب سورج طلوع ہونے لگے تو نماز سے رک جاؤ ک...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

612.04. وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ رَزِينٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ طَهْمَانَ، عَنِ الْحَجَّاجِ وَهُوَ ابْنُ حَجَّاجٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّهُ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ وَقْتِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ «وَقْتُ صَلَاةِ الْفَجْرِ مَا لَمْ يَطْلُعْ قَرْنُ الشَّمْسِ الْأَوَّلُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الظُّهْرِ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسِ عَنْ بَطْنِ السَّمَاءِ، مَا لَمْ يَحْضُرِ الْعَصْرُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الْعَصْرِ مَا لَمْ تَصْفَرَّ الشَّمْسُ، وَيَسْقُطْ قَرْنُهَا ا...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: پانچ نمازوں کے اوقات )

مترجم: MuslimWriterName

612.04. حجاج نے جو حجاج اسلمی کے بیٹے ہیں، قتادہ سے، انھوں نے ابو ایوب سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سے نمازوں کے اوقات کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا: فجر کی نماز کا وقت اس وقت تک ہےجب تک سورج کا پہلا کنارہ نہ نکلے، اور ظہر کا وقت ہے جب سورج آسمان کی درمیان سے مغرب کی طرف ڈھل جائے یہاں تک کہ عصر کا وقت ہو جائے اور عصر کی نماز کا وقت ہے جب تک سورج زرد نہ ہو جائے اور اس کا (غروب ہونے والا) پہلا کنارہ ڈوبنے لگے، اور مغرب کی نماز کا وقت تب ہے جب سورج غروب ہو جائے جو سرخی غائب ہونے تک رہ...