مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 31
کل صفحات: 4 - کل احادیث: 31
1 صحيح البخاري كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ بَابُ النَّوْمِ قَبْلَ العِشَاءِ لِمَنْ غُلِبَ
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
576 حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو بَكْرٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ هُوَ ابْنُ بِلاَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ كَيْسَانَ، أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ، أَنَّ عَائِشَةَ، قَالَتْ: أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالعِشَاءِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ: الصَّلاَةَ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ، فَخَرَجَ، فَقَالَ: «مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ الأَرْضِ غَيْرُكُمْ»، قَالَ: وَلاَ يُصَلَّى يَوْمَئِذٍ إِلَّا بِالْمَدِينَةِ، وَكَانُوا يُصَلُّونَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ الأَوَّلِ...
صحیح بخاری:
کتاب: اوقات نماز کے بیان میں
(باب: اگر نیند کا غلبہ ہو جائے تو عشاء سے پہلے بھی ...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
576. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، آپ نے فرمایا: ایک رات رسول اللہ ﷺ نے عشاء کی نماز میں تاخیر کر دی یہاں تک کہ حضرت عمر ؓ نے آپ کو بآواز بلند کہا: (یا رسول اللہ!) نماز (پڑھا دیں)، عورتیں اور بچے سو گئے ہیں، چنانچہ آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا: ’’تمہارے علاوہ اہل زمین میں سے کوئی اس نماز کا انتظار نہیں کر رہا۔‘‘ راوی کہتا ہے کہ ان دنوں مدینے کے علاوہ کسی اور جگہ نماز نہیں ہوتی تھی، نیز صحابہ کرام رضی اللہ عنھم عشاء کی نماز شفق غائب ہونے کے بعد رات کی پہلی تہائی تک پڑھ لیتے تھے۔...
2 صحيح البخاري كِتَابُ الأَذَانِ بَابُ خُرُوجِ النِّسَاءِ إِلَى المَسَاجِدِ بِاللَّ...
حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
876 حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ أَعْتَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعَتَمَةِ حَتَّى نَادَاهُ عُمَرُ نَامَ النِّسَاءُ وَالصِّبْيَانُ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ مَا يَنْتَظِرُهَا أَحَدٌ غَيْرُكُمْ مِنْ أَهْلِ الْأَرْضِ وَلَا يُصَلَّى يَوْمَئِذٍ إِلَّا بِالْمَدِينَةِ وَكَانُوا يُصَلُّونَ الْعَتَمَةَ فِيمَا بَيْنَ أَنْ يَغِيبَ الشَّفَقُ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ الْأَوَّلِ...
صحیح بخاری:
کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں
(باب: عورتوں کا رات میں اور (صبح کے وقت) اندھیرے می...)مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
876. حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ ایک مرتبہ رسول اللہ ﷺ نے نماز عشاء میں تاخیر کر دی یہاں تک کہ حضرت عمر ؓ نے بآواز بلند آپ کو پکارا کہ عورتیں اور بچے سو گئے ہیں۔ اس کے بعد نبى ﷺ باہر تشریف لائے اور فرمایا: ’’اہل زمین میں سے تمہارے علاوہ کوئی بھی اس نماز کا منتظر نہیں ہے۔‘‘ ان دنوں مدینہ کے علاوہ کہیں نماز نہیں پڑھی جاتی تھی۔ اور لوگ سرخی غائب ہونے کے بعد رات کی پہلی تہائی تک عشاء کی نماز پڑھ لیتے تھے۔...
3 صحيح مسلم كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ
حکم: صحیح
1416 وَحَدَّثَنِي أَحْمَدُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ رَزِينٍ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ طَهْمَانَ، عَنِ الْحَجَّاجِ وَهُوَ ابْنُ حَجَّاجٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّهُ قَالَ: سُئِلَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ وَقْتِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ «وَقْتُ صَلَاةِ الْفَجْرِ مَا لَمْ يَطْلُعْ قَرْنُ الشَّمْسِ الْأَوَّلُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الظُّهْرِ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسِ عَنْ بَطْنِ السَّمَاءِ، مَا لَمْ يَحْضُرِ الْعَصْرُ، وَوَقْتُ صَلَاةِ الْعَصْرِ مَا لَمْ تَصْفَرَّ الشَّمْسُ، وَيَسْقُطْ قَرْنُهَا ا...
صحیح مسلم:
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں
(باب: پانچ نمازوں کے اوقات)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1416. حجاج نے جو حجاج اسلمی کے بیٹے ہیں، قتادہ سے، انھوں نے ابو ایوب سے اور انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا، انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ سے نمازوں کے اوقات کے بارے میں پوچھا گیا تو آپﷺ نے فرمایا: فجر کی نماز کا وقت اس وقت تک ہےجب تک سورج کا پہلا کنارہ نہ نکلے، اور ظہر کا وقت ہے جب سورج آسمان کی درمیان سے مغرب کی طرف ڈھل جائے یہاں تک کہ عصر کا وقت ہو جائے اور عصر کی نماز کا وقت ہے جب تک سورج زرد نہ ہو جائے اور اس کا (غروب ہونے والا) پہلا کنارہ ڈوبنے لگے، اور مغرب کی نماز کا وقت تب ہے جب سورج غروب ہو جائے جو سرخی غائب ہونے تک رہ...
4 صحيح مسلم كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ
حکم: صحیح
1418 حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، وَعُبَيْدُ اللهِ بْنُ سَعِيدٍ، كِلَاهُمَا عَنِ الْأَزْرَقِ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ يُوسُفَ الْأَزْرَقُ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ رَجُلًا سَأَلَهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلَاةِ، فَقَالَ لَهُ: «صَلِّ مَعَنَا هَذَيْنِ - يَعْنِي الْيَوْمَيْنِ - فَلَمَّا زَالَتِ الشَّمْسُ أَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ، ثُمَّ أَمَرَهُ، فَأَقَامَ الظُّهْرَ، ثُمَّ أَمَرَهُ، فَأَقَامَ الْعَصْرَ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ بَيْضَاءُ نَقِيَّةٌ، ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ الْمَغْرِبَ حِ...
صحیح مسلم:
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں
(باب: پانچ نمازوں کے اوقات)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1418. سفیان نے ہمیں علقمہ بن مرثد سے حدیث بیان کی انھوں نے سلیمان بن برید سے، انھوں نے اپنے والد (بریدہ بن حصیب اسلمی رضی اللہ تعالی عنہ) سے اور انھوں نے نبی ﷺ سے روایت کیا کہ ایک آدمی نے آپ ﷺ سے نماز کے وقت کے بارے میں سوال کیا تو آپﷺ نے اس سے فرمایا: ’’ہمارے ساتھ یہ دو دن نماز پڑھو۔‘‘ جب سورج ڈھلا تو آپﷺ نے بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو اذان کہنے کا حکم دیا، انھوں نے اذان کہی، پھر آپﷺ نے انھیں حکم دیا تو انھوں نے ظہر کی کے تکبیر کہی، پھر آپﷺ نے انھیں حکم دیا تو انھوں نے عصر کے لیے اقامت کہی، اور اس وقت سورج بلند، روشن غروب ہوا تو آپﷺ نے بلا ل ...
5 صحيح مسلم كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ
حکم: صحیح
1419 وَحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ عَرْعَرَةَ السَّامِيُّ، حَدَّثَنَا حَرَمِيُّ بْنُ عُمَارَةَ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ مَرْثَدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، أَنَّ رَجُلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ عَنْ مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ، فَقَالَ: «اشْهَدْ مَعَنَا الصَّلَاةَ، فَأَمَرَ بِلَالًا فَأَذَّنَ بِغَلَسٍ، فَصَلَّى الصُّبْحَ حِينَ طَلَعَ الْفَجْرُ، ثُمَّ أَمَرَهُ بِالظُّهْرِ حِينَ زَالَتِ الشَّمْسُ عَنْ بَطْنِ السَّمَاءِ، ثُمَّ أَمَرَهُ بِالْعَصْرِ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ، ثُمَّ أَمَرَهُ بِالْمَغْرِبِ حِينَ وَجَبَتِ الشَّمْسُ، ثُمَّ أَمَرَهُ بِ...
صحیح مسلم:
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں
(باب: پانچ نمازوں کے اوقات)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1419. حرمی بن عمارہ نے کہا: ہمیں شعبہ نے علقمہ بن مرثد سے حدیث سنائی، انھوں نےسلیمان بن بریدہ سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کیا کہ ایک آدمی نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور آپﷺ سے نمازوں کے اوقات کے بارے میں سوال کیا آپﷺ نے فرمایا: ’’نمازوں میں ہمارے ساتھ موجود رہو۔‘‘ پھر آپﷺ نے بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو حکم دیا تو انھوں نے اندھیرے میں اذان کہی، جب فجر طلوع ہوئی آپﷺ نے صبح کی نماز پڑھائی، پھر جب سورج آسمان کے درمیان سے ڈھلا تو آپﷺ نے انھیں ظہر کا حکم دیا، پھر جب سورج (ابھی )اونچا تھا، آپﷺ نے انھیں عصر کا حکم دیا، پھر جب سورج غروب ہو ...
6 صحيح مسلم كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ
حکم: صحیح
1420 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ نُمَيْرٍ، حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا بَدْرُ بْنُ عُثْمَانَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي مُوسَى، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ " أَتَاهُ سَائِلٌ يَسْأَلُهُ عَنْ مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ، فَلَمْ يَرُدَّ عَلَيْهِ شَيْئًا، قَالَ: فَأَقَامَ الْفَجْرَ حِينَ انْشَقَّ الْفَجْرُ، وَالنَّاسُ لَا يَكَادُ يَعْرِفُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا، ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ بِالظُّهْرِ، حِينَ زَالَتِ الشَّمْسُ، وَالْقَائِلُ يَقُولُ قَدِ انْتَصَفَ النَّهَارُ، وَهُوَ كَانَ أَعْلَمَ مِنْهُمْ، ثُمَّ أَمَرَهُ فَأَقَامَ بِالْعَصْرِ وَالشَّمْسُ مُرْتَفِعَةٌ، ثُمَّ...
صحیح مسلم:
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں
(باب: پانچ نمازوں کے اوقات)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1420. محمد بن عبداللہ بن نمیر نے ہمیں حدیث سنائی (کہا:)میرے والد نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں بدر بن عثمان نے حدیث سنائی، کہا: ہمیں ابو بکر بن ابی موسیٰ نے اپنے والد سے حدیث سنائی، انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کیا کہ آپﷺ کے پاس ایک سائل نمازوں کے اوقات پوچھنے کے لیے حاضر ہوا تو آپﷺ نے اسے (زبانی) کچھ جواب نہ دیا۔ کہا: جب فجر کی پو پھوٹی تو آپﷺ نے فجر کی نماز پڑھائی جبکہ لوگ (اندھیرے کی وجہ سے) ایک دوسرے کو پہچان نہیں پا رہے تھے، پھر جب سورج ڈھلا تو آپﷺ نے انہیں (بلال رضی اللہ تعالی عنہ کو) حکم دیا اور انھون نے ظہر کی اقامت کہی جبکہ سورج ابھی بلند تھا، پھر جب سور...
7 صحيح مسلم كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ بَابُ أَوْقَاتِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ
حکم: صحیح
1421 حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ بَدْرِ بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مُوسَى، سَمِعَهُ مِنْهُ عَنْ، أَبِيهِ، أَنَّ سَائِلًا أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَسَأَلَهُ عَنْ مَوَاقِيتِ الصَّلَاةِ بِمِثْلِ حَدِيثِ ابْنِ نُمَيْرٍ، غَيْرَ أَنَّهُ قَالَ: فَصَلَّى الْمَغْرِبَ قَبْلَ أَنَّ يَغِيبَ الشَّفَقُ فِي الْيَوْمِ الثَّانِي...
صحیح مسلم:
کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں
(باب: پانچ نمازوں کے اوقات)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1421. وکیع نےبدر بن عثمان سے روایت کیا، انھون نے ابو بکر بن ابی موسیٰ سےسن کر یہ حدیث بیان کی، انہون نے اپنے والد سے روایت کیا کہ ایک سائل نبی اکرم ﷺ کے پاس حاضر ہوا اور آپﷺ سے نمازوں کے اوقات کے بارے میں سوال کیا ۔۔۔۔۔(آگے) ابن نمبر کی روایت کی طرح ہے، سوائے اس کے کہ انھوں نے کہا: دوسرے دن آپﷺ نے مغرب کی نماز شفق غائب ہونے سے پہلے پڑھی۔...
8 صحيح مسلم كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...
حکم: صحیح
1664 و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَمْرٍو عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَمَانِيًا جَمِيعًا وَسَبْعًا جَمِيعًا قُلْتُ يَا أَبَا الشَّعْثَاءِ أَظُنُّهُ أَخَّرَ الظُّهْرَ وَعَجَّلَ الْعَصْرَ وَأَخَّرَ الْمَغْرِبَ وَعَجَّلَ الْعِشَاءَ قَالَ وَأَنَا أَظُنُّ ذَاكَ...
صحیح مسلم:
کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان
(باب: حضر (قیام کی حالت )میں دو نمازیں)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1664. سفیان بن عینیہ نے عمرو بن دینار سے انھوں نے (ابوشعشاء) جابر بن زید سے اور انھوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا، انھوں نے کہا: میں نے نبی اکرم ﷺ کے ساتھ آٹھ رکعات (ظہر اورعصر) اکھٹی اور سات رکعات (مغرب اور عشاء) اکھٹی پڑھیں۔ (عمرو نے کہا) میں نے ابو شعشاء (جابر بن زید) سے کہا کہ میرا خیال ہے آپﷺ نے ظہر کو مؤخر کیا اور عصر جلدی پڑھی اور مغرب کو مؤخر کیا اور عشاء میں جلدی کی۔ انھوں نے کہا: میرا بھی یہی خیال ہے۔...
9 صحيح مسلم كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا بَابُ الْجَمْعِ بَيْنَ الصَّلَاتَيْنِ فِي الْحَضَر...
حکم: صحیح
1665 و حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ الزَّهْرَانِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِالْمَدِينَةِ سَبْعًا وَثَمَانِيًا الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ
صحیح مسلم:
کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان
(باب: حضر (قیام کی حالت )میں دو نمازیں)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
1665. حماد بن زید نے عمرو بن دینار سے انھوں نے جابر بن زید سے اور انھوں نے حضرت ا بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں سات رکعات اور آٹھ رکعات نماز پڑھی۔ یعنی ظہر،عصر، مغرب اور عشاء(ملا کر پڑھیں)۔
10 سنن أبي داؤد كِتَابُ الصَّلَاةِ بَابٌ فِي الْمَوَاقِيتِ
حکم: حسن صحيح
393 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ حَدَّثَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ فُلَانِ بْنِ أَبِي رَبِيعَةَ عَنْ حَكِيمِ بْنِ حَكِيمٍ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَّنِي جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام عِنْدَ الْبَيْتِ مَرَّتَيْنِ فَصَلَّى بِيَ الظُّهْرَ حِينَ زَالَتْ الشَّمْسُ وَكَانَتْ قَدْرَ الشِّرَاكِ وَصَلَّى بِيَ الْعَصْرَ حِينَ كَانَ ظِلُّهُ مِثْلَهُ وَصَلَّى بِيَ يَعْنِي الْمَغْرِبَ حِينَ أَفْطَرَ الصَّائِمُ وَصَلَّى بِيَ الْعِشَاءَ حِينَ غَابَ الشَّفَقُ وَصَلَّى بِيَ الْفَجْرَ حِينَ حَرُمَ الطَّعَامُ وَالشَّرَا...
سنن ابو داؤد:
کتاب: نماز کے احکام ومسائل
(باب: اوقاتِ نماز کے احکام ومسائل)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
393. جناب نافع بن جبیر بن مطعم، سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جبرائیل ؑ نے بیت اللہ کے پاس میری دو بار امامت کرائی۔ (پہلی بار) مجھے ظہر کی نماز پڑھائی اس وقت جبکہ سورج ڈھل گیا اور سایہ تسمے کے برابر تھا اور عصر کی نماز پڑھائی جب اس کا سایہ اس کے برابر ہو گیا اور مغرب کی نماز پڑھائی جس وقت کہ روزہ دار روزہ کھولتا ہے اور عشاء کی نماز پڑھائی جب کہ شفق (سرخی) افق میں غائب ہو گئی اور فجر کی نماز پڑھائی جبکہ روزے دار پر کھانا پینا حرام ہو جاتا ہے۔ جب دوسرا دن ہوا تو مجھے ظہر کی نماز پڑھائی جبکہ اس کا سایہ اس کے مثل تھا اور عصر کی نما...
مجموع الصفحات: 4 - مجموع أحاديث: 31
کل صفحات: 4 - کل احادیث: 31