1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فَضَائِلِ المَدِينَةِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1889. حَدَّثَنَا عُبَيْدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلَالٌ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلَالٌ إِذَا أُقْلِعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ يَقُولُ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِوَادٍ وَحَوْلِي إِذْخِرٌ وَجَلِيلُ وَهَلْ أَرِدَنْ يَوْمًا مِيَاهَ مَجَنَّةٍ وَهَلْ يَبْدُوَنْ لِي شَامَةٌ وَطَفِيلُ قَالَ ال...

صحیح بخاری : کتاب: مدینہ کے فضائل کا بیان (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

1889. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابو بکر  ؓ اور حضرت بلال  ؓ کو بخار آگیا۔ حضرت ابو بکر  ؓ کو جب بخار آتا تو یہ شعر پڑھتے:’’ گھر میں اپنے صبح کرتا ہے ایک فرد بشر۔۔۔ موت اس کی جوتی کے تسمے سے ہے نزدیک تر،، حضر ت بلال  ؓ کا جب بخار اترتا تو باآواز بلند یہ شعر کہتے: کاش !پھر مکہ کی وادی میں رہوں میں ایک رات۔۔۔ سب طرف اُگے ہوں وہاں جلیل و اذخر نبات۔۔۔ کاش!پھر دیکھوں میں شامہ، کاش! پھر دیکھوں طفیل۔۔۔اورپیوں پانی مجنہ کے جو ہیں آب حیات،،، اے اللہ!شیبہ بن ربیعہ، عتبہ بن ربیع...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ (بَابُ فَضْلِ الخِدْمَةِ فِي الغَزْوِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2889. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ أَبِي عَمْرٍو، مَوْلَى المُطَّلِبِ بْنِ حَنْطَبٍ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِلَى خَيْبَرَ أَخْدُمُهُ، فَلَمَّا قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، رَاجِعًا وَبَدَا لَهُ أُحُدٌ، قَالَ: «هَذَا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَنُحِبُّهُ» ثُمَّ أَشَارَ بِيَدِهِ إِلَى المَدِينَةِ، قَالَ: «اللَّهُمَّ إِنِّي أُحَرِّمُ مَا بَيْنَ لاَبَتَيْهَا، كَتَحْرِيمِ إِبْرَاهِيمَ مَكَّةَ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي صَاعِنَا وَمُدِّنَ...

صحیح بخاری : کتاب: جہاد کا بیان (باب : جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2889. حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر کی طرف نکلا توراستے میں آپ کی خدمت کرتا تھا۔ جب نبی کریم ﷺ واپس تشریف لائے اور احد پہاڑ سامنے ظاہر ہواتوفرمایا: ’’یہ پہاڑ ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں۔‘‘ پھر آپ نے مدینہ طیبہ کی طرف اپنے ہاتھ سے اشارہ کرکے فرمایا: ’’اے اللہ!میں اس کے دونوں پتھریلےمیدانوں کے درمیانی خطے کو حرمت والا قراردیتا ہوں، جس طرح حضرت ابراہیم ؑ نے مکہ کو حرمت والا قرار دیا تھا۔ اے اللہ! تو ہمارے صاع اور مد میں برکت عطا فرما۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ مَقْدَمِ النَّبِيِّ ﷺ وَأَصْحَابِهِ المَدِين...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3926. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا قَالَتْ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ وُعِكَ أَبُو بَكْرٍ وَبِلَالٌ قَالَتْ فَدَخَلْتُ عَلَيْهِمَا فَقُلْتُ يَا أَبَتِ كَيْفَ تَجِدُكَ وَيَا بِلَالُ كَيْفَ تَجِدُكَ قَالَتْ فَكَانَ أَبُو بَكْرٍ إِذَا أَخَذَتْهُ الْحُمَّى يَقُولُ كُلُّ امْرِئٍ مُصَبَّحٌ فِي أَهْلِهِ وَالْمَوْتُ أَدْنَى مِنْ شِرَاكِ نَعْلِهِ وَكَانَ بِلَالٌ إِذَا أَقْلَعَ عَنْهُ الْحُمَّى يَرْفَعُ عَقِيرَتَهُ وَيَقُولُ أَلَا لَيْتَ شِعْرِي هَلْ أَبِيتَنَّ لَيْلَةً بِو...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: نبی کریم ﷺ اور آپ کے صحابہ کرام کا مدینہ میں آنا )

مترجم: BukhariWriterName

3926. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابوبکر ؓ  اور حضرت بلال  ؓ   کو بخار آنے لگا۔ میں (تیمارداری کرنے کے لیے) دونوں کے پاس گئی اور کہا: ابا جان! کیا حال ہے؟ اے بلال! تم کیسے ہو؟ حضرت عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ جب حضرت ابوبکر ؓ کو بخار آتا تو کہتے: ہر کوئی اپنے اہل خانہ میں صبح کرتا ہے، حالانکہ موت اس کے جوتے کے تسمے سے زیادہ قریب ہے۔ اور حضرت بلال ؓ کا بخار جب اتر جاتا تو وہ بآواز بلند کہتے: کاش! مجھے پتہ چل جائے کیا میں اس وادی میں رات گزاروں گا، جبکہ میرے اردگرد اذخر اور جلیل نامی گھاس ہو ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ الدُّعَاءِ بِرَفْعِ الوَبَاءِ وَالوَجَعِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6372. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا المَدِينَةَ كَمَا حَبَّبْتَ إِلَيْنَا مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَانْقُلْ حُمَّاهَا إِلَى الجُحْفَةِ، اللَّهُمَّ بَارِكْ لَنَا فِي مُدِّنَا وَصَاعِنَا»...

صحیح بخاری : کتاب: دعاؤں کے بیان میں (باب: دعا سے وباء اور پریشانی دور ہو ہوجاتی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

6372. سیدہ عائشہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے مدینہ طیبہ کی ایسی ہی محبت کر دے جیسے تو نے مکہ مکرمہ کی محبت ہمارے دلوں میں پیدا کی ہے بلکہ اس سے بھی زیادہ، اور اس کے بخار کو مقام حجفہ میں منتقل کر دے۔ ”اے اللہ! ہمارے لیے مد اور ہمارے صاع میں برکت فرما۔“


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1376. وحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ وَهِيَ وَبِيئَةٌ، فَاشْتَكَى أَبُو بَكْرٍ، وَاشْتَكَى بِلَالٌ، فَلَمَّا رَأَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَكْوَى أَصْحَابِهِ، قَالَ: «اللهُمَّ حَبِّبْ إِلَيْنَا الْمَدِينَةَ كَمَا حَبَّبْتَ مَكَّةَ أَوْ أَشَدَّ، وَصَحِّحْهَا، وَبَارِكْ لَنَا فِي صَاعِهَا وَمُدِّهَا، وَحَوِّلْ حُمَّاهَا إِلَى الْجُحْفَةِ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی اور سختیوں پر صبر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1376. عبدہ نے ہمیں ہشام سے حدیث بیان کی، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، ام المؤمنین عائشہ صدیقہ‬ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ک‬ہتی ہیں کہ جب ہم مدینہ میں (ہجرت کر کے) آ ئے تو وہاں وبائی بخار پھیلا ہوا تھا۔ اور سیدنا ابوبکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور سیدنا بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیمار ہو گئے، پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے اصحاب کی بیماری دیکھی تو دعا کی کہ  ’’اے اللہ! ہمارے مدینہ کو ہمارے لئے دوست کر دے جیسے تو نے مکہ کو دوست کیا تھا یا اس سے بھی زیادہ اور اس کو صحت کی جگہ بنا دے اور ہمیں اس کے &r...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1377. حَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَفْصِ بْنِ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا نَافِعٌ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنْ صَبَرَ عَلَى لَأْوَائِهَا، كُنْتُ لَهُ شَفِيعًا أَوْ شَهِيدًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ»

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی اور سختیوں پر صبر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1377. نافع نے ہمیں حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے: ’’جس نے اس (مدینہ) کی تنگ دستی پر صبر کیا، میں قیامت کے دن اس کے لئے سفارشی ہوں گا یا گواہ۔‘‘


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1377.01. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ قَطَنِ بْنِ وَهْبِ بْنِ عُوَيْمِرِ بْنِ الْأَجْدَعِ، عَنْ يُحَنَّسَ، مَوْلَى الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا عِنْدَ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ فِي الْفِتْنَةِ، فَأَتَتْهُ مَوْلَاةٌ لَهُ تُسَلِّمُ عَلَيْهِ، فَقَالَتْ: إِنِّي أَرَدْتُ الْخُرُوجَ، يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، اشْتَدَّ عَلَيْنَا الزَّمَانُ، فَقَالَ لَهَا عَبْدُ اللهِ: اقْعُدِي لَكَاعِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «لَا يَصْبِرُ عَلَى لَأْوَائِهَا وَشِدَّتِهَا أَحَدٌ، إِلَّا كُنْتُ لَهُ شَهِيدًا أَوْ شَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ»...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی اور سختیوں پر صبر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1377.01. امام مالک نے قطن بن وہب بن عویمر بن اجدع سے روایت کی، انھوں نے حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے آزاد کردہ غلام یحنس سے روایت کی، انھوں نے انھیں (قطن کو) خبردی کہ وہ فتنہ (واقعہ حرہ) کے دوران میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، ان کے پاس ان کی ایک آزاد کردہ لونڈی سلام کرنے پر حاضر ہوئی اور عرض کی: ابو عبدالرحمان! ہمارےلیے گزر اوقات مشکل ہو گئی ہے لہذا میں مدینہ سے نقل مکانی کرنا چاہتی ہوں۔ اس پر حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اس سے کہا: (یہیں مدینہ میں) بیٹھی رہو، نادان عورت! بلاشبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1377.02. وحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ، عَنْ قَطَنٍ الْخُزَاعِيِّ، عَنْ يُحَنَّسَ، مَوْلَى مُصْعَبٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «مَنْ صَبَرَ عَلَى لَأْوَائِهَا وَشِدَّتِهَا، كُنْتُ لَهُ شَهِيدًا أَوْ شَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ» يَعْنِي الْمَدِينَةَ...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی اور سختیوں پر صبر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1377.02. ضحاک نے ہمیں قطن خزاعی سے خبر دی، انھوں نے مصعب کے مولیٰ یحنس سے، انھوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’جس نے اس (شہر) کی تنگدستی اورسختی پر صبر کیا، میں قیامت کے دن اس کا گواہ ہوں گا یا سفارشی۔‘‘ ان کی مراد مدینہ سے تھی۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْحَجِّ (بَابُ التَّرغِيبِ فِي سُكنَی المَدِينَةِ وَالصَّبر...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1378. وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ، وَابْنُ حُجْرٍ، جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنِ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَا يَصْبِرُ عَلَى لَأْوَاءِ الْمَدِينَةِ وَشِدَّتِهَا أَحَدٌ مِنْ أُمَّتِي، إِلَّا كُنْتُ لَهُ شَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ أَوْ شَهِيدًا»،...

صحیح مسلم : کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: مدینہ میں رہنے کی ترغیب اور اس کی تنگ دستی اور سختیوں پر صبر کرنا )

مترجم: MuslimWriterName

1378. علاء بن عبدالرحمان (بن یعقوب) نے اپنے والد سے، انھوں نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم نےفرمایا: ’’میری امت میں سے کوئی شخص مدینہ کی تنگد ستی اور مشقت پر صبر نہیں کرتا مگر قیامت کےدن، میں اس کا سفارشی یا گواہ ہوں گا۔‘‘ ...