2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ اسْتِتَابَةِ المُرْتَدِّينَ وَالمُعَانِدِينَ وَقِتَالِهِمْ بَابُ إِذَا عَرَّضَ الذِّمِّيُّ وَغَيْرُهُ بِسَبِّ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6990 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَبُو الْحَسَنِ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ هِشَامِ بْنِ زَيْدِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ مَرَّ يَهُودِيٌّ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ السَّامُ عَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَلَيْكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَدْرُونَ مَا يَقُولُ قَالَ السَّامُ عَلَيْكَ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلَا نَقْتُلُهُ قَالَ لَا إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ فَقُولُوا وَعَلَيْكُمْ...

صحیح بخاری:

کتاب: باغیوں اور مرتدوں سے توبہ کرانے کا بیان

(

باب: اگر ذمی کافر اشارے کنائے میں آنحضرت ﷺ کو ب...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6990. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: ایک یہودی رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا تو اس نے کہا: تم پر ہلاکت ہو۔ رسول اللہ ﷺ نے (اس کے جواب میں) فرمایا: ”تجھ پر بھی“ پھر رسول اللہ ﷺ نے (صحابہ کرام سے) پوچھا: ”تمہیں معلوم ہے کہ اس نے کیا کہا تھا؟ اس نے السام علیك کہا تھا۔“ صحابہ کرام نے کہا: اللہ کے رسول! اسے ہم قتل نہ کر دیں؟ آپ نے فرمایا: نہیں جب تمہیں اہل کتاب سلام کہیں تو تم جواب میں یہ کہہ دیا کرو، وعلیکم ”تم پر بھی ہو۔“...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَوَاقِيتِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ

حکم: صحیح

2858 وحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «يُهِلُّ أَهْلُ الْمَدِينَةِ، مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ، وَأَهْلُ الشَّامِ، مِنَ الْجُحْفَةِ، وَأَهْلُ نَجْدٍ، مِنْ قَرْنٍ» قَالَ عَبْدُ اللهِ: وَبَلَغَنِي أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «وَيُهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کے میقات)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2858. نافع نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مدینہ والے ذوالحلیفہ سے، شام والے جحفہ سے اور نجد والے قرن المنازل سے (احرام باندھ کر) تلبیہ کہیں۔ عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: مجھے یہ بات بھی پہنچی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’یمن والے یلملم سے (احرام باندھ کر) تلبیہ کہیں۔‘‘...


4 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَوَاقِيتِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ

حکم: صحیح

2859 وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ بْنِ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مُهَلُّ أَهْلِ الْمَدِينَةِ ذُو الْحُلَيْفَةِ، وَمُهَلُّ أَهْلِ الشَّامِ مَهْيَعَةُ، وَهِيَ الْجُحْفَةُ، وَمُهَلُّ أَهْلِ نَجْدٍ قَرْنٌ» قَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا: وَزَعَمُوا أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَلَمْ أَسْمَعْ ذَلِكَ مِنْهُ - قَالَ: «وَمُهَلُّ أَهْلِ الْيَمَنِ يَلَمْلَمُ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کے میقات)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2859. سالم بن عبد اللہ بن عمر بن خطا ب نے اپنے والد سے روایت کی۔ کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپ ﷺ فرما رہے تھے: ’’اہل مدینہ کا مقام تلبیہ (وہ جگہ جہاں سے بآواز بلند لبيك اللهم لبيك کہنے کا آغاز ہو تا ہے یعنی میقات مراد ہے) ذوالحلیفہ ہے، اہل شام کا مقام تلبیہ مهيعه وہی جحفه ہے اور اہل نجد کا قرن (المنازل) عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: (مجھے بتانے والے) ان لوگوں کا خیال ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے۔۔۔ میں نے آپﷺ سے خود نہیں سنا۔۔۔ فرمایا: ’’اور اہل یمن کا مقام تلبیہ یلملم ہے۔‘‘...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَوَاقِيتِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ

حکم: صحیح

2860 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَيَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، وَقُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، وَعَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ - قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرُونَ: - حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ دِينَارٍ، أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، قَالَ: أَمَرَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَهْلَ الْمَدِينَةِ أَنْ يُهِلُّوا مِنْ ذِي الْحُلَيْفَةِ، وَأَهْلَ الشَّامِ مِنَ الْجُحْفَةِ، وَأَهْلَ نَجْدٍ، مِنْ قَرْنٍ. وَقَالَ عَبْدُ اللهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا: وَأُخْبِرْتُ أَنَّهُ قَالَ: «وَيُهِلُّ أَهْلُ الْيَمَنِ مِنْ يَلَمْلَمَ»...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کے میقات)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2860. عبداللہ بن دینا ر سے روایت ہے انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے سنا، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے مدینہ والوں کو حکم دیا کہ وہ ذولحلیفہ سے شام والوں کو حکم دیا کہ وہ جحفہ سے اور نجد والوں کو حکم دیا کہ وہ قرن (منا زل) سے (احرام باندھ کر) تلبیہ کا آغا ز کریں ۔ عبد اللہ بن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے کہا: مجھے خبردی گئی کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’یمن والے یلملم سے احرام باندھیں۔‘‘...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَوَاقِيتِ الْحَجِّ وَالْعُمْرَةِ

حکم: صحیح

2861 حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ رَضِيَ اللهُ عَنْهُمَا، يُسْأَلُ عَنِ الْمُهَلِّ، فَقَالَ: سَمِعْتُ - ثُمَّ انْتَهَى فَقَالَ: أُرَاهُ يَعْنِي - النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ،...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج کے میقات)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2861. روح بن عبادہ نے کہا ہمیں ابن جریج نے حدیث سنائی کہا: ہمیں ابو زبیر نے خبر دی کہ انھوں نے جا بر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا ان سے مقام تلبیہ کے بارے میں پوچھا جا رہا تھا تو انھوں نے کہا: میں نے سنا پھر رک گئے اور (کچھ وقفے کے بعد) کہا: ان (جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) کی مراد نبی اکرم ﷺ سے تھی (کہ جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان سے سنا)...


7 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ النَّومِ بَابُ كَيْفَ يُكْتَبُ إِلَى الذِّمِّيِّ

حکم: صحیح

5157 حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ إِلَى هِرَقْلَ مِنْ مُحَمَّدٍ رَسُولِ اللَّهِ إِلَى هِرَقْلَ عَظِيمِ الرُّومِ سَلَامٌ عَلَى مَنْ اتَّبَعَ الْهُدَى قَالَ ابْنُ يَحْيَى عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ أَبَا سُفْيَانَ أَخْبَرَهُ قَالَ فَدَخَلْنَا عَلَى هِرَقْلَ فَأَجْلَسَنَا بَيْنَ يَدَيْهِ ثُمَّ دَعَا بِكِتَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا فِيهِ بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الر...

سنن ابو داؤد: كتاب: سونے سے متعلق احکام ومسائل (باب: کافر کو خط لکھنے کا طریقہ)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

5157. سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ہرقل کو خط لکھا، تو یوں لکھا: ”محمد رسول اﷲ کی طرف سے رومیوں کے ریئس ہرقل کی طرف۔ سلامتی ہو اس پر جو راہ ہدایت پر چلے۔“ ابن یحییٰ نے بیان کیا کہ ابن عباس ؓ نے کہا کہ ابوسفیان نے مجھے خبر دی کہ ہم ہرقل کے ہاں گئے تو اس نے ہمیں اپنے سامنے بٹھایا۔ پھر اس نے رسول اللہ ﷺ کا خط منگوایا، تو اس میں تھا: «بسم الله الرحمن الرحيم» ﷲ کے رسول محمد کی طرف سے رومیوں کے سربراہ ہرقل کی طرف۔ سلامتی ہو اس پر جو راہ ہدایت پر چلے «أما بعد»


8 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ تَفْسِيرِ الْقُرْآنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابٌ وَمِنْ سُورَةِ الْمُجَادَلَةِ​

حکم: صحیح

3634 حَدَّثَنَا عَبْدُ بْنُ حُمَيْدٍ حَدَّثَنَا يُونُسُ عَنْ شَيْبَانَ عَنْ قَتَادَةَ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ أَنَّ يَهُودِيًّا أَتَى عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَصْحَابِهِ فَقَالَ السَّامُ عَلَيْكُمْ فَرَدَّ عَلَيْهِ الْقَوْمُ فَقَالَ نَبِيُّ اللَّهَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَلْ تَدْرُونَ مَا قَالَ هَذَا قَالُوا اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ سَلَّمَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ قَالَ لَا وَلَكِنَّهُ قَالَ كَذَا وَكَذَا رُدُّوهُ عَلَيَّ فَرَدُّوهُ قَالَ قُلْتَ السَّامُّ عَلَيْكُمْ قَالَ نَعَمْ قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ إِذَا سَلَّمَ عَلَيْكُمْ أَحَدٌ ...

جامع ترمذی: كتاب: قرآن کریم کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورہ مجادلہ سے بعض آیات کی تفسیر​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3634. انس ابن مالک ؓ کہتے ہیں: ایک یہودی نے نبی اکرمﷺ اور آپﷺ کے صحابہ کے پاس آ کر کہا: (السَّامُ عَلَیکُم) (تم پر موت آئے) لوگوں نے اسے اس کے (سام) کا جواب دیا، نبی اکرمﷺنے لوگوں سے پوچھا: ’’کیا تم جانتے ہو اس نے کیا کہا ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: اللہ اور اس کے رسول زیادہ بہتر جانتے ہیں، اے اللہ کے نبیﷺ! اس نے تو سلام کیا ہے، آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، بلکہ اس نے تو ایسا ایسا کہا ہے، تم لوگ اس (یہودی)کولوٹا کرمیرے پاس لاؤ‘...