1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الأَمْرِ بِاتِّبَاعِ الجَنَائِزِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1239. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَشْعَثِ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ أَمَرَنَا بِاتِّبَاعِ الْجَنَائِزِ وَعِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَإِجَابَةِ الدَّاعِي وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ وَإِبْرَارِ الْقَسَمِ وَرَدِّ السَّلَامِ وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ وَنَهَانَا عَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَخَاتَمِ الذَّهَبِ وَالْحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَالْقَسِّيِّ وَالْإِسْتَبْرَقِ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جنازہ میں شریک ہونے کاحکم )

مترجم: BukhariWriterName

1239. حضرات براء بن عازب ؓ  سے روایت ہے انھوں نےفرمایا:رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سات باتوں کا حکم دیا اور سات چیزوں سے منع فرمایا۔ جن باتوں کا حکم دیا تھا وہ: جنازوں کے ہمراہ جانا، مریض کی عیادت کرنا، دعوت قبول کرنا، مظلوم کی مدد کرنا، قسم کا پورا کرنا، سلام کاجواب دینا اورچھینکنے والے کے لیے د عا کرنا ہیں۔ اور جن چیزوں سے منع فرمایا وہ: چاندی کے برتنوں کا استعمال اور سونے کی انگوٹھی، ریشم، دیبا، قز اور استبرق (پہننا) ہیں۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ الأَمْرِ بِاتِّبَاعِ الجَنَائِزِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1240. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي ابْنُ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ حَقُّ الْمُسْلِمِ عَلَى الْمُسْلِمِ خَمْسٌ رَدُّ السَّلَامِ وَعِيَادَةُ الْمَرِيضِ وَاتِّبَاعُ الْجَنَائِزِ وَإِجَابَةُ الدَّعْوَةِ وَتَشْمِيتُ الْعَاطِسِ تَابَعَهُ عَبْدُ الرَّزَّاقِ قَالَ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ وَرَوَاهُ سَلَامَةُ بْنُ رَوْحٍ عَنْ عُقَيْلٍ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جنازہ میں شریک ہونے کاحکم )

مترجم: BukhariWriterName

1240. حضرت ابو ہریرہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئےسنا:’’مسلمان کے مسلمان پر پانچ حق ہیں:سلام کاجواب دینا، مریض کی عیادت کرنا، جنازے میں شریک ہونا، دعوت کا قبول کرنا اور چھینکنے والے کو دعا دینا۔‘‘ عبدالرزاق نے عمرو بن ابی سلمہ کی متابعت کی اور کہا کہ ہمیں معمر نے خبر دی ہے۔ نیز اس حدیث کو سلامہ بن روح نےعقیل سےبیان کیا ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ نَصْرِ المَظْلُومِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2445. حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ الْأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ قَالَ سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدٍ سَمِعْتُ الْبَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ فَذَكَرَ عِيَادَةَ الْمَرِيضِ وَاتِّبَاعَ الْجَنَائِزِ وَتَشْمِيتَ الْعَاطِسِ وَرَدَّ السَّلَامِ وَنَصْرَ الْمَظْلُومِ وَإِجَابَةَ الدَّاعِي وَإِبْرَارَ الْمُقْسِمِ ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب: مظلوم کی مدد کرنا واجب ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2445. حضرت براء بن عازب  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں سات کاموں کا حکم دیا اور سات باتوں سے منع فرمایا۔ پھر انھوں نے ان کاموں کا ذکر کیا: مریض کی عیادت کرنا، جنازے کے ساتھ جانا، چھینک لینے والے کو جواب دینا، سلام کا جواب دینا، مظلوم کی مدد کرنا، دعوت قبول کرنا اور کوئی قسم کھا بیٹھا ہوتو اس کی قسم پوری کرادینا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ أَفْنِيَةِ الدُّورِ وَالجُلُوسِ فِيهَا، وَال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2465. حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ فَضَالَةَ حَدَّثَنَا أَبُو عُمَرَ حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالْجُلُوسَ عَلَى الطُّرُقَاتِ فَقَالُوا مَا لَنَا بُدٌّ إِنَّمَا هِيَ مَجَالِسُنَا نَتَحَدَّثُ فِيهَا قَالَ فَإِذَا أَبَيْتُمْ إِلَّا الْمَجَالِسَ فَأَعْطُوا الطَّرِيقَ حَقَّهَا قَالُوا وَمَا حَقُّ الطَّرِيقِ قَالَ غَضُّ الْبَصَرِ وَكَفُّ الْأَذَى وَرَدُّ السَّلَامِ وَأَمْرٌ بِالْمَعْرُوفِ وَنَهْيٌ عَنْ الْمُنْكَرِ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : گھروں کے صحن کا بیان اور ان میں بیٹھنا اور راستوں میں بیٹھ )

مترجم: BukhariWriterName

2465. حضرت ابو سعید خدری  ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’تم لوگ راستوں پر بیٹھنے سے اجتناب کرو۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ!اس بات میں تو ہم مجبورہیں کیونکہ وہی تو ہماری بیٹھنے اور گفتگو کرنے کی جگہیں ہیں۔ آپ نے فرمایا: ’’اچھا اگر ایسی ہی مجبوری ہے تو راستے کا حق اداکرو۔‘‘ صحابہ نے عرض کیا: راستے کا حق کیا ہے؟آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نگاہیں نیچی رکھنا، کسی کو تکلیف نہ دینا سلام کا جواب دینا اچھی بات بتانا اور بری بات سے منع کرنا۔‘‘ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ النِّكَاحِ (بَابُ حَقِّ إِجَابَةِ الوَلِيمَةِ وَالدَّعْوَةِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5175. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ الرَّبِيعِ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ الْأَشْعَثِ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدٍ قَالَ الْبَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ الْمَرِيضِ وَاتِّبَاعِ الْجِنَازَةِ وَتَشْمِيتِ الْعَاطِسِ وَإِبْرَارِ الْقَسَمِ وَنَصْرِ الْمَظْلُومِ وَإِفْشَاءِ السَّلَامِ وَإِجَابَةِ الدَّاعِي وَنَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ وَعَنْ آنِيَةِ الْفِضَّةِ وَعَنْ الْمَيَاثِرِ وَالْقَسِّيَّةِ وَالْإِسْتَبْرَقِ وَالدِّيبَاجِ تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَالشَّيْبَانِيُّ عَنْ أَشْعَثَ فِي إِفْشَاءِ ...

صحیح بخاری : کتاب: نکاح کے مسائل کا بیان (باب:ولیمہ کی دعوت اور ہر ایک دعوت کو قبول کرنا حق ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

5175. سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا : نبی ﷺ نے ہمیں سات کام کرنے کا حکم دیا اور سات اشیاء سے منع فرمایا: آپ نے ہمیں بیمار پرسی کرنے، جنازہ پڑھنے، چھینک لینے والے کو جواب دینے، قسم پوری کرنے، مظلوم کی مدد کرنے سلام کہنے اور داعی کی دعوت قبول کرنے کا حکم دیا، اور ہمیں سونے کی انگوٹھی پہننے، چاندی کے برتن استعمال کرنے، ریشمی گدے، ریشمی کپڑے موٹے اور باریک ریشم کے استعمال سے منع فرمایا ابو عوانہ اور شیبانی نے اشعث سے لفظ إفشاء السلام روایت کرنے میں ابوالاحوص کی متابعت کی ہے۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ آنِيَةِ الفِضَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5635. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنِ البَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ، قَالَ: أَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ المَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الجِنَازَةِ، وَتَشْمِيتِ العَاطِسِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَإِفْشَاءِ السَّلاَمِ، وَنَصْرِ المَظْلُومِ، وَإِبْرَارِ المُقْسِمِ، وَنَهَانَا عَنْ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الشُّرْبِ فِي الفِضَّةِ، أَوْ قَالَ: آنِيَةِ الفِضَّةِ، وَعَنِ المَيَاثِرِ وَالقَسِّيِّ، وَعَنْ لُبْسِ الحَرِيرِ وَالدِّيبَاجِ وَالإِسْتَب...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: چاندی کے برتن میں پینا حرام ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5635. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا اور سات چیزوں سے منع کیا: آپ نے ہمیں بیمار کی عیادت کرنے جنازے کے پیچھے جانے چھینکنے والے کو جواب دینے۔ دعوت دینے والے کی دعوت قبول کرنے، سلام پھیلانے مظلوم کی مدد کرنے اور قسم دینے والے کی قسم پوری کرنے کا حکم دیا۔ اورآپ نے ہمیں سونے کی انگوٹھی (پہننے) چاندی کے برتن ميں پینے، ریشمی گدے استعمال کرنے قسی، دیباج اور استبرق پہننے سے منع فرمایا۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ خَوَاتِيمِ الذَّهَبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5863. حَدَّثَنَا آدَمُ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَشْعَثُ بْنُ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، قَالَ: سَمِعْتُ البَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَقُولُ: نَهَانَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ سَبْعٍ: نَهَانَا عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ أَوْ قَالَ: حَلْقَةِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الحَرِيرِ، وَالإِسْتَبْرَقِ، وَالدِّيبَاجِ، وَالمِيثَرَةِ الحَمْرَاءِ، وَالقَسِّيِّ، وَآنِيَةِ الفِضَّةِ. وَأَمَرَنَا بِسَبْعٍ: بِعِيَادَةِ المَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الجَنَائِزِ، وَتَشْمِيتِ العَاطِسِ، وَرَدِّ السَّلاَمِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَإِبْرَارِ المُقْسِمِ، وَنَصْرِ المَظْ...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: سونے کی انگوٹھیاں مرد کو پہننا کیسا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5863. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں سات چیزوں سے منع فرمایا: سونے کی انگوٹھی یا چھلا پہننے سے، ریشم، استبرق، دیبا، ریشم کی سرخ گدی، درآمد شدہ ریشم قسی اور چاندی کے برتن استعمال کرنے سے بھی منع فرمایا اور ہمیں سات چیزوں کا حکم دیا: بیمار پرسی کرنے، جنازوں کے ساتھ چلنے، چھینک لینے والے کو جواب دینے وعلیکم السلام کہنے، دعوت قبول کرنے قسم اٹھانے والے کی قسم کو پورا کرنے اور مظلوم کی مدد کرنے کا حکم دیا۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ تَشْمِيتِ العَاطِسِ إِذَا حَمِدَ اللَّهَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6222. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الأَشْعَثِ بْنِ سُلَيْمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ بْنَ سُوَيْدِ بْنِ مُقَرِّنٍ، عَنِ البَرَاءِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِسَبْعٍ، وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: أَمَرَنَا بِعِيَادَةِ المَرِيضِ، وَاتِّبَاعِ الجِنَازَةِ، وَتَشْمِيتِ العَاطِسِ، وَإِجَابَةِ الدَّاعِي، وَرَدِّ السَّلاَمِ، وَنَصْرِ المَظْلُومِ، وَإِبْرَارِ المُقْسِمِ. وَنَهَانَا عَنْ سَبْعٍ: عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، أَوْ قَالَ: حَلْقَةِ الذَّهَبِ، وَعَنْ لُبْسِ الحَرِيرِ، وَالدِّيبَاجِ، وَالسُّنْدُسِ، وَالمَيَاثِرِ ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: چھینکنے والا الحمد للہ کہے تو اس کا جواب الفاظ یرحمک اللہ سے دینا چاہئے یعنی اللہ تجھ پر رحم کرے )

مترجم: BukhariWriterName

6222. حضرت براء ؓ سے روایت ہے انہوں ںے کہا کہ نبی ﷺ نے ہمیں سات باتوں کا حکم دیا تھا اور سات کاموں سے روکا تھا آپ نے ہمیں عیادت (بیمار پرسی) کرنے جنازے کے پیچھے چلنے چھینک مارے والے کو جواب دینے دعوت دینے والے کی دعوت قبول کرنے، سلام کا جواب دینے، مظلوم کی مدد کرنے اور قسم کو پورا کرنے کا حکم دیا۔ اور آپ نے ہمیں سات کاموں، یعنی سونے کی انگوٹھی یا چھلا پہننے ریشم، دیبا، سندس اور ریشمی زین پوش سے منع فرمایا تھا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى:{يَا أَيُّهَا الَّذِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6229. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِيَّاكُمْ وَالجُلُوسَ بِالطُّرُقَاتِ» فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، مَا لَنَا مِنْ مَجَالِسِنَا بُدٌّ نَتَحَدَّثُ فِيهَا، فَقَالَ: «إِذْ أَبَيْتُمْ إِلَّا المَجْلِسَ، فَأَعْطُوا الطَّرِيقَ حَقَّهُ» قَالُوا: وَمَا حَقُّ الطَّرِيقِ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «غَضُّ البَصَرِ، وَكَفُّ الأَذَى، وَرَدُّ السَّلاَمِ، وَالأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ، وَالنَّهْيُ عَنِ المُنْكَرِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب:اللہ تعالیٰ کا سورۂ نور میں یہ فرمانہ اے ایمان والو! تم اپنے ( خاص ) گھروں کے سوا دوسرے گھروں میں مت داخل ہو جب تک کہ اجازت نہ حاصل کرلو اور ان کے رہنے والوں کو سلام کرلو۔ تمہارے حق میں یہی بہتر ہے تاکہ تم خیال رکھو۔ )

مترجم: BukhariWriterName

6229. حضرت ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”تم خود کو راستوں پر بیٹھنے سے دور رکھو۔“ صحابہ کرام‬ ؓ ن‬ے عرض کی: اللہ کے رسول! ہمارے لیے راستوں میں بیٹھنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں۔ ہم وہاں روز مرہ کی گفتگو کیا کرتے ہیں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اچھا جب تم ان مجالس میں بیٹھنا ہی چاہتے ہو تو راستے کا حق کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”(غیر محرم سے) نظر جھکائے رکھنا، (لوگوں کی) اذیت رسانی سے باز رہنا، سلام کا جواب دینا، اچھے کاموں کا حکم دینا اور برے کاموں سے روکنا۔“ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ اللِّبَاسِ وَالزِّينَةِ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْجُلُوسِ فِي الطُّرُقَاتِ و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2121. حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِيَّاكُمْ وَالْجُلُوسَ فِي الطُّرُقَاتِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَنَا بُدٌّ مِنْ مَجَالِسِنَا نَتَحَدَّثُ فِيهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَإِذَا أَبَيْتُمْ إِلَّا الْمَجْلِسَ فَأَعْطُوا الطَّرِيقَ حَقَّهُ قَالُوا وَمَا حَقُّهُ قَالَ غَضُّ الْبَصَرِ وَكَفُّ الْأَذَى وَرَدُّ السَّلَامِ وَالْأَمْرُ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيُ عَنْ الْمُنْكَرِ...

صحیح مسلم : کتاب: لباس اور زینت کے احکام (باب: راستوں میں بیٹھنے کی ممانعت اور راستے کا حق اداکرنا )

مترجم: MuslimWriterName

2121. حفص بن میسرہ نے زید بن اسلم سے، انھوں نے عطاء بن یسار سے، انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے، انھوں نے رسول اللہ ﷺ سے روایت کی، کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’راستوں میں بیٹھنے سے بچو۔‘‘ لوگوں نے عرض کی: اللہ کے رسول اللہ ﷺ! ہمارے لیے اپنی مجلسوں میں بیٹھے بغیر چارہ نہیں وہی ہم ایک دوسرے سے گفتگو کرتے ہیں ۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اگر تم بیٹھے بغیر نہیں رہ سکتے تو راستے کا (جہاں مجلس ہے) حق ادا کرو۔‘‘ لوگوں نے پوچھا: راستے کا حق کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نگاہیں جھکا کر رکھنا (چلنے والوں کے لیے ) ...