1 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِشَارَةِ فِي الصَّلاَةِ​)

حکم: صحیح

367. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَاءِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ قَالَ مَرَرْتُ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ إِلَيَّ إِشَارَةً وَقَالَ لَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ إِشَارَةً بِإِصْبَعِهِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ بِلَالٍ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَعَائِشَةَ...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں اشارہ کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

367. عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ صہیب ؓ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا اور آپ نماز پڑھ رہے تھے، میں نے سلام کیا تو آپ نے مجھے اشارے سے جواب دیا، راوی (ابن عمر) کہتے ہیں کہ میرا یہی خیال ہے کہ صہیب نے کہا: آپ نے اپنی انگلی کے اشارے سے جواب دیا۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- صہیب کی حدیث حسن ہے۲؎ ۔ ۲- اس باب میں بلال، ابو ہریرہ، انس، ام المومنین عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


2 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الصَّلاَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الإِشَارَةِ فِي الصَّلاَةِ​)

حکم: صحیح

368. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ لِبِلَالٍ كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرُدُّ عَلَيْهِمْ حِينَ كَانُوا يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ وَهُوَ فِي الصَّلَاةِ قَالَ كَانَ يُشِيرُ بِيَدِهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَحَدِيثُ صُهَيْبٍ حَسَنٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ اللَّيْثِ عَنْ بُكَيْرٍ وَقَدْ رُوِيَ عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قُلْتُ لِبِلَالٍ كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ حَيْثُ كَانُوا يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ فِي مَس...

جامع ترمذی : كتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نماز میں اشارہ کرنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

368. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے بلال ؓ سے پوچھا کہ نبی اکرم ﷺ صحابہ کو جب وہ سلام کرتے اور آپ نماز میں ہوتے تو کیسے جواب دیتے تھے؟ تو بلال نے کہا: آپ اپنے ہاتھ کے اشارہ سے جواب دیتے تھے۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- اور صہیب کی حدیث حسن ہے، ہم اسے صرف لیث ہی کی روایت سے جانتے ہیں انہوں نے بکیر سے روایت کی ہے اور یہ زید ابن اسلم سے بھی مروی ہے وہ ابن عمر سے روایت کرتے ہیں کہ میں نے بلال سے پوچھا: نبی اکرم ﷺ کس طرح جواب دیتے تھے جب لوگ مسجد بنی عمرو بن عوف میں آپ کو سلام کرتے تھے؟ تو انہوں نے جواب دیا کہ آپ اشارے سے جوا...


3 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ بِالْإِشَارَةِ فِي الصَّلَا...)

حکم: صحیح

1186. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ بُكَيْرٍ عَنْ نَابِلٍ صَاحِبِ الْعَبَاءِ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ صُهَيْبٍ صَاحِبِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَرَرْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَرَدَّ عَلَيَّ إِشَارَةً وَلَا أَعْلَمُ إِلَّا أَنَّهُ قَالَ بِإِصْبَعِهِ۔...

سنن نسائی : کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نماز میں اسلام کا جواب اشارے سے دینا )

مترجم: NisaiWriterName

1186. صحابیٔ رسول حضرت صہیب ؓ سے مروی ہے، انھوں نے فرمایا: میں رسول اللہ ﷺ کے پاس سے گزرا جب کہ آپ نماز پڑھ رہے تھے۔ میں نے آپ کو سلام کہا تو آپ نے مجھے انگلی کے اشارے سے جواب دیا۔


4 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ بِالْإِشَارَةِ فِي الصَّلَا...)

حکم: صحیح

1187. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ الْمَكِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ زَيْدِ ابْنِ أَسْلَمَ قَالَ قَالَ ابْنُ عُمَرَ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَسْجِدَ قُبَاءَ لِيُصَلِّيَ فِيهِ فَدَخَلَ عَلَيْهِ رِجَالٌ يُسَلِّمُونَ عَلَيْهِ فَسَأَلْتُ صُهَيْبًا وَكَانَ مَعَهُ كَيْفَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ إِذَا سُلِّمَ عَلَيْهِ قَالَ كَانَ يُشِيرُ بِيَدِهِ...

سنن نسائی : کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نماز میں اسلام کا جواب اشارے سے دینا )

مترجم: NisaiWriterName

1187. حضرت ابن عمر ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ مسجد قباء میں نماز پڑھنے کے لیے داخل ہوئے۔ کچھ لوگ آئے، آپ کو سلام کہنے لگے۔ میں نے صہیب ؓ سے پوچھا، کیونکہ وہ آپ کے ساتھ تھے، کہ پھر نبی ﷺ کیا کرتے تھے، جب آپ کو سلام کہا جاتا تھا؟ انھوں نے فرمایا: آپ ہاتھ سے اشارہ فرماتے تھے۔


5 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ بِالْإِشَارَةِ فِي الصَّلَا...)

حکم: صحیح

1189. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِحَاجَةٍ ثُمَّ أَدْرَكْتُهُ وَهُوَ يُصَلِّي فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ إِلَيَّ فَلَمَّا فَرَغَ دَعَانِي فَقَالَ إِنَّكَ سَلَّمْتَ عَلَيَّ آنِفًا وَأَنَا أُصَلِّي وَإِنَّمَا هُوَ مُوَجَّهٌ يَوْمَئِذٍ إِلَى الْمَشْرِقِ...

سنن نسائی : کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نماز میں اسلام کا جواب اشارے سے دینا )

مترجم: NisaiWriterName

1189. حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ مجھے نبی ﷺ نے کسی کام سے بھیجا، میں واپس آیا تو میں نے آپ کو نماز کی حالت میں پایا۔ میں نے آپ کو سلام کیا، آپ نے میری طرف اشارہ کیا۔ پھر آپ جب نماز سے فارغ ہوئے تو مجھے بلایا اور فرمایا: ”تم نے ابھی مجھے سلام کیا تھا جب کہ میں نماز پڑھ رہا تھا۔“ اصل میں آپ اس وقت مشرق کی طرف جا رہے تھے۔ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ رَدِّ السَّلَامِ بِالْإِشَارَةِ فِي الصَّلَا...)

حکم: صحیح

1190. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هَاشِمٍ الْبَعْلَبَكِّيُّ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ شُعَيْبِ بْنِ شَابُورَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ قَالَ بَعَثَنِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ يَسِيرُ مُشَرِّقًا أَوْ مُغَرِّبًا فَسَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ بِيَدِهِ ثُمَّ سَلَّمْتُ عَلَيْهِ فَأَشَارَ بِيَدِهِ فَانْصَرَفْتُ فَنَادَانِي يَا جَابِرُ فَنَادَانِي النَّاسُ يَا جَابِرُ فَأَتَيْتُهُ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي سَلَّمْتُ عَلَيْكَ فَلَمْ تَرُدَّ عَلَيَّ قَالَ إِنِّي كُنْتُ أُصَلِّي...

سنن نسائی : کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نماز میں اسلام کا جواب اشارے سے دینا )

مترجم: NisaiWriterName

1190. حضرت جابر ؓ سے روایت ہے کہ مجھے نبی ﷺ نے (کسی کام سے) بھیجا۔ میں واپس آیا تو آپ مشرق یا مغرب کی طرف تشریف لے جا رہے تھے۔ میں نے سلام کہہ دیا۔ آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا۔ میں نے پھر سلام کہا تو آپ نے پھر ہاتھ سے اشارہ کیا۔ میں چلا گیا۔ (کچھ دیر بعد) آپ نے مجھے آواز دی: ”اے جابر!“ لوگوں نے بھی آوازیں دیں۔ جابر جابر! میں حاضر ہوا تو میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! میں نے آپ کو سلام کہا تھا، آپ نے جواب نہیں دیا۔ آپ نے فرمایا: ”میں نماز پڑھ رہا تھا۔“ ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ التَّنَحْنُحِ فِي الصَّلَاةِ)

حکم: ضعیف الإسناد

1213. أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ قَالَ حَدَّثَنِي شُرَحْبِيلُ يَعْنِي ابْنَ مُدْرِكٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُجَيٍّ عَنْ أَبِيهِ قَالَ قَالَ لِي عَلِيٌّ كَانَتْ لِي مَنْزِلَةٌ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمْ تَكُنْ لِأَحَدٍ مِنْ الْخَلَائِقِ فَكُنْتُ آتِيهِ كُلَّ سَحَرٍ فَأَقُولُ السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ فَإِنْ تَنَحْنَحَ انْصَرَفْتُ إِلَى أَهْلِي وَإِلَّا دَخَلْتُ عَلَيْهِ...

سنن نسائی : کتاب: نماز میں بھول جانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: نماز میں(ضرورت کےوقت)کھنکارنا )

مترجم: NisaiWriterName

1213. حضرت علی ؓ فرماتے ہیں: رسول اللہ ﷺ کے نزدیک میرے لیے خصوصی مرتبہ و مقام تھا جو کسی دوسرے کا نہ تھا۔ میں ہر رات سحری کے وقت آپ کے پاس جاتا اور کہتا [السَّلَامُ عَلَيْكَ يَا نَبِيَّ اللَّهِ] اگر آپ کھنکھارتے تو میں واپس گھر آجاتا ورنہ آپ کے پاس (اندر) چلا جاتا تھا۔