1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ المُؤْمِنِينَ أَنَّهَا قَالَتْ: أَوَّلُ مَا بُدِئَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ الوَحْيِ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ فِي النَّوْمِ، فَكَانَ لاَ يَرَى رُؤْيَا إِلَّا جَاءَتْ مِثْلَ فَلَقِ الصُّبْحِ، ثُمَّ حُبِّبَ إِلَيْهِ الخَلاَءُ، وَكَانَ يَخْلُو بِغَارِ حِرَاءٍ فَيَتَحَنَّثُ فِيهِ - وَهُوَ التَّعَبُّدُ - اللَّيَالِيَ ذَوَاتِ العَدَدِ قَبْلَ أَنْ يَنْزِعَ إِلَى أَهْلِهِ، وَيَتَزَوَّدُ لِذَلِكَ، ثُمَّ يَرْجِعُ إِلَى خَدِيجَةَ فَيَتَزَوَّدُ لِمِثْلِه...

صحیح بخاری : کتاب: وحی کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3. ام المومنین حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ پر وحی کی ابتدا سچے خوابوں کی صورت میں ہوئی۔ آپ جو کچھ خواب میں دیکھتے وہ سپیدہ صبح کی طرح نمودار ہو جاتا۔ پھر آپ کو تنہائی محبوب ہو گئی، چنانچہ آپ غار حرا میں خلوت اختیار فرماتے اور کئی کئی رات گھر تشریف لائے بغیر مصروف عبادت رہتے۔ آپ کھانے پینے کا سامان گھر سے لے جا کر وہاں چند روز گزارتے، پھر حضرت خدیجہ ؓ کے پاس واپس آتے اور تقریباً اتنے ہی دنوں کے لیے پھر توشہ لے جاتے۔ یہاں تک کہ ایک روز جبکہ آپ غار حرا میں تھے، (یکایک) آپ کے پاس حق آ گیا اور ایک فرشتے نے آ کر آپ سے ک...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الوَحْيِ (بَابٌ:)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4. قَالَ ابْنُ شِهَابٍ: وَأَخْبَرَنِي أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ الأَنْصَارِيَّ، قَالَ: وَهُوَ يُحَدِّثُ عَنْ فَتْرَةِ الوَحْيِ فَقَالَ فِي حَدِيثِهِ: بَيْنَا أَنَا أَمْشِي إِذْ سَمِعْتُ صَوْتًا مِنَ السَّمَاءِ، فَرَفَعْتُ بَصَرِي، فَإِذَا المَلَكُ الَّذِي جَاءَنِي بِحِرَاءٍ جَالِسٌ عَلَى كُرْسِيٍّ بَيْنَ السَّمَاءِ وَالأَرْضِ، فَرُعِبْتُ مِنْهُ، فَرَجَعْتُ فَقُلْتُ: زَمِّلُونِي زَمِّلُونِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ تَعَالَى: ﴿يَا أَيُّهَا المُدَّثِّرُ. قُمْ فَأَنْذِرْ﴾ [المدثر: 2] إِلَى قَوْلِهِ ﴿وَالرُّجْزَ فَاهْجُرْ﴾ [المدثر: 5]. فَحَمِيَ الوَحْيُ وَتَتَابَعَ تَابَعَهُ عَبْدُ ال...

صحیح بخاری : کتاب: وحی کے بیان میں (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

4. حضرت جابر بن عبداللہ انصاریؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی زبانی بندش وحی کا واقعہ سنا، آپ نے بیان فرمایا: ’’ایک بار میں (کہیں) جا رہا تھا کہ مجھے اچانک آسمان سے ایک آواز سنائی دی، میں نے نگاہ اٹھائی تو دیکھا کہ وہی فرشتہ جو میرے پاس غار حرا میں آیا تھا، آسمان و زمین کے درمیان ایک کرسی پر بیٹھا ہوا ہے۔ میں اسے دیکھ کر سخت دہشت زدہ ہو گیا۔ گھر لوٹ کر میں نے اہل خانہ سے کہ: مجھے چادر اوڑھاؤ، مجھے چادر اوڑھاؤ۔ (انہوں نے مجھے چادر اوڑھا دی۔) اس وقت اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی: ’’اے لحاف میں لپٹنے والے! اٹھو اور خبردار کرو، اپنے رب کی ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ السَّمَرِ مَعَ الضَّيْفِ وَالأَهْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

602. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، حَدَّثَنَا أَبُو عُثْمَانَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ، أَنَّ أَصْحَابَ الصُّفَّةِ، كَانُوا أُنَاسًا فُقَرَاءَ وَأَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ عِنْدَهُ طَعَامُ اثْنَيْنِ فَلْيَذْهَبْ بِثَالِثٍ، وَإِنْ أَرْبَعٌ فَخَامِسٌ أَوْ سَادِسٌ» وَأَنَّ أَبَا بَكْرٍ جَاءَ بِثَلاَثَةٍ، فَانْطَلَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِعَشَرَةٍ، قَالَ: فَهُوَ أَنَا وَأَبِي وَأُمِّي - فَلاَ أَدْرِي قَالَ: وَامْرَأَتِي وَخَادِمٌ - بَيْنَنَا وَبَيْنَ بَيْتِ أَبِي بَكْرٍ، وَإِنَّ...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اپنی بیوی یا مہمان سے رات کو (عشاء کے بعد) گفتگو کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

602. حضرت عبدالرحمٰن بن ابوبکر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: اصحاب صفہ نادار لوگ تھے۔ نبی ﷺ نے (ان کے متعلق) فرمایا تھا: ’’جس کے پاس دو آدمیوں کا کھانا ہے، وہ تیسرا آدمی ساتھ لے جائے اور اگر چار کا ہو تو پانچواں یا چھٹا (ان میں سے لے جائے)۔‘‘ چنانچہ حضرت ابوبکر صدیق ؓ اپنے ساتھ تین آدمی لے کر گئے اور خود نبی ﷺ نے اپنے ہمراہ دس آدمیوں کو لیا۔ حضرت عبدالرحمٰن ؓ نے کہا کہ گھر میں اس وقت میں اور میرے والدین تھے۔ راوی کہتا ہے کہ مجھے یاد نہیں کہ آپ نے یہ کہا یا نہیں کہ گھر میں میری اہلیہ اور خادم بھی تھا جو میرے اور میرے والد گرامی کے گھر میں م...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ: هَلْ يُصَلِّي الإِمَامُ بِمَنْ حَضَرَ؟ وَهَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

670. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ سِيرِينَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَجُلٌ مِنَ الأَنْصَارِ: إِنِّي لاَ أَسْتَطِيعُ الصَّلاَةَ مَعَكَ، وَكَانَ رَجُلًا ضَخْمًا، «فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا، فَدَعَاهُ إِلَى مَنْزِلِهِ، فَبَسَطَ لَهُ حَصِيرًا، وَنَضَحَ طَرَفَ الحَصِيرِ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ»، فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ آلِ الجَارُودِ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى؟ قَالَ: مَا رَأَيْتُهُ صَلَّاهَا إِلَّا يَوْمَئِذٍ...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جو لوگ (بارش یا اور کسی آفت میں) مسجد میں آ جائیں تو کیا امام ان کے ساتھ نماز پڑھ لے اور برسات میں جمعہ کے دن خطبہ پڑھے یا نہیں؟ )

مترجم: BukhariWriterName

670. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک انصاری شخص نے (رسول اللہ ﷺ سے) عرض کیا کہ وہ آپ کے ساتھ نماز نہیں پڑح سکتا کیونکہ وہ غیر معمولی موٹاپے کا شکار تھا، چنانچہ اس نے نبی ﷺ کے لیے کھانا تیار کیا اور آپ کو اپنے گھر آنے کی دعوت دی۔ (آپ اس کے گھر تشریف لے گئے تو) اس نے آپ کے لیے ایک چٹائی بچھائی۔ اس کے ایک کنارے کو دھو کر اس پر آپ نے دو رکعتیں ادا کیں۔ آل جارود میں سے ایک آدمی نے حضرت انس ؓ سے دریافت کیا: آیا نبی ﷺ نماز چاشت پڑھا کرتے تھے؟ حضرت انس ؓ نے جواب دیا: میں نے اس روز کے علاوہ کبھی آپ کو یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ صَلاَةِ الضُّحَى فِي الحَضَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1179. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَكَانَ ضَخْمًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ الصَّلَاةَ مَعَكَ فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فَدَعَاهُ إِلَى بَيْتِهِ وَنَضَحَ لَهُ طَرَفَ حَصِيرٍ بِمَاءٍ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ وَقَالَ فُلَانُ بْنُ فُلَانِ بْنِ جَارُودٍ لِأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى فَقَالَ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّى غَيْرَ ذَلِكَ الْيَوْمِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: چاشت کی نماز اپنے شہر میں پڑھے )

مترجم: BukhariWriterName

1179. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک بھاری جسم والے انصاری آدمی نے نبی ﷺ سے عرض کیا: میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اس نے نبی ﷺ کے لیے کھانا تیار کیا اور آپ کو اپنے گھر تشریف لانے کی دعوت دی اور چٹائی کے ایک حصے پر پانی چھڑکا (اور اسے صاف کیا) آپ نے اس پر دو رکعتیں پڑھیں۔ فلاں بن فلاں بن جارود نے حضرت انس ؓ سے کہا: کیا نبی ﷺ چاشت کی نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: اس دن کے علاوہ میں نے آپ کو یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ أَقْسَمَ عَلَى أَخِيهِ لِيُفْطِرَ فِي ا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1968. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ حَدَّثَنَا أَبُو الْعُمَيْسِ عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ عَنْ أَبِيهِ قَالَ آخَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ سَلْمَانَ وَأَبِي الدَّرْدَاءِ فَزَارَ سَلْمَانُ أَبَا الدَّرْدَاءِ فَرَأَى أُمَّ الدَّرْدَاءِ مُتَبَذِّلَةً فَقَالَ لَهَا مَا شَأْنُكِ قَالَتْ أَخُوكَ أَبُو الدَّرْدَاءِ لَيْسَ لَهُ حَاجَةٌ فِي الدُّنْيَا فَجَاءَ أَبُو الدَّرْدَاءِ فَصَنَعَ لَهُ طَعَامًا فَقَالَ كُلْ قَالَ فَإِنِّي صَائِمٌ قَالَ مَا أَنَا بِآكِلٍ حَتَّى تَأْكُلَ قَالَ فَأَكَلَ فَلَمَّا كَانَ اللَّيْلُ ذَهَبَ أَبُو الدَّرْدَاءِ يَقُومُ قَالَ نَمْ فَنَام...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : کسی نے اپنے بھائی کو نفلی روزہ توڑنے کے لیے قسم دی )

مترجم: BukhariWriterName

1968. حضرت ابو جحیفہ  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت سلمان فارسی اور حضرت ابودرداء  ؓ کے مابین بھائی چارہ کرادیاتھا، چنانچہ ایک دن حضرت سلمان  ؓ حضرت ابودرداء  ؓ سے ملنے گئے تو انہوں نے ام درداء  ؓ کو انتہائی پراگندہ حالت میں دیکھا۔ انھوں نے ان سے دریافت کیا: تمہارا کیا حال ہے؟وہ بولیں کہ تمہارے بھائی حضرت ابودرداء  ؓ کو دنیا کی ضرورت ہی نہیں ہے۔ اتنے میں حضرت ابودرداء ؓ بھی آگئے، انھوں نے حضرت سلمان  ؓ کے لیے کھانا تیار کیا، پھر حضرت سلمان ؓ سے گویا ہوئے: تم کھاؤ میں تو روزے سے ہوں۔ حضرت سلمان  ؓ نے کہا: ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّوْمِ (بَابُ مَنْ زَارَ قَوْمًا فَلَمْ يُفْطِرْ عِنْدَهُم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1982. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنِي خَالِدٌ هُوَ ابْنُ الْحَارِثِ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ دَخَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى أُمِّ سُلَيْمٍ فَأَتَتْهُ بِتَمْرٍ وَسَمْنٍ قَالَ أَعِيدُوا سَمْنَكُمْ فِي سِقَائِهِ وَتَمْرَكُمْ فِي وِعَائِهِ فَإِنِّي صَائِمٌ ثُمَّ قَامَ إِلَى نَاحِيَةٍ مِنْ الْبَيْتِ فَصَلَّى غَيْرَ الْمَكْتُوبَةِ فَدَعَا لِأُمِّ سُلَيْمٍ وَأَهْلِ بَيْتِهَا فَقَالَتْ أُمُّ سُلَيْمٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ لِي خُوَيْصَّةً قَالَ مَا هِيَ قَالَتْ خَادِمُكَ أَنَسٌ فَمَا تَرَكَ خَيْرَ آخِرَةٍ وَلَا دُنْيَا إِلَّا دَعَا لِي بِهِ قَالَ اللَّهُم...

صحیح بخاری : کتاب: روزے کے مسائل کا بیان (باب : جو شخص کسی کے ہاں بطور مہمان ملاقات کے لیے گیا او ران کے یہاں جاکر اس نے اپنا نفلی روزہ نہیں توڑا )

مترجم: BukhariWriterName

1982. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ نبی کریم ﷺ حضرت ام سلیم  ؓ کے پاس تشریف لے گئے تو انھوں نے آپ کو کھجوریں اور گھی پیش کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنا گھی مشکیزے میں اور کھجوریں برتن میں واپس ڈال دو کیونکہ میں روزے سے ہوں۔‘‘ پھر آپ نے گھر کے ایک گوشے میں کھڑے ہوکر فرض نماز کے علاوہ کوئی نماز ادا کی۔ پھر آپ نے حضرت ام سلیم  ؓ اور دیگر اہل خانہ کے لیے دعا فرمائی۔ حضرت ام سلیم  ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ میرا ایک عزیزہے (اس کے لیے بھی) آپ نے فرمایا: ’’وہ کون ہے؟‘‘ انھوں نے عرض کیا: آپ کاخادم...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا قِيلَ فِي اللَّحَّامِ وَالجَزَّارِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2081. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ يُكْنَى أَبَا شُعَيْبٍ فَقَالَ لِغُلَامٍ لَهُ قَصَّابٍ اجْعَلْ لِي طَعَامًا يَكْفِي خَمْسَةً فَإِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَدْعُوَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ فَإِنِّي قَدْ عَرَفْتُ فِي وَجْهِهِ الْجُوعَ فَدَعَاهُمْ فَجَاءَ مَعَهُمْ رَجُلٌ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا قَدْ تَبِعَنَا فَإِنْ شِئْتَ أَنْ تَأْذَنَ لَهُ فَأْذَنْ لَهُ وَإِنْ شِئْتَ أَنْ يَرْجِعَ رَجَعَ فَقَالَ لَا بَلْ قَدْ أَذِنْتُ لَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : گوشت بیچنے والے اور قصاب کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2081. حضرت ابو مسعود انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے فرمایا کہ انصار کا ایک آدمی آیا جس کی کنیت ابو شعیب تھی، اس نے اپنے قصاب غلام سے کہا: میرے لیے کھانا تیار کرو جو پانچ اشخاص کو کافی ہو کیونکہ میرا ارادہ نبی کریم ﷺ سمیت پانچ آدمیوں کی دعوت کرنے کا ہے، اس لیے کہ میں رسول اللہ ﷺ کے چہرہ انور پر بھوک کے اثرات دیکھتا ہوں۔ پھر اس نے ان حضرات کو دعوت دی تو ان کے ساتھ ایک اور آدمی بھی شامل ہوگیا۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: " یہ شخص ہمارے ساتھ چلا آیا ہے۔ اگر آپ چاہیں تو اجازت دے دیں اور اگر آپ اس کا واپس چلا جانا پسند کریں تو یہ واپس چلا جائے گا۔ "اس نے عرض کی...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ ذِكْرِ الخَيَّاطِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2092. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ إِنَّ خَيَّاطًا دَعَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِطَعَامٍ صَنَعَهُ قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ فَذَهَبْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى ذَلِكَ الطَّعَامِ فَقَرَّبَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خُبْزًا وَمَرَقًا فِيهِ دُبَّاءٌ وَقَدِيدٌ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَتَبَّعُ الدُّبَّاءَ مِنْ حَوَالَيْ الْقَصْعَةِ قَالَ فَلَمْ أَزَلْ أُحِبُّ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : درزی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

2092. حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ ایک درزی نے رسول اللہ ﷺ کوکھانے کی دعوت دی جو اس نے خود تیار کیاتھا۔ حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نےکہا: میں بھی رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ گیا۔ اس نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے روٹی، کدو کا شوربا اور سوکھا گوشت رکھا۔ میں نے نبی ﷺ کو پیالے کے ادھر اُدھر سے کدوکو ڈھونڈتےدیکھا اس بنا پر میں اس دن سے کدو کو بہت پسند کرتا ہوں۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَظَالِمِ وَالغَصْبِ (بَابُ إِذَا أَذِنَ إِنْسَانٌ لِآخَرَ شَيْئًا جَازَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2456. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ كَانَ لَهُ غُلَامٌ لَحَّامٌ فَقَالَ لَهُ أَبُو شُعَيْبٍ اصْنَعْ لِي طَعَامَ خَمْسَةٍ لَعَلِّي أَدْعُو النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَامِسَ خَمْسَةٍ وَأَبْصَرَ فِي وَجْهِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجُوعَ فَدَعَاهُ فَتَبِعَهُمْ رَجُلٌ لَمْ يُدْعَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ هَذَا قَدْ اتَّبَعَنَا أَتَأْذَنُ لَهُ قَالَ نَعَمْ ...

صحیح بخاری : کتاب: ظلم اور مال غصب کرنے کے بیان میں (باب : جب کوئی شخص کسی دوسرے کو کسی چیز کی اجازت دے دے تو وہ اسے استعمال کر سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2456. حضرت ابو مسعود سے روایت ہے کہ ابو شعیب نامی انصاری کاایک غلام تھا جو گوشت پکانے میں مہارت ر کھتاتھا۔ ابوشعیب نے اس سے کہا: پانچ آدمیوں کاکھانا تیار کرو، میں نبی کریم ﷺ کی دعوت کرنا چاہتا ہوں۔ آپ ﷺ پانچ اشخاص میں سے پانچویں ہوں گے، اس نے نبی کریم ﷺ کے چہرہ انور میں بھوک کے آثار دیکھے تھے، چنانچہ جب انھوں نے آپ ﷺ کو دعوت دی تو آپ کے ساتھ ایک صاحب اور آگئے جس کو کھانے کی دعوت نہیں تھی۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’یہ صاحب ہمارے ساتھ آگئے ہیں۔ کیا آپ اسے اجازت دیتے ہیں؟‘‘ ابو شعیب نے کہا: جی ہاں۔ ...