1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6019. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، قَالَ: حَدَّثَنِي سَعِيدٌ المَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ العَدَوِيِّ، قَالَ: سَمِعَتْ أُذُنَايَ، وَأَبْصَرَتْ عَيْنَايَ، حِينَ تَكَلَّمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ جَارَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتَهُ» قَالَ: وَمَا جَائِزَتُهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: «يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ، وَالضِّيَافَةُ ثَلاَثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا كَانَ وَرَاءَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ عَلَيْهِ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلْ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: جو اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہو وہ اپنے پڑوسی کو تکلیف نہ پہنچائے )

مترجم: BukhariWriterName

6019. حضرت ابو شریح ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میرے کانوں نے سنا اور میری آنکھوں نے دیکھا جب نبی ﷺ گفتگو فرما رہے تھے۔ آپ نے فرمایا: ”جو کوئی اللہ پر ایمان اور قیامت کے دن پر یقین رکھتا ہے وہ اپنے ہمسائے کی عزت کرے۔ اور جو شخص اللہ پر ایمان اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کی دستور کے مطابق ہر طرح سے عزت کرے۔“ عرض کی: اللہ کے رسول! دستور کے مطابق عزت کرنا کب تک ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ایک دن اور ایک رات اور میزبانی تین دن تک ہے اور جو اس کے بعد ہو وہ اس کے لیے صدقہ ہے اور جو اللہ پر اور یوم آخرت پر ایمان رکھتا ہو وہ اچھی بات کہے یا خاموش...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ إِكْرَامِ الضَّيْفِ، وَخِدْمَتِهِ إِيَّاهُ ب...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6135. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ المَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الكَعْبِيِّ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، جَائِزَتُهُ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ، وَالضِّيَافَةُ ثَلاَثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ، وَلاَ يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوِيَ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرِجَهُ»، ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: مہمان کی عزت اور خود اس کی خدمت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6135. حضرت ابو تشریح کعبی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اللہ پر ایمان اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کی عزت کرے۔ اس کی خاطر مدارت ایک دن رات ہے اور میزبانی تین دن تک ہے اور جو اس کے بعد ہو وہ صدقہ ہے اس (مہمان کے لیے جائز نہیں کہ اس (میزبان ) کے پاس اتنا ٹھہرے کہ اسے تنگ کر دے۔“ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ حِفْظِ اللِّسَانِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6476. حَدَّثَنَا أَبُو الوَلِيدِ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ المَقْبُرِيُّ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الخُزَاعِيِّ، قَالَ: سَمِعَ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي: النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «الضِّيَافَةُ ثَلاَثَةُ أَيَّامٍ، جَائِزَتُهُ» قِيلَ: مَا جَائِزَتُهُ؟ قَالَ: «يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ، وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَاليَوْمِ الآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ»...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: زبان کی ( غلط باتوں سے ) حفاظت کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6476. حضرت ابو شریح خزاعی ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: میرے دونوں کانوں نے سنا اور میرے دل نے یاد رکھا ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا تھا: ”مہمانی تین دن ہوتی ہے اور اس کا جائزہ بھی“ پوچھا گیا: اس کا جائز کیا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”ایک دن رات“ اور فرمایا: ”جو کوئی اللہ پر ایمان اور یوم آخرت پر یقین رکھتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اپنے مہمان کا اکرام کرے اور جو شخص اللہ پر ایمان اور آخرت کے دن پر یقین رکھتا ہے اسے چاہیے کہ وہ اچھی بات کہے یا پھر خاموش رہے۔“ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ الضِّيَافَةِ وَنَحْوِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1726.02. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْعَدَوِيِّ، أَنَّهُ قَالَ: سَمِعَتْ أُذُنَايَ، وَأَبْصَرَتْ عَيْنَايَ، حِينَ تَكَلَّمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتَهُ»، قَالُوا: وَمَا جَائِزَتُهُ يَا رَسُولَ اللهِ؟ قَالَ: «يَوْمُهُ وَلَيْلَتُهُ. وَالضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ، فَمَا كَانَ وَرَاءَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ عَلَيْهِ» وَقَالَ: «مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَصْمُتْ...

صحیح مسلم : کتاب: کسی کو ملنے والی ایسی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو (باب: مہمان نوازی کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

1726.02. لیث نے سعید بن ابی سعید سے، انہوں نے ابو شریح عدوی سے روایت کی، انہوں نے کہا: جب رسول اللہ ﷺ نے گفتگو کی، تو میرے دونوں کانوں نے سنا اور میری دونوں آنکھوں نے دیکھا، آپﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان رکھتا ہے وہ اپنے مہمان کو، جو پیش کرتا ہے، اس کو لائق عزت بنائے۔‘‘ صحابہ نے پوچھا: اے اللہ کے رسول! اس کو جو پیش کیا جائے، وہ کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اس کے ایک دن اور ایک رات کا اہتمام اور مہمان نوازی تین دن ہے، جو اس سے زائد ہے وہ اس پر صدقہ ہے۔‘‘ اور آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اللہ اور ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ الضِّيَافَةِ وَنَحْوِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1726.03. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ، عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ، وَجَائِزَتُهُ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ، وَلَا يَحِلُّ لِرَجُلٍ مُسْلِمٍ أَنْ يُقِيمَ عِنْدَ أَخِيهِ حَتَّى يُؤْثِمَهُ»، قَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، وَكَيْفَ يُؤْثِمُهُ؟ قَالَ: «يُقِيمُ عِنْدَهُ وَلَا شَيْءَ لَهُ يَقْرِيهِ بِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: کسی کو ملنے والی ایسی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو (باب: مہمان نوازی کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

1726.03. وکیع نے کہا: ہمیں عبدالحمید بن جعفر نے سعید بن ابی سعید مقبری سے حدیث بیان کی، انہوں نے ابوشریح خزاعی رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مہمان نوازی تین دن ہے اور خصوصی اہتمام ایک دن اور ایک رات کا ہے اور کسی مسلمان آدمی کے لیے حلال نہیں کہ وہ اپنے بھائی کے ہاں (ہی) ٹھہرا رہے حتی کہ اسے گناہ میں مبتلا کر دے۔‘‘ صحابہ نے پوچھا:اے اللہ کے رسولﷺ! وہ اسے گناہ میں کیسے مبتلا کرے گا؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’وہ اس کے ہاں ٹھہرا رہے اور اس کے پاس کچھ نہ ہو جس سے وہ اس کی میزبانی کر سکے(تو وہ غلط کام کے ذری...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ اللُّقَطَةِ (بَابُ الضِّيَافَةِ وَنَحْوِهَا)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1726.04. وَحَدَّثَنَاهُ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ يَعْنِي الْحَنَفِيَّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا سَعِيدٌ الْمَقْبُرِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيَّ، يَقُولُ: سَمِعَتْ أُذُنَايَ، وَبَصُرَ عَيْنِي، وَوَعَاهُ قَلْبِي حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ، وَذَكَرَ فِيهِ: «وَلَا يَحِلُّ لِأَحَدِكُمْ أَنْ يُقِيمَ عِنْدَ أَخِيهِ حَتَّى يُؤْثِمَهُ»، بِمِثْلِ مَا فِي حَدِيثِ وَكِيعٍ...

صحیح مسلم : کتاب: کسی کو ملنے والی ایسی چیز جس کے مالک کا پتہ نہ ہو (باب: مہمان نوازی کا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

1726.04. ابوبکر حنفی نے کہا: ہمیں عبدالحمید بن جعفر نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے سعید مقبری نے حدیث بیان کی کہ انہوں نے ابوشریح خزاعی رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: میرے دونوں کانوں نے سنا اور میری آنکھ نے دیکھا اور میرے دل نے یاد رکھا جب رسول اللہ ﷺ نے یہ گفتگو فرمائی ۔۔ (آگے) لیث کی حدیث کی طرح بیان کیا اور اس میں یہ ذکر کیا: ’’تم میں سے کسی کے لیے حلال نہیں کہ اپنے بھائی کے ہاں ٹھہرا رہے حتی کہ اسے گناہ میں ڈال دے۔‘‘ اسی کے مانند جس طرح وکیع کی حدیث میں ہے ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْأَطْعِمَةِ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الضِّيَافَةِ)

حکم: صحیح

3748. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ عَنْ مَالِكٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْكَعْبِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتُهُ يَوْمُهُ وَلَيْلَتُهُ الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَمَا بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ وَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوِيَ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرِجَهُ قَالَ أَبُو دَاوُد قُرِئَ عَلَى الْحَارِثِ بْنِ مِسْكِينٍ وَأَنَا شَاهِدٌ أَخْبَرَكُمْ أَشْهَبُ قَالَ وَسُئِلَ مَالِكٌ عَنْ قَوْلِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَائِزَتُهُ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ قَالَ يُكْرِمُهُ وَيُتْحِف...

سنن ابو داؤد : کتاب: کھانے کے متعلق احکام و مسائل (باب: ضیافت ( مہمانی ) کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

3748. سیدنا ابوشریح کعبی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس شخص کا اللہ اور آخرت کے دن پر ایمان ہے اسے چاہیئے کہ اپنے مہمان کی عزت کرے، خوب خدمت اور مدارات ایک دن رات ہے، مہمانی تین دن ہوتی ہے، اس کے بعد صدقہ ہے۔ مہمان کے لیے حلال نہیں کہ اپنے میزبان کے پاس ڈیرا ڈال لے کہ اس کے لیے مشقت اور بوجھ بن جائے۔“ امام ابوداؤد ؓ نے کہا کہ بسند حارث بن مسکین، اشہب سے مروی ہے کہ امام مالک ؓ سے نبی کریم ﷺ کے فرمان «جائزته يوم وليلة» کا مفہوم پوچھا گیا، تو انہوں نے کہا کہ ایک دن رات اس کی خوب عزت افزائی کرے، اسے تحف...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الضِّيَافَةِ وَغَايَةِ الضِّيَ...)

حکم: صحیح

1967. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْعَدَوِيِّ أَنَّهُ قَالَ أَبْصَرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَمِعَتْهُ أُذُنَايَ حِينَ تَكَلَّمَ بِهِ قَالَ مَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيُكْرِمْ ضَيْفَهُ جَائِزَتَهُ قَالُوا وَمَا جَائِزَتُهُ قَالَ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ وَالضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَمَا كَانَ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ وَمَنْ كَانَ يُؤْمِنُ بِاللَّهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ فَلْيَقُلْ خَيْرًا أَوْ لِيَسْكُتْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: مہمان نوازی کاذکر اور اس کی مدت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1967. ابوشریح عدوی ؓ کہتے ہیں: جب رسول اللہﷺ یہ حدیث بیان فرما رہے تھے تو میری آنکھوں نے آپﷺ کو دیکھا اورکانوں نے آپ سے سنا، آپﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص اللہ اوریوم آخرت پر ایمان رکھتاہے وہ اپنے مہمان کی عزت کرتے ہوئے اس کا حق ادا کرے‘‘، صحابہ نے عرض کیا، مہمان کی عزت وتکریم اورآؤ بھگت کیا ہے؟۱؎ آپﷺ نے فرمایا: ’’ایک دن اورایک رات، اورمہمان نوازی تین دن تک ہے اورجو اس کے بعد ہووہ صدقہ ہے، جوشخص اللہ اوریومِ آخرت پر ایمان رکھتا ہو، وہ اچھی بات کہے یا خاموش رہے‘‘۲؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الضِّيَافَةِ وَغَايَةِ الضِّيَ...)

حکم: صحیح

1968. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ عَنْ أَبِي شُرَيْحٍ الْكَعْبِيِّ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الضِّيَافَةُ ثَلَاثَةُ أَيَّامٍ وَجَائِزَتُهُ يَوْمٌ وَلَيْلَةٌ وَمَا أُنْفِقَ عَلَيْهِ بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ صَدَقَةٌ وَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يَثْوِيَ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرِجَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَقَدْ رَوَاهُ مَالِكُ بْنُ أَنَسٍ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيِّ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو شُرَيْحٍ الْخُزَاعِيُّ هُوَ الْكَعْبِيُّ وَهُوَ الْعَدَوِيُّ اسْم...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: مہمان نوازی کاذکر اور اس کی مدت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1968. ابوشریح کعبی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’ضیافت (مہمان نوازی) تین دین تک ہے، اورمہمان کا عطیہ (یعنی اس کے لیے پرتکلف کھانے کا انتظام کرنا) ایک دن اورایک رات تک ہے، اس کے بعد جو کچھ اس پر خرچ کیا جائے گا وہ صدقہ ہے، مہمان کے لیے جائزنہیں کہ میزبان کے پاس (تین دن کے بعد بھی) ٹھہرا رہے جس سے اپنے میز بان کو پریشانی و مشقت میں ڈال دے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ مالک بن انس اورلیث بن سعد نے اس حدیث کی روایت سعید مقبری سے کی ہے۔ ۳۔ ابوشریح خزاعی کی نسبت الکعبی اورالعدوی ہے، اور ان کا نام ...