الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ المُصَافَحَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6263. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَاصِمٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَنَسٍ: أَكَانَتِ المُصَافَحَةُ فِي أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «نَعَمْ» صحیح بخاری : کتاب: اجازت لینے کے بیان میں (باب: مصافحہ کا بیان ) مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام) 6263. حضرت قتادہ سے روایت ہے کہ میں نے حضرت انس ؓ سے پوچھا: کیا نبی ﷺ کے صحابہ کرام میں مصافحہ (کرنے کا دستور) تھا؟ انہوں نے فرمایا: ہاں الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابٌ فِي الْمُصَافَحَةِ) حکم: صحيح()(الألباني) 5213. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ حَدَّثَنَا حُمَيْدٌ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ لَمَّا جَاءَ أَهْلُ الْيَمَنِ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ جَاءَكُمْ أَهْلُ الْيَمَنِ وَهُمْ أَوَّلُ مَنْ جَاءَ بِالْمُصَافَحَةِ سنن ابو داؤد : کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب (باب: مصافحہ کرنے کا بیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 5213. سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ جب اہل یمن آئے، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تحقیق اہل یمن تمہارے پاس آ گئے ہیں۔ اور یہ پہلے لوگ ہیں جنہوں نے مصافحے کا عمل شروع کیا۔“ الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ السَّلَامِ (بَابٌ فِي الْمُعَانَقَةِ) حکم: صحيح()(الألباني) 5214. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ أَخْبَرَنَا أَبُو الْحُسَيْنِ يَعْنِي خَالِدَ بْنَ ذَكْوَانَ عَنْ أَيُّوبَ بْنِ بُشَيْرِ بْنِ كَعْبٍ الْعَدَوِيِّ عَنْ رَجُلٍ مِنْ عَنَزَةَ أَنَّهُ قَالَ لِأَبِي ذَرٍّ حَيْثُ سُيِّرَ مِنْ الشَّامِ إِنِّي أُرِيدُ أَنْ أَسْأَلَكَ عَنْ حَدِيثٍ مِنْ حَدِيثِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذًا أُخْبِرُكَ بِهِ إِلَّا أَنْ يَكُونَ سِرًّا قُلْتُ إِنَّهُ لَيْسَ بِسِرٍّ هَلْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَافِحُكُمْ إِذَا لَقِيتُمُوهُ قَالَ مَا لَقِيتُهُ قَطُّ إِلَّا صَافَحَنِي وَبَعَثَ إِلَيَّ ذَاتَ يَوْمٍ وَلَمْ أَكُنْ فِي... سنن ابو داؤد : کتاب: السلام علیکم کہنے کے آداب (باب: گلے ملنے کا بیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام) 5214. جناب ایوب بن بشیر بن کعب عدوی، بنو عنزہ کے ایک آدمی سے روایت کرتے ہیں کہ اس نے سیدنا ابوذر غفاری ؓ سے کہا: جبکہ انہیں شام سے روانہ کر دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے رسول اللہ ﷺ کی ایک حدیث دریافت کرنا چاہتا ہوں۔ انہوں نے کہا: اگر راز کی بات نہ ہوئی تو میں بتا دوں گا۔ میں نے کہا: کوئی راز کی بات نہیں ہے۔ آپ لوگ جب رسول اللہ ﷺ سے ملاقات کرتے تھے تو کیا رسول اللہ ﷺ تم لوگوں سے مصافحہ کیا کرتے تھے؟ انہوں نے کہا: میں جب بھی آپ ﷺ سے ملا، آپ ﷺ نے مجھ سے مصافحہ فرمایا۔ اور ایک دن آپ نے مجھے بلوایا، مگر میں گھر میں نہیں تھا۔ جب میں واپس آیا تو مجھے آپ ﷺ کے بلاو... الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَافَحَةِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2728. حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ عُبَيْدِ اللَّهِ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ الرَّجُلُ مِنَّا يَلْقَى أَخَاهُ أَوْ صَدِيقَهُ أَيَنْحَنِي لَهُ قَالَ لَا قَالَ أَفَيَلْتَزِمُهُ وَيُقَبِّلُهُ قَالَ لَا قَالَ أَفَيَأْخُذُ بِيَدِهِ وَيُصَافِحُهُ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ... جامع ترمذی : كتاب: استئذان كے احکام ومسائل (باب: مصافحہ کابیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 2728. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں: ایک آدمی نے پوچھا: اللہ کے رسولﷺ! ہمارا آدمی اپنے بھائی سے یا اپنے دوست سے ملتا ہے تو کیا وہ اس کے سامنے جھکے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘، اس نے پوچھا: کیا وہ اس سے چمٹ جائے اور اس کا بوسہ لے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں‘‘، اس نے کہا: پھر تو و ہ اس کا ہاتھ پکڑے اور مصافحہ کرے، آپﷺ نے فرمایا: ’’ہاں‘‘ (بس اتنا ہی کافی ہے)۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن ہے۔ ... الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَافَحَةِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2729. حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ قَالَ قُلْتُ لِأَنَسِ بْنِ مَالِكٍ هَلْ كَانَتْ الْمُصَافَحَةُ فِي أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ نَعَمْ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ جامع ترمذی : كتاب: استئذان كے احکام ومسائل (باب: مصافحہ کابیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 2729. قتادہ کہتے ہیں کہ میں نے انس بن مالک ؓ سے پوچھا: کیا رسول اللہﷺ کے صحابہ میں مصافحہ کا رواج تھا؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَافَحَةِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2730. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ الضَّبِّيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سُلَيْمٍ الطَّائِفِيُّ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَيْثَمَةَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مِنْ تَمَامِ التَّحِيَّةِ الْأَخْذُ بِالْيَدِ وَفِي الْبَاب عَنْ الْبَرَاءِ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ وَلَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ يَحْيَى بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ سُفْيَانَ سَأَلْتُ مُحَمَّدَ بْنَ إِسْمَعِيلَ عَنْ هَذَا الْحَدِيثِ فَلَمْ يَعُدَّهُ مَحْفُوظًا و قَالَ إِنَّمَا أَرَادَ عِنْدِي حَدِيثَ سُفْيَانَ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ خَيْثَمَةَ عَمَّنْ سَمِعَ ابْنَ مَسْعُ... جامع ترمذی : كتاب: استئذان كے احکام ومسائل (باب: مصافحہ کابیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 2730. عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’مکمل سلام (السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہنے کے ساتھ ساتھ) ہاتھ کو ہاتھ میں لینا یعنی (مصافحہ کرنا) ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث غریب ہے، ہم اسے صرف یحییٰ بن سلیم کی روایت سے جسے وہ سفیان سے روایت کرتے ہیں جانتے ہیں۔ ۲۔ میں نے محمد بن اسماعیل بخاری سے اس حدیث کے متعلق پوچھا تو انہوں نے اسے محفوظ شمار نہیں کیا، اور کہا کہ میرے نزدیک یحییٰ بن سلیم نے سفیان کی وہ روایت مراد لی ہے جسے انہوں نے منصور سے روایت کی ہے، اور منصور نے خیثمہ سے اور خیثمہ نے اس سے ج... الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الِاسْتِئْذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُصَافَحَةِ) حکم: صحیح()(الألباني) 2731. حَدَّثَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ زَحْرٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ يَزِيدَ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ تَمَامُ عِيَادَةِ الْمَرِيضِ أَنْ يَضَعَ أَحَدُكُمْ يَدَهُ عَلَى جَبْهَتِهِ أَوْ قَالَ عَلَى يَدِهِ فَيَسْأَلُهُ كَيْفَ هُوَ وَتَمَامُ تَحِيَّاتِكُمْ بَيْنَكُمْ الْمُصَافَحَةُ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا إِسْنَادٌ لَيْسَ بِالْقَوِيِّ قَالَ مُحَمَّدٌ وَعُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زَحْرٍ ثِقَةٌ وَعَلِيُّ بْنُ يَزِيدَ ضَعِيفٌ وَالْقَاسِمُ ب... جامع ترمذی : كتاب: استئذان كے احکام ومسائل (باب: مصافحہ کابیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی) 2731. ابوامامہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مریض کی مکمل عیادت یہ ہے کہ تم میں سے عیادت کرنے والا اپنا ہاتھ اس کی پیشانی پر رکھے‘‘، یا آپﷺ نے یہ فرمایا: (راوی کو شبہ ہوگیا ہے) ’’اپنا ہاتھ اس کے ہاتھ پر رکھے، پھر اس سے پوچھے کہ وہ کیسا ہے؟ اور تمہارے سلام کی تکمیل یہ ہے کہ تم آپس میں ایک دوسرے سے مصافحہ کرو‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ اس حدیث کی سند قوی نہیں ہے۔ ۲- محمد بن اسماعیل بخاری کہتے ہیں: عبید اللہ بن زحر ثقہ ہیں اور علی بن یزید ضعیف ہیں۔ ۳۔ قاسم بن عبدالرحمن کی کنیت ابوعبدالرحم... الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ الْمُصَافَحَةِ) حکم: حسن()(الألباني) 3702. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ جَرِيرِ بْنِ حَازِمٍ عَنْ حَنْظَلَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ السَّدُوسِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيَنْحَنِي بَعْضُنَا لِبَعْضٍ قَالَ لَا قُلْنَا أَيُعَانِقُ بَعْضُنَا بَعْضًا قَالَ لَا وَلَكِنْ تَصَافَحُوا سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: مصافحہ کرنے کا بیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 3702. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم نے عرض کیا: اے اللہ کے رسولﷺ! کیا ہم ایک دوسرے کے لئے (احترام کے اظہار کے لئے) جھکا کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں؟۔ ہم نے کہا: کیا ہم ایک دوسرے سے معانقہ کریں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: نہیں۔ لیکن مصافحہ کرلیا کرو۔ الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 9 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ الْمُصَافَحَةِ) حکم: حسن()(الألباني) 3703. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو خَالِدٍ الْأَحْمَرُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ نُمَيْرٍ عَنْ الْأَجْلَحِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَلْتَقِيَانِ فَيَتَصَافَحَانِ إِلَّا غُفِرَ لَهُمَا قَبْلَ أَنْ يَتَفَرَّقَا... سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: مصافحہ کرنے کا بیان ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 3703. حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جب دو مسلمان ایک دوسرے سے ملتے ہیں اور مصافحہ کرتےہیں تو ایک دوسرے سے رخصت ہونے سے پہلے ان کی مغفرت ہوجاتی ہے۔ الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) 10 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْأَدَبِ (بَابُ إِكْرَامِ الرَّجُلِ جَلِيسَهُ) حکم: حسن()(الألباني) 3716. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ أَبِي يَحْيَى الطَّوِيلِ رَجُلٌ مِنْ أَهْلُ الْكُوفَةِ عَنْ زَيْدٍ الْعَمِّيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا لَقِيَ الرَّجُلَ فَكَلَّمَهُ لَمْ يَصْرِفْ وَجْهَهُ عَنْهُ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْصَرِفُ وَإِذَا صَافَحَهُ لَمْ يَنْزِعْ يَدَهُ مِنْ يَدِهِ حَتَّى يَكُونَ هُوَ الَّذِي يَنْزِعُهَا وَلَمْ يُرَ مُتَقَدِّمًا بِرُكْبَتَيْهِ جَلِيسًا لَهُ قَطُّ... سنن ابن ماجہ : کتاب: اخلاق وآداب سے متعلق احکام ومسائل (باب: ہم مجلس کی عزت کرنا ) مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام) 3716. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ جب کسی آدمی سے ملتے اور وہ آپ سے بات چیت کرتا تو آپ اپنا چہرہ اس سے نہیں پھیرتے تھے حتی کہ وہی (بات چیت سے فارغ ہوکر) دوسری طرف متوجہ ہوجاتا۔ اور جب کوئی آپ سے مصافحہ کرتا تو آپ ﷺ اس کے ہاتھ سے اپنا ہاتھ الگ نہ کرتے حتی کہ وہی اپنا ہاتھ الگ کرتا۔ اور آپ ﷺ کو کبھی اپنے ساتھ بیٹھے ہوئے سے گھٹنے آگے بڑھا کر بیٹھے ہوئے نہیں دیکھا گیا۔ ... الموضوع: حكم المصافحة (الأخلاق والآداب) موضوع: مصافحہ کا حکم (اخلاق و آداب) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 10 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 10