1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: وَقْتُ الظُّهْرِ عِنْدَ الزَّوَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

541. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، حَدَّثَنَا أَبُو المِنْهَالِ، عَنْ أَبِي بَرْزَةَ، كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الصُّبْحَ وَأَحَدُنَا يَعْرِفُ جَلِيسَهُ، وَيَقْرَأُ فِيهَا مَا بَيْنَ السِّتِّينَ إِلَى المِائَةِ، وَيُصَلِّي الظُّهْرَ إِذَا زَالَتِ الشَّمْسُ، وَالعَصْرَ وَأَحَدُنَا يَذْهَبُ إِلَى أَقْصَى المَدِينَةِ، رَجَعَ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - وَلاَ يُبَالِي بِتَأْخِيرِ العِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ، ثُمَّ قَالَ: إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ وَقَالَ مُعَاذٌ: قَالَ شُعْبَةُ: لَقِيتُهُ مَرَّةً، فَقَالَ: «أَوْ ثُلُثِ اللَّيْلِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب:اس بیان میں کہ ظہر کا وقت سورج ڈھلنے پر ہے )

مترجم: BukhariWriterName

541. حضرت ابوبرزہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نماز فجر ایسے وقت میں پڑھتے کہ آدمی اپنے ہم نشین کو پہچان لیتا۔ اور آپ نماز میں ساٹھ سے سو تک آیات تلاوت فرماتے تھے۔ اور نماز ظہر اس وقت ادا کرتے جب آفتاب ڈھل جاتا اور نماز عصر ایسے وقت پڑھتے کہ اس سے فراغت کے بعد ہم میں سے کوئی مدینے کے آخری کنارے پر واقع اپنی اقامت گاہ میں واپس چلا جاتا لیکن سورج کی دھوپ ابھی تیز ہوتی۔ (راوی نے کہا کہ) حضرت ابوبرزہ نے مغرب کے متعلق جو فرمایا، وہ میں بھول گیا ہوں، نیز تہائی رات تک نماز عشاء کی تاخیر میں آپ کو کوئی پرواہ نہ ہوتی۔ پھر راوی نے کہا: نصف رات تک مؤخر کرنے میں کوئی پروا نہیں کرتے ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ وَقْتِ العَصْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

547. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا عَوْفٌ، عَنْ سَيَّارِ بْنِ سَلاَمَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي عَلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبِي: كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي المَكْتُوبَةَ؟ فَقَالَ: «كَانَ يُصَلِّي الهَجِيرَ، الَّتِي تَدْعُونَهَا الأُولَى، حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ، وَيُصَلِّي العَصْرَ، ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَى رَحْلِهِ فِي أَقْصَى المَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - وَكَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ العِشَاءَ، الَّتِي تَدْعُونَهَا العَتَمَةَ، وَكَانَ يَكْ...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: نماز عصر کے وقت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

547. حضرت سیار بن سلامہ روایت کرتے ہیں، انہوں نے کہا: میں اور میرے والد، حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ  کے پاس گئے۔ میرے والد نے ان سے سوال کیا کہ رسول اللہ ﷺ فرض نمازیں کن اوقات میں ادا کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز جسے تم لوگ ’’پہلی نماز‘‘ کہتے ہو زوال آفتاب پر پڑھ لیا کرتے تھے۔ اور نماز عصر ایسے وقت میں ادا کرتے کہ فراغت کے بعد ہم میں سے کوئی شخص مدینے کے انتہائی کنارے پر واقع اپنے گھر واپس جاتا تو سورج کی آب و تاب ابھی باقی ہوتی۔ راوی کا بیان ہے کہ حضرت ابوبرزہ ؓ نے مغرب کے متعلق جو فرمایا، وہ مجھے یاد نہیں رہا۔ (حضر...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ مَا يُكْرَهُ مِنَ السَّمَرِ بَعْدَ العِشَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

599. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْفٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو المِنْهَالِ، قَالَ: انْطَلَقْتُ مَعَ أَبِي إِلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَقَالَ لَهُ أَبِي: حَدِّثْنَا كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي المَكْتُوبَةَ؟ قَالَ: كَانَ يُصَلِّي الهَجِيرَ - وَهِيَ الَّتِي تَدْعُونَهَا الأُولَى - حِينَ تَدْحَضُ الشَّمْسُ، وَيُصَلِّي العَصْرَ، ثُمَّ يَرْجِعُ أَحَدُنَا إِلَى أَهْلِهِ فِي أَقْصَى المَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - قَالَ: وَكَانَ يَسْتَحِبُّ أَنْ يُؤَخِّرَ العِشَاءَ، قَالَ: وَكَانَ يَكْرَهُ النَّوْمَ قَب...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: عشاء کی نماز کے بعد سمر یعنی دنیا کی باتیں کرنا مکروہ ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

599. حضرت ابومنہال سیار بن سلامہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں اپنے والد گرامی کے ہمراہ حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ  کی خدمت میں حاضر ہوا، میرے والد محترم نے ان سے عرض کیا: آپ بیان کریں کہ رسول اللہ ﷺ فرض نماز کس طرح پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: نماز ظہر جسے تم پہلی نماز کہتے ہو اس وقت پڑھتے جب سورج ڈھل جاتا تھا۔ اور نماز عصر اس وقت پڑھتے کہ جب ہمارا کوئی آدمی نماز پڑھ کر عوالی مدینہ میں اپنے گھر پہنچتا تو ابھی سورج خوب روشن ہوتا۔ راوی کہتا ہے کہ مغرب کے متعلق انہوں نے جو فرمایا میں اسے بھول گیا ہوں۔ صحابی کہتے ہیں کہ آپ عشاء کی نماز دیر سے پڑھنا پسند کرتے تھے، نیز ع...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي الفَجْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

771. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَيَّارُ بْنُ سَلاَمَةَ، قَالَ: دَخَلْتُ أَنَا وَأَبِي عَلَى أَبِي بَرْزَةَ الأَسْلَمِيِّ، فَسَأَلْنَاهُ عَنْ وَقْتِ الصَّلَوَاتِ، فَقَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ حِينَ تَزُولُ الشَّمْسُ، وَالعَصْرَ، وَيَرْجِعُ الرَّجُلُ إِلَى أَقْصَى المَدِينَةِ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ - وَنَسِيتُ مَا قَالَ فِي المَغْرِبِ - وَلاَ يُبَالِي بِتَأْخِيرِ العِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ، وَلاَ يُحِبُّ النَّوْمَ قَبْلَهَا، وَلاَ الحَدِيثَ بَعْدَهَا، وَيُصَلِّي الصُّبْحَ، فَيَنْصَرِفُ الرَّجُلُ، فَيَعْرِفُ جَلِيسَهُ، وَكَانَ يَقْرَأُ فِي ا...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: نماز فجر میں قرآن شریف پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

771. سیار بن سلامہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں اور میرا باپ (ہم دونوں) حضرت ابوبرزہ اسلمی ؓ کے پاس گئے اور ان سے نمازوں کے اوقات دریافت کیے۔ انہوں نے فرمایا: جب آفتاب ڈھل جاتا تو نبی ﷺ ظہر کی نماز پڑھتے تھے اور نماز عصر ایسے وقت میں ادا کرتے کہ آدمی مدینے کے آخری کنارے تک واپس پہنچ جاتا جبکہ آفتاب ابھی تغیر پذیر نہ ہوا ہوتا۔ نماز مغرب کے متعلق جو کچھ ابوبرزہ ؓ نے فرمایا اسے میں بھول گیا ہوں، البتہ آپ نماز عشاء رات کے تیسرے حصے تک مؤخر کرنے میں کوئی قباحت محسوس نہیں کرتے تھے لیکن اس سے پہلے نیند کرنے اور اس کے بعد باتوں میں مصروف ہونے کو ناپسند کرتے تھے۔ اور نم...


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

451. وَحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنِ الْحَجَّاجِ يَعْنِي الصَّوَّافَ، عَنْ يَحْيَى وَهُوَ ابْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي بِنَا فَيَقْرَأُ فِي الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ فِي الرَّكْعَتَيْنِ الْأُولَيَيْنِ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ وَسُورَتَيْنِ وَيُسْمِعُنَا الْآيَةَ أَحْيَانًا وَكَانَ يُطَوِّلُ الرَّكْعَةَ الْأُولَى مِنَ الظُّهْرِ وَيُقَصِّرُ الثَّانِيَةَ وَكَذَلِكَ فِي الصُّبْحِ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: ظہر اور عصر میں قراءت )

مترجم: MuslimWriterName

451. حجاج صواف نے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انہوں نے عبد اللہ بن ابی قتادہ اور ابو سلمہ سے اور انہوں نے حضرت ابو قتادہ ﷜ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ہمیں نماز پڑھاتے تو ظہر اور عصر کی پہلی دو رکعتوں میں سورہ فاتحہ اور دو سورتیں (ہر رکعت میں فاتحہ کے بعد ایک سورت) پڑھتے اور کبھی کبھار ہمیں کوئی آیت سنا دیتے۔ ظہر کی پہلی رکعت لمبی کرتے اور دوسری رکعت مختصر کرتے اور صبح کی نماز میں بھی ایسا ہی کرتے۔...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ اسْتِحْبَابِ التَّبْكِيرِ بِالصُّبْحِ فِي أَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

647. وَحَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ الْحَارِثِيُّ، حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي سَيَّارُ بْنُ سَلَامَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، يَسْأَلُ أَبَا بَرْزَةَ، عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قُلْتُ: آنْتَ سَمِعْتَهُ؟ قَالَ: فَقَالَ: كَأَنَّمَا أَسْمَعُكَ السَّاعَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي يَسْأَلُهُ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: " كَانَ لَا يُبَالِي بَعْضَ تَأْخِيرِهَا - قَالَ: يَعْنِي الْعِشَاءَ - إِلَى نِصْفِ اللَّيْلِ، وَلَا يُحِبُّ النَّوْمَ قَبْلَهَا، وَلَا الْحَدِيثَ بَعْدَهَا "، قَالَ شُعْبَةُ: ثُمَّ لَقِيتُهُ ب...

صحیح مسلم : کتاب: مسجدیں اور نماز کی جگہیں (باب: صبح کی نماز جلد ، اس کے اول وقت میں ، جو رات کی آخری تاریکی کا وقت ہے ، پڑھنا مستحب ہے ، نیز اس میں قراءت کی مقدارکا بیان )

مترجم: MuslimWriterName

647. خالد بن حارث نے ہمیں حدیث سنائی، کہا: شعبہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: مجھے سیار بن سلامہ نے خبر دی، کہا: میں نے سنا کہ میرے والد، حضرت ابو برزہ اسلمی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے رسول اللہ ﷺ کی نماز کے بارے میں پوچھ رہے تھے۔ (شعبہ نے ) کہا: میں نے پوچھا: کیا آپ نے خود انھیں سنا؟ انھوں نے کہا: (اسی طرح) جیسے میں ابھی تمھیں سن رہا ہوں، کہا : میں نے سنا، میرے والد ان سے رسول اللہ ﷺ کی نماز کے بارے میں سوال کر رہے تھے، انھوں نے بتایا کہ آپﷺ اس، یعنی عشاء کی نماز کو کچھ (تقریباً) آدھی رات تک مؤخر کرنے میں مضائقہ نہ سمجھتے تھے اور اس نماز سے پہلے سونے اور اس کے بات چیت کر...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابٌ فِي وَقْتِ صَلَاةِ النَّبِيِّ ﷺ وَكَيْفَ كَا...)

حکم: صحیح

398. حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي الْمِنْهَالِ عَنْ أَبِي بَرْزَةَ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الظُّهْرَ إِذَا زَالَتْ الشَّمْسُ وَيُصَلِّي الْعَصْرَ وَإِنَّ أَحَدَنَا لَيَذْهَبُ إِلَى أَقْصَى الْمَدِينَةِ وَيَرْجِعُ وَالشَّمْسُ حَيَّةٌ وَنَسِيتُ الْمَغْرِبَ وَكَانَ لَا يُبَالِي تَأْخِيرَ الْعِشَاءِ إِلَى ثُلُثِ اللَّيْلِ قَالَ ثُمَّ قَالَ إِلَى شَطْرِ اللَّيْلِ قَالَ وَكَانَ يَكْرَهُ النَّوْمَ قَبْلَهَا وَالْحَدِيثَ بَعْدَهَا وَكَانَ يُصَلِّي الصُّبْحَ وَمَا يَعْرِفُ أَحَدُنَا جَلِيسَهُ الَّذِي كَانَ يَعْرِفُهُ وَكَانَ يَقْرَأُ فِيهَا مِنْ السِّتِّينَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: نبیﷺ کی نمازوں کے اوقات اور آپ کا طریقہ نماز )

مترجم: DaudWriterName

398. سیدنا ابوبرزہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ظہر کی نماز پڑھتے تھے جب سورج ڈھل جاتا تھا اور عصر کی نماز اس وقت پڑھتے تھے کہ ہم میں سے ایک شخص مدینہ سے باہر کی آبادی میں جا کر واپس آ جاتا اور سورج ابھی زندہ ہوتا (یعنی صاف اور نمایاں ہوتا) (ابوالمنہال نے کہا) اور مغرب کا وقت میں بھول گیا ہوں اور عشاء کی نماز میں آپ تہائی رات تک تاخیر کی پروا نہ کرتے تھے۔ پھر کہا، آدھی رات تک۔ اور کہا کہ آپ عشاء سے پہلے سو جانے اور اس کے بعد باتیں کرنے کو ناپسند فرماتے تھے اور فجر کی نماز پڑھتے تو ہم میں سے ایک اپنے ہم نشین کو جسے وہ جانتا ہوتا پہچان سکتا تھا۔ اور آپ اس میں ساٹھ سے سو...