1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ بَعْدَ الفَجْرِ حَتَّى تَرْتَفِعَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

583.01. وَقَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلاَةَ حَتَّى تَرْتَفِعَ، وَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَأَخِّرُوا الصَّلاَةَ حَتَّى تَغِيبَ» تَابَعَهُ عَبْدَةُ

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ صبح کی نماز کے بعد سورج بلند ہونے تک نماز پڑھنے کے متعلق کیا حکم ہے )

مترجم: BukhariWriterName

583.01. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب آفتاب کا کنارہ طلوع ہونے لگے تو نماز موقوف کر دو تا آنکہ سورج بلند ہو جائے اور جب سورج کا کنارہ ڈوبنے لگے تو بھی نماز موقوف کر دو تا آنکہ آفتاب پورا چھپ جائے۔“ (ہشام سے روایت کرنے میں) عبدہ بن سلیمان نے (یحییٰ بن سعید کی) متابعت کی ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: لاَ تُتَحَرَّى الصَّلاَةُ قَبْلَ غُرُوبِ ال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

586. حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءُ بْنُ يَزِيدَ الجُنْدَعِيُّ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا سَعِيدٍ الخُدْرِيَّ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «لاَ صَلاَةَ بَعْدَ الصُّبْحِ حَتَّى تَرْتَفِعَ الشَّمْسُ، وَلاَ صَلاَةَ بَعْدَ العَصْرِ حَتَّى تَغِيبَ الشَّمْسُ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اس بارے میں کہ سورج چھپنے سے پہلے قصد کر کے نماز نہ پڑھے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

586. حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ نے فرمایا: ’’صبح کے بعد کوئی نماز نہیں تا آنکہ سورج بلند ہو جائے اور عصر کے بعد (بھی) کوئی نماز نہیں تا آنکہ سورج غروب ہو جائے۔‘‘


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَكْرَهِ الصَّلاَةَ إِلَّا بَعْدَ ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

589. حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: أُصَلِّي كَمَا رَأَيْتُ أَصْحَابِي يُصَلُّونَ: لاَ أَنْهَى أَحَدًا يُصَلِّي بِلَيْلٍ وَلاَ نَهَارٍ مَا شَاءَ، غَيْرَ أَنْ لاَ تَحَرَّوْا طُلُوعَ الشَّمْسِ وَلاَ غُرُوبَهَا

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: اس شخص کی دلیل جس نے فقط عصر اور فجر کے بعد نماز کو مکروہ رکھا ہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

589. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں انہی اوقات میں نماز ادا کرتا ہوں جن میں میں نے اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھتے دیکھا ہے، البتہ میں کسی کو نہیں روکتا وہ دن اور رات کے جس حصے میں چاہیں نماز پڑھیں لیکن طلوع آفتاب اور غروب آفتاب کے وقت نماز پڑھنے کی کوشش نہ کریں۔


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابُ الأَذَانِ بَعْدَ ذَهَابِ الوَقْتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

595. حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مَيْسَرَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي قَتَادَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سِرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً، فَقَالَ: بَعْضُ القَوْمِ: لَوْ عَرَّسْتَ بِنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «أَخَافُ أَنْ تَنَامُوا عَنِ الصَّلاَةِ» قَالَ بِلاَلٌ: أَنَا أُوقِظُكُمْ، فَاضْطَجَعُوا، وَأَسْنَدَ بِلاَلٌ ظَهْرَهُ إِلَى رَاحِلَتِهِ، فَغَلَبَتْهُ عَيْنَاهُ فَنَامَ، فَاسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَدْ طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ، فَقَالَ: «يَا بِلاَلُ، أَيْنَ مَا قُلْتَ؟» قَالَ: مَا أُ...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: وقت نکل جانے کے بعد نماز پڑھتے وقت اذان دینا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

595. حضرت ابوقتادہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم ایک شب نبی ﷺ کے ہمراہ سفر کر رہے تھے، کچھ لوگوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! کاش آپ ہم سب لوگوں کے ہمراہ آخر شب آرام فرمائیں۔ آپ نے فرمایا: ’’مجھے ڈر ہے کہ مبادا تم نماز سے سوتے رہو۔‘‘ حضرت بلال ؓ  گویا ہوئے: میں سب کو جگا دوں گا، چنانچہ سب لوگ لیٹ گئے اور بلال ؓ اپنی پشت اپنی اونٹنی سے لگا کر بیٹھ گئے، مگر جب ان کی آنکھوں میں نیند کا غلبہ ہوا تو وہ بھی سو گئے۔ نبی ﷺ ایسے وقت بیدار ہوئے کہ سورج کا کنارہ نکل چکا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’اے بلال! تمہارا قول و قرار کہاں گیا؟‘...


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ فَضْلِ الصَّلاَةِ فِي مَسْجِدِ مَكَّةَ وَالمَدِينَةِ (بَابُ مَسْجِدِ قُبَاءٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1191. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ هُوَ الدَّوْرَقِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا أَيُّوبُ عَنْ نَافِعٍ، أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، كَانَ لاَ يُصَلِّي مِنَ الضُّحَى إِلَّا فِي يَوْمَيْنِ: يَوْمَ يَقْدَمُ بِمَكَّةَ، فَإِنَّهُ كَانَ يَقْدَمُهَا ضُحًى فَيَطُوفُ بِالْبَيْتِ، ثُمَّ يُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ خَلْفَ المَقَامِ، وَيَوْمَ يَأْتِي مَسْجِدَ قُبَاءٍ، فَإِنَّهُ كَانَ يَأْتِيهِ كُلَّ سَبْتٍ، فَإِذَا دَخَلَ المَسْجِدَ كَرِهَ أَنْ يَخْرُجَ مِنْهُ حَتَّى يُصَلِّيَ فِيهِ، قَالَ: وَكَانَ يُحَدِّثُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَزُورُهُ رَاكِبًا وَمَاشِيًا...

صحیح بخاری : کتاب: مکہ و مدینہ میں نماز کی فضیلت (باب: مسجد قباء کی فضیلت )

مترجم: BukhariWriterName

1191. حضرت نافع سے مروی ہے کہ ابن عمر ؓ نماز چاشت صرف دو دن پڑھتے تھے: ایک جب مکہ مکرمہ آتے (تو اسے ضرور ادا کرتے) کیونکہ وہ مکہ مکرمہ چاشت ہی کے وقت آتے تھے، طواف کرتے، پھر مقام ابراہیم کے پیچھے دو رکعتیں پڑھتے۔ اور دوسرے جس دن وہ قباء جاتے (اس دن بھی نماز چاشت پڑھتے تھے)۔ وہ بروز ہفتہ مسجد قباء جاتے جب مسجد میں داخل ہوتے تو نماز پڑھے بغیر وہاں سے نکلنے کو برا خیال کرتے۔ ان کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ مسجد قباء کی زیارت کے لیے کبھی سوار ہو کر اور کبھی پیدل جایا کرتے تھے۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الحَجِّ (بَابُ الطَّوَافِ بَعْدَ الصُّبْحِ وَالعَصْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1628. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عُمَرَ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ حَبِيبٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ نَاسًا طَافُوا بِالْبَيْتِ بَعْدَ صَلَاةِ الصُّبْحِ ثُمَّ قَعَدُوا إِلَى الْمُذَكِّرِ حَتَّى إِذَا طَلَعَتْ الشَّمْسُ قَامُوا يُصَلُّونَ فَقَالَتْ عَائِشَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَعَدُوا حَتَّى إِذَا كَانَتْ السَّاعَةُ الَّتِي تُكْرَهُ فِيهَا الصَّلَاةُ قَامُوا يُصَلُّونَ...

صحیح بخاری : کتاب: حج کے مسائل کا بیان (باب: صبح اور عصر کے بعد طواف کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

1628. حضرت عائشہ ؓ  سے روایت ہے کہ کچھ لوگوں نے صبح کی نماز کے بعد طواف کیا، پھر واعظ کے پاس بیٹھ گئے۔ جب سورج طلوع ہوا تو کھڑے ہو کر نماز (طواف) پڑھنے لگے۔ اس پر حضرت عائشہ ؓ  نے فرمایا: یہ لوگ بیٹھے رہے اور جب نماز کے لیے وقت مکروہ شروع ہوا تو انھوں نے اٹھ کر نماز پڑھنا شروع کردی۔ ...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ بَدْءِ الخَلْقِ (بَابُ صِفَةِ إِبْلِيسَ وَجُنُودِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3272. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، أَخْبَرَنَا عَبْدَةُ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا طَلَعَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَدَعُوا الصَّلاَةَ حَتَّى تَبْرُزَ، وَإِذَا غَابَ حَاجِبُ الشَّمْسِ فَدَعُوا الصَّلاَةَ حَتَّى تَغِيبَ،...

صحیح بخاری : کتاب: اس بیان میں کہ مخلوق کی پیدائش کیوں کر شروع ہوئی (باب : ابلیس اور اس کی فوج کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

3272. حضرت عبد اللہ بن عمر  ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا: کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب سورج کا کنارہ نکل آئے تو نماز نہ پڑھو جب تک وہ پوری طرح نمایاں نہ ہوجائے اور جب غروب ہونے لگے تو بھی اس وقت تک نماز نہ پڑھو جب تک بالکل غروب نہ ہوجائے۔‘‘