1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ بَيْعِ الْخَمْرِ، وَالْمَيْتَةِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1581. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَكَّةَ: «إِنَّ اللهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ، وَالْمَيْتَةِ، وَالْخِنْزِيرِ، وَالْأَصْنَامِ»، فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللهِ، أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ، فَإِنَّهُ يُطْلَى بِهَا السُّفُنُ، وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ، وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ، فَقَالَ: «لَا، هُوَ حَرَامٌ»، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ: «قَاتَلَ اللهُ ا...

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: شراب ‘مردار ‘خنزیر اور بتوں کی خریدو فروخت حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1581. لیث نے ہمیں یزید بن ابی حبیب سے حدیث بیان کی، انہوں نے عطاء بن ابی رباح سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو فتح مکہ کے سال، جب آپﷺ مکہ ہی میں تھے، فرماتے ہوئے سنا: ’’بلاشبہ اللہ اور اس کے رسول ﷺ نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع حرام قرار دی ہے۔‘‘ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! مردار جانور کی چربی کے بارے میں آپﷺ کی کیا رائے ہے، اس سے کشتیوں (کے تختے) کو روغن کیا جاتا ہے اور چمڑوں کو نرم کیا جاتا ہے اور لوگ اس سے چراغ جلاتے ہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، وہ حرام ہے۔&l...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ بَيْعِ الْخَمْرِ، وَالْمَيْتَةِ، و...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1581.02. وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ يَعْنِي أَبَا عَاصِمٍ، عَنْ عَبْدِ الْحَمِيدِ، حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ أَبِي حَبِيبٍ، قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ عَطَاءٌ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ بِمِثْلِ حَدِيثِ اللَّيْثِ....

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: شراب ‘مردار ‘خنزیر اور بتوں کی خریدو فروخت حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1581.02. عبدالحمید سے روایت ہے، کہا: مجھے یزید بن ابی حبیب نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: عطاء نے مجھے لکھ بھیجا کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما کو کہتے ہوئے سنا: میں نے فتح مکہ کے سال رسول اللہ ﷺ سے سنا ۔۔ آگے لیث کی حدیث کی طرح ہے۔


3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي ثَمَنِ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ)

حکم: صحیح

3486. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ -عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَكَّةَ-: >إِنَّ اللَّهَ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ، وَالْمَيْتَةَ، وَالْخِنْزِيرَ، وَالْأَصْنَامَ<. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ, فَإِنَّهُ يُطْلَى بِهَا السُّفُنُ، وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ، وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ؟ فَقَالَ: >لَا, هُوَ حَرَامٌ<، ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ: >قَاتَلَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شراب اور مردار کی خریدوفروخت حرام ہے )

مترجم: DaudWriterName

3486. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے فتح مکہ کے سال جبکہ آپ ﷺ مکہ ہی میں تھے، سنا آپ ﷺ فرما رہے تھے: ”بیشک اللہ تعالیٰ نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی خرید و فروخت حرام ٹھہرائی ہے۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! مردار کی چربی کے متعلق فرمائیں کہ اسے کشتیوں کے تختوں اور چمڑوں پر استعمال کیا جاتا ہے اور لوگ اسے چراغوں میں بھی جلاتے ہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں یہ حرام ہے۔“ پھر رسول اللہ ﷺ نے اس موقع پر فرمایا: ”اللہ تعالیٰ یہودیوں کو ہلاک کرے، اللہ تعالیٰ نے جب ان پر اس (مردار) کی چربی حرام کر دی تو انہوں نے ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي بَيْعِ جُلُودِ الْمَيْتَةِ وَا...)

حکم: صحیح

1297. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَكَّةَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ وَالْمَيْتَةِ وَالْخِنْزِيرِ وَالْأَصْنَامِ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ فَإِنَّهُ يُطْلَى بِهَا السُّفُنُ وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ قَالَ لَا هُوَ حَرَامٌ ثُمَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِنْدَ ذَلِكَ قَاتَلَ اللَّهُ الْيَهُودَ إِنَّ اللَّ...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: مردار کی کھالوں اور بتوں کے بیچنے کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1297. جابر بن عبداللہ ؓ کہتے ہیں کہ انہوں نے فتح مکہ کے سال مکہ کے اندر رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’اللہ اور اس کے رسول نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی بیع کو حرام قراردیاہے‘‘، عرض کیاگیا، اللہ کے رسولﷺ! مجھے مردار کی چربی کے بارے میں بتائیے، اسے کشتیوں پہ ملا جاتاہے، چمڑوں پہ لگایا جاتاہے، اور لوگ اس سے چراغ جلاتے ہیں؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’نہیں، یہ جائزنہیں، یہ حرام ہے‘‘، پھر آپﷺ نے اسی وقت فرمایا: ’’یہود پر اللہ کی مارہو، اللہ نے ان کے لیے چربی حرام قراردے دی ، تو انہوں نے اس کو پگھلایا پھراسے بیچا اور ا...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الصَّيْدِ وَالذَّبَائِحِ (بَابُ النَّهْيِ عَنْ أَكْلِ مَا لَمْ يُذْكَرِ اسْم...)

حکم: صحیح

4264. أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ، عَنْ زَكَرِيَّا، عَنْ الشَّعْبِيِّ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ صَيْدِ الْمِعْرَاضِ، فَقَالَ: «مَا أَصَبْتَ بِحَدِّهِ فَكُلْ، وَمَا أَصَبْتَ بِعَرْضِهِ فَهُوَ وَقِيذٌ». وَسَأَلْتُهُ عَنِ الْكَلْبِ فَقَالَ: «إِذَا أَرْسَلْتَ كَلْبَكَ فَأَخَذَ، وَلَمْ يَأْكُلْ، فَكُلْ، فَإِنَّ أَخْذَهُ ذَكَاتُهُ، وَإِنْ كَانَ مَعَ كَلْبِكَ كَلْبٌ آخَرُ، فَخَشِيتَ أَنْ يَكُونَ أَخَذَ مَعَهُ فَقَتَلَ، فَلَا تَأْكُلْ، فَإِنَّكَ إِنَّمَا سَمَّيْتَ عَلَى كَلْبِكَ، وَلَمْ تُسَمِّ عَلَى غَيْرِهِ»...

سنن نسائی : کتاب: شکار اور ذبیحہ سے متعلق احکام و مسائل (باب: وہ جانور کھانا حرام ہے جس پر بسم اللہ نہ پڑھی گئی ہو )

مترجم: NisaiWriterName

4264. حضرت عدی بن حاتم رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے معراض تیر کے شکار کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جو جانور تو تیر کی نوک سے شکار کرے، وہ تو کھا لے اور جو جانور اس کے پہلو سے شکار کرے (وہ نہ کھا کیونکہ) وہ چوٹ سے مرا ہے۔“ میں نے آپ سے کتے (کے شکار) کے بارے میں پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”جب تو اپنا کتا چھوڑے اور وہ جانور کو جا پکڑے لیکن خود نہ کھائے تو تو اسے کھا سکتا ہے کیونکہ کتے کا پکڑنا بھی ذبح ہی ہے۔ اور اگر تیرے کتے کے ساتھ کوئی اور کتا مل جائے اور تجھے خطرہ ہو کہ شاید اس کے ساتھ اس نے بھی پکڑا ہے اور مار دیا ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ الْبَيْعَ فَيُفْلِسُ وَي...)

حکم: صحیح

4677. أَخْبَرَنِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ خَالِدٍ، وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ، وَاللَّفْظُ لَهُ قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي حُسَيْنٍ، أَنَّ أَبَا بَكْرِ بْنَ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، أَخْبَرَهُ، أَنَّ عُمَرَ بْنَ عَبْدِ الْعَزِيزِ حَدَّثَهُ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ حَدِيثِ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، «عَنِ الرَّجُلِ يُعْدِمُ إِذَا وُجِدَ عِنْدَهُ الْمَتَاعُ بِعَيْنِهِ، وَعَرَفَهُ أَنَّهُ لِصَاحِبِهِ الَّذِي بَاعَهُ»...

سنن نسائی : کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل (باب: ایک آدمی کوئی چیز خریدتا ہے پھر مفلس ہو جات اہے اور چیز بعینہ اس کے پاس پائی جاتی ہے تو؟ )

مترجم: NisaiWriterName

4677. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالٰی عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے مفلس آدمی کے بارے میں فرمایا: ”جب اس کے پاس کسی کا سامان بعینہٖ پایا جائے اور اس میں کوئی شک نہ رہے تو وہ اس کے اصل مالک کو دے دیا جائے گا جس نے اسے بیچا تھا۔ (بشرطیکہ قیمت سے کچھ ادائیگی نہ ہوئی ہو)۔“


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ مَا لَا يَحِلُّ بَيْعُهُ)

حکم: صحیح

2167. حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ الْمِصْرِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، أَنَّهُ قَالَ: قَالَ عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَامَ الْفَتْحِ وَهُوَ بِمَكَّةَ: «إِنَّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ حَرَّمَ بَيْعَ الْخَمْرِ، وَالْمَيْتَةِ، وَالْخِنْزِيرِ، وَالْأَصْنَامِ» ، فَقِيلَ لَهُ عِنْدَ ذَلِكَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَأَيْتَ شُحُومَ الْمَيْتَةِ؟ فَإِنَّهُ يُدْهَنُ بِهَا السُّفُنُ، وَيُدْهَنُ بِهَا الْجُلُودُ، وَيَسْتَصْبِحُ بِهَا النَّاسُ، قَالَ: «لَا، هُنَّ حَرَامٌ» ، ثُمَّ قَالَ رَسُو...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: جن چیزوں کی فروخت منع ہے )

مترجم: MajahWriterName

2167. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فتح مکہ کے سال مکہ میں فرمایا: اللہ تعالیٰ نے اور اس کے رسول ﷺ نے شراب، مردار، خنزیر اور بتوں کی فروخت حرام کر دی ہے۔ اس وقت آپ ﷺ سے عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسولﷺ! مردہ (جانوروں) کی چربی کے بارے میں فرمائیے، اس سے کشتیوں کو چکنا کیا جاتا ہے، چمڑوں کو لگایا جاتا ہے (اور اس طرح انہیں قابل استعمال بنایا جاتا ہے۔) اور لوگ (اسے چراغوں میں جلا کر) اس سے روشنی حاصل کرتے ہیں۔ آپ نے فرمایا: نہیں، یہ سب چیزیں حرام ہیں۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اللہ تعالیٰ یہودیوں کو تباہ کرے! اللہ نے ان پر چربی حرام کی تو انہوں نے ا...