1 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ تَحْرِيمِ بَيْعِ الرَّجُلِ عَلَى بَيْعِ أَخِ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1515.03. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: لَا يُتَلَقَّى الرُّكْبَانُ لِبَيْعٍ، وَلَا يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ، وَلَا تَنَاجَشُوا، وَلَا يَبِعْ حَاضِرٌ لِبَادٍ، وَلَا تُصَرُّوا الْإِبِلَ وَالْغَنَمَ، فَمَنِ ابْتَاعَهَا بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا، فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَكَهَا، وَإِنْ سَخِطَهَا رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: (مسلمان )بھائی کی بیع پر بیع کرنا ‘اس کے سودے پر سودا بازی کرنا ‘بھاؤ چڑھانے کے لیے قیمت لگانا اور جانور کے تھنوں میں دودھ روکنا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1515.03. اعرج نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بیع کے لیے قافلے کے ساتھ راستے میں (جا کر) ملاقات نہ کی جائے، نہ تم میں سے کوئی دوسرے کی بیع پر بیع کرے، نہ خریدنے کی نیت کے بغیر محض بھاؤ بڑھانے کے لیے قیمت لگاؤ، نہ کوئی شہری کسی دیہاتی کے لیے بیع کرے اور نہ تم اونٹنی اور بکری کا دودھ روکو، جس نے انہیں اس کے بعد خرید لیا تو ان کا دودھ دوہنے کے بعد اسے دو باتوں کا اختیار ہے: اگر اسے وہ پسند ہے تو اسے رکھ لے اور اگر اسے ناپسند ہے تو ایک صاع کھجور کے ساتھ اسے واپس کر دے۔‘‘ ...


2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1524. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ مَسْلَمَةَ بْنِ قَعْنَبٍ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ، عَنْ مُوسَى بْنِ يَسَارٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً فَلْيَنْقَلِبْ بِهَا، فَلْيَحْلُبْهَا، فَإِنْ رَضِيَ حِلَابَهَا أَمْسَكَهَا، وَإِلَّا رَدَّهَا وَمَعَهَا صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: جس جانور کا دودھروکا گیا ہو ‘اس کی بیع )

مترجم: MuslimWriterName

1524. موسیٰ بن یسار نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے دودھ روکی گئی بھیڑ (یا بکری) خرید لی تو وہ اسے لے کر گھر واپس آئے اور اس کا دودھ نکالے، اگر وہ اس کے دودھ دینے سے راضی ہو تو اسے رکھ لے، ورنہ کھجور کے ایک صاع سمیت اسے واپس کر دے۔‘‘ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1524.01. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ يَعْنِي ابْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الْقَارِيَّ، عَنْ سُهَيْلٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ ابْتَاعَ شَاةً مُصَرَّاةً فَهُوَ فِيهَا بِالْخِيَارِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ، إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا، وَرَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ تَمْرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: جس جانور کا دودھروکا گیا ہو ‘اس کی بیع )

مترجم: MuslimWriterName

1524.01. سہیل کے والد (ابوصالح) نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے ایسی بھیڑ (یا بکری) خرید لی جس کا دودھ روکا گیا ہے تو اسے تین دن تک اس کے بارے میں اختیار ہے، اگر چاہے تو رکھ لے اور چاہے تو واپس کر دے اور اس کے ساتھ کھجور کا ایک صاع بھی واپس کرے۔‘‘ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1524.02. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ جَبَلَةَ بْنِ أَبِي رَوَّادٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ يَعْنِي الْعَقَدِيَّ، حَدَّثَنَا قُرَّةُ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً فَهُوَ بِالْخِيَارِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ، فَإِنْ رَدَّهَا رَدَّ مَعَهَا صَاعًا مِنْ طَعَامٍ، لَا سَمْرَاءَ»...

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: جس جانور کا دودھروکا گیا ہو ‘اس کی بیع )

مترجم: MuslimWriterName

1524.02. قرہ نے ہمیں محمد (بن سیرین) سے حدیث بیان کی، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے اور انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی، آپ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے دودھ روکی ہوئی بھیڑ (یا بکری) خرید لی تو اسے تین دن تک اختیار ہے۔ اگر وہ اسے واپس کرے تو اس کے ساتھ غلے کا ایک صاع بھی واپس کرے، گندم کا نہیں۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1524.03. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنِ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ، إِنْ شَاءَ أَمْسَكَهَا، وَإِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ، لَا سَمْرَاءَ

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: جس جانور کا دودھروکا گیا ہو ‘اس کی بیع )

مترجم: MuslimWriterName

1524.03. سفیان نے ہمیں ایوب سے حدیث بیان کی، انہوں نے محمد (بن سیرین) سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے دودھ روکی ہوئی بکری خرید لی، اسے دو باتوں کا اختیار ہے۔ اگر چاہے تو اسے رکھ لے اور اگر چاہے تو اسے واپس کر دے، اور کھجور کا ایک صاع بھی واپس کر دے، گندم کا نہیں۔‘‘ ...


7 صحيح مسلم: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ حُكْمِ بَيْعِ الْمُصَرَّاةِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1524.05. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ هَمَّامِ بْنِ مُنَبِّهٍ، قَالَ: هَذَا مَا حَدَّثَنَا أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَذَكَرَ أَحَادِيثَ مِنْهَا، وَقَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا مَا أَحَدُكُمُ اشْتَرَى لِقْحَةً مُصَرَّاةً - أَوْ شَاةً مُصَرَّاةً - فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا، إِمَّا هِيَ، وَإِلَّا فَلْيَرُدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ...

صحیح مسلم : کتاب: لین دین کے مسائل (باب: جس جانور کا دودھروکا گیا ہو ‘اس کی بیع )

مترجم: MuslimWriterName

1524.05. ہمام بن منبہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: یہ احادیث ہیں جو ہمیں حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالی عنہ نے رسول اللہ ﷺ سے بیان کیں، اس کے بعد انہوں نے کئی احادیث بیان کیں، ان میں سے ایک یہ تھی: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی دودھ روکی گئی اونٹنی یا بھیڑ ( یا بکری) خرید لے تو اسے اس کا دودھ نکالنے کے بعد دو باتوں کا اختیار ہے یا تو وہ (جانور) لے لے ورنہ کھجور کے ایک صاع سمیت اسے واپس کر دے۔‘‘ ...


8 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ مَنْ اشْتَرَى مُصَرَّاةً فَكَرِهَهَا)

حکم: صحیح

3443. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِكٍ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَلَقَّوْا الرُّكْبَانَ لِلْبَيْعِ وَلَا يَبِعْ بَعْضُكُمْ عَلَى بَيْعِ بَعْضٍ وَلَا تُصَرُّوا الْإِبِلَ وَالْغَنَمَ فَمَنْ ابْتَاعَهَا بَعْدَ ذَلِكَ فَهُوَ بِخَيْرِ النَّظَرَيْنِ بَعْدَ أَنْ يَحْلُبَهَا فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَكَهَا وَإِنْ سَخِطَهَا رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ تَمْرٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: اگر کسی نے دودھ روکا ہوا جانور خرید لیا ہو اور پھر وہ اسے پسند نہ آئے تو...؟ )

مترجم: DaudWriterName

3443. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”(منڈی میں پہنچنے سے پہلے) خریداری کے لیے قافلوں سے مت ملو۔ اور کوئی شخص کسی دوسرے کے سودے پر سودا نہ کرے اور اونٹنی یا بکری کا دودھ مت روکو۔ جس نے اس قسم کا جانور خرید لیا ہو، تو دودھ دوہ لینے کے بعد اسے دو باتوں کا اختیار ہے، اگر وہ پسند ہو تو رکھ لے اور اگر پسند نہ آئے تو اسے لوٹا دے اور ساتھ ایک صاع کھجور بھی دے۔“ ...


9 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ مَنْ اشْتَرَى مُصَرَّاةً فَكَرِهَهَا)

حکم: صحیح

3444. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ عَنْ أَيُّوبَ وَهِشَامٌ وَحَبِيبٌ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ اشْتَرَى شَاةً مُصَرَّاةً فَهُوَ بِالْخِيَارِ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ إِنْ شَاءَ رَدَّهَا وَصَاعًا مِنْ طَعَامٍ لَا سَمْرَاءَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: اگر کسی نے دودھ روکا ہوا جانور خرید لیا ہو اور پھر وہ اسے پسند نہ آئے تو...؟ )

مترجم: DaudWriterName

3444. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کوئی ایسی بکری خرید لی جس کا دودھ روکا گیا تھا، تو اسے تین دن تک اختیار ہے اگر وہ چاہے تو واپس کر دے اور ایک صاع طعام بھی ساتھ لوٹائے، لیکن سمراء (عمدہ گندم) نہ ہو۔“


10 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابُ مَنْ اشْتَرَى مُصَرَّاةً فَكَرِهَهَا)

حکم: صحیح

3445. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَخْلَدٍ التَّمِيمِيُّ حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ حَدَّثَنِي زِيَادٌ أَنَّ ثَابِتًا مَوْلَى عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ زَيْدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ اشْتَرَى غَنَمًا مُصَرَّاةً احْتَلَبَهَا فَإِنْ رَضِيَهَا أَمْسَكَهَا وَإِنْ سَخِطَهَا فَفِي حَلْبَتِهَا صَاعٌ مِنْ تَمْرٍ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: اگر کسی نے دودھ روکا ہوا جانور خرید لیا ہو اور پھر وہ اسے پسند نہ آئے تو...؟ )

مترجم: DaudWriterName

3445. سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کوئی ایسی بکری خرید لی جس کا دودھ روکا گیا تھا، پھر اسے دوہا تو اگر پسند ہو تو رکھ لے ورنہ (واپس کر دے اور) اس کے دودھ کے بدلے ایک صاع کھجور (مالک کو دینا) ہے۔“