2 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ تَحْرِيمِ بَيْعِ فَضْلِ الْمَاءِ الَّذِي يَك...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

1565.01. وحَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: «نَهَى رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ ضِرَابِ الْجَمَلِ، وَعَنْ بَيْعِ الْمَاءِ وَالْأَرْضِ لِتُحْرَثَ»، فَعَنْ ذَلِكَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ....

صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: ایسا زائد پانی بیچنا حرام ہے جو بیابان میں ہو اور گھاس چرانے کے لیے اس کی ضرورت ہو‘اسے استعمال کرنے سے روکنا (بھی)حرام ہے ‘اور نرکی جفتی کی اجرت لینا حرام ہے )

مترجم: MuslimWriterName

1565.01. روح بن عبادہ نے ہمیں خبر دی، کہا: ہمیں ابن جریج نے حدیث بیان کی، کہا: مجھے ابوزبیر نے بتایا کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے اونٹ کی جفتی فروخت کرنے، کاشتکاری کے لیے پانی اور زمین کو فروخت کرنے سے منع فرمایا۔ رسول اللہ ﷺ نے ان ساری باتوں سے منع فرمایا ہے۔ ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ عَسْبِ الْفَحْلِ​)

حکم: صحیح

1273. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ وَأَبُو عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عُلَيَّةَ قَالَ أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ الْحَكَمِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَنَسٍ وَأَبِي سَعِيدٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ وَقَدْ رَخَّصَ بَعْضُهُمْ فِي قَبُولِ الْكَرَامَةِ عَلَى ذَلِكَ...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: نرکومادہ پر چھوڑنے کی اجرت لینے کی کراہت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1273. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺنے نرکو مادہ پر چھوڑنے کی اجرت لینے سے منع فرمایا ۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ ابن عمر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابوہریرہ، انس اور ابوسعید‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۳۔ بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔ بعض علماء نے اس کام پر بخشش قبول کرنے کی اجازت دی ہے، جمہورکے نزدیک یہ نہی تحریمی ہے۔ ...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ عَسْبِ الْفَحْلِ​)

حکم: صحیح

1274. حَدَّثَنَا عَبْدَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْخُزَاعِيُّ الْبَصْرِيُّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُمَيْدٍ الرُّؤَاسِيِّ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَجُلًا مِنْ كِلَابٍ سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ عَسْبِ الْفَحْلِ فَنَهَاهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا نُطْرِقُ الْفَحْلَ فَنُكْرَمُ فَرَخَّصَ لَهُ فِي الْكَرَامَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُمَيْدٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ...

جامع ترمذی : كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: نرکومادہ پر چھوڑنے کی اجرت لینے کی کراہت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1274. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں: قبیلہ ٔ کلاب کے ایک آدمی نے نبی اکرمﷺسے نرکو مادہ پرچھوڑنے کی اجرت لینے کے بارے میں پوچھا توآپﷺ نے اسے منع کردیا، پھر اس نے عرض کیا: اللہ کے رسولﷺ! ہم مادہ پرنر چھوڑتے ہیں توہمیں بخشش دی جاتی ہے (تواس کا حکم کیا ہے؟۔) آپﷺ نے اسے بخشش لینے کی اجازت دے دی۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن غریب ہے۔ ہم اسے صرف ابراہیم بن حمید ہی کی روایت سے جانتے ہیں جسے انہوں نے ہشام بن عروہ سے روایت کی ہے ۔ ...


6 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْخِدْمَةِ فِي سَبِيلِ...)

حکم: حسن

1626. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ حُبَابٍ حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ عَنْ كَثِيرِ بْنِ الْحَارِثِ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ عَدِيِّ بْنِ حَاتِمٍ الطَّائِيِّ أَنَّهُ سَأَلَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ قَالَ خِدْمَةُ عَبْدٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ ظِلُّ فُسْطَاطٍ أَوْ طَرُوقَةُ فَحْلٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى وَقَدْ رُوِيَ عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ هَذَا الْحَدِيثُ مُرْسَلًا وَخُولِفَ زَيْدٌ فِي بَعْضِ إِسْنَادِهِ...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1626. عدی بن حاتم طائی ؓ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا: کون سا صدقہ افضل ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ کے راستے میں (کسی مجاہد کو) غلام کاعطیہ دینا یا (مجاہدین کے لیے) خیمہ کا سایہ کرنا، یا اللہ کے راستے میں جوان اونٹنی دینا‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ معاویہ بن صالح سے یہ حدیث مرسل طریقہ سے بھی آئی ہے۔ ۲۔ بعض اسناد (طرق) میں زید (بن حباب) کی مخالفت کی گئی ہے، اس حدیث کو ولید بن جمیل نے قاسم ابوعبدالرحمن سے، قاسم نے ابوامامہ سے، اورابوامامہ نے نبی اکرمﷺ سے روایت کیا ہے ، ہم سے اس حدیث کو زیاد بن ایوب نے بیان کیا ...


7 جامع الترمذي: أَبْوَابُ فَضَائِلِ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْخِدْمَةِ فِي سَبِيلِ...)

حکم: حسن

1627. قَالَ وَرَوَى الْوَلِيدُ بْنُ جَمِيلٍ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنَا بِذَلِكَ زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ أَخْبَرَنَا الْوَلِيدُ بْنُ جَمِيلٍ عَنْ الْقَاسِمِ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَفْضَلُ الصَّدَقَاتِ ظِلُّ فُسْطَاطٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ وَمَنِيحَةُ خَادِمٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَوْ طَرُوقَةُ فَحْلٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ غَرِيبٌ وَهُوَ أَصَحُّ عِنْدِي مِنْ حَد...

جامع ترمذی : كتاب: جہاد کےفضائل کےبیان میں (باب: جہاد میں خدمت کرنے کی فضیلت کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

1627. ابوامامہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جہاد میں (مجاہدین کے لیے) خیمہ کا سایہ کرنا، خادم کا عطیہ دینا اور جوان اونٹنی دینا سب سے افضل و بہتر صدقہ ہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن صحیح غریب ہے۔ ۲۔ میرے نزدیک یہ معاویہ بن صالح کی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔ ...


8 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَانِعِ زَكَاةِ الْبَقَرِ)

حکم: صحیح

2454. أَخْبَرَنَا وَاصِلُ بْنُ عَبْدِ الْأَعْلَى عَنْ ابْنِ فُضَيْلٍ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا مِنْ صَاحِبِ إِبِلٍ وَلَا بَقَرٍ وَلَا غَنَمٍ لَا يُؤَدِّي حَقَّهَا إِلَّا وُقِفَ لَهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ بِقَاعٍ قَرْقَرٍ تَطَؤُهُ ذَاتُ الْأَظْلَافِ بِأَظْلَافِهَا وَتَنْطَحُهُ ذَاتُ الْقُرُونِ بِقُرُونِهَا لَيْسَ فِيهَا يَوْمَئِذٍ جَمَّاءُ وَلَا مَكْسُورَةُ الْقَرْنِ قُلْنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَاذَا حَقُّهَا قَالَ إِطْرَاقُ فَحْلِهَا وَإِعَارَةُ دَلْوِهَا وَحَمْلٌ عَلَيْهَا فِي سَبِيلِ ا...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: گایوں کی زکاۃ نہ دینے والے کی سزا )

مترجم: NisaiWriterName

2454. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جو بھی اونٹوں، گایوں یا بکریوں کا مالک ان کا حق (ان کی زکاۃ نہیں دے گا، اسے قیامت کے دن ایک ہموار کھلے میدان میں کھڑا کیا جائے گا۔ کھروں والے جانور اسے اپنے کھروں سے کچلیں گے اور سینگوں والے جانور اسے اپنے سینگوں سے ٹکریں ماریں گے۔ ان میں سے کوئی بھی بغیر سینگوں کے نہ ہوگا اور نہ کسی کے سینگ ٹوٹے ہوئے ہوں گے۔‘‘ ہم نے کہا: اے اللہ کے رسول! (زکاۃ کے علاوہ ان میں اور کیا حق ہیں؟ آپ نے فرمایا: ’’نر جفتی کے لیے دینا، پانی نکالنے کے لیے ڈول دینا اور اللہ کے راستے میں (جہاد کے لیے اور فقیر وغیرہ ضرورت مند ...


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابُ الرَّجُلِ يَبْتَاعُ الْبَيْعَ فَيُفْلِسُ وَي...)

حکم: صحیح

4678. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: أُصِيبَ رَجُلٌ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثِمَارٍ ابْتَاعَهَا، وَكَثُرَ دَيْنُهُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَصَدَّقُوا عَلَيْهِ» فَتَصَدَّقُوا عَلَيْهِ، وَلَمْ يَبْلُغْ ذَلِكَ وَفَاءَ دَيْنِهِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «خُذُوا مَا وَجَدْتُمْ، وَلَيْسَ لَكُمْ إِلَّا ذَلِكَ...

سنن نسائی : کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل (باب: ایک آدمی کوئی چیز خریدتا ہے پھر مفلس ہو جات اہے اور چیز بعینہ اس کے پاس پائی جاتی ہے تو؟ )

مترجم: NisaiWriterName

4678. حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالٰی عنہ نے فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کے دور مبارک میں ایک آدمی کے ان پھلوں کا نقصان ہوگیا جو اس نے خریدے تھے۔ اس طرح اس پر بہت قرض چڑھ گیا۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس پر صدقہ کرو۔“ لوگوں نے اس پر صدقہ کیا مگر اس سے اس کا پورا قرض ادا نہیں ہو سکتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے (اس کے قرض خواہوں سے) فرمایا: ”جو ملتا ہے لے لو، تمھیں اور کچھ نہیں ملے گا۔“ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْبُيُوعِ (بَابٌ الرَّجُلُ يَبِيعُ السِّلْعَةَ فَيَسْتَحِقُّه...)

حکم: صحيح الإسناد ، لكن الصواب " أسيد بن ظهير "

4679. أَخْبَرَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أُسَيْدُ بْنُ حُضَيْرِ بْنِ سِمَاكٍ: «أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَضَى أَنَّهُ إِذَا وَجَدَهَا فِي يَدِ الرَّجُلِ غَيْرِ الْمُتَّهَمِ، فَإِنْ شَاءَ أَخَذَهَا بِمَا اشْتَرَاهَا، وَإِنْ شَاءَ اتَّبَعَ سَارِقَهُ، وَقَضَى بِذَلِكَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ»...

سنن نسائی : کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل (باب: ایک شخص کوئی سامان بیچتا ہے، بعد میں اس سامان کا مالک کوئی اور نکل آتا ہے تو؟ )

مترجم: NisaiWriterName

4679. حضرت اسید بن حضیر بن سماک رضی اللہ تعالٰی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فیصلہ فرمایا کہ جب کوئی آدمی اپنی چیز ایسے شخص کے ہاتھ میں پائے جو مشکوک اور متہم نہ ہو، اگر وہ چاہے تو اس سے وہ چیز اتنی رقم دے کر جتنی کی اس نے خریدی ہے لے لے۔ اور اگر چاہے تو (اصل) چور کا پیچھا کرے۔ حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ نے بھی یہی فیصلہ فرمایا۔ ...