1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ إِلَى مَنْ لَيْسَ عِنْدَهُ أَصْلٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2246. حَدَّثَنَا آدَمُ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ أَخْبَرَنَا عَمْرٌو قَالَ سَمِعْتُ أَبَا الْبَخْتَرِيِّ الطَّائِيَّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ قَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُوكَلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ فَقَالَ الرَّجُلُ وَأَيُّ شَيْءٍ يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ إِلَى جَانِبِهِ حَتَّى يُحْرَزَ وَقَالَ مُعَاذٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو قَالَ أَبُو الْبَخْتَرِيِّ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: اس شخص سے سلم کرنا جس کے پاس اصل مال ہی موجود نہ ہو )

مترجم: BukhariWriterName

2246. ابو بختری طائی سے روایت ہے انھوں نے کہا میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا کہ جو کھجوریں درخت پر لگی ہوئی ہوں ان کے متعلق بیع سلم کرنا کیسا ہے؟ انھوں نے جواب دیا کہ نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی بیع سے منع فرمایا ہے جب تک وہ کھانے کے قابل اور وزن کے لائق نہ ہوجائے۔ ایک شخص نے پوچھا: کس چیز کا وزن کیاجائے؟ تو ایک شخص، جوان کے پاس بیٹھا تھا، بولا، یعنی اندازہ کرنے کے لائق ہوجائے۔ ابو بختری نے حضرت ابن عباس  ؓ سے ایک روایت بایں الفاظ بیان کی ہے کہ نبی کریم ﷺ نے اس جیسی بیع سے منع فرمایا ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2247. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَصْلُحَ وَعَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُؤْكَلَ مِنْهُ أَوْ يَأْكُلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2247. بختری سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور کی بیع سلم کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: درخت پر لگی ہوئی کھجور کی خرید و فروخت سے منع کیاگیا ہے حتیٰ کہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے اور ادھار چاندی کے عوض نقد چاندی فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور میں سلم سے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی خرید و فروخت سے منع فرمایا تا آنکہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور وزن کے لائق ہوجائیں۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2247.01. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَصْلُحَ وَعَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُؤْكَلَ مِنْهُ أَوْ يَأْكُلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2247.01. بختری سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور کی بیع سلم کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: درخت پر لگی ہوئی کھجور کی خریدوفروخت سے منع کیاگیا ہے حتیٰ کہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے اور ادھار چاندی کے عوض نقد چاندی فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور میں سلم سے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی خرید و فروخت سے منع فرمایا تاآنکہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور وزن کے لائق ہوجائیں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2249. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَصْلُحَ وَنَهَى عَنْ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَأْكُلَ أَوْ يُؤْكَلَ وَحَتَّى يُوزَنَ قُلْتُ وَمَا يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرَزَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2249. حضرت ابو بختری ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے کھجور میں بیع سلم کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیاہے تاآنکہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے۔ اور آپ ﷺ نے سونے کے عوض چاندی کی بیع سے بھی منع کیا جبکہ ایک ادھار اور دوسرا نقد ہو۔ پھر میں نے اس کے متعلق حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کی بیع سے منع کیا حتیٰ کہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور ان کا وزن کیاجاسکے۔ میں نے عرض کیا: وزن کیے جانے کا کیامطلب ہے؟ ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ان کو محفوظ کرل...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2249.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَصْلُحَ وَنَهَى عَنْ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَأْكُلَ أَوْ يُؤْكَلَ وَحَتَّى يُوزَنَ قُلْتُ وَمَا يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرَزَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2249.01. حضرت ابو بختری ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے کھجور میں بیع سلم کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیاہے تاآنکہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے۔ اور آپ ﷺ نے سونے کے عوض چاندی کی بیع سے بھی منع کیا جبکہ ایک ادھار اور دوسرا نقد ہو۔ پھر میں نے اس کے متعلق حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کی بیع سے منع کیا حتیٰ کہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور ان کا وزن کیاجاسکے۔ میں نے عرض کیا: وزن کیے جانے کا کیامطلب ہے؟ ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ان کو محفوظ کرل...


6 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي السَّلَمِ فِي ثَمَرَةٍ بِعَيْنِهَا)

حکم: ضعیف

3467. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ رَجُلٍ نَجْرَانِيٍّ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَجُلًا أَسْلَفَ رَجُلًا فِي نَخْلٍ، فَلَمْ تُخْرِجْ تِلْكَ السَّنَةَ شَيْئًا، فَاخْتَصَمَا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >بِمَ تَسْتَحِلُّ مَالَهُ؟ ارْدُدْ عَلَيْهِ مَالَهُ، ثُمَّ قَالَ: >لَا تُسْلِفُوا فِي النَّخْلِ، حَتَّى يَبْدُوَ صَلَاحُهُ<. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: مخصوص درخت یا باغ کی بیع سلم جائز نہیں )

مترجم: DaudWriterName

3467. سیدنا ابن عمر ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے دوسرے سے ایک کھجور کے پھل کی بیع سلم (بیع سلف) کر لی لیکن اس سال اس پر کوئی پھل نہ آیا تو وہ اپنا جھگڑا لے کر نبی کریم ﷺ کے پاس آئے۔ آپ ﷺ نے (کھجور والے سے) فرمایا: ”تم کیونکر اس کا مال حلال سمجھتے ہو؟ اس کا مال اسے واپس کر دو۔“ پھر فرمایا: ”کھجور (یا باغ) کی بیع سلف مت کرو یہاں تک کہ پھل استعمال کے قابل ہو جائے۔“ (خاص درخت یا خاص باغ مراد ہے)۔ ...


7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ السَّلَفِ فِي كَيْلٍ مَعْلُومٍ، وَوَزْنٍ مَع...)

حکم: صحيح

2282. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ وَعَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ مَهْدِيٍّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ يَحْيَى عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ وَقَالَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ عَنْ ابْنِ أَبِي الْمُجَالِدِ قَالَ امْتَرَى عَبْدُ اللَّهِ بْنُ شَدَّادٍ وَأَبُو بُرْدَةَ فِي السَّلَمِ فَأَرْسَلُونِي إِلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ كُنَّا نُسْلِمُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَهْدِ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فِي الْحِنْطَةِ وَالشَّعِيرِ وَالزَّبِيبِ وَالتَّمْرِ عِنْدَ قَوْمٍ مَا عِنْدَهُمْ فَسَأَلْتُ ابْنَ أَبْزَى فَقَالَ مِثْلَ ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: بیع سلف مقررہ ماپ اور مقررہ وزن کے ساتھ مقررہ مدت کے لئے ہونی چاہیے )

مترجم: MajahWriterName

2282. حضرت عبداللہ بن ابو مجالد یا ابو مجالد سے روایت ہے، انہوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن شداد اور حضرت ابو برزہ ؓ کا بیع سلم کے بارے میں اختلاف ہو گیا۔ انہوں نے مجھے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ ؓ کے پاس بھیجا۔ میں نے (ان کی خدمت میں حاضر ہو کر) ان سے دریافت کیا تو انہوں نے فرمایا: ہم لوگ رسول اللہ ﷺ کے عہد مبارک میں اور حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ کے زمانہ مبارک میں گندم، جو، منقی اور کھجور ان لوگوں سے پیشگی رقم دے کر خرید لیتے تھے جن کے پاس (اس وقت) وہ چیزیں نہیں ہوتی تھیں۔ انہوں نے فرمایا: میں نے عبدالرحمٰن بن ابزی ؓ سے بھی یہ مسئلہ پوچھا تو انہوں نے بھی یہی فرمایا۔


8 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابٌ إِذَا أَسْلَمَ فِي نَخْلٍ بِعَيْنِهِ لَمْ يُ...)

حکم: ضعیف

2284. حَدَّثَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ النَّجْرَانِيِّ قَالَ قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أُسْلِمُ فِي نَخْلٍ قَبْلَ أَنْ يُطْلِعَ قَالَ لَا قُلْتُ لِمَ قَالَ إِنَّ رَجُلًا أَسْلَمَ فِي حَدِيقَةِ نَخْلٍ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ أَنْ يُطْلِعَ النَّخْلُ فَلَمْ يُطْلِعْ النَّخْلُ شَيْئًا ذَلِكَ الْعَامَ فَقَالَ الْمُشْتَرِي هُوَ لِي حَتَّى يُطْلِعَ وَقَالَ الْبَائِعُ إِنَّمَا بِعْتُكَ النَّخْلَ هَذِهِ السَّنَةَ فَاخْتَصَمَا إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لِلْبَائِعِ أَخَذَ مِنْ نَخْلِكَ شَيْئً...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: کھجور کے متعین درختوں کی بیع سلم جن کے ابھی خوشے نہ نکلے ہوں )

مترجم: MajahWriterName

2284. نجرانی سے روایت ہے، انہوں نے کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ سے کہا: کیا میں خوشے نکلنے سے پہلے کھجوروں کے درختوں کی بیع سلم کر لیا کروں؟ انہوں نے فرمایا: نہیں! میں نے کہا: کیوں؟ انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کے زمانے میں ایک شخص نے کھجوروں کے درختوں پر خوشے ظاہر ہونے سے پہلے کھجوروں کے ایک باغ کی بیع سلم کی۔ اس سال باغ میں پھل نہ لگا۔ خریدار نے کہا: خوشے آنے تک یہ میرا باغ ہے۔ بیچنے والے نے کہا: میں نے تجھے یہ باغ ایک سال کے لیے فروخت کیا تھا۔ انہوں نے اپنا مقدمہ رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں پیش کیا تو آپ نے بیچنے والے سے کہا: کیا اس نے تیرے درختوں سے کچھ ...