1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَا يُذْكَرُ فِي بَيْعِ الطَّعَامِ وَالحُكْر...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2134. حَدَّثَنَا عَلِيٌّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ كَانَ عَمْرُو بْنُ دِينَارٍ يُحَدِّثُهُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ مَالِكِ بْنِ أَوْسٍ أَنَّهُ قَالَ مَنْ عِنْدَهُ صَرْفٌ فَقَالَ طَلْحَةُ أَنَا حَتَّى يَجِيءَ خَازِنُنَا مِنْ الْغَابَةِ قَالَ سُفْيَانُ هُوَ الَّذِي حَفِظْنَاهُ مِنْ الزُّهْرِيِّ لَيْسَ فِيهِ زِيَادَةٌ فَقَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكُ بْنُ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ سَمِعَ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يُخْبِرُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الذَّهَبُ بِالذَّهَبِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالْبُرُّ بِالْبُرِّ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَهَاءَ وَالتَّمْرُ بِالتَّمْرِ رِبًا إِلَّا هَاءَ وَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب: اناج کا بیچنا اور احتکار کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

2134. حضرت مالک بن اوس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ نقدی کس کے پاس ہے؟ حضرت طلحہ  ؓ نے فرمایا: میرے پاس ہے تاآنکہ میرا اخزانچی غابہ جنگل سے واپس آجائے۔ (راوی حدیث)حضرت سفیان نے کہا کہ ہم نے اس حدیث کو اسی طرح اپنے شیخ امام زہری سے محفوظ کیا ہے، اس میں کسی لفظ کا اضافہ نہیں۔ مالک بن اوس  ؓ فرماتے ہیں۔ انھوں نے حضرت خطاب  ؓ سے سنا، وہ رسول اللہ ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ’’سونے کو چاندی کے عوض فروخت کرنا سود ہے مگریہ کہ دست بدست ہو۔ گندم کو گندم کے عوض بیچنا بھی سود ہے مگر جب نقد بنقد ہو، اسی طرح کھجور کو کھجورکے بدلے اور...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ بَيْعِ الفِضَّةِ بِالفِضَّةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2177. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ أَخْبَرَنَا مَالِكٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَبِيعُوا الذَّهَبَ بِالذَّهَبِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ وَلَا تَبِيعُوا الْوَرِقَ بِالْوَرِقِ إِلَّا مِثْلًا بِمِثْلٍ وَلَا تُشِفُّوا بَعْضَهَا عَلَى بَعْضٍ وَلَا تَبِيعُوا مِنْهَا غَائِبًا بِنَاجِزٍ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : چاندی کو چاندی کے بدلے میں بیچنا )

مترجم: BukhariWriterName

2177. حضرت ابو سعیدخدری  ؓ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سونے کو سونے کے عوض مت فروخت کرو مگر برابر برابر، یعنی ایک دوسرے سے کم، زیادہ کرکے فروخت نہ کرو۔ اور چاندی کے عوض چاندی کو فروخت نہ کرو مگر برابربرابر۔ یعنی ایک دوسرے میں کمی بیشی کرکے فروخت نہ کرو۔ اسی طرح غائب چیز کو حاضر کے عوض نہ فر وخت کرو۔ یعنی ایک طرف سے نقد اور دوسری طرف سے ادھار نہ ہو۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2247. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَصْلُحَ وَعَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُؤْكَلَ مِنْهُ أَوْ يَأْكُلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2247. بختری سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور کی بیع سلم کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: درخت پر لگی ہوئی کھجور کی خرید و فروخت سے منع کیاگیا ہے حتیٰ کہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے اور ادھار چاندی کے عوض نقد چاندی فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور میں سلم سے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی خرید و فروخت سے منع فرمایا تا آنکہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور وزن کے لائق ہوجائیں۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2247.01. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نُهِيَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَصْلُحَ وَعَنْ بَيْعِ الْوَرِقِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يُؤْكَلَ مِنْهُ أَوْ يَأْكُلَ مِنْهُ وَحَتَّى يُوزَنَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2247.01. بختری سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت ابن عمر  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور کی بیع سلم کے متعلق سوال کیا تو انھوں نے فرمایا: درخت پر لگی ہوئی کھجور کی خریدوفروخت سے منع کیاگیا ہے حتیٰ کہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے اور ادھار چاندی کے عوض نقد چاندی فروخت کرنے سے منع کیا گیا ہے۔ میں نے حضرت ابن عباس  ؓ سے درخت پر لگی ہوئی کھجور میں سلم سے متعلق پوچھا تو انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ نے درخت پر لگی کھجور کی خرید و فروخت سے منع فرمایا تاآنکہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور وزن کے لائق ہوجائیں۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2249. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَصْلُحَ وَنَهَى عَنْ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَأْكُلَ أَوْ يُؤْكَلَ وَحَتَّى يُوزَنَ قُلْتُ وَمَا يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرَزَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2249. حضرت ابو بختری ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے کھجور میں بیع سلم کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیاہے تاآنکہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے۔ اور آپ ﷺ نے سونے کے عوض چاندی کی بیع سے بھی منع کیا جبکہ ایک ادھار اور دوسرا نقد ہو۔ پھر میں نے اس کے متعلق حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کی بیع سے منع کیا حتیٰ کہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور ان کا وزن کیاجاسکے۔ میں نے عرض کیا: وزن کیے جانے کا کیامطلب ہے؟ ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ان کو محفوظ کرل...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ السَّلَمِ (بَابُ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2249.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا غُنْدَرٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَمْرٍو عَنْ أَبِي الْبَخْتَرِيِّ سَأَلْتُ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ السَّلَمِ فِي النَّخْلِ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ الثَّمَرِ حَتَّى يَصْلُحَ وَنَهَى عَنْ الْوَرِقِ بِالذَّهَبِ نَسَاءً بِنَاجِزٍ وَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ فَقَالَ نَهَى النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَيْعِ النَّخْلِ حَتَّى يَأْكُلَ أَوْ يُؤْكَلَ وَحَتَّى يُوزَنَ قُلْتُ وَمَا يُوزَنُ قَالَ رَجُلٌ عِنْدَهُ حَتَّى يُحْرَزَ...

صحیح بخاری : کتاب: بیع سلم کے بیان میں (باب: درخت پر جوکھجور لگی ہوئی ہو اس میں بیع سلم کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2249.01. حضرت ابو بختری ہی سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن عمر  ؓ سے کھجور میں بیع سلم کے متعلق دریافت کیا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے پھلوں کی بیع سے منع کیاہے تاآنکہ ان میں صلاحیت پیدا ہوجائے۔ اور آپ ﷺ نے سونے کے عوض چاندی کی بیع سے بھی منع کیا جبکہ ایک ادھار اور دوسرا نقد ہو۔ پھر میں نے اس کے متعلق حضرت ابن عباس  ؓ سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے کھجور کی بیع سے منع کیا حتیٰ کہ وہ کھانے کے قابل ہوجائیں اور ان کا وزن کیاجاسکے۔ میں نے عرض کیا: وزن کیے جانے کا کیامطلب ہے؟ ان کے پاس بیٹھے ہوئے ایک شخص نے کہا کہ ان کو محفوظ کرل...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ الِاشْتِرَاكِ فِي الذَّهَبِ وَالفِضَّةِ وَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2497. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عُثْمَانَ يَعْنِي ابْنَ الأَسْوَدِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا المِنْهَالِ، عَنِ الصَّرْفِ، يَدًا بِيَدٍ، فَقَالَ: اشْتَرَيْتُ أَنَا وَشَرِيكٌ لِي شَيْئًا يَدًا بِيَدٍ وَنَسِيئَةً، فَجَاءَنَا البَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ، فَسَأَلْنَاهُ، فَقَالَ: فَعَلْتُ أَنَا وَشَرِيكِي زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ وَسَأَلْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ: مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ، فَخُذُوهُ وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَذَرُوهُ...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب: سونے، چاندی اور ان تمام چیزوں میں شرکت جن میں بیع صرف ہوتی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2497. سلیمان بن ابو مسلم سے روایت ہے، سلیمان بن ابو مسلم سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے ابو منہال سے دست بدست بیع صرف کرنے کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا: میں نے اور میرے شریک کاروبار نے کچھ چیزیں نقد اور کچھ چیزیں ادھار خریدیں۔ پھر ہمارے پاس حضرت براء بن عازب   ؓ تشریف لائے تو ہم نے ان سے اس کے متعلق دریافت کیا۔ انھوں نے فرمایا: میں نے اورمیرے شریک حضرت زید بن ارقم  ؓ نے ایسا ہی کیاتھا تو ہم نے نبی کریم ﷺ سے اس کے متعلق دریافت کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’جو سودا نقد ہو اسے رکھ لو اور جو ادھار پر ہے اسے ترک کردو۔‘‘ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ الِاشْتِرَاكِ فِي الذَّهَبِ وَالفِضَّةِ وَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2497.01. حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ عُثْمَانَ يَعْنِي ابْنَ الأَسْوَدِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ أَبِي مُسْلِمٍ، قَالَ: سَأَلْتُ أَبَا المِنْهَالِ، عَنِ الصَّرْفِ، يَدًا بِيَدٍ، فَقَالَ: اشْتَرَيْتُ أَنَا وَشَرِيكٌ لِي شَيْئًا يَدًا بِيَدٍ وَنَسِيئَةً، فَجَاءَنَا البَرَاءُ بْنُ عَازِبٍ، فَسَأَلْنَاهُ، فَقَالَ: فَعَلْتُ أَنَا وَشَرِيكِي زَيْدُ بْنُ أَرْقَمَ وَسَأَلْنَا النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ: مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ، فَخُذُوهُ وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَذَرُوهُ...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب: سونے، چاندی اور ان تمام چیزوں میں شرکت جن میں بیع صرف ہوتی ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2497.01. سلیمان بن ابو مسلم سے روایت ہے، سلیمان بن ابو مسلم سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے ابو منہال سے دست بدست بیع صرف کرنے کے متعلق پوچھا تو انھوں نے کہا: میں نے اور میرے شریک کاروبار نے کچھ چیزیں نقد اور کچھ چیزیں ادھار خریدیں۔ پھر ہمارے پاس حضرت براء بن عازب  ؓ تشریف لائے تو ہم نے ان سے اس کے متعلق دریافت کیا۔ انھوں نے فرمایا: میں نے اورمیرے شریک حضرت زید بن ارقم  ؓ نے ایسا ہی کیاتھا تو ہم نے نبی کریم ﷺ سے اس کے متعلق دریافت کیا۔ آپ نے فرمایا: ’’جو سودانقد ہو اسے رکھ لو اور جو ادھار پر ہے اسے ترک کردو۔‘‘ ...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3939. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ أَبَا المِنْهَالِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مُطْعِمٍ، قَالَ: بَاعَ شَرِيكٌ لِي دَرَاهِمَ فِي السُّوقِ نَسِيئَةً، فَقُلْتُ: سُبْحَانَ اللَّهِ أَيَصْلُحُ هَذَا؟ فَقَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ بِعْتُهَا فِي السُّوقِ، فَمَا عَابَهُ أَحَدٌ، فَسَأَلْتُ البَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، فَقَالَ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَتَبَايَعُ هَذَا البَيْعَ، فَقَالَ: «مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ، فَلَيْسَ بِهِ بَأْسٌ، وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَلاَ يَصْلُحُ» وَالقَ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَاسْأَلْهُ، فَإِنَّهُ كَانَ أَعْظَمَنَا تِجَا...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3939. حضرت عبدالرحمٰن بن مطعم سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میرے ایک ساتھی نے بازار میں چند درہم ادھار پر فروخت کیے تو میں نے کہا: سبحان اللہ! کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اس نے کہا: سبحان اللہ! اللہ کی قسم! میں نے انہیں بازار میں فروخت کیا ہے۔ کسی نے بھی اس خریدوفروخت پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ میں نے حضرت براء بن عازب ؓ سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو ہم اس طرح خریدوفروخت کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’جو نقد ہو اس میں کوئی حرج نہیں، البتہ ادھار پر...


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ مَنَاقِبِ الأَنْصَارِ (بَابُ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3939.01. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، سَمِعَ أَبَا المِنْهَالِ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ مُطْعِمٍ، قَالَ: بَاعَ شَرِيكٌ لِي دَرَاهِمَ فِي السُّوقِ نَسِيئَةً، فَقُلْتُ: سُبْحَانَ اللَّهِ أَيَصْلُحُ هَذَا؟ فَقَالَ: سُبْحَانَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ بِعْتُهَا فِي السُّوقِ، فَمَا عَابَهُ أَحَدٌ، فَسَأَلْتُ البَرَاءَ بْنَ عَازِبٍ، فَقَالَ: قَدِمَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَتَبَايَعُ هَذَا البَيْعَ، فَقَالَ: «مَا كَانَ يَدًا بِيَدٍ، فَلَيْسَ بِهِ بَأْسٌ، وَمَا كَانَ نَسِيئَةً فَلاَ يَصْلُحُ» وَالقَ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ فَاسْأَلْهُ، فَإِنَّهُ كَانَ أَعْظَمَنَا تِجَا...

صحیح بخاری : کتاب: انصار کے مناقب (باب: )

مترجم: BukhariWriterName

3939.01. حضرت عبدالرحمٰن بن مطعم سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میرے ایک ساتھی نے بازار میں چند درہم ادھار پر فروخت کیے تو میں نے کہا: سبحان اللہ! کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ اس نے کہا:سبحان اللہ! اللہ کی قسم! میں نے انہیں بازار میں فروخت کیا ہے۔ کسی نے بھی اس خریدوفروخت پر کوئی اعتراض نہیں کیا۔ میں نے حضرت براء بن عازب ؓ سے اس کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو ہم اس طرح خریدوفروخت کرتے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’جو نقد ہو اس میں کوئی حرج نہیں، البتہ ادھار پر ...