1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِذَا أَسْلَمَ الصَّبِيُّ فَمَاتَ، هَلْ يُصَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1356. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ وَهْوَ ابْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ غُلَامٌ يَهُودِيٌّ يَخْدُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ فَقَعَدَ عِنْدَ رَأْسِهِ فَقَالَ لَهُ أَسْلِمْ فَنَظَرَ إِلَى أَبِيهِ وَهُوَ عِنْدَهُ فَقَالَ لَهُ أَطِعْ أَبَا الْقَاسِمِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْلَمَ فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقُولُ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَنْقَذَهُ مِنْ النَّارِ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: ایک بچہ اسلام لایا پھر اس کا انتقال ہو گیا، تو کیا اس کی نماز جنازہ پڑھی جائے گی؟ اور کیا بچے کے سامنے اسلام کی دعوت پیش کی جا سکتی ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1356. حضرت انس ؓ سے روایت ہے ،انھوں نے فرمایا:ایک یہودی لڑکا نبی کریم ﷺ کی خدمت کیاکرتاتھا۔ وہ بیمار ہوگیا تو نبی کریم ﷺ اس کی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور اس کے سرہانے بیٹھ کر اس سے فرمایا:’’تو مسلمان ہوجا۔‘‘ اس نے اپنے باپ کی طرف دیکھا جو اسکے پاس بیٹھا ہوا تھا۔ اس نے کہا:ابوالقاسم ﷺ کی بات مان لو، چنانچہ وہ مسلمان ہوگیا۔ پھر نبی کریم ﷺ یہ فرماتے ہوئے باہر تشریف لے آئے:’’اللہ کا شکر ہے جس نے اس لڑکے کو آگ سے بچالیا۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ اسْتِئْجَارِ المُشْرِكِينَ عِنْدَ الضَّرُورَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2263. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى أَخْبَرَنَا هِشَامٌ عَنْ مَعْمَرٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا وَاسْتَأْجَرَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ رَجُلًا مِنْ بَنِي الدِّيلِ ثُمَّ مِنْ بَنِي عَبْدِ بْنِ عَدِيٍّ هَادِيًا خِرِّيتًا الْخِرِّيتُ الْمَاهِرُ بِالْهِدَايَةِ قَدْ غَمَسَ يَمِينَ حِلْفٍ فِي آلِ الْعَاصِ بْنِ وَائِلٍ وَهُوَ عَلَى دِينِ كُفَّارِ قُرَيْشٍ فَأَمِنَاهُ فَدَفَعَا إِلَيْهِ رَاحِلَتَيْهِمَا وَوَاعَدَاهُ غَارَ ثَوْرٍ بَعْدَ ثَلَاثِ لَيَالٍ فَأَتَاهُمَا بِرَاحِلَتَيْهِمَا صَبِيحَةَ لَيَالٍ ثَلَاثٍ فَارْتَحَلَا وَانْطَلَقَ مَ...

صحیح بخاری : کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان (باب : جب کوئی مسلمان مزدور نہ ملے تو ضرورت کے وقت مشرکوں سے مزدوری کرانا جائز ہے ک )

مترجم: BukhariWriterName

2263. حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ اور حضرت ابو بکر  ؓ نے ہجرت کا راستہ بتلانے کے لیے ایک ماہر شخص کو رکھا جو بنو دیل سے تھا۔ یہ بنو عہد بن عدی کا ایک خاندان ہے۔ خریت راستہ بتانے میں ماہر شخص کو کہتے ہیں۔۔۔ شخص عاص بن وائل کے خاندان سے معاہدے میں بڑا مضبوط شریک رہا تھا اور کفار قریش کے دین پر تھا۔ دونوں حضرات نے اس پر اعتماد کیا اور اپنی دونوں سواریاں اس کے حوالے کردیں اور اس سے تین دن کے بعد غارثور میں آنے کا وعدہ لیا، چنانچہ وہ تیسری رات کی صبح کو دونوں سواریاں لے کر ان کے پاس آیا تو آپ دونوں روانہ ہوئے۔ ان کے ساتھ عامر بن فہیرہ بھی چلے اور وہ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِجَارَةِ (بَابُ إِذَا اسْتَأْجَرَ أَجِيرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2264. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ قَالَ ابْنُ شِهَابٍ فَأَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ وَاسْتَأْجَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ رَجُلًا مِنْ بَنِي الدِّيلِ هَادِيًا خِرِّيتًا وَهُوَ عَلَى دِينِ كُفَّارِ قُرَيْشٍ فَدَفَعَا إِلَيْهِ رَاحِلَتَيْهِمَا وَوَاعَدَاهُ غَارَ ثَوْرٍ بَعْدَ ثَلَاثِ لَيَالٍ بِرَاحِلَتَيْهِمَا صُبْحَ ثَلَاثٍ...

صحیح بخاری : کتاب: اجرت کے مسائل کا بیان (باب : کوئی شخص کسی مزدور کو اس شرط پر رکھے کہ )

مترجم: BukhariWriterName

2264. نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ (ام المومنین) حضرت عائشہ  ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور ابو بکر  ؓ نے بنو دیل کے ایک شخص کو، جو راستہ بتانے میں ماہر تھا، بطورگائیڈ (رہن) مقرر کیا، حالانکہ وہ کفارقریش کے دین پر تھا۔ ان دونوں نے ا پنی اونٹنیاں اس کے حوالے کردین اور اس سے یہ وعدہ لیا کہ وہ تین راتوں کے بعد (تیسری رات کی صبح کو اونٹنیاں لے کر) غارثور پرآئے، چنانچہ وہ (حسب وعدہ) تیسری رات کی صبح دونوں سواریاں لے کر وہاں آگیا۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَرْضَى (بَابُ عِيَادَةِ المُشْرِكِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5657. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ غُلاَمًا لِيَهُودَ، كَانَ يَخْدُمُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَمَرِضَ فَأَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعُودُهُ، فَقَالَ: «أَسْلِمْ» فَأَسْلَمَ وَقَالَ سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، عَنْ أَبِيهِ: لَمَّا حُضِرَ أَبُو طَالِبٍ جَاءَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: امراض اور ان کے علاج کے بیان میں (باب: مشرک کی عیادت بھی جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

5657. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ ایک یہودی کا لڑکا نبی ﷺ کی خدمت کیا کرتا تھا۔ وہ لڑکا ایک دفعہ بیمار ہو گیا تو نبی ﷺ اسکی عیادت کے لیے تشریف لے گئے اور اسے فرمایا: ”تم اسلام قبول کر لو۔“چنانچہ وہ مسلمان ہو گیا۔ حضرت سعید بن مسیب اپنے باپ سے بیان کرتے ہیں کہ جب ابو طالب کی موت کا وقت قریب ہوا تو نبی ﷺ اس کے پاس (عیادت کے لیے) تشریف لے گئے۔ ...