1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ التَّقَاضِي وَالمُلاَزَمَةِ فِي المَسْجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

457. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا يُونُسُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، عَنْ كَعْبٍ، أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، فَنَادَى: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا» وَأَوْمَأَ إِلَيْهِ: أَيِ الشَّطْرَ، قَالَ: لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، قَالَ: «قُمْ ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: قرض کا تقاضہ اور قرض دار کا مسجد تک پیچھا کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

457. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انھوں نے مسجد میں ابن ابی حدرد سے اپنے قرض کا تقاضا کیا۔ اس پر ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں، یہاں تک کہ رسول اللہ ﷺ نے اسے اپنے حجرے میں سنا۔ آپ باہر تشریف لائے اور حجرے کا پردہ اٹھا کر آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ انھوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’تم اپنے قرض میں سے کچھ کم کر دو۔‘‘ اور آپ نے نصف قرض چھوڑ دینے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ کا حکم سر آنکھوں پر، تب آپ نے ابن ابی حدرد ؓ سے فرمایا: ’’اٹھو، اس کا قرض ادا کر د...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ رَفْعِ الصَّوْتِ فِي المَسَاجِدِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

471. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ بْنُ يَزِيدَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا لَهُ عَلَيْهِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي المَسْجِدِ، فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ، فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ، وَنَادَى كَعْبَ بْنَ مَالِكٍ قَالَ: «يَا كَعْبُ» قَالَ: لَبَّيْكَ يَا رَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مساجد میں آواز بلند کرنا کیسا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

471. حضرت کعب بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے رسول اللہ ﷺ کے عہد میں، مسجد نبوی میں ابن ابی حدرد ؓ سے اپنے قرض کی ادائیگی کا مطالبہ کیا۔ اس سلسلے میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوئیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ان آوازوں کو اپنے حجرے میں سنا۔ پھر آپ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے۔ بعد ازاں آواز دی اور فرمایا: "اے کعب!" حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں حاضر ہوں، آپ نے اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا کہ اپنے قرض سے آدھا چھوڑ دو۔ حضرت کعب ؓ نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میں نے حکم کی تعمیل کی۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے (ابن ابی حدرد ؓ) سے فرمایا:"جاؤ اور ان کا قرض ادا کرو...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ أَنْظَرَ مُوسِرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2077. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مَنْصُورٌ أَنَّ رِبْعِيَّ بْنَ حِرَاشٍ حَدَّثَهُ أَنَّ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ تَلَقَّتْ الْمَلَائِكَةُ رُوحَ رَجُلٍ مِمَّنْ كَانَ قَبْلَكُمْ قَالُوا أَعَمِلْتَ مِنْ الْخَيْرِ شَيْئًا قَالَ كُنْتُ آمُرُ فِتْيَانِي أَنْ يُنْظِرُوا وَيَتَجَاوَزُوا عَنْ الْمُوسِرِ قَالَ قَالَ فَتَجَاوَزُوا عَنْهُ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ وَقَالَ أَبُو مَالِكٍ عَنْ رِبْعِيٍّ كُنْتُ أُيَسِّرُ عَلَى الْمُوسِرِ وَأُنْظِرُ الْمُعْسِرَ وَتَابَعَهُ شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ رِبْعِيٍّ وَقَالَ أَبُو عَ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : جو شخص مالدار کو مہلت دے )

مترجم: BukhariWriterName

2077. حضرت حذیفہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: "پہلے زمانے میں فرشتوں نے ایک شخص کی روح سے ملاقات کے وقت پوچھا: کیا تو نے کوئی نیک کام کیا ہے؟اس نے کہا: میں اپنے ملازمین کو یہ حکم دیتا تھا کہ وہ تنگ دست کو ادائیگی میں مہلت دیں اور مال دار سے بھی نرمی کریں تو انھوں نے بھی اس سے نرمی اختیار فرمائی۔ " ابو عبداللہ(امام بخاری) ؓ کہتے ہیں کہ ابو مالک کی روایت میں یہ الفاظ ہیں: "میں مال داروں سے آسانی کرتا اور غریبوں کو مہلت دیتا تھا۔ " شعبہ نے ابومالک کی متابعت کی ہے۔ ابو عوانہ کی روایت کے الفاظ اس طرح ہیں: " میں مالدار کو مہلت دیتا...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ مَنْ أَنْظَرَ مُعْسِرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2078. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَمْزَةَ حَدَّثَنَا الزُّبَيْدِيُّ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ كَانَ تَاجِرٌ يُدَايِنُ النَّاسَ فَإِذَا رَأَى مُعْسِرًا قَالَ لِفِتْيَانِهِ تَجَاوَزُوا عَنْهُ لَعَلَّ اللَّهَ أَنْ يَتَجَاوَزَ عَنَّا فَتَجَاوَزَ اللَّهُ عَنْهُ...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : جس نے تنگ دست کو مہلت دی اس کا ثواب )

مترجم: BukhariWriterName

2078. حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کر تے ہیں کہ آپ نے فرمایا: "ایک تاجر شخص لوگوں سے قرض کا لین دین کرتا تھا۔ جب وہ دیکھتا کہ کوئی تنگ دست آدمی ہے تو اپنے اہل کاروں سے کہتا کہ قرض معاف کردو، شایداللہ ہمیں معاف کردے تو اللہ تعالیٰ نے اس سے درگزر کا معاملہ فرمایا۔ " ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ البُيُوعِ (بَابُ الكَيْلِ عَلَى البَائِعِ وَالمُعْطِي)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2127. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا جَرِيرٌ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ تُوُفِّيَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَرَامٍ وَعَلَيْهِ دَيْنٌ فَاسْتَعَنْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى غُرَمَائِهِ أَنْ يَضَعُوا مِنْ دَيْنِهِ فَطَلَبَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَيْهِمْ فَلَمْ يَفْعَلُوا فَقَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اذْهَبْ فَصَنِّفْ تَمْرَكَ أَصْنَافًا الْعَجْوَةَ عَلَى حِدَةٍ وَعَذْقَ زَيْدٍ عَلَى حِدَةٍ ثُمَّ أَرْسِلْ إِلَيَّ فَفَعَلْتُ ثُمَّ أَرْسَلْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَجَاء...

صحیح بخاری : کتاب: خرید و فروخت کے مسائل کا بیان (باب : ناپ تول کرنے والے کی مزدوری بیچنے والے پر اور دینے والے پر ہے ( خریدار پر نہیں ) )

مترجم: BukhariWriterName

2127. حضرت جابر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ (میرےوالد) حضرت عبد اللہ بن عمروبن حرام رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے جب وفات پائی تو ان پر کچھ قرض تھا لہٰذا میں نے نبی ﷺ سے سفارش کرائی کہ قرض خواہ کچھ معاف کردیں۔ نبی ﷺ نے ان کے لیے ان لوگوں سے سفارش کی لیکن انھوں نے اسے منظور نہ کیا۔ تب نبی ﷺ نے مجھ سے فرمایا: "جاؤ اپنی کھجوروں کو چھانٹ کر ہر قسم علیحدہ علیحدہ کرلو۔ عجوہ اور غدق ابن زید الگ الگ کر کے مجھے اطلاع دینا۔ "چنانچہ میں نے یہی کیا اس کے بعد نبی ﷺ کو بلانے کے لیے( کسی کو) بھیجا۔ آپ تشریف لائے اور کھجوروں کے ڈھیر پریا اس کے درمیان بیٹھ گئے۔ پھر ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ حُسْنِ التَّقَاضِي)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2391. حَدَّثَنَا مُسْلِمٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ عَنْ رِبْعِيٍّ عَنْ حُذَيْفَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَاتَ رَجُلٌ فَقِيلَ لَهُ قَالَ كُنْتُ أُبَايِعُ النَّاسَ فَأَتَجَوَّزُ عَنْ الْمُوسِرِ وَأُخَفِّفُ عَنْ الْمُعْسِرِ فَغُفِرَ لَهُ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ سَمِعْتُهُ مِنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : تقاضے میں نرمی کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2391. حضرت حذیفہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: ’’ایک شخص مراتو اس سے پوچھا گیا: تو کیا کرتا تھا؟ اس نے کہا کہ میں لوگوں سے لین دین کرتا تھا جو لوگ کشادہ حال ہوتے ان سے درگزر کرتا اور جو لوگ تنگ دست ہوتے ان کا بوجھ ہلکا کردیتا تھا۔ تو اس کے گناہ معاف کردیے گئے۔‘‘ حضرت ابو مسعود  ؓ کہتے ہیں۔ میں نے یہ حدیث نبی ﷺ سے خود سنی ہے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ إِذَا قَاصَّ أَوْ جَازَفَهُ فِي الدَّيْنِ تَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2396. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ حَدَّثَنَا أَنَسٌ عَنْ هِشَامٍ عَنْ وَهْبِ بْنِ كَيْسَانَ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَاهُ تُوُفِّيَ وَتَرَكَ عَلَيْهِ ثَلَاثِينَ وَسْقًا لِرَجُلٍ مِنْ الْيَهُودِ فَاسْتَنْظَرَهُ جَابِرٌ فَأَبَى أَنْ يُنْظِرَهُ فَكَلَّمَ جَابِرٌ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِيَشْفَعَ لَهُ إِلَيْهِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَكَلَّمَ الْيَهُودِيَّ لِيَأْخُذَ ثَمَرَ نَخْلِهِ بِالَّذِي لَهُ فَأَبَى فَدَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّخْلَ فَمَشَى فِيهَا ثُمَّ قَال...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : اگر قرض ادا کرتے وقت کھجور کے بدل اتنی ہی کھجور یا اور کوئی میوہ یا اناج کے بدل برابر ناپ تول کر یا اندازہ کرکے دے تو درست ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2396. وہب بن کیسان کہتے ہیں کہ حضرت جابر بن عبد اللہ  ؓ نے انھیں بتایا کہ ان کے والد جب فوت ہوئے تو ان پر ایک یہودی کا تیس وسق قرض تھا۔ حضرت جابر  ؓ نے اس سے مہلت طلب کی تو اس نے مہلت دینے سے انکار کردیا۔ حضرت جابر  ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے عرض کیا کہ آپ یہودی سے اس کی سفارش کریں، چنانچہ رسول اللہ ﷺ یہودی کے پاس تشریف لے گئے اور اس سے گفتگو کی کہ وہ اپنے قرض کے عوض اس(جابر)کے باغ کی کھجوریں لے لے تو اس نے انکارکردیا۔ تب رسول اللہ ﷺ باغ میں تشریف لے گئے اور اس کا چکر لگایا، پھر حضرت جابر  ؓ سے فرمایا: ’’اس کا پھل توڑ کر اس کا قرض ادا کرو۔&l...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ الشَّفَاعَةِ فِي وَضْعِ الدَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2405. حَدَّثَنَا مُوسَى حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أُصِيبَ عَبْدُ اللَّهِ وَتَرَكَ عِيَالًا وَدَيْنًا فَطَلَبْتُ إِلَى أَصْحَابِ الدَّيْنِ أَنْ يَضَعُوا بَعْضًا مِنْ دَيْنِهِ فَأَبَوْا فَأَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَاسْتَشْفَعْتُ بِهِ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا فَقَالَ صَنِّفْ تَمْرَكَ كُلَّ شَيْءٍ مِنْهُ عَلَى حِدَتِهِ عِذْقَ ابْنِ زَيْدٍ عَلَى حِدَةٍ وَاللِّينَ عَلَى حِدَةٍ وَالْعَجْوَةَ عَلَى حِدَةٍ ثُمَّ أَحْضِرْهُمْ حَتَّى آتِيَكَ فَفَعَلْتُ ثُمَّ جَاءَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَعَدَ عَلَيْهِ وَكَالَ لِكُلِّ رَجُلٍ حَتَّى ...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض میں کمی کی سفارش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2405. حضرت جابربن عبد اللہ  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ(میرےوالد گرامی)حضرت عبد اللہ  ؓ کی جب شہادت ہوئی تو وہ اپنے پیچھے بہت سا عیال اور قرض چھوڑگئے۔ میں نے قرض خواہوں سے گزارش کی کہ وہ کچھ قرض معاف کردیں لیکن انھوں نے انکار کردیا۔ میں نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوااور قرض خواہوں سے سفارش کرنے کی درخواست کی لیکن انھوں نے آپ ﷺ کی سفارش کو بھی ٹھکرادیا۔ اس پر آپ ﷺ نے فرمایا: ’’تم اپنی کھجوروں کی ہر قسم کو الگ الگ کردو۔ عذق ابن زید الگ، لین علیحدہ اور عجوہ ایک طرف رکھو، پھر ان لوگوں کو بلاؤ حتیٰ کہ میں بھی آجاؤں۔‘‘ میں نے ایسا ہی کیا۔ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ فِي الِاسْتِقْرَاضِ وَأَدَاءِ الدُّيُونِ وَالحَجْرِ وَالتَّفْلِيسِ (بَابُ الشَّفَاعَةِ فِي وَضْعِ الدَّيْنِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2406. وَغَزَوْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى نَاضِحٍ لَنَا فَأَزْحَفَ الْجَمَلُ فَتَخَلَّفَ عَلَيَّ فَوَكَزَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَلْفِهِ قَالَ بِعْنِيهِ وَلَكَ ظَهْرُهُ إِلَى الْمَدِينَةِ فَلَمَّا دَنَوْنَا اسْتَأْذَنْتُ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَدِيثُ عَهْدٍ بِعُرْسٍ قَالَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَا تَزَوَّجْتَ بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا قُلْتُ ثَيِّبًا أُصِيبَ عَبْدُ اللَّهِ وَتَرَكَ جَوَارِيَ صِغَارًا فَتَزَوَّجْتُ ثَيِّبًا تُعَلِّمُهُنَّ وَتُؤَدِّبُهُنَّ ثُمَّ قَالَ ائْتِ أَهْلَكَ فَقَدِمْتُ فَأَخْبَرْتُ خَالِي بِبَيْعِ الْجَمَلِ فَلَامَنِي فَأَ...

صحیح بخاری : کتاب: قرض لینے، ادا کرنے ، حجر اور مفلسی منظور کرنے کے بیان میں (باب : قرض میں کمی کی سفارش کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

2406. حضرت جابر  ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ ایک اونٹ پر جہاد کیا۔ وہ اونٹ تھک ہار کر لوگوں سے پیچھے رہ گیا۔ نبی ﷺ نے اسے پیچھے سے چھڑی ماری اور فرمایا: ’’اسے میرے ہاتھ فروخت کردو، تاہم تمھیں مدینے تک اس پر سفر کرنے کی اجازت ہو گی۔‘‘ جب ہم مدینہ طیبہ کے قریب آئے تو میں نے آگے جانے کی اجازت طلب کی اور بتایا کہ اے اللہ کے رسول اللہ ﷺ ! میں نے نئی نئی شادی کی ہے۔ آپ ﷺ نے دریافت فرمایا: ’’دوشیزہ سے نکاح کیا ہے یا شوہر دیدہ سے؟‘‘ میں نے عرض کیا: شوہر آشنا سے شادی کی ہے وہ اس لیے کہ (میرے والد گرامی)حضرت عب...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الخُصُومَاتِ (بَابُ كَلاَمِ الخُصُومِ بَعْضِهِمْ فِي بَعْضٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2418. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ كَعْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ تَقَاضَى ابْنَ أَبِي حَدْرَدٍ دَيْنًا كَانَ لَهُ عَلَيْهِ فِي الْمَسْجِدِ فَارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا حَتَّى سَمِعَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي بَيْتِهِ فَخَرَجَ إِلَيْهِمَا حَتَّى كَشَفَ سِجْفَ حُجْرَتِهِ فَنَادَى يَا كَعْبُ قَالَ لَبَّيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ ضَعْ مِنْ دَيْنِكَ هَذَا فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَيْ الشَّطْرَ قَالَ لَقَدْ فَعَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ قُمْ فَاقْضِهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: نالشوں اور جھگڑوں کے بیان میں (باب: مدعی یا مدعی علیہ ایک دوسرے کی نسبت جو کہیں )

مترجم: BukhariWriterName

2418. حضرت کعب بن مالک  ؓ سے روایت ہے انھوں نے ابن ابی حدرد  ؓ سے مسجد میں اپنے قرض کا تقاضا کیا جو اس کے ذمے تھا۔ اس دوران میں ان دونوں کی آوازیں اس قدر بلند ہوگئیں۔ کہ رسول اللہ ﷺ نے سنیں جبکہ آپ اپنے گھر میں تشریف فرماتھے۔ رسول اللہ ﷺ نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا اور باہر تشریف لائے اور آواز دی: ’’اے کعب!‘‘ حضرت کعب  ؓ نے جواب دیا: اللہ کےرسول ﷺ ! میں حاضر ہوں۔ آپ نے فرمایا: ’’اپنے قرض میں اتنا کم کردو۔‘‘ آپ نے نصف کم کرنے کا اشارہ فرمایا۔ حضرت کعب ؓ  نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ !میں نے(آدھا کم) کر...