1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي التَّشْدِيدِ فِي تَرْكِ الْجَمَاعَةِ)

حکم: صحیح

550. حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ عَبَّادٍ الْأَزْدِيُّ، حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنِ الْمَسْعُودِيِّ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْأَقْمَرِ، عَنْ أَبِي الْأَحْوَصِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ مَسْعُودٍ، قَال:َ حَافِظُوا عَلَى هَؤُلَاءِ الصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ حَيْثُ يُنَادَى بِهِنَّ، فَإِنَّهُنَّ مِنْ سُنَنِ الْهُدَى، وَإِنَّ اللَّهَ شَرَعَ لِنَبِيِّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سُنَنَ الْهُدَى، وَلَقَدْ رَأَيْتُنَا وَمَا يَتَخَلَّفُ عَنْهَا إِلَّا مُنَافِقٌ بَيِّنُ النِّفَاقِ، وَلَقَدْ رَأَيْتُنَا وَإِنَّ الرَّجُلَ لَيُهَادَى بَيْنَ الرَّجُلَيْنِ حَتَّى يُقَامَ فِي الصَّفِّ، وَمَا مِنْكُمْ مِنْ أَحَدٍ إِلَّا وَلَهُ مَسْجِدٌ فِي بَيْتِهِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: جماعت چھوڑنے پر انکار شدید )

مترجم: DaudWriterName

550. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ نے فرمایا کہ ان پانچوں نمازوں کی حفاظت اور پابندی اختیار کرو جہاں کہیں ان کے لیے اذان کہی جائے۔ کیونکہ نمازوں کی (باجماعت) پابندی ”سنن ہدی“ میں سے ہے۔ (یعنی حق و ہدایت کی راہ ہے)۔ اور اللہ عزوجل نے اپنے نبی کے لیے ہدایت کی سنتیں مشروع کی ہیں۔ اور میں نے صحابہ‬ ؓ ک‬و دیکھا ہے کہ واضح اور کھلے منافق کے علاوہ کوئی بھی جماعت سے پیچھے نہ رہتا تھا۔ اور میں نے صحابہ‬ ؓ ک‬و دیکھا ہے کہ ایک آدمی کو دو دو افراد سہارا دے کر لاتے تھے اور اسے صف میں کھڑا کر دیا جاتا تھا اور تم ہو کہ ہر ایک نے اپنے گھر ہی میں مسجد بنا رکھی ہے۔ اگر تم اپن...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ أَحَقُّ بِالْإِمَامَةِ)

حکم: صحیح

589. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ح، وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا مَسْلَمَةُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَعْنَى وَاحِدٌ، عَنْ خَالِدٍ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ- أَوْ لِصَاحِبٍ لَهُ-: >إِذَا حَضَرَتِ الصَّلَاةُ فَأَذِّنَا ثُمَّ أَقِيمَا، ثُمَّ لِيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُ كُمَا سِنًّا<. (صحيح). وَفِي حَدِيثِ مَسْلَمَةَ قَالَ: وَكُنَّا يَوْمَئِذٍ مُتَقَارِبَيْنِ فِي الْعِلْمِ. (هذا مدرج). و قَالَ فِي حَدِيثِ إِسْمَاعِيلَ: قَالَ خَالِدٌ: قُلْتُ لِأَبِي قِلَابَةَ: فَأَيْنَ الْقُرْآنُ؟ قَالَ: إِنَّهُمَا كَانَا مُتَقَارِبَيْنِ. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: امامت کا زیادہ حقدار کون ہے؟ )

مترجم: DaudWriterName

589. جناب ابوقلابہ، سیدنا مالک بن حویرث ؓ سے راوی ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے ان سے یا ان کے ساتھی سے فرمایا: ”جب نماز کا وقت ہو جائے تو اذان کہو، پھر اقامت کہو، پھر امامت وہ کرائے جو تم میں عمر میں بڑا ہو۔“ اور مسلمہ کی روایت میں ہے کہ ان دنوں ہم علم میں برابر برابر تھے۔ اور اسمعیل (ابن علیہ) کی روایت میں ہے کہ خالد حذا نے کہا: میں نے ابوقلابہ سے پوچھا: قراءت قرآن کا مسئلہ کیا ہوا؟ انہوں نے کہا: یہ دونوں اس میں قریب قریب تھے۔ ...


3 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ بَدْءِ الْأَذَانِ)

حکم: صحیح

626. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ كَانَ الْمُسْلِمُونَ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَجْتَمِعُونَ فَيَتَحَيَّنُونَ الصَّلَاةَ وَلَيْسَ يُنَادِي بِهَا أَحَدٌ فَتَكَلَّمُوا يَوْمًا فِي ذَلِكَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ اتَّخِذُوا نَاقُوسًا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارَى وَقَالَ بَعْضَهُمْ بَلْ قَرْنًا مِثْلَ قَرْنِ الْيَهُودِ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بِل...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: اذان کی ابتداء کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

626. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ جب مسلمان مدینہ آئے تو وہ اکٹھے ہوتے اور نماز کے وقت کا اندازہ لگاتے تھے۔ کوئی شخص اس (نماز) کا اعلان نہ کرتا تھا۔ ایک دن انھوں نے اس مسئلے کے بارے میں بات چیت کی۔ چنانچہ کسی نے کہا: عیسائیوں جیسا ناقوس (گھنٹہ) بنالو۔ کسی نے کہا: بلکہ یہودیوں جیسا نرسنگا (دھوتو) بنالو۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: تم (نماز کے وقت) کوئی آدمی (گلیوں میں) کیوں نہیں بھیج دیتے جو نماز کا اعلان کرے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلال! اٹھو اور نماز کا اعلان کرو۔“ ...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ أَذَانِ الْمُنْفَرِدَيْنِ فِي السَّفَرِ)

حکم: صحیح

634. أَخْبَرَنَا حَاجِبُ بْنُ سُلَيْمَانَ عَنْ وَكِيعٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَا وَابْنُ عَمٍّ لِي وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى أَنَا وَصَاحِبٌ لِي فَقَالَ إِذَا سَافَرْتُمَا فَأَذِّنَا وَأَقِيمَا وَلْيَؤُمَّكُمَا أَكْبَرُكُمَا...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: اکیلے ‘تنہا مسافر بھی اذان کہیں )

مترجم: NisaiWriterName

634. حضرت مالک بن حویرث ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: میں اور میرا چچا زاد بھائی اور ایک بار فرمایا: میں اور میرا ایک ساتھی نبی ﷺ کے پاس آئے۔ (واپسی کے وقت) آپ نے فرمایا: ”جب تم سفر کرو تو اذان و اقامت کہا کرو اور (جماعت کے وقت) تم میں سے بڑا امامت کرائے۔“


5 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابٌ اجْتِزَاءُ الْمَرْءِ بِأَذَانِ غَيْرِهِ فِي ...)

حکم: صحیح

635. أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ قَالَ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ قَالَ حَدَّثَنَا أَيُّوبُ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ أَتَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ شَبَبَةٌ مُتَقَارِبُونَ فَأَقَمْنَا عِنْدَهُ عِشْرِينَ لَيْلَةً وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَحِيمًا رَفِيقًا فَظَنَّ أَنَّا قَدْ اشْتَقْنَا إِلَى أَهْلِنَا فَسَأَلَنَا عَمَّنْ تَرَكْنَاهُ مِنْ أَهْلِنَا فَأَخْبَرْنَاهُ فَقَالَ ارْجِعُوا إِلَى أَهْلِيكُمْ فَأَقِيمُوا عِنْدَهُمْ وَعَلِّمُوهُمْ وَمُرُوهُمْ إِذَا حَضَرَتْ الصَّلَاةُ فَلْيُؤَذِّنْ لَكُمْ أَحَدُكُمْ وَلْيَؤُمَّكُمْ أَ...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: دوسرے کی اذان کافی ہونے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

635. حضرت مالک بن حویرث ؓ سے روایت ہے کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے پاس آئے اور ہم سب کے سب نوجوان ہم عمر تھے۔ ہم آپ کے پاس بیس راتیں ٹھہرے۔ رسول اللہ ﷺ بڑے رحم کرنے والے اور نہایت نرم دل تھے۔ آپ نے محسوس فرمایا کہ ہم کو گھر والوں کا اشتیاق ہوگیا ہے تو آپ نے ہم سے پوچھا کہ تم کن کن کو گھر چھوڑ کر آئے ہو؟ ہم سب نے (اپنے اپنے حساب سے) آپ کو بتایا۔ آپ نے فرمایا: ”تم اپنے گھر بار کی طرف لوٹ جائو، ان کے پاس رہو، انھیں تعلیم دو اور انھیں اسلامی احکام بتلاؤ۔ جب نماز کا وقت آئے تو تم میں سے ایک آدمی اذان کہے اور بڑا جماعت کرائے۔“ ...


6 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابٌ اجْتِزَاءُ الْمَرْءِ بِأَذَانِ غَيْرِهِ فِي ...)

حکم: صحیح

636. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ يَعْقُوبَ قَالَ حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ أَبِي قِلَابَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ سَلَمَةَ فَقَالَ لِي أَبُو قِلَابَةَ هُوَ حَيٌّ أَفَلَا تَلْقَاهُ قَالَ أَيُّوبُ فَلَقِيتُهُ فَسَأَلْتُهُ فَقَالَ لَمَّا كَانَ وَقْعَةُ الْفَتْحِ بَادَرَ كُلُّ قَوْمٍ بِإِسْلَامِهِمْ فَذَهَبَ أَبِي بِإِسْلَامِ أَهْلِ حِوَائِنَا فَلَمَّا قَدِمَ اسْتَقْبَلْنَاهُ فَقَالَ جِئْتُكُمْ وَاللَّهِ مِنْ عِنْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَقًّا فَقَالَ صَلُّوا صَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا وَصَلَاةَ كَذَا فِي حِينِ كَذَا فَإِذَا حَضَرَتْ الص...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: دوسرے کی اذان کافی ہونے کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

636. حضرت ابو ایوب سے روایت ہے کہ مجھے پہلے یہ روایت ابو قلابہ نے حضرت عمرو بن سلمہ سے بیان کی، پھر ابو قلابہ کہنے لگے کہ عمرو بن سلمہ ؓ زندہ ہیں تم ان سے مل کیوں نہیں لیتے! ایوب نے کہا: میں ان سے جا کر ملا اور ان سے پوچھا تو انھوں نے کہا کہ جب فتح مکہ کا واقعہ ہوا تو ہر قوم نے اپنے اعلانِ اسلام میں ایک دوسرے سے سبقت کی کوشش کی۔ میرے والد محترم بھی ہماری بستی والوں کے اسلام کا اعلان کرنے کے لیے آپ کے پاس حاضر ہوئے۔ جب وہ واپس آئے تو ہم ان کے استقبال کے لیے گئے! انھوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں تمھارے پاس اللہ تعالیٰ کے سچے رسول ﷺ کے پاس سے آ رہا ہوں۔ آپ ﷺ نے فرمایا ہ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْأَذَانِ فِي التَّخَلُّفِ عَنْ شُهُودِ الْ...)

حکم: صحیح الإسناد

653. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ أَوْسٍ يَقُولُ أَنْبَأَنَا رَجُلٌ مِنْ ثَقِيفٍ أَنَّهُ سَمِعَ مُنَادِيَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَعْنِي فِي لَيْلَةٍ مَطِيرَةٍ فِي السَّفَرِ يَقُولُ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: بارش والی رات میں جماعت کی حاضری سے رخصت کی اذان )

مترجم: NisaiWriterName

653. بنو ثقیف کے ایک آدمی سے روایت ہے کہ اس نے دوران سفر میں بارش والی رات میں نبی ﷺ کے مؤذن کو یوں کہتے سنا: [حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، صَلُّوا فِي رِحَالِكُمْ] یعنی ”اپنے خیموں میں نماز پڑھ لو۔“


8 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (مَنْ يُمْنَعُ مِنْ الْمَسْجِدِ)

حکم: صحیح

654. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ عَنْ مَالِكٍ عَنْ نَافِعٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ أَذَّنَ بِالصَّلَاةِ فِي لَيْلَةٍ ذَاتِ بَرْدٍ وَرِيحٍ فَقَالَ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ فَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَأْمُرُ الْمُؤَذِّنَ إِذَا كَانَتْ لَيْلَةٌ بَارِدَةٌ ذَاتُ مَطَرٍ يَقُولُ أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (کس شخص کو مسجد آنے سے روکا جا سکتا ہے؟ )

مترجم: NisaiWriterName

654. امام نافع ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابن عمر ؓ نے ٹھنڈی ہوا والی رات میں اذان کہی تو فرمایا: [أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ] ”خبردار! گھروں میں نماز پڑھ لو۔“ کیونکہ نبی ﷺ مؤذن کو حکم دیتے، جب بارش والی ٹھنڈی رات ہوتی کہ وہ (اذان میں) کہے: [أَلَا صَلُّوا فِي الرِّحَالِ]


9 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْأَذَانِ لِمَنْ يَجْمَعُ بَيْنَ الصَّلَاتَ...)

حکم: صحیح

655. أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ أَنْبَأَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ سَارَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى أَتَى عَرَفَةَ فَوَجَدَ الْقُبَّةَ قَدْ ضُرِبَتْ لَهُ بِنَمِرَةَ فَنَزَلَ بِهَا حَتَّى إِذَا زَاغَتْ الشَّمْسُ أَمَرَ بِالْقَصْوَاءِ فَرُحِّلَتْ لَهُ حَتَّى إِذَا انْتَهَى إِلَى بَطْنِ الْوَادِي خَطَبَ النَّاسَ ثُمَّ أَذَّنَ بِلَالٌ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى الظُّهْرَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى الْعَصْرَ وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا شَيْئًا...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: جو شخص دونمازوں کو پہلی(نماز) کے وقت میں جمع کرے تو وہ شروع میں اذان کہے گا )

مترجم: NisaiWriterName

655. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ چلے حتیٰ کہ عرفہ میں آئے تو وہاں وادیٔ نمرہ میں اپنے لیے خیمہ لگا ہوا پایا، چنانچہ آپ اس میں اترے حتیٰ کہ جب سورج ڈھل گیا تو آپ نے حکم دیا، (آپ کی اونٹنی) قصواء پر پالان کسا گیا۔ جب آپ وادیٔ نمرہ کے نشیب میں پہنچے تو لوگوں کو خطبہ دیا، پھر بلال نے اذان کہی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ظہر کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو عصر کی نماز پڑھائی اور ان کے درمیان کوئی (نفل) نماز نہیں پڑھی۔ ...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ الْأَذَانِ لِمَنْ جَمَعَ بَيْنَ الصَّلَاتَيْ...)

حکم: صحیح

656. أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ هَارُونَ قَالَ حَدَّثَنَا حَاتِمُ بْنُ إِسْمَعِيلَ قَالَ حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ دَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى انْتَهَى إِلَى الْمُزْدَلِفَةِ فَصَلَّى بِهَا الْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ بِأَذَانٍ وَإِقَامَتَيْنِ وَلَمْ يُصَلِّ بَيْنَهُمَا شَيْئًا...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: پہلی نماز کا وقت ختم ہونےکے بعد دو نمازیں جمع کرنے کی صورت میں ایک ہی اذان کافی ہے )

مترجم: NisaiWriterName

656. حضرت جابر بن عبداللہ ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ (واپسی کے دوران میں) چلے حتیٰ کہ مزدلفہ پہنچ گئے۔ وہاں مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک اذان اور دو اقامتوں سے پڑھیں اور ان کے درمیان نوافل نہیں پڑھے۔