1 سنن النسائي: كِتَابُ الْأَذَانِ (بَابُ بَدْءِ الْأَذَانِ)

حکم: صحیح

626. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَا حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ قَالَ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي نَافِعٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ أَنَّهُ كَانَ يَقُولُ كَانَ الْمُسْلِمُونَ حِينَ قَدِمُوا الْمَدِينَةَ يَجْتَمِعُونَ فَيَتَحَيَّنُونَ الصَّلَاةَ وَلَيْسَ يُنَادِي بِهَا أَحَدٌ فَتَكَلَّمُوا يَوْمًا فِي ذَلِكَ فَقَالَ بَعْضُهُمْ اتَّخِذُوا نَاقُوسًا مِثْلَ نَاقُوسِ النَّصَارَى وَقَالَ بَعْضَهُمْ بَلْ قَرْنًا مِثْلَ قَرْنِ الْيَهُودِ فَقَالَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَوَلَا تَبْعَثُونَ رَجُلًا يُنَادِي بِالصَّلَاةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا بِل...

سنن نسائی : کتاب: اذان سے متعلق احکام و مسائل (باب: اذان کی ابتداء کا بیان )

مترجم: NisaiWriterName

626. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ جب مسلمان مدینہ آئے تو وہ اکٹھے ہوتے اور نماز کے وقت کا اندازہ لگاتے تھے۔ کوئی شخص اس (نماز) کا اعلان نہ کرتا تھا۔ ایک دن انھوں نے اس مسئلے کے بارے میں بات چیت کی۔ چنانچہ کسی نے کہا: عیسائیوں جیسا ناقوس (گھنٹہ) بنالو۔ کسی نے کہا: بلکہ یہودیوں جیسا نرسنگا (دھوتو) بنالو۔ حضرت عمر ؓ نے فرمایا: تم (نماز کے وقت) کوئی آدمی (گلیوں میں) کیوں نہیں بھیج دیتے جو نماز کا اعلان کرے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلال! اٹھو اور نماز کا اعلان کرو۔“ ...