1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَا يَجِبُ عَلَى الْمُؤَذِّنِ مِنْ تَعَاهُدِ...)

حکم: لم تتم دراسته()(الألباني)

517. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ فُضَيْلٍ، حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >الْإِمَامُ ضَامِنٌ، وَالْمُؤَذِّنُ مُؤْتَمَنٌ، اللَّهُمَّ أَرْشِدِ الْأَئِمَّةَ، وَاغْفِرْ لِلْمُؤَذِّنِينَ<....

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: مؤذن کے لیے واجب ہے کہ وقت کی پابندی کرے )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

517. سیدنا ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”امام ضامن اور ذمہ دار ہے اور مؤذن امین اور قابل اعتماد ہے۔ اے اللہ! اماموں کو (صحیح علم و عمل) کی توفیق دے اور مؤذنوں کو بخش دے۔“


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ التَّطَوُّعِ (بَابُ فِي تَخْفِيفِهِمَا)

حکم: لم تتم دراسته()(الألباني)

1257. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا أَبُو الْمُغِيرَةِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْعَلَاءِ، حَدَّثَنِي أَبُو زِيَادَةَ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ زِيَادَةَ الْكِنْدِيُّ، عَنْ بِلَالٍ، أَنَّهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيُؤْذِنَهُ بِصَلَاةِ الْغَدَاةِ، فَشَغَلَتْ عَائِشَةُ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا بِلَالًا بِأَمْرٍ سَأَلَتْهُ عَنْهُ، حَتَّى فَضَحَهُ الصُّبْحُ، فَأَصْبَحَ جِدًّا، قَالَ: فَقَامَ بِلَالٌ فَآذَنَهُ بِالصَّلَاةِ، وَتَابَعَ أَذَانَهُ، فَلَمْ يَخْرُجْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا خَرَجَ,صَلَّى بِالنَّاسِ، وَأَخْبَرَهُ أَنَّ ع...

سنن ابو داؤد : کتاب: نوافل اور سنتوں کے احکام ومسائل (باب: فجر کی سنتیں ہلکی پڑھنے کا بیان )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)

1257. سیدنا بلال ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو نماز فجر کی (جماعت کا وقت ہو جانے کی) اطلاع دینے کے لیے آئے تو سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے اس کو کسی بات میں مشغول کر لیا، حتیٰ کہ صبح خوب سفید ہو گئی۔ پھر سیدنا بلال ؓ کھڑے ہوئے اور آپ ﷺ کو خبر دی اور کئی بار خبر دی، مگر رسول اللہ ﷺ تشریف نہ لائے، بالآخر جب نکلے تو لوگوں کو نماز پڑھائی۔ تو بلال ؓ نے آپ ﷺ سے کہا کہ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے اس کو باتوں میں لگا لیا تھا اور وہ اس سے کچھ پوچھ رہی تھیں، حتیٰ کہ خوب صبح ہو گئی اور آپ نے بھی تشریف لانے میں تاخیر کر دی۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”میں فجر کی رکعتیں پڑھ رہا تھا۔“ کہا: اے اللہ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الأَذَانِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الإِمَامَ ضَامِنٌ وَالْمُؤَذ...)

حکم: صحیح()(الألباني)

207. حَدَّثَنَا هَنَّادٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ وَأَبُو مُعَاوِيَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْإِمَامُ ضَامِنٌ وَالْمُؤَذِّنُ مُؤْتَمَنٌ اللَّهُمَّ أَرْشِدْ الْأَئِمَّةَ وَاغْفِرْ لِلْمُؤَذِّنِينَ قَالَ أَبُو عِيسَى وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَسَهْلِ بْنِ سَعْدٍ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ أَبِي هُرَيْرَةَ رَوَاهُ سُفْيَانُ الثَّوْرِيُّ وَحَفْصُ بْنُ غِيَاثٍ وَغَيْرُ وَاحِدٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَوَى أَسْبَاطُ بْ...

جامع ترمذی : كتاب: اذان سے متعلق احکام ومسائل (باب: امام ضامن اور مؤ ذن امین ہے​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

207. ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’امام ضامن ہے۱؎ اور مؤ ذن امین۲؎ ہے، اے اللہ! تو اماموں کو راہ راست پر رکھ۳؎ اور مؤذنوں کی مغفرت فرما‘‘۴؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- اس باب میں عائشہ، سہل بن سعد اور عقبہ بن عامر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۲- مؤلف نے حدیث کے طرق اور پہلی سند کی متابعت ذکر کرنے اور ابو صالح کی عائشہ سے روایت کے بعد فرمایا: میں نے ابو زرعہ کو کہتے سنا کہ ابو صالح کی ابوہریرہ سے مروی حدیث ابو صالح کی عائشہ سے مروی حدیث سے زیادہ صحیح ہے۔ نیز میں نے محمد بن اسماعیل بخاری کو کہتے سنا کہ ابو ص...


5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ البِرِّ وَالصِّلَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي فَضْلِ الْمَمْلُوكِ الصَّالِحِ...)

حکم: صحیح()(الألباني)

1986. حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ عَنْ زَاذَانَ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةٌ عَلَى كُثْبَانِ الْمِسْكِ أُرَاهُ قَالَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ عَبْدٌ أَدَّى حَقَّ اللَّهِ وَحَقَّ مَوَالِيهِ وَرَجُلٌ أَمَّ قَوْمًا وَهُمْ بِهِ رَاضُونَ وَرَجُلٌ يُنَادِي بِالصَّلَوَاتِ الْخَمْسِ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ غَرِيبٌ لَا نَعْرِفُهُ إِلَّا مِنْ حَدِيثِ سُفْيَانَ الثَّوْرِيِّ عَنْ أَبِي الْيَقْظَانِ وَأَبُو الْيَقْظَانِ اسْمُهُ عُثْمَانُ بْنُ قَيْسٍ وَيُقَالُ ابْنُ عُمَيْرٍ وَهُوَ أَشْهَ...

جامع ترمذی : كتاب: نیکی اورصلہ رحمی کے بیان میں (باب: نیک سیرت غلام کی فضیلت کابیان​ )

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی ومجلس علمی(دار الدعوۃ، نئی دہلی)

1986. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ’’تین آدمی مشک کے ٹیلے پرہوں گے، قیامت کے دن۔ پہلا وہ غلام جو اللہ کا اوراپنے مالکوں کا حق اداکرے۔ دوسرا وہ آدمی جو کسی قوم کی امامت کرے اوروہ اس سے راضی ہوں، اورتیسرا وہ آدمی جو رات اوردن میں نمازکے لیے پانچ باربلاتا ہے‘‘۱ ؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ یہ حدیث حسن غریب ہے، ہم اسے سفیان ثوری کی روایت سے جانتے ہیں، جسے وہ ابوالیقظان سے روایت کرتے ہیں۔ ۲۔ ابوالیقظان کا نام عثمان بن قیس ہے، انہیں عثمان بن عمیربھی کہا جاتا ہے اور یہی مشہورہے۔ ...