الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 15 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 15 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابٌ: لاَ وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2747. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ وَرْقَاءَ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ عَطَاءٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «كَانَ المَالُ لِلْوَلَدِ، وَكَانَتِ الوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ، فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ، فَجَعَلَ لِلذَّكَرِ مِثْلَ حَظِّ الأُنْثَيَيْنِ، وَجَعَلَ لِلْأَبَوَيْنِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسَ، وَجَعَلَ لِلْمَرْأَةِ الثُّمُنَ وَالرُّبُعَ، وَلِلزَّوْجِ الشَّطْرَ وَالرُّبُعَ»... صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب: وارث کے لئے وصیت کرنا جائز نہیں ہے ) مترجم: BukhariWriterName 2747. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ابتدائے اسلام میں مال، اولاد کے لیے تھا اور والدین کے لیے وصیت تھی۔ پھر اللہ تعالیٰ نے اس سے جو چاہا منسوخ کردیا اور مذکر کے لیے دو عورتوں کے برابر حصہ قرار دیا، ماں باپ میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا چھٹا حصہ مقرر کردیا، نیز بیوی کو آٹھواں یاچوتھا اورشوہر کو نصف یا چوتھا حصہ دیا۔ ... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ فَرْضِ الخُمُسِ (بَابُ بَرَكَةِ الغَازِي فِي مَالِهِ حَيًّا وَمَيِّ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 3129. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: قُلْتُ لِأَبِي أُسَامَةَ، أَحَدَّثَكُمْ هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ، قَالَ: لَمَّا وَقَفَ الزُّبَيْرُ يَوْمَ الجَمَلِ دَعَانِي، فَقُمْتُ إِلَى جَنْبِهِ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ، إِنَّهُ لاَ يُقْتَلُ اليَوْمَ إِلَّا ظَالِمٌ أَوْ مَظْلُومٌ، وَإِنِّي لاَ أُرَانِي إِلَّا سَأُقْتَلُ اليَوْمَ مَظْلُومًا، وَإِنَّ مِنْ أَكْبَرِ هَمِّي لَدَيْنِي، أَفَتُرَى يُبْقِي دَيْنُنَا مِنْ مَالِنَا شَيْئًا؟ فَقَالَ: يَا بُنَيِّ بِعْ مَالَنَا، فَاقْضِ دَيْنِي، وَأَوْصَى بِالثُّلُثِ، وَثُلُثِهِ لِبَنِيهِ - يَعْنِي بَنِي عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الزُّبَيْرِ - ... صحیح بخاری : کتاب: خمس کے فرض ہونے کا بیان (باب : اللہ پاک نے مجاہدین کرام کو جو آنحضرت ﷺ یا دوسرے بادشاہان اسلام کے ساتھ ہو کر لڑے کیسی برکت دی تھی ‘ اس کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 3129. حضرت عبداللہ بن زبیر ؓسے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ جنگ جمل کے دن جب حضرت زبیر ؓ (میدان جنگ میں) کھڑے ہوئے تو انھوں نے مجھے بلایا۔ میں ان کے پہلو میں کھڑا ہوگیا انھوں نے فرمایا: اے میرے پیارے بیٹے! آج کے دن ظالم یا مظلوم ہی قتل ہوگا اورمیں سمجھتا ہوں کہ آج میں مظلوم ہی قتل کیا جاؤں گا اور مجھے زیادہ فکر میرے قرض کی (ادائیگی کی) ہے۔ کیا تمھیں کچھ اندازہ ہے کہ قرض ادا کرنے کے بعد ہمارا کچھ مال بچ سکے گا؟ پھر انھوں نے کہا: اے میرے پیارے بیٹے! ہمارا مال فروخت کرکے اس سے قرض ادا کردینا۔ انھوں نے اس مال سے ایک تہائی کی وصیت کی اور اس تہائی کے تیسرے حصے کی وصیت ... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ: {وَلَكُمْ نِصْفُ مَا تَرَكَ أَزْوَ...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 4578. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ وَرْقَاءَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ الْمَالُ لِلْوَلَدِ وَكَانَتْ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ فَجَعَلَ لِلذَّكَرِ مِثْلَ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ وَجَعَلَ لِلْأَبَوَيْنِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسَ وَالثُّلُثَ وَجَعَلَ لِلْمَرْأَةِ الثُّمُنَ وَالرُّبُعَ وَللزَّوْجِ الشَّطْرَ وَالرُّبُعَ... صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت (ولکم نصف ما ترک ازواجکم) کی تفسیر ) مترجم: BukhariWriterName 4578. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: (ابتداء) میت کا سارا مال اولاد کو ملتا تھا اور والدین کو وہی کچھ ملتا جو مرنے والا ان کے لیے وصیت کر جاتا۔ پھر اللہ تعالٰی نے اپنی صوابدید کے مطابق اس میں ترمیم کر دی، چنانچہ (اللہ تعالٰی نے) مرد کا حصہ دو عورتوں کے حصے کے برابر مقرر فرمایا اور والدین میں سے ہر ایک کے لیے چھٹا اور تہائی حصہ مقرر فرمایا اور اسی طرح بیوی کے لیے آٹھواں اور چوتھا، نیز خاوند کے لیے آدھا اور چوتھا حصہ طے کر دیا۔ ... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الفَرَائِضِ (بَابُ مِيرَاثِ الجَدِّ مَعَ الأَبِ وَالإِخْوَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6739. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ عَنْ وَرْقَاءَ عَنْ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ الْمَالُ لِلْوَلَدِ وَكَانَتْ الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ فَنَسَخَ اللَّهُ مِنْ ذَلِكَ مَا أَحَبَّ فَجَعَلَ لِلذَّكَرِ مِثْلَ حَظِّ الْأُنْثَيَيْنِ وَجَعَلَ لِلْأَبَوَيْنِ لِكُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا السُّدُسُ وَجَعَلَ لِلْمَرْأَةِ الثُّمُنَ وَالرُّبُعَ وَلِلزَّوْجِ الشَّطْرَ وَالرُّبُعَ... صحیح بخاری : کتاب: فرائض یعنی ترکہ کے حصول کے بیان میں (باب : باپ یا بھائیو ں کی موجودگی میں دادا کی میراث کا بیان ) مترجم: BukhariWriterName 6739. حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: پہلے سارا مال اولاد کے لیے ہوتا تھا اور والدین کے لیے وصیت تھی پھر اللہ تعالٰی نے اس میں سے جو چاہا منسوخ کر دیا اور لڑکوں کو دو لڑکیوں کے برابر حصہ دیا، نیز والدین میں سے ہر ایک کو چھٹا حصہ دیا۔ اس کے علاوہ بیوی کے لیے آٹھواں اور چوتھا حصہ مقرر فرمایا اور شوہر کو نصف یا چوتھائی حصے کا حق دار قرار دیا۔ ... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي نَسْخِ الْوَصِيَّةِ لِلْوَالِد...) حکم: حسن صحيح 2869. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ حَدَّثَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ يَزِيدَ النَّحْوِيِّ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ إِنْ تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ فَكَانَتْ الْوَصِيَّةُ كَذَلِكَ حَتَّى نَسَخَتْهَا آيَةُ الْمِيرَاثِ سنن ابو داؤد : کتاب: وصیت کے احکام و مسائل (باب: ماں باپ اور دوسرے ( وارث ) قرابت داروں کے لیے وصیت کرنا منسوخ ہے ) مترجم: DaudWriterName 2869. سیدنا ابن عباس ؓ سے مروی ہے کہ آیت (إِنْ تَرَكَ خَيْرًا الْوَصِيَّةُ لِلْوَالِدَيْنِ وَالْأَقْرَبِينَ)”اگر مال چھوڑ جائے تو ماں باپ اور قرابت داروں کیلئے وصیت کرے۔“ کا حکم ابتداء میں ایسے ہی تھا حتیٰ کہ اسے آیت میراث نے منسوخ کر دیا۔ الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي الْوَصِيَّةِ لِلْوَارِثِ) حکم: حسن صحيح 2870. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَعْطَى كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ فَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ سنن ابو داؤد : کتاب: وصیت کے احکام و مسائل (باب: وارث کے لیے وصیت ) مترجم: DaudWriterName 2870. سیدنا ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے ہوئے سنا: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہر حقدار کو اس کا حق دے دیا ہے۔ پس وارث کے لیے کوئی وصیت نہیں۔“ الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي تَضْمِينِ الْعَوَرِ) حکم: صحیح 3565. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ الْحَوْطِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: >إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَعْطَى كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ، فَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ، وَلَا تُنْفِقُ الْمَرْأَةُ شَيْئًا مِنْ بَيْتِهَا، إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا<. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَلَا الطَّعَامَ؟, قَالَ: >ذَاكَ أَفْضَلُ أَمْوَالِنَا<، ثُمَّ قَالَ: >الْعَوَرُ مُؤَدَّاةٌ، وَالْمِنْحَةُ مَرْدُودَةٌ، وَالدَّيْنُ مَقْضِيٌّ، وَالزَّعِيمُ غَارِمٌ<. ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: مانگے کی چیز پر ضمان ( ادائیگی کی ضمانت ) کا مسئلہ ) مترجم: DaudWriterName 3565. سیدنا ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہر حق والے کو اس کا حق دے دیا ہے تو اب کسی وارث کے لیے وصیت نہیں، اور کوئی عورت اپنے گھر میں سے اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کوئی چیز خرچ نہ کرے۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! طعام بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو ہمارے افضل اموال میں سے ہوتا ہے۔“ پھر فرمایا: ”مانگے کی چیز واپس کرنا ہو گی۔ اور دودھ کا جانور، جو عطیہ دیا گیا ہو، لوٹایا جاتا ہے۔ قرض ادا کرنا لازم ہے اور ضامن آدمی ذمہ ادا کرے گا۔“ ... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْوَصَايَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ لاَ وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ) حکم: صحیح 2120. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ عَيَّاشٍ حَدَّثَنَا شُرَحْبِيلُ بْنُ مُسْلِمٍ الْخَوْلَانِيُّ عَنْ أَبِي أُمَامَةَ الْبَاهِلِيِّ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي خُطْبَتِهِ عَامَ حَجَّةِ الْوَدَاعِ إِنَّ اللَّهَ قَدْ أَعْطَى لِكُلِّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ فَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَحِسَابُهُمْ عَلَى اللَّهِ وَمَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ انْتَمَى إِلَى غَيْرِ مَوَالِيهِ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ التَّابِعَةُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ لَا تُنْفِقُ امْرَأَةٌ مِنْ بَيْتِ زَوْجِهَا إِل... جامع ترمذی : كتاب: وصیت کے احکام ومسائل (باب: وارث کے لیے کوئی وصیت نہیں ) مترجم: TrimziWriterName 2120. ابوامامہ باہلی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے حجۃ الوداع کے سال خطبہ میں رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’اللہ تعالیٰ نے ہرحق والے کو اس کا حق دے دیا ہے، لہٰذا کسی وارث کے لیے وصیت جائز نہیں، لڑکا (ولد زنا) بستر والے کی طرف منسوب ہوگا (نہ کہ زانی کی طرف)، اور زانی رجم کا مستحق ہے اور ان کا حساب اللہ کے سپرد ہے۔ جس نے اپنے باپ کے علاوہ کسی دوسری طرف نسبت کی یا اپنے موالی کے علاوہ کی طرف اپنے آپ کو منسوب کیا اس پرقیامت کے دن تک جاری رہنے والی لعنت ہو، کوئی عورت اپنے شوہر کے گھر سے اس کی اجازت کے بغیر خرچ نہ کرے‘‘، عرض کیاگیا: اللہ کے رسولﷺ! کھانا بھی ... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْوَصَايَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ لاَ وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ) حکم: صحیح 2121. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ شَهْرِ بْنِ حَوْشَبٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ غَنْمٍ عَنْ عَمْرِو بْنِ خَارِجَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَطَبَ عَلَى نَاقَتِهِ وَأَنَا تَحْتَ جِرَانِهَا وَهِيَ تَقْصَعُ بِجِرَّتِهَا وَإِنَّ لُعَابَهَا يَسِيلُ بَيْنَ كَتِفَيَّ فَسَمِعْتُهُ يَقُولُ إِنَّ اللَّهَ أَعْطَى كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ وَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ وَالْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ وَمَنْ ادَّعَى إِلَى غَيْرِ أَبِيهِ أَوْ انْتَمَى إِلَى غَيْرِ مَوَالِيهِ رَغْبَةً عَنْهُمْ فَعَلَيْهِ لَعْنَةُ اللَّهِ لَا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَرْفًا وَلَا... جامع ترمذی : كتاب: وصیت کے احکام ومسائل (باب: وارث کے لیے کوئی وصیت نہیں ) مترجم: TrimziWriterName 2121. عمر وبن خارجہ ؓ سے روایت ہے: نبی اکرمﷺ اپنی اونٹنی پرخطبہ دے رہے تھے، اس وقت میں اس کی گردن کے نیچے تھا، وہ جگالی کررہی تھی اور اس کا لعاب میرے کندھوں کے درمیان بہہ رہا تھا، آپﷺ نے فرمایا: ’’اللہ تعالیٰ نے ہرحق والے کا حق دے دیا ہے،کسی وارث کے لیے وصیت جائز نہیں، لڑکا (ولد زنا) بستر والے کی طرف منسوب ہوگا، اور زانی رجم کا مستحق ہے، جوشخص اپنے باپ کے علاوہ کی طرف نسبت کرے یا (غلام) اپنے مالکوں کے علاوہ کی طرف اپنے آپ کو منسوب کرے انہیں ناپسند کرتے ہوئے اس پر اللہ کی لعنت ہے، اللہ ایسے شخص کا نہ نفلی عبادت قبول کرے گا نہ فریضہ‘‘۔ ا... الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) 10 سنن النسائي: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابٌ إِذَا مَاتَ الْفَجْأَةَ هَلْ يُسْتَحَبُّ لِأ...) حکم: صحیح 3649. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ الْقَاسِمِ عَنْ مَالِكٍ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَإِنَّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ فَتَصَدَّقَ عَنْهَا... سنن نسائی : کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل (باب: اگر کوئی اچانک فوت ہوجائے تو کیا گھر واوں کے لیے بہتر ہے کہ ا سکی طرف سے صدقہ کریں؟ ) مترجم: NisaiWriterName 3649. حضرت عائشہؓ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ ﷺ سے کہا: میری والدہ کی جان اچانک نکل گئی۔ اگر اسے بات چیت کا موقع ملتا تو ہو ضرور صدقہ کرتی۔ کیا میں اب اس کی طرف سے صدقہ کرسکتا ہوں؟ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”ہاں۔“ چنانچہ اس شخص نے اپنی والدہ کی طرف سے صدقہ کیا۔ الموضوع: الوصية للوارث (المعاملات) موضوع: وارث کے لیے وصیت کرنا (معاملات) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 15 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 15