1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الأَقَارِبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1461. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُسَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ الأَنْصَارِ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ، وَكَانَ أَحَبُّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ، وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ المَسْجِدِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ، قَالَ أَنَسٌ: فَلَمَّا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ آل عمران: قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اپنے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

1461. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:حضرت ابو طلحہ ؓ  مدینہ میں تمام انصار سے زیادہ مالدار اور کھجوروں کے باغات رکھنے والے تھے، انھیں سب سے زیادہ پسند بیر حاء نامی باغ تھا جو مسجد نبوی کے سامنے واقع تھا، وہاں رسول اللہ ﷺ تشریف لے جاتے اور اس کا خوش گوار پانی نوش فرماتے، حضرت انس ؓ  فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی:’’تم نیکی نہیں حاصل کر سکتے جب تک اپنی پسندیدہ چیزوں میں سے خرچ نہ کرو۔‘‘ تو حضرت طلحہ ؓ  نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے کھڑے ہو کر عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِوَكِيلِهِ: ضَعْهُ حَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2318. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ الْأَنْصَارِ بِالْمَدِينَةِ مَالًا وَكَانَ أَحَبَّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ فَلَمَّا نَزَلَتْ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُ...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب: اگر کسی نے اپنے وکیل سے کہا کہ جہاں مناسب جانو اسے خرچ کرو، اور وکیل نے کہا کہ جو کچھ تم نے کہا ہے میں نے سن لیا )

مترجم: BukhariWriterName

2318. حضرت انس بن مالک  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ حضرت ابو طلحہ  ؓ مدینہ طیبہ کے انصار میں سے سب سے زیادہ مال دار تھے۔ اور ان کے نزدیک ان کا بہترین مال ان کا باغ بیرحاء تھا۔ اور وہ مسجد نبوی کے بالکل سامنے واقع تھا۔ رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف لے جایا کرتے اور اس کا شریں پانی نوش فرماتے تھے۔ جب یہ آیت نازل ہوئی۔ ﴿لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ﴾ ’’تم بھلائی ہر گز نہیں حاصل کر سکتے حتیٰ کہ اپنی محبوب چیز خرچ کرو۔‘‘ تو ابو طلح...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا وَقَفَ أَوْ أَوْصَى لِأَقَارِبِهِ وَمَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2752. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَبِي طَلْحَةَ: «أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ»، قَالَ أَبُو طَلْحَةَ: أَفْعَلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ، فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ، وَبَنِي عَمِّهِ، وَقَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: لَمَّا نَزَلَتْ: {وَأَنْذِرْ عَشِيرَتَكَ الأَقْرَبِينَ} [الشعراء: 214]، جَعَلَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَادِي: «يَا بَنِي فِهْرٍ، يَا بَنِي عَدِيٍّ» لِبُطُونِ قُرَيْشٍ، وَقَالَ أَبُو هُرَيْر...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے اپنے عزیزوں پر کوئی چیز وقف کی یا ان کے لئے وصیت کی تو کیا حکم ہے اور عزیزوں سے کون لوگ مراد ہوں گے )

مترجم: BukhariWriterName

2752. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے حضرت ابو طلحہ  ؓ سے فرمایا: ’’میری رائے کے مطابق آپ اپنا باغ قریبی رشتہ داروں میں تقسیم کردیں۔‘‘ حضرت ابو طلحہ  ؓ نے عرض کیا : اللہ کے رسول ﷺ ! میں ایسا ہی کروں گا، چنانچہ ابو طلحہ  ؓ نے وہ(باغ) اپنے قرابت داروں اور چچا زاد بھائیوں میں تقسیم کردیا۔ حضرت ابن عباس  ؓ نے فرمایا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’آپ اپنے قریبی رشتہ داروں کوڈرائیں۔‘‘ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ’’اے بنو فہر! اے بنو ع...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ إِذَا وَقَفَ أَرْضًا وَلَمْ يُبَيِّنِ الحُدُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2769. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ، أَحَبُّ مَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ، مُسْتَقْبِلَةَ المَسْجِدِ وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ، قَالَ أَنَسٌ: فَلَمَّا نَزَلَتْ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} [آل عمران: 92]، قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ: {لَنْ تَنَالُوا البِرّ...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : اگر کسی نے ایک زمین وقف کی ( جو مشہور و معلوم ہے ) اس کی حدیں بیان نہیں کیں تو یہ جائز ہوگا‘ اسی طرح ایسی زمین کا صدقہ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

2769. حضرت انس بن مالک  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: حضرت ابو ر ؓ مدینہ طیبہ میں تمام انصار سے زیادہ مال دار تھے۔ ان کے پاس کھجوروں کے باغات تھے۔ مسجد نبوی کے سامنے ان کا سب سے پسندیدہ مال بیرحاء کا باغ تھا جس میں نبی ﷺ تشریف لاتے اور اس کا بہترین پانی نوش جاں کرتے تھے۔ حضرت انس  ؓ نے کہا: جب یہ آیت اتری: ’’تم لوگ اس وقت تک نیکی حاصل نہیں کر سکتے جب تک اپنی محبوب ترین چیز خرچ نہ کرو۔‘‘ تو حضرت ابو طلحہ  ؓ رسول اللہ ﷺ کے حضور کھڑے ہوئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اللہ تعالی...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (بَابُ قَوْلِهِ{لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4554. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ نَخْلًا وَكَانَ أَحَبَّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ فَلَمَّا أُنْزِلَتْ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا ت...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: آیت ( لن تنالوا البر حتٰی تنفقوا مما تحبون )کی تفسیر )

مترجم: BukhariWriterName

4554. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: مدینہ طیبہ میں حضرت ابوطلحہ ؓ کے پاس سب انصار سے زیادہ کھجوروں کے باغات تھے۔ اور "بیرحاء" نامی باغ انہیں اپنی جائیداد میں سب سے زیادہ عزیز تھا۔ یہ مسجد نبوی کے بالکل سامنے تھا اور خود رسول اللہ ﷺ اس باغ میں تشریف لے جاتے اور اس کا شیریں اور عمدہ پانی نوش جاں فرمایا کرتے تھے۔ جب یہ آیت نازل ہوئی: ﴿لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ﴾ تو حضرت ابوطلحہ ؓ اٹھ کھڑے ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! اللہ تعالٰی نے فرمایا ہے: "جب تک تم اپنی پس...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَشْرِبَةِ (بَابُ اسْتِعْذَابِ المَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5611. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ، وَكَانَ أَحَبُّ مَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ، وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَ المَسْجِدِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ، قَالَ أَنَسٌ: فَلَمَّا نَزَلَتْ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ} [آل عمران: 92] قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا م...

صحیح بخاری : کتاب: مشروبات کے بیان میں (باب: میٹھا پانی ڈھونڈنا )

مترجم: BukhariWriterName

5611. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت ابو طلحہ ؓ مدینہ طیبہ میں کھجوروں کے باغات کے لحاظ سے تمام انصار سے زیادہ مال دار تھے۔ ان کا محبوب ترین مال بیرحاء تھا اور وہ مسجد نبوی کے بالکل سامنے واقع تھا۔ رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف لے جاتے اور اس میں میٹھا پانی نوش فرماتے تھے۔ حضرت انس ؓ فرماتے ہیں: جب یہ آیت نازل ہوئی: ”تم ہرگز بھلائی نہیں پاؤ گے حتٰی کہ تم اپنے محبوب مال سے خرچ کرو۔“ تو حضرت ابو طلحہ کھڑے ہوئے اور عرض کی: اللہ کے رسول! اللہ تعالٰی فرماتا ہے: &r...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ وَالصَّدَقَةِ عَلَى الْأَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

998. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ إِسْحَقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالًا وَكَانَ أَحَبُّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرَحَى وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ قَالَ أَنَسٌ فَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ ف...

صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب: رشتہ داروں ‘خاوند‘اولاد ‘اور والدین پرچاہے وہ کافر ہوں ‘خرچ کرنے اور صدقہ کرنے کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

998. اسحاق بن عبداللہ بن ابی طلحہ سے روایت ہے کہ انھوں نے حضرت بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے سنا، وہ فرما رہے تھے: ابو طلحہ مدینہ میں کسی بھی انصاری سے زیادہ مالدار تھے، ان کے مال میں سے بیرحاء والا باغ انھیں سب سے زیادہ پسند تھا جو مسجد نبوی کے سامنے واقع تھا، رسول اللہ ﷺ اس میں تشریف لے جاتے اور اس کا عمدہ پانی نوش فرماتے۔ انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’تم نیکی حاصل نہیں کر سکوگے جب تک ا پنی محبوب چیز (اللہ کی راہ میں) خرچ نہ کرو گے۔‘‘ ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ اٹھ کر رسول اللہ ﷺ کے پاس گئے اور عرض کی: اللہ تعال...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فَضْلِ النَّفَقَةِ وَالصَّدَقَةِ عَلَى الْأَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

998.01. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَرَى رَبَّنَا يَسْأَلُنَا مِنْ أَمْوَالِنَا فَأُشْهِدُكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنِّي قَدْ جَعَلْتُ أَرْضِي بَرِيحَا لِلَّهِ قَالَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْهَا فِي قَرَابَتِكَ قَالَ فَجَعَلَهَا فِي حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ...

صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب: رشتہ داروں ‘خاوند‘اولاد ‘اور والدین پرچاہے وہ کافر ہوں ‘خرچ کرنے اور صدقہ کرنے کی فضیلت )

مترجم: MuslimWriterName

998.01. ثابت نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: جب یہ آیت نازل ہوئی: ’’تم نیکی (کی حقیقی لذت) حاصل نہیں کر سکو گے حتیٰ کہ اپنی محبوب ترین چیز(اللہ کی راہ میں) صرف کردو۔‘‘ (تو) ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں اپنے پروردِ گار کو دیکھتا ہوں کہ وہ ہم سے مال کا مطالبہ کر رہا ہے، لہٰذا اے اللہ کے رسول ﷺ! میں آپﷺ کو گواہ بناتا ہوں کہ میں نے اپنی زمین بیرحاء اللہ تعالیٰ کے لئے وقف کر دی۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’اسے ا پنے رشتہ داروں کو دے دو۔‘‘ تو انھوں نے وہ حضرت حسان بن ثابت اور ابی بن کعب ر...


10 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فِي صِلَةِ الرَّحِمِ)

حکم: صحیح

1689. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَعِيلَ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ هُوَ ابْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا نَزَلَتْ لَ <قرآن> نْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَرَى رَبَّنَا يَسْأَلُنَا مِنْ أَمْوَالِنَا فَإِنِّي أُشْهِدُكَ أَنِّي قَدْ جَعَلْتُ أَرْضِي بِأَرِيحَاءَ لَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اجْعَلْهَا فِي قَرَابَتِكَ فَقَسَمَهَا بَيْنَ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ وَأُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ قَالَ أَبُو دَاوُد بَلَغَنِي عَنْ الْأَنْصَارِيِّ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ زَيْدُ بْنُ سَهْلِ بْنِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: رشتے ناتے والوں کے ساتھ میل جول اور حسن سلوک )

مترجم: DaudWriterName

1689. سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ جب آیت کریمہ «لنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ» نازل ہوئی تو سیدنا ابوطلحہ ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میں سمجھتا ہوں کہ ہمارا رب ہم سے ہمارے مال مانگتا ہے تو آپ گواہ رہیں کہ میں نے اپنی اریحا والی زمین اللہ کے لیے دی، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اسے اپنے قرابت داروں میں تقسیم کر دو۔“ چنانچہ انہوں نے اسے حسان بن ثابت اور ابی بن کعب میں تقسیم کر دیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ مجھے انصاری محمد بن عبداللہ سے یہ بات پہنچی ہے کہ سیدنا ابوطلحہ ؓ کا...