1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَجَعَ مِنَ الغَزْوِ؟

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3106 حَدَّثَنَا أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَقْفَلَهُ مِنْ عُسْفَانَ وَرَسُولُ اللَّهِ صلّى الله عليه وسلم عَلَى رَاحِلَتِهِ، وَقَدْ أَرْدَفَ صَفِيَّةَ بِنْتَ حُيَيٍّ، فَعَثَرَتْ نَاقَتُهُ، فَصُرِعَا جَمِيعًا، فَاقْتَحَمَ أَبُو طَلْحَةَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاءَكَ، قَالَ: «عَلَيْكَ المَرْأَةَ»، فَقَلَبَ ثَوْبًا عَلَى وَجْهِهِ، وَأَتَاهَا، فَأَلْقَاهُ عَلَيْهَا، وَأَصْلَحَ لَهُمَا مَرْكَبَهُمَا، فَرَكِبَا وَاكْتَنَفْنَا رَسُو...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : جہاد سے واپس ہوتے ہوئے کیا کہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3106.   حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے کہ وہ اور حضرت ابو طلحہ  ؓ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ ایک سفر سے واپس آئے۔ اور نبی کریم ﷺ کے ساتھ حضرت صفیہ  ؓ سوار تھیں، جنھیں آپ نے اپنے پیچھے اونٹنی پر بٹھایا ہوا تھا۔ راستے میں اونٹنی کا پاؤں پھسلا تو نبی کریم ﷺ اور حضرت صفیہ  ؓ دونوں گر پڑے۔ حضرت انس  ؓ کا کہنا ہے کہ میرے خیال کے مطابق وہ (حضرت ابو طلحہ ؓ) اپنے اونٹ ہی سے کود پڑے اور (آپ ﷺ کے پاس آکر) عرض کیا: اللہ کے نبی کریم ﷺ! اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے، کیا آپ کو چوٹ تو نہیں آئ...


2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَجَعَ مِنَ الغَزْوِ؟

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3107 حَدَّثَنَا عَلِيٌّ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّهُ أَقْبَلَ هُوَ وَأَبُو طَلْحَةَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةُ مُرْدِفَهَا عَلَى رَاحِلَتِهِ، فَلَمَّا كَانُوا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ عَثَرَتِ النَّاقَةُ، فَصُرِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالمَرْأَةُ، وَإِنَّ أَبَا طَلْحَةَ - قَالَ: أَحْسِبُ قَالَ: - اقْتَحَمَ عَنْ بَعِيرِهِ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ ف...

صحیح بخاری:

کتاب: جہاد کا بیان

(باب : جہاد سے واپس ہوتے ہوئے کیا کہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3107. حضرت انس  ؓ ہی سے روایت ہے کہ وہ اور حضرت ابو طلحہ  ؓ نبی کریم ﷺ کے ہمراہ ایک سفر سے واپس آئے۔ اور نبی کریم ﷺ کے ساتھ حضرت صفیہ  ؓ سوار تھیں، جنھیں آپ نے اپنے پیچھے اونٹنی پر بٹھایا ہوا تھا۔ راستے میں اونٹنی کا پاؤں پھسلا تو نبی کریم ﷺ اور حضرت صفیہ  ؓ دونوں گر پڑے۔ حضرت انس  ؓ کا کہنا ہے کہ میرے خیال کے مطابق وہ (حضرت ابو طلحہ ؓ) اپنے اونٹ ہی سے کود پڑے اور (آپ ﷺ کے پاس آکر) عرض کیا: اللہ کے نبی کریم ﷺ! اللہ تعالیٰ مجھے آپ پر قربان کرے، کیا آپ کو چوٹ تو نہیں آئی؟ آپ نے فرمایا: ’’نہیں، تم اس عورت (صفیہ) کا پتہ کرو۔‘&l...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ اللِّبَاسِ بَابُ إِرْدَافِ المَرْأَةِ خَلْفَ الرَّجُلِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6021 حَدَّثَنَا الحَسَنُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ صَبَّاحٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: أَقْبَلْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ خَيْبَرَ، وَإِنِّي لَرَدِيفُ أَبِي طَلْحَةَ وَهُوَ يَسِيرُ، وَبَعْضُ نِسَاءِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَدِيفُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، إِذْ عَثَرَتِ النَّاقَةُ، فَقُلْتُ: المَرْأَةَ، فَنَزَلْتُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّهَا أُمُّكُمْ» فَشَدَدْتُ الرَّحْلَ وَرَكِ...

صحیح بخاری:

کتاب: لباس کے بیان میں

(باب: جانور پر عورت کا مرد کے پیچھے بیٹھنا جائز ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6021. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ خیبر سے واپس آ رہے تھے۔ میں ابو طلحہ ؓ کی سواری پر ان کے پیچھے بیٹھا ہوا تھا اور آپ اپنا سفر جاری رکھے ہوئے تھے۔ اور رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ آپ کی بیوی پیچھے بیٹھی ہوئی تھیں۔ اس دوران میں اونٹنی نے ٹھوکر کھائی۔ میں نے کہا عورت کی خبر گیری کرو، میں سواری سے اترا تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تمہاری ماں ہیں۔“ چنانچہ میں نے کجاوہ مضبوط کر کے باندھا تو رسول اللہ ﷺ دوبارہ سوار ہو گئے۔ جب آپ مدینہ طیبہ کے قریب آئے اور اسے دیکھا تو فرمایا: ”ہم واپس آنے والے ہیں اللہ کی طرف رجوع کرنے...


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الأَدَبِ بَابُ قَوْلِ الرَّجُلِ: جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاكَ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6240 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ المُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ: أَنَّهُ أَقْبَلَ هُوَ وَأَبُو طَلْحَةَ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَمَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَفِيَّةُ، مُرْدِفُهَا عَلَى رَاحِلَتِهِ، فَلَمَّا كَانُوا بِبَعْضِ الطَّرِيقِ عَثَرَتِ النَّاقَةُ، فَصُرِعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالمَرْأَةُ، وَأَنَّ أَبَا طَلْحَةَ - قَالَ: أَحْسِبُ - اقْتَحَمَ عَنْ بَعِيرِهِ، فَأَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ جَعَلَنِي اللَّهُ فِدَاكَ، ه...

صحیح بخاری:

کتاب: اخلاق کے بیان میں

(

باب: کسی کا یہ کہنا اللہ مجھے آپ پر قربان کرے

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6240. حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ وہ اور حضرت ابو طلحہ ؓ نبی ﷺ کے ہمراہ روانہ ہوئے جبکہ ام المومنین صفیہ‬ ؓ ر‬سول اللہ ﷺ کی سواری پر پیچھے بیٹھی تھیں راستے میں کسی جگہ اونٹنی کا پاؤں پھسلا تو نبی ﷺ نےاپنے اونٹ سئ چھلانگ لگائی اور رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آکر عرض کی: اللہ کے نبی ! اللہ تعالٰی مجھے آپ پر فدا کرے! کیا چوٹ تو نہیں آئی؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”نہیں“ ”لیکن عورت کا پتہ کرو“ چنانچہ ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے اپنے چہرے پر کپڑا ڈال لیا، پھر سیدہ صفیہ رضی اللہ عنہا کی طرف بڑھے اور وہ کپڑا ان پر ڈال دیا۔ اس کے بعد وہ کھڑی ہوگئیں پھر انہوں نے دونوں ک...


5 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا رَكِبَ إِلَى سَفَرِ الْحَج...

حکم: صحیح

3336 حَدَّثَنِي هَارُونُ بْنُ عَبْدِ اللهِ، حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ: أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَلِيًّا الْأَزْدِيَّ، أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ عَلَّمَهُمْ؛ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا اسْتَوَى عَلَى بَعِيرِهِ خَارِجًا إِلَى سَفَرٍ، كَبَّرَ ثَلَاثًا، ثُمَّ قَالَ: «سُبْحَانَ الَّذِي سَخَّرَ لَنَا هَذَا، وَمَا كُنَّا لَهُ مُقْرِنِينَ، وَإِنَّا إِلَى رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُونَ، اللهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ فِي سَفَرِنَا هَذَا الْبِرَّ وَالتَّقْوَى، وَمِنَ الْعَمَلِ مَا تَرْضَى، اللهُمَّ هَوِّنْ عَلَيْنَا سَفَرَنَا هَذَا، وَاطْوِ عَنَّا بُعْدَهُ...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: حج یا دوسرےسفرپر نکلتے ہوئے سوار ہو کرذکر کر...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3336. سیدنا علی ازدی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما نے انہیں سکھایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علی وسلم کہیں سفر میں جانے کے لئے اپنے اونٹ پر سوار ہوتے تو تین بار اَللہُ اَکْبَر فرماتے، پھر یہ دعا پڑھتے: (سبْحانَ الذي سخَّرَ لَنَا هذا و كنَّا له مُقرنينَ، وَإِنَّا إِلى ربِّنَا لمُنقَلِبُونَ . اللَّهُمَّ إِنَّا نَسْأَلُكَ في سَفَرِنَا هذا البرَّ والتَّقوى ، ومِنَ العَمَلِ تَرْضى) . (اللَّهُمَّ هَوِّنْ علَيْنا سفَرَنَا هذا وَاطْوِ عنَّا بُعْدَهُ ، ا...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا قَفَلَ مِنْ سَفَرِ الْحَجّ...

حکم: صحیح

3341 وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ يَعْنِي ابْنَ عُلَيَّةَ، عَنْ أَيُّوبَ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ، حَدَّثَنَا مَعْنٌ، عَنْ مَالِكٍ، ح وحَدَّثَنَا ابْنُ رَافِعٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، أَخْبَرَنَا الضَّحَّاكُ، كُلُّهُمْ عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، إِلَّا حَدِيثَ أَيُّوبَ، فَإِنَّ فِيهِ التَّكْبِيرَ مَرَّتَيْنِ...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جب کوئی آدمی حج یا دوسرے سفر سے لوٹے تو کیا ک...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3341. ایوب، مالک اور ضحاک سب نے نافع سے، انھوں نے ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے اور انھوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی کی مانند حدیث بیان کی، سوائے ایوب کی حدیث کے، اس میں تکبیر دو مرتبہ ہے۔


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْحَجِّ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا قَفَلَ مِنْ سَفَرِ الْحَجّ...

حکم: صحیح

3342 وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي إِسْحَاقَ، قَالَ: قَالَ أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ: أَقْبَلْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَا وَأَبُو طَلْحَةَ، وَصَفِيَّةُ رَدِيفَتُهُ عَلَى نَاقَتِهِ، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِظَهْرِ الْمَدِينَةِ، قَالَ: «آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ»، فَلَمْ يَزَلْ يَقُولُ ذَلِكَ حَتَّى قَدِمْنَا الْمَدِينَةَ،...

صحیح مسلم: کتاب: حج کے احکام ومسائل (باب: جب کوئی آدمی حج یا دوسرے سفر سے لوٹے تو کیا ک...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

3342. اسماعیل بن علیہ نے ہمیں یحییٰ بن ابی اسحاق سے حدیث بیان کی، انھوں نے کیا: حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا: میں اور ابو طلحہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی معیت میں(سفر سے) و اپس آئے اورحضرت صفیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے (سوار) تھیں۔ جب ہم مدینہ کے بالائی حصے میں تھے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ہم لوٹنے و الے، توبہ کرنے والے، عبادت کرنے والے، اپنے رب کی تعریف کرنے والے ہیں‘‘ آپ صلی اللہ علیہ وسلم مسلسل یہی بات کہتے رہے یہاں تک کہ ہم مدینہ آ گئے۔...


9 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الدَّعَوَاتِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا يَقُولُ إِذَا قَدِمَ مِنْ السَّفَرِ​

حکم: صحیح

3795 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَال سَمِعْتُ الرَّبِيعَ بْنَ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا قَدِمَ مِنْ سَفَرٍ قَالَ آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَرَوَى الثَّوْرِيُّ هَذَا الْحَدِيثَ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ عَنْ الْبَرَاءِ وَلَمْ يَذْكُرْ فِيهِ عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ الْبَرَاءِ وَرِوَايَةُ شُعْبَةَ أَصَحُّ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ عُمَرَ وَأَنَسٍ وَجَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ...

جامع ترمذی: كتاب: مسنون ادعیہ واذکار کے بیان میں (باب: سفر سے لوٹے تو کیادعا پڑھے؟​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

3795. براء بن عازب ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ جب سفر سے واپس آتے تو یہ دعا پڑھتے: (آيِبُونَ تَائِبُونَ عَابِدُونَ لِرَبِّنَا حَامِدُونَ)۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ ثوری نے یہ حدیث ابواسحاق سے اور ابواسحاق نے براء سے روایت کی ہے اور انہوں نے اس حدیث کی سند میں ربیع ابن براء کا ذکر نہیں کیا ہے، اور شعبہ کی روایت زیادہ صحیح و درست ہے۔۳۔ اس باب میں ابن عمر، انس اور جابر بن عبداللہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔...