1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوُضُوءِ (بَابُ اسْتِعْمَالِ فَضْلِ وَضُوءِ النَّاسِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

187. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الحَكَمُ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا جُحَيْفَةَ، يَقُولُ: خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالهَاجِرَةِ، فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ فَتَوَضَّأَ، فَجَعَلَ النَّاسُ يَأْخُذُونَ مِنْ فَضْلِ وَضُوئِهِ فَيَتَمَسَّحُونَ بِهِ، فَصَلَّى النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَالعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ...

صحیح بخاری : کتاب: وضو کے بیان میں (باب: لوگوں کے وضو کا بچا ہوا پانی استعمال کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

187. حضرت ابو جحیفہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک دن رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے ہاں تشریف لائے۔ آپ کے پاس وضو کا پانی لایا گیا تو آپ نے وضو فرمایا۔ پھر لوگ آپ کے وضو سے باقی ماندہ پانی لینے لگے اور بدن پر ملنے گئے۔ پھر نبی اکرم ﷺ نے ظہر اور عصر کی دو، دو رکعت ادا کیں اور دوران نماز میں آپ کے سامنے ایک برچھی گاڑی گئی تھی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ الصَّلاَةِ إِلَى العَنَزَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

499. حَدَّثَنَا آدَمُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَوْنُ بْنُ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبِي، قَالَ: «خَرَجَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالهَاجِرَةِ، فَأُتِيَ بِوَضُوءٍ، فَتَوَضَّأَ، فَصَلَّى بِنَا الظُّهْرَ وَالعَصْرَ، وَبَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةٌ وَالمَرْأَةُ وَالحِمَارُ يَمُرُّونَ مِنْ وَرَائِهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: عنزہ (لکڑی جس کے نیچے لوہے کا پھل لگا ہوا ہو) کی طرف نماز پڑھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

499. حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے پاس تشریف لائے تو آپ کے سامنے وضو کا پانی پیش کیا گیا، چنانچہ آپ نے وضو فرمایا اور ہمیں ظہر اور عصر کی نماز پڑھائی جبکہ آپ کے سامنے چھوٹا نیزہ تھا، عورتیں اور گدھے نیزے کے آگے سے گزر رہے تھے۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ السُّتْرَةِ بِمَكَّةَ وَغَيْرِهَا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

501. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنِ الحَكَمِ، عَنْ أَبِي جُحَيْفَةَ، قَالَ: «خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالهَاجِرَةِ، فَصَلَّى بِالْبَطْحَاءِ الظُّهْرَ وَالعَصْرَ رَكْعَتَيْنِ، وَنَصَبَ بَيْنَ يَدَيْهِ عَنَزَةً وَتَوَضَّأَ»، فَجَعَلَ النَّاسُ يَتَمَسَّحُونَ بِوَضُوئِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز کے احکام و مسائل (باب: مکہ اور اس کے علاوہ دوسرے مقامات میں سترہ کا حکم۔ )

مترجم: BukhariWriterName

501. حضرت ابوجحیفہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ دوپہر کے وقت ہمارے پاس تشریف لائے اور آپ نے بطحاء میں ظہر اور عصر کی دو رکعات پڑھائیں اور آپ نے دوران نماز میں اپنے سامنے ایک چھوٹا نیزہ کھڑا کر لیا۔ جب آپ نے وضو کیا تو لوگ آپ کے وضو کے پانی کو اپنے منہ پر ملنے لگے۔


5 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ يُصَلِّي المَغْرِبَ ثَلاَثًا فِي السَّفَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1091. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ يُؤَخِّرُ المَغْرِبَ، حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ العِشَاءِ» قَالَ سَالِمٌ: وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: مغرب کی نماز سفر میں بھی تین رکعت ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1091. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا جب آپ کو دوران سفر چلنے میں جلدی ہوتی تو نماز مغرب کو مؤخر کر دیتے، پھر اسے عشاء کے ساتھ جمع کر کے ادا فرماتے۔ حضرت سالم کہتے ہیں: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کو جب سفر میں عجلت ہوتی تو وہ بھی ایسا کرتے۔


6 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ يُصَلِّي المَغْرِبَ ثَلاَثًا فِي السَّفَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1092. وَزَادَ اللَّيْثُ قَالَ حَدَّثَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ سَالِمٌ كَانَ ابْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَجْمَعُ بَيْنَ الْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ بِالْمُزْدَلِفَةِ قَالَ سَالِمٌ وَأَخَّرَ ابْنُ عُمَرَ الْمَغْرِبَ وَكَانَ اسْتُصْرِخَ عَلَى امْرَأَتِهِ صَفِيَّةَ بِنْتِ أَبِي عُبَيْدٍ فَقُلْتُ لَهُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ فَقُلْتُ الصَّلَاةَ فَقَالَ سِرْ حَتَّى سَارَ مِيلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةً ثُمَّ نَزَلَ فَصَلَّى ثُمَّ قَالَ هَكَذَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: مغرب کی نماز سفر میں بھی تین رکعت ہیں )

مترجم: BukhariWriterName

1092. ۔ (راوی حدیث) لیث نے مزید کہا: مجھے یونس نے ابن شہاب سے خبر دی کہ سالم نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ مغرب اور عشاء کی نماز مزدلفہ میں جمع کر کے پڑھتے تھے۔ حضرت سالم نے کہا: حضرت عبداللہ بن عمر ؓ نے ایک دفعہ نماز مغرب کو مؤخر کیا جب انہیں ان کی بیوی صفیہ بنت ابوعبید کے مرنے کی خبر دی گئی۔ میں نے ان سے کہا: نماز کا وقت ہے۔ انہوں نے فرمایا: سفر جاری رکھو۔ پھر میں نے عرض کیا: نماز کا وقت ہو چکا ہے۔ آپ نے فرمایا: سفر جاری رکھو۔ حتی کہ آپ دو یا تین میل چلے، پھر اتر کر نماز پڑھی اور فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو ایسے ہی دیکھا، جب آپ کو سفر کی جلدی ہوتی تو اس طرح نماز...


9 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابُ الجَمْعِ فِي السَّفَرِ بَيْنَ المَغْرِبِ وَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1108. حدثنا وَعَنْ حُسَيْنٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ، عَنْ حَفْصِ بْنِ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَجْمَعُ بَيْنَ صَلاَةِ المَغْرِبِ وَالعِشَاءِ فِي السَّفَرِ» وَتَابَعَهُ عَلِيُّ بْنُ المُبَارَكِ، وَحَرْبٌ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ حَفْصٍ، عَنْ أَنَسٍ جَمَعَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: سفر میں مغرب اور عشاء ایک ساتھ ملا کر پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1108. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: نبی ﷺ سفر میں مغرب اور عشاء کی نمازوں کو جمع کر کے پڑھتے تھے۔ علی بن مبارک اور حرب بن شدادنے یحییٰ بن ابی کثیر سے، انہوں نے حضرت انس ؓ سے روایت کرنے میں حسین المعلم کی متابعت کی ہے کہ نبی ﷺ نے نمازوں کو جمع کیا۔


10 ‌صحيح البخاري: کِتَابُ تَقْصِيرِ الصَّلاَةِ (بَابٌ هَلْ يُؤَذِّنُ أَوْ يُقِيمُ إِذَا جَمَعَ بَي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1109. - حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، قَالَ: أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سَالِمٌ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: «رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ فِي السَّفَرِ، يُؤَخِّرُ صَلاَةَ المَغْرِبِ حَتَّى يَجْمَعَ بَيْنَهَا وَبَيْنَ العِشَاءِ» قَالَ سَالِمٌ: «وَكَانَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يَفْعَلُهُ إِذَا أَعْجَلَهُ السَّيْرُ وَيُقِيمُ المَغْرِبَ، فَيُصَلِّيهَا ثَلاَثًا، ثُمَّ يُسَلِّمُ، ثُمَّ قَلَّمَا يَلْبَثُ حَتَّى يُقِيمَ العِشَاءَ، فَيُصَلِّيهَا رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ يُسَلِّمُ، وَلاَ يُسَب...

صحیح بخاری : کتاب: نماز میں قصر کرنے کا بیان (باب: جب مغرب اور عشاء ملا کر پڑھے تو کیا ان کے لیے اذان و تکبیر کہی جائے گی؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1109. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو دیکھا کہ جب آپ کو سفر میں جلدی ہوتی تو نماز مغرب کو مؤخر فرماتے تا آنکہ مغرب و عشاء کو ملا کر پڑھتے۔ حضرت سالم کہتے ہیں: عبداللہ بن عمر ؓ کو جب سفر میں جلدی ہوتی تو وہ بھی ایسا کرتے۔ مغرب کے لیے اقامت کہتے، پھر اس کی تین رکعات پڑھ کر سلام پھیرتے، اس کے بعد کچھ دیر ٹھہرتے حتی کہ عشاء کی اقامت کہتے اور اس کی دو رکعت پڑھتے پھر سلام پھیرتے، دونوں نمازوں کے درمیان اور عشاء کے بعد سنت وغیرہ نہ پڑھتے یہاں تک کہ پھر آدھی رات کے وقت تہجد کے لیے کھڑے ہوتے۔ ...