1 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْأَطْعِمَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي كَرَاهِيَةِ أَكْلِ الثُّومِ وَ...

حکم: صحیح

1933 حَدَّثَنَا إِسْحَقُ بْنُ مَنْصُورٍ أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَكَلَ مِنْ هَذِهِ قَالَ أَوَّلَ مَرَّةٍ الثُّومِ ثُمَّ قَالَ الثُّومِ وَالْبَصَلِ وَالْكُرَّاثِ فَلَا يَقْرَبْنَا فِي مَسْجِدِنَا قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَفِي الْبَاب عَنْ عُمَرَ وَأَبِي أَيُّوبَ وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ وَجَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ وَقُرَّةَ بْنِ إِيَاسٍ الْمُزَنِيِّ وَابْنِ عُمَرَ...

جامع ترمذی: كتاب: کھانے کے احکام ومسائل (باب: لہسن اورپیازکھانے کی کراہت کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1933. جابر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جوشخص ان میں سے لہسن کھائے، یا لہسن، پیاز اورگندنا ۱؎  کھائے وہ ہماری مسجدوں میں ہمارے قریب نہ آئے‘‘۲؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اس باب میں عمر، ابوایوب، ابوہریرہ، ابوسعیدخدری، جابربن سمرہ، قرہ بن ایاس مزنی اورابن عمر‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔...


2 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ بَابُ التَّغْلِيظِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجَمَاع...

حکم: صحیح

842 حَدَّثَنَا عَبْدُ الْحَمِيدِ بْنُ بَيَانٍ الْوَاسِطِيُّ قَالَ: أَنْبَأَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ سَمِعَ النِّدَاءَ فَلَمْ يَأْتِهِ، فَلَا صَلَاةَ لَهُ، إِلَّا مِنْ عُذْرٍ»

سنن ابن ماجہ:

کتاب: مسجد اور نماز باجماعت کے مسائل

(باب: نماز با جماعت سے پیچھے رہ جانا سخت گناہ ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

842. حضرت عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جو شخص اذان سن کر (نماز کے لیے مسجد میں) نہیں آتا، اس کی کوئی نماز نہیں، سوائے کسی عذر کی صورت کے۔‘‘