1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ إِمَامَةِ العَبْدِ وَالمَوْلَى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

692. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ المُنْذِرِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ عِيَاضٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: «لَمَّا قَدِمَ المُهَاجِرُونَ الأَوَّلُونَ العُصْبَةَ - مَوْضِعٌ بِقُبَاءٍ - قَبْلَ مَقْدَمِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَؤُمُّهُمْ سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ، وَكَانَ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: غلام کی اور آزاد کئے ہوئے غلام کی امامت کا بیان۔ )

مترجم: BukhariWriterName

692. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی مدینہ آمد سے قبل جب اولین مہاجرین قباء کے مقام "عصبہ" پر پہنچے تو ان کی امامت سالم مولی ابوحذیفہ ؓ کیا کرتے تھے۔ انہیں سب سے زیادہ قرآن یاد تھا۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ اسْتِقْضَاءِ المَوَالِي وَاسْتِعْمَالِهِمْ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7175. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ جُرَيْجٍ أَنَّ نَافِعًا أَخْبَرَهُ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ قَالَ كَانَ سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ يَؤُمُّ الْمُهَاجِرِينَ الْأَوَّلِينَ وَأَصْحَابَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَسْجِدِ قُبَاءٍ فِيهِمْ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ وَأَبُو سَلَمَةَ وَزَيْدٌ وَعَامِرُ بْنُ رَبِيعَةَ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب : آزاد شدہ غلام کو قاضی یا حاکم بنانا )

مترجم: BukhariWriterName

7175. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے بتایا سیدنا ابو حذیفہ ؓ کے آزاد کردہ غلام سیدنا سالم ؓ اولین مہاجرین اور نبی ﷺ کے دوسرے صحابہ کرام کی مسجد قباء میں امامت کرتے تھے ان اصحاب میں سیدنا ابو بکر سیدنا عمر، سیدنا ابو سملہ، سیدنا زید اور سیدنا عامر بن عامر ربیعہ ؓ بھی ہوتے تھے۔ ...


3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ مَنْ أَحَقُّ بِالْإِمَامَةِ)

حکم: صحیح

588. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا أَنَسٌ يَعْنِي ابْنَ عِيَاضٍ ح، وحَدَّثَنَا الْهَيْثَمُ بْنُ خَالِدٍ الْجُهَنِيُّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ نُمَيْرٍ، عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّهُ قَالَ: لَمَّا قَدِمَ الْمُهَاجِرُونَ الْأَوَّلُونَ نَزَلُوا الْعُصْبَةَ قَبْلَ مَقْدَمِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَكَانَ يَؤُمُّهُمْ سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ، وَكَانَ أَكْثَرَهُمْ قُرْآنًا. زَادَ الْهَيْثَمُ وَفِيهِمْ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ، وَأَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الْأَسَدِ....

سنن ابو داؤد : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: امامت کا زیادہ حقدار کون ہے؟ )

مترجم: DaudWriterName

588. جناب نافع، سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ سے راوی ہیں کہ جب مہاجرین اولین رسول اللہ ﷺ سے پہلے ہجرت کر کے آئے تو انہوں نہ مقام عصبہ پر (قباء کے قریب) پڑاؤ کیا تو سالم مولیٰ ابی حذیفہ ؓ ان کی امامت کرایا کرتے تھے۔ ان لوگوں میں انہیں ہی قرآن سب سے زیادہ یاد تھا۔ ہیثم نے اضافہ کیا کہ اس جماعت میں سیدنا عمر بن خطاب اور ابوسلمہ بن عبدالاسد ؓ بھی ہوتے تھے۔ ...