الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 7 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ الغِنَى غِنَى النَّفْسِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6446. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ، حَدَّثَنَا أَبُو حَصِينٍ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَيْسَ الغِنَى عَنْ كَثْرَةِ العَرَضِ، وَلَكِنَّ الغِنَى غِنَى النَّفْسِ» صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: مالدار وہ ہے جس کا دل غنی ہو ) مترجم: BukhariWriterName 6446. حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”تونگری یہ نہیں کہ سامان زیادہ ہو بلکہ دولت مندی یہ ہے کہ دل غنی ہو۔“ الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) 2 صحيح مسلم: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ فَضلِ القنَاعَةِ وَالحَثِّ عَلَيهَا) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1051. حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ صحیح مسلم : کتاب: زکوٰۃ کے احکام و مسائل (باب: قناعت کی فضیلت اور اس کی ترغیب ) مترجم: MuslimWriterName 1051. حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’غنا مال و اسباب کی کثرت سے نہیں بلکہ حقیقی غنا دل کی بے نیا زی ہے۔‘‘ الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) 3 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِن...) حکم: صحیح 1626. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ وَلَهُ مَا يُغْنِيهِ جَاءَتْ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خُمُوشٌ أَوْ خُدُوشٌ أَوْ كُدُوحٌ فِي وَجْهِهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْغِنَى قَالَ خَمْسُونَ دِرْهَمًا أَوْ قِيمَتُهَا مِنْ الذَّهَبِ قَالَ يَحْيَى فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ لِسُفْيَانَ حِفْظِي أَنَّ شُعْبَةَ لَا يَرْوِي عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ فَقَالَ سُفْيَانُ حَدَّثَنَاهُ زُبَي... سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے ؟ ) مترجم: DaudWriterName 1626. سیدنا عبداللہ بن مسعود ؓ کا بیان ہے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص مانگے، حالانکہ اس کے پاس بقدر کفایت موجود ہو، تو قیامت کے روز وہ آئے گا اور اس کا چہرہ زخمی ہو گا یا اس پر خراشیں ہوں گی یا نوچا ہوا ہو گا۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! غنی ہونے کی کیا مقدار ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”پچاس درہم یا اس قیمت کا سونا۔“ یحییٰ نے کہا: عبداللہ بن عثمان نے سفیان سے کہا: مجھے تو ایسے یاد ہے کہ شعبہ، حکیم بن جبیر سے روایت نہیں کرتا ہے، تو سفیان نے جواب دیا کہ ہمیں یہ روایت زبید نے محمد بن عبدالرحمٰن بن یزید سے بیان کی ہے۔ ... الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) 4 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِن...) حکم: حسن 1628. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ وَهِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي الرِّجَالِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ أَبِي سَعِيدٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ سَأَلَ وَلَهُ قِيمَةُ أُوقِيَّةٍ فَقَدْ أَلْحَفَ فَقُلْتُ نَاقَتِي الْيَاقُوتَةُ هِيَ خَيْرٌ مِنْ أُوقِيَّةٍ قَالَ هِشَامٌ خَيْرٌ مِنْ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا فَرَجَعْتُ فَلَمْ أَسْأَلْهُ شَيْئًا زَادَ هِشَامٌ فِي حَدِيثِهِ وَكَانَتْ الْأُوقِيَّةُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْبَعِينَ دِرْهَمًا... سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے ؟ ) مترجم: DaudWriterName 1628. سیدنا ابو سعید خدری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص مانگے، حالانکہ اس کے پاس ایک اوقیہ (چالیس درہم) کے مساوی موجود ہو تو اس کا سوال الحاف ہے۔“ (بے جا اصرار ہے) میں نے کہا: میری یاقوتہ اونٹنی ایک اوقیہ سے بہت بہتر ہے۔ ہشام کی روایت میں ہے، چالیس درہموں سے بہت بہتر ہے۔ چنانچہ میں لوٹ آیا اور آپ ﷺ سے کچھ نہ مانگا۔ ہشام کی روایت میں اضافہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں ایک اوقیہ چالیس درہم کا ہوتا تھا۔ ... الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) 5 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ) حکم: صحیح 2373. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ بُدَيْلِ بْنِ قُرَيْشٍ الْيَامِيُّ الْكُوفِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ عَنْ أَبِي حَصِينٍ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَأَبُو حَصِينٍ اسْمُهُ عُثْمَانُ بْنُ عَاصِمٍ الْأَسَدِيُّ... جامع ترمذی : كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں (باب: دل کی بے نیازی اوراستغناء اصل دولت ہے ) مترجم: TrimziWriterName 2373. ابوہریرہ ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’مالداری ساز وسامان کی کثرت کا نام نہیں ہے، بلکہ اصل مالداری نفس کی مالداری ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔ الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) 6 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ سَأَلَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى) حکم: صحیح 1840. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ الْخَلَّالُ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ سَأَلَ، وَلَهُ مَا يُغْنِيهِ، جَاءَتْ مَسْأَلَتُهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ خُدُوشًا، أَوْ خُمُوشًا، أَوْ كُدُوحًا فِي وَجْهِهِ» ، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا يُغْنِيهِ؟ قَالَ «خَمْسُونَ دِرْهَمًا، أَوْ قِيمَتُهَا مِنَ الذَّهَبِ» فَقَالَ رَجُلٌ لِسُفْيَانَ: إِنَّ شُعْبَةَ، لَا يُحَدِّثُ عَنْ حَكِيمِ بْنِ جُبَيْرٍ، ف... سنن ابن ماجہ : کتاب: زکاۃ کے احکام و مسائل (باب: مال دار ہوتے ہوئے ( بلا ضرورت) سوال کرنا ) مترجم: MajahWriterName 1840. حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس کے پاس اتنا کچھ تھا کہ اسے (سوال سے) مستغنی کر دے، پھر بھی اس نے سوال کیا تو قیامت کے دن اس کا سوال اس کے چہرے میں خراشوں اور زخموں کی صورت میں ظاہر ہو گا۔ عرض کیا گیا: اے اللہ کے رسول! کتنا مال اسے غنی قرار دلوا سکتا ہے؟ آپ ﷺ نے فرمایا: پچاس درہم یا اتنی قیمت کا سونا۔ ایک آدمی نے سفیان سے کہا کہ شعبہ تو حکیم بن جبیر سے بیان نہیں کرتے تو سفیان نے کہا کہ ہمیں یہ حدیث زبید نے محمد بن عبدالرحمٰن بن زیدی کے واسطے سے بیان کی ہے۔ ... الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) 7 سنن ابن ماجه: كِتَابُ الزُّهْدِ (بَابُ الْقَنَاعَةِ) حکم: صحیح 4137. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ الْغِنَى عَنْ كَثْرَةِ الْعَرَضِ وَلَكِنَّ الْغِنَى غِنَى النَّفْسِ سنن ابن ماجہ : کتاب: زہد سے متعلق احکام و مسائل (باب: قناعت کابیان ) مترجم: MajahWriterName 4137. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’امارت سامان کی کثرت سے نہیں ہوتی بلکہ امیری تودل کی امیری ہے۔‘‘ الموضوع: حقيقة الغنى (المعاملات) موضوع: مالداری کی حقیقت (معاملات) مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 7 کل صفحات: 1 - کل احا دیث: 7