1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ لاَ صَدَقَةَ إِلَّا عَنْ ظَهْرِ غِنًى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1426. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ يُونُسَ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ الْمُسَيَّبِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ خَيْرُ الصَّدَقَةِ مَا كَانَ عَنْ ظَهْرِ غِنًى وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: صدقہ وہی بہتر ہے جس کے بعد بھی آدمی مالدار ہی رہ جائے (بالکل خالی ہاتھ نہ ہو بیٹھے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1426. حضرت ابو ہریرۃ ؓ  سے روایت ہے ،وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا:’’بہتر صدقہ وہ ہے جسے صدقہ کرنے کے بعد مال داری قائم رہے اور ان لوگوں سے صدقے کی ابتداء کرو جن کی عیال داری کرتے ہو۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ لاَ صَدَقَةَ إِلَّا عَنْ ظَهْرِ غِنًى)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1427. حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ حَكِيمِ بْنِ حِزَامٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: اليَدُ العُلْيَا خَيْرٌ مِنَ اليَدِ السُّفْلَى، وَابْدَأْ بِمَنْ تَعُولُ، وَخَيْرُ الصَّدَقَةِ عَنْ ظَهْرِ غِنًى، وَمَنْ يَسْتَعْفِفْ يُعِفَّهُ اللَّهُ، وَمَنْ يَسْتَغْنِ يُغْنِهِ اللَّهُ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: صدقہ وہی بہتر ہے جس کے بعد بھی آدمی مالدار ہی رہ جائے (بالکل خالی ہاتھ نہ ہو بیٹھے)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1427. حضرت حکیم بن حزام ؓ  سے رویت ہے، وہ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ  نے فرمایا:’’اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہترہے اور صدقے کی ابتدا ان لوگوں سے کر جن کی تو عیال داری کرتا ہے۔ اور بہتر صدقہ وہ ہے جس کے بعد مال داری قائم رہے۔ اور جو کوئی لوگوں سے سوال کرنے سے پرہیز کرنا چاہے، اللہ تعالیٰ اسے بچاتا ہے، نیز جولوگوں سے بے نیاز ہونا چاہے اللہ اسے بے نیاز کردیتا ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الأَقَارِبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1461. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، أَنَّهُسَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ الأَنْصَارِ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ، وَكَانَ أَحَبُّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ، وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ المَسْجِدِ، وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ، قَالَ أَنَسٌ: فَلَمَّا أُنْزِلَتْ هَذِهِ الآيَةُ: {لَنْ تَنَالُوا البِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ آل عمران: قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اپنے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

1461. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:حضرت ابو طلحہ ؓ  مدینہ میں تمام انصار سے زیادہ مالدار اور کھجوروں کے باغات رکھنے والے تھے، انھیں سب سے زیادہ پسند بیر حاء نامی باغ تھا جو مسجد نبوی کے سامنے واقع تھا، وہاں رسول اللہ ﷺ تشریف لے جاتے اور اس کا خوش گوار پانی نوش فرماتے، حضرت انس ؓ  فرماتے ہیں کہ جب یہ آیت نازل ہوئی:’’تم نیکی نہیں حاصل کر سکتے جب تک اپنی پسندیدہ چیزوں میں سے خرچ نہ کرو۔‘‘ تو حضرت طلحہ ؓ  نے رسول اللہ ﷺ کے سامنے کھڑے ہو کر عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الأَقَارِبِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1462. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي مَرْيَمَ أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ قَالَ أَخْبَرَنِي زَيْدٌ هُوَ ابْنُ أَسْلَمَ عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَضْحًى أَوْ فِطْرٍ إِلَى الْمُصَلَّى ثُمَّ انْصَرَفَ فَوَعَظَ النَّاسَ وَأَمَرَهُمْ بِالصَّدَقَةِ فَقَالَ أَيُّهَا النَّاسُ تَصَدَّقُوا فَمَرَّ عَلَى النِّسَاءِ فَقَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَاءِ تَصَدَّقْنَ فَإِنِّي رَأَيْتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ فَقُلْنَ وَبِمَ ذَلِكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ مَا رَأَيْتُ مِنْ نَ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اپنے رشتہ داروں کو زکوٰۃ دینا )

مترجم: BukhariWriterName

1462. حضرت ابو سعید خدری ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا : رسول اللہ ﷺ عید الاضحیٰ یا عید الفطر کے دن عیدگاہ تشریف لے گئے، جب نماز سے فارغ ہوئے تو لوگوں کو وعظ و نصیحت کی اور انھیں صدقہ کرنے کا حکم دیا، فرمایا:’’لوگو! صدقہ کیا کرو۔‘‘ پھر عورتوں کےپاس گئے اورفرمایا:’’اے عورتوں کی جماعت!صدقہ کرو، میں نے تمھیں بکثرت جہنم میں دیکھا ہے۔‘‘ انھوں نے عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !ایسا کیوں ہے؟آپ نے فرمایا:’’تم لعن و طعن بہت کرتی ہواور اپنے شوہروں کی نافرمانی کرتی ہو، اے عورتو!میں نے عقل ودین میں تم سے زیادہ ناق...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الزَّوْجِ وَالأَيْتَامِ فِي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1466. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ قَالَ حَدَّثَنِي شَقِيقٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ فَذَكَرْتُهُ لِإِبْرَاهِيمَ ح فَحَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ بِمِثْلِهِ سَوَاءً قَالَتْ كُنْتُ فِي الْمَسْجِدِ فَرَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ تَصَدَّقْنَ وَلَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ وَكَانَتْ زَيْنَبُ تُنْفِقُ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ وَأَيْتَامٍ فِي حَجْرِهَا قَالَ فَقَالَتْ لِعَبْدِ اللَّهِ سَلْ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى ال...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: عورت کا خود اپنے شوہر کو یا اپنی زیر تربیت یتیم بچوں کو زکوٰۃ دینا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1466. حضرت زینب زو جہ عبد اللہ بن مسعود ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا :میں مسجد میں تھا کہ نبی کو یہ کہتے ہوئے دیکھا، آپ نے فرمایا :’’عورتو!تم صدقہ کرو اگرچہ زیورات ہی سے کیوں نہ ہو۔‘‘ حضرت زینب ؓ  اپنے شوہرعبد اللہ بن مسعود ؓ اور ان یتیم بچوں پر خرچ کرتی تھیں جو ان کی پرورش میں تھے۔ انھوں نے اپنے شوہر عبداللہ بن مسعود  سے کہا کہ آپ رسول اللہ ﷺ سے دریافت کریں آیا میرے لیے یہ کافی ہے کہ میں تم پر اور ان یتیم بچوں پر خرچ کروں؟ حضرت عبد اللہ بن مسعود  نے فرمایا:تم خود ہی رسول اللہ ﷺ سے اس کے متعلق دریافت کرلو، چنانچہ میں نبی ﷺ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ الزَّكَاةِ عَلَى الزَّوْجِ وَالأَيْتَامِ فِي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1467. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا عَبْدَةُ عَنْ هِشَامٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ زَيْنَبَ بِنْتِ أُمِّ سَلَمَةَ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَلِيَ أَجْرٌ أَنْ أُنْفِقَ عَلَى بَنِي أَبِي سَلَمَةَ إِنَّمَا هُمْ بَنِيَّ فَقَالَ أَنْفِقِي عَلَيْهِمْ فَلَكِ أَجْرُ مَا أَنْفَقْتِ عَلَيْهِمْ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: عورت کا خود اپنے شوہر کو یا اپنی زیر تربیت یتیم بچوں کو زکوٰۃ دینا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1467. حضرت اُم سلمہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا:میں نے عرض کیا:اللہ کے رسول اللہ ﷺ !اگر میں ابو سلمہ ؓ  کے بیٹوں پر خرچ کروں تو کیا مجھے اجر ملے گا، حالانکہ وہ میرے بھی بیٹے ہیں؟آپ ﷺ نے فرمایا:’’ان پر جو خرچ کروگی۔ تمھیں اس کا ضروراجر ملےگا۔‘‘


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَكَالَةِ (بَابُ إِذَا قَالَ الرَّجُلُ لِوَكِيلِهِ: ضَعْهُ حَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2318. حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ يَحْيَى قَالَ قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ كَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَكْثَرَ الْأَنْصَارِ بِالْمَدِينَةِ مَالًا وَكَانَ أَحَبَّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَاءَ وَكَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَاءٍ فِيهَا طَيِّبٍ فَلَمَّا نَزَلَتْ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ تَعَالَى يَقُ...

صحیح بخاری : کتاب: وکالت کے مسائل کا بیان (باب: اگر کسی نے اپنے وکیل سے کہا کہ جہاں مناسب جانو اسے خرچ کرو، اور وکیل نے کہا کہ جو کچھ تم نے کہا ہے میں نے سن لیا )

مترجم: BukhariWriterName

2318. حضرت انس بن مالک  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا کہ حضرت ابو طلحہ  ؓ مدینہ طیبہ کے انصار میں سے سب سے زیادہ مال دار تھے۔ اور ان کے نزدیک ان کا بہترین مال ان کا باغ بیرحاء تھا۔ اور وہ مسجد نبوی کے بالکل سامنے واقع تھا۔ رسول اللہ ﷺ وہاں تشریف لے جایا کرتے اور اس کا شریں پانی نوش فرماتے تھے۔ جب یہ آیت نازل ہوئی۔ ﴿لَن تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّىٰ تُنفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ﴾ ’’تم بھلائی ہر گز نہیں حاصل کر سکتے حتیٰ کہ اپنی محبوب چیز خرچ کرو۔‘‘ تو ابو طلح...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الهِبَةِ وَفَضْلِهَا وَالتَّحْرِيضِ عَلَيْهَا (هِبَةِ المَرْأَةِ لِغَيْرِ زَوْجِهَا وَعِتْقِهَا، ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2592. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، عَنِ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ مَوْلَى ابْنِ عَبَّاسٍ، أَنَّ مَيْمُونَةَ بِنْتَ الحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَخْبَرَتْهُ، أَنَّهَا أَعْتَقَتْ وَلِيدَةً وَلَمْ تَسْتَأْذِنِ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَلَمَّا كَانَ يَوْمُهَا الَّذِي يَدُورُ عَلَيْهَا فِيهِ، قَالَتْ: أَشَعَرْتَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنِّي أَعْتَقْتُ وَلِيدَتِي، قَالَ: «أَوَفَعَلْتِ؟»، قَالَتْ: نَعَمْ، قَالَ: «أَمَا إِنَّكِ لَوْ أَعْطَيْتِهَا أَخْوَالَكِ كَانَ أَعْظَمَ لِأَجْرِكِ»، وَقَالَ بَكْرُ بْنُ مُضَرَ: عَنْ عَمْرٍو، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ كُرَيْبٍ، إِنَّ مَيْمُونَةَ أَعْتَ...

صحیح بخاری : کتاب: ہبہ کے مسائل، فضیلت اور ترغیب کا بیان (باب : اگر عورت اپنے خاوند کے سوا اور کسی کو کچھ ہبہ کرے یا غلام لونڈی آزاد کرے اور ہبہ کے وقت اس کا خاوند موجود ہو، توہبہ جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

2592. حضرت میمونہ بنت حارث  ؓ سے روایت ہے کہ انھوں نے اپنی ایک لونڈی کو آزاد کردیا جس کی بابت انھوں نے نبی کریم ﷺ سے اجازت نہیں لی تھی۔ جب ان کی باری کے دن آپ تشریف لائے تو انھوں نے کہا: اللہ کے رسول ﷺ ! کیا آپ کو معلوم ہے کہ میں نے اپنی لونڈی کو آزاد کردیا ہے؟آپ نے فرمایا: ’’ کیا واقعی تم آزاد کرچکی ہو؟‘‘ انھوں نے کہا: جی ہاں!آپ نے فرمایا: ’’اگر تم وہ لونڈی اپنے ننھیال کو دیتیں تو تمھیں زیادہ ثواب ہوتا۔‘‘ بکر بن مضر نے عمروسے، انھوں نے بکیر سے، انھوں نے کریب سے بیان کیا کہ حضرت میمونہ  ؓ نے (لونڈی) آزاد کی۔


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّهَادَاتِ (بَابُ تَعْدِيلِ النِّسَاءِ بَعْضِهِنَّ بَعْضًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2661. حَدَّثَنَا أَبُو الرَّبِيعِ سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، وَأَفْهَمَنِي بَعْضَهُ أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا فُلَيْحُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، وَسَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، وَعَلْقَمَةَ بْنِ وَقَّاصٍ اللَّيْثِيِّ، وَعُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَالَ لَهَا أَهْلُ الإِفْكِ مَا قَالُوا، فَبَرَّأَهَا اللَّهُ مِنْهُ، قَالَ الزُّهْرِيُّ: وَكُلُّهُمْ حَدَّثَنِي طَائِفَةً مِنْ حَدِيثِهَا، وَبَعْضُهُمْ أَوْعَى مِنْ بَعْضٍ، وَأَثْبَتُ لَهُ اقْتِصَاصًا، وَقَدْ وَعَيْتُ عَن...

صحیح بخاری : کتاب: گواہوں کے متعلق مسائل کا بیان (باب : عورتوں کا آپس میں ایک دوسرے کی اچھی عادتوں کے بارے میں گواہی دینا )

مترجم: BukhariWriterName

2661. حضرت ابن شہاب زہری سے روایت ہے، وہ عروہ بن زبیر، سعید بن مسیب، علقمہ بن وقاص لیثی اور عبیداللہ بن عبداللہ بن عتبہ سے بیان کرتے ہیں، یہ سب حضرات نبی کریم ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین حضرت عائشہ  ؓ سے ذکر کرتے ہیں، یہ اس وقت کی بات ہے جب تہمت لگانے والوں نے ان پر تہمت لگائی لیکن اللہ تعالیٰ نے خود انھیں بری قرار دیا۔ حضرت امام زہری  ؒ کہتے ہیں: مذکورہ سب حضرات نے حضرت عائشہ  ؓ کے اس واقعے کا ایک حصہ بیان کیا تھا۔ ان میں سے بعض کو دوسروں سے زیادہ یاد تھا اور وہ اس واقعے کو زیادہ بہتر طریقے بیان بھی سے کرسکتے تھے۔ میں نے ان سب حضرات سے واقعہ پوری طر...