1 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِن...)

حکم: صحیح

1633. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ قَالَ أَخْبَرَنِي رَجُلَانِ أَنَّهُمَا أَتَيَا النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ وَهُوَ يُقَسِّمُ الصَّدَقَةَ فَسَأَلَاهُ مِنْهَا فَرَفَعَ فِينَا الْبَصَرَ وَخَفَضَهُ فَرَآنَا جَلْدَيْنِ فَقَالَ إِنَّ شِئْتُمَا أَعْطَيْتُكُمَا وَلَا حَظَّ فِيهَا لِغَنِيٍّ وَلَا لِقَوِيٍّ مُكْتَسِبٍ...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1633. عبیداللہ بن عدی بن خیار سے منقول ہے کہا کہ مجھے دو آدمیوں نے بتایا کہ وہ دونوں حجتہ الوداع کے موقع پر رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے جبکہ آپ ﷺ صدقہ تقسیم فرما رہے تھے۔ ان دونوں نے بھی آپ ﷺ سے اس کا سوال کیا تو آپ ﷺ نے ہمیں اوپر سے نیچے (سر سے پاؤں) تک دیکھا۔ آپ ﷺ نے دیکھا کہ ہم دونوں طاقتور ہیں، تو فرمایا: ”اگر تم چاہو تو میں تمہیں دیے دیتا ہوں مگر (حقیقت یہ ہے کہ) اس میں غنی اور طاقتور کے کما کھا سکنے والے کا کوئی حصہ نہیں۔“ ...


2 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَنْ يُعْطِي مِنْ الصَّدَقَةِ وَحَدُّ الْغِن...)

حکم: صحیح

1634. حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ مُوسَى الْأَنْبَارِيُّ الْخُتُّلِيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ يَعْنِي ابْنَ سَعْدٍ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي عَنْ رَيْحَانَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ وَلَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ قَالَ أَبُو دَاوُد رَوَاهُ سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ كَمَا قَالَ إِبْرَاهِيمُ وَرَوَاهُ شُعْبَةُ عَنْ سَعْدٍ قَالَ لِذِي مِرَّةٍ قَوِيٍّ وَالْأَحَادِيثُ الْأُخَرُ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعْضُهَا لِذِي مِرَّةٍ قَوِيٍّ وَبَعْضُهَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ و قَالَ عَطَاءُ بْنُ زُهَي...

سنن ابو داؤد : کتاب: زکوۃ کے احکام و مسائل (باب: صدقہ کسے دیا جائے ؟ اور غنی ہونے کی حد کیا ہے ؟ )

مترجم: DaudWriterName

1634. سیدنا عبداللہ بن عمرو ؓ نبی کریم ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ ﷺ نے فرمایا: ”صدقہ کسی غنی کے لیے حلال نہیں ہے اور نہ کسی طاقتور صحیح سالم کے لیے۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ اس حدیث کو سفیان نے سعد بن ابراہیم سے اسی طرح روایت کیا ہے جیسے کہ ابراہیم (ابن سعد) نے۔ اور شعبہ نے سعد سے یہ لفظ روایت کیے ہیں «لذي مرة قوي» یعنی «سوي» کی جگہ «قوي» کہا جب کہ نبی کریم ﷺ سے بعض دیگر احادیث میں «لذي مرة قوي&...


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَنْ لاَ تَحِلُّ لَهُ الصَّدَقَةُ​)

حکم: صحیح

652. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ رَيْحَانَ بْنِ يَزِيدَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَا تَحِلُّ الصَّدَقَةُ لِغَنِيٍّ وَلَا لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَحُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ وَقَبِيصَةَ بْنِ مُخَارِقٍ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ رَوَى شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ ...

جامع ترمذی : كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: زکاۃ لینا کس کس کے لئے جائز نہیں؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

652. عبداللہ بن عمرو ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’کسی مالدار کے لیے مانگنا جائز نہیں اور نہ کسی طاقتور اور صحیح سالم شخص کے لیے مانگنا جائز ہے‘‘۱؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عبداللہ بن عمرو کی حدیث حسن ہے۔ ۲- اور شعبہ نے بھی یہ حدیث اسی سند سے سعد بن ابراہیم سے روایت کی ہے، لیکن انہوں نے اسے مرفوع نہیں کیا ہے۔ ۳- اس باب میں ابو ہریرہ، حبشی بن جنادہ اور قبیصہ بن مخارق‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۴- اور اس حدیث کے علاوہ میں نبی اکرم ﷺ سے مروی ہے کہ ’’کسی مالدار کے لئے مانگنا جائز نہیں اور نہ کسی ہ...


4 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ مَنْ لاَ تَحِلُّ لَهُ الصَّدَقَةُ​)

حکم: ضعیف

653. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ سَعِيدٍ الْكِنْدِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ مُجَالِدٍ، عَنْ عَامِرٍ الشَّعْبِيِّ، عَنْ حُبْشِيِّ بْنِ جُنَادَةَ السَّلُولِيِّ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ، وَهُوَ وَاقِفٌ بِعَرَفَةَ. أَتَاهُ أَعْرَابِيٌّ فَأَخَذَ بِطَرَفِ رِدَائِهِ، فَسَأَلَهُ إِيَّاهُ فَأَعْطَاهُ، وَذَهَبَ فَعِنْدَ ذَلِكَ حَرُمَتِ الْمَسْأَلَةُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ:"إِنَّ الْمَسْأَلَةَ لاَ تَحِلُّ لِغَنِيٍّ، وَلاَ لِذِي مِرَّةٍ سَوِيٍّ، إِلاَّ لِذِي فَقْرٍ مُدْقِعٍ أَوْ غُرْمٍ مُفْظِعٍ، وَمَنْ سَأَلَ النَّاسَ لِيُثْرِيَ بِهِ مَالَهُ كَانَ خُمُوشًا فِي وَجْهِهِ ...

جامع ترمذی : كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: زکاۃ لینا کس کس کے لئے جائز نہیں؟​ )

مترجم: TrimziWriterName

653. حبشی بن جنادہ سلولی ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو حجۃ الوداع میں فرماتے سنا آپ عرفہ میں کھڑے تھے، آپ کے پاس ایک اعرابی آیا اور آپ کی چادر کا کنارا پکڑ کر آپ سے مانگا، آپ نے اسے دیا اور وہ چلا گیا، اس وقت مانگنا حرام ہوا، تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کسی مال دار کے لیے مانگنا جائز نہیں نہ کسی ہٹے کٹے صحیح سالم آدمی کے لیے سوائے جان لیوا فقر والے کے اور کسی بھاری تاوان میں دبے شخص کے۔ اور جو لوگوں سے اس لیے مانگے کہ اس کے ذریعہ سے اپنا مال بڑھائے تو یہ مال قیامت کے دن اس کے چہرے پر خراش ہو گا۔ اور وہ جہنم کا ایک گرم پتھر ہو گا جسے وہ کھا ...


7 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ مَسْأَلَةِ الْقَوِيِّ الْمُكْتَسِبِ)

حکم: صحیح

2598. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ وَمُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَدِيِّ بْنِ الْخِيَارِ أَنَّ رَجُلَيْنِ حَدَّثَاهُ أَنَّهُمَا أَتَيَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْأَلَانِهِ مِنْ الصَّدَقَةِ فَقَلَّبَ فِيهِمَا الْبَصَرَ وَقَالَ مُحَمَّدٌ بَصَرَهُ فَرَآهُمَا جَلْدَيْنِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنْ شِئْتُمَا وَلَا حَظَّ فِيهَا لِغَنِيٍّ وَلَا لِقَوِيٍّ مُكْتَسِبٍ...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: کمائی کر سکنے والے طاقت ور شخص کے لیے مانگنا جائز نہیں )

مترجم: NisaiWriterName

2598. حضرت عبیداللہ بن عدی بن خیار سے روایت ہے کہ دو آدمیوں نے مجھ سے بیان کیا کہ وہ رسول اللہﷺ کے پاس زکاۃ و صدقات مانگنے آئے۔ آپﷺ نے انھیں غور سے دیکھا تو انھیں موٹا تازہ پایا۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”اگر تم مجبور کرو تو میں تمہیں دے دیتا ہوں لیکن مال دار، کما سکنے والے طاقت ور شخص کا زکاۃ میں کوئی حصہ نہیں۔‘‘ ...