1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابٌ: مَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ، فَإِنَّهُمَا يَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1451. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ فَإِنَّهُمَا يَتَرَاجَعَانِ بَيْنَهُمَا بِالسَّوِيَّةِ...

صحیح بخاری : کتاب: زکوٰۃ کے مسائل کا بیان (باب: اگر دو آدمی ساجھی ہوں تو زکوٰۃ کا خرچہ حساب سے برابر برابر ایک دوسرے سےمجرا کر لیں۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1451. حضرت انس ؓ  سے روایت ہے کہ حضرت ابو بکر ؓ  نے ان کے لیے وہ احکام زکوٰۃ لکھ کر دیے جو رسول اللہ ﷺ نے مقرر فرمائے تھے (ان میں سے ایک یہ تھا کہ)’’جو مال دو شریکوں کااکٹھا ہوتو وہ زکوٰۃ کی رقم بقدر حصہ برابر برابر ادا کریں۔‘‘


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الشَّرِكَةِ (بَابُ مَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ، فَإِنَّهُمَا يَت...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2487. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي قَالَ حَدَّثَنِي ثُمَامَةُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسٍ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ فَرِيضَةَ الصَّدَقَةِ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ وَمَا كَانَ مِنْ خَلِيطَيْنِ فَإِنَّهُمَا يَتَرَاجَعَانِ بَيْنَهُمَا بِالسَّوِيَّةِ...

صحیح بخاری : کتاب: شراکت کے مسائل کے بیان میں (باب : جو مال دو ساجھیوں کے ساجھے کا ہو وہ زکوٰۃ میں ایک دوسرے سے برابر برابر مجرا کرلیں )

مترجم: BukhariWriterName

2487. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا کہ حضرت ابو بکر صدیق  ؓ نے ان کو صدقے کے فرائض کے متعلق ایک تحریر دی تھی جو رسول اللہ ﷺ نے مقرر فرمائے تھے۔ آپ نے فرمایا: ’’جو مال دو آدمیوں کے درمیان مشترک ہو وہ صدقے میں ایک دوسرے سے برابری کرلیں۔‘‘


3 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزَّكَاةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي زَكَاةِ الإِبِلِ وَالْغَنَمِ​)

حکم: صحیح

621. حَدَّثَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ الْبَغْدَادِيُّ وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْهَرَوِيُّ وَمُحَمَّدُ بْنُ كَامِلٍ الْمَرْوَزِيُّ الْمَعْنَى وَاحِدٌ قَالُوا حَدَّثَنَا عَبَّادُ بْنُ الْعَوَّامِ عَنْ سُفْيَانَ بْنِ حُسَيْنٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَتَبَ كِتَابَ الصَّدَقَةِ فَلَمْ يُخْرِجْهُ إِلَى عُمَّالِهِ حَتَّى قُبِضَ فَقَرَنَهُ بِسَيْفِهِ فَلَمَّا قُبِضَ عَمِلَ بِهِ أَبُو بَكْرٍ حَتَّى قُبِضَ وَعُمَرُ حَتَّى قُبِضَ وَكَانَ فِيهِ فِي خَمْسٍ مِنْ الْإِبِلِ شَاةٌ وَفِي عَشْرٍ شَاتَانِ وَفِي خَمْسَ عَشَرَةَ ثَلَاثُ شِيَاهٍ وَفِي عِشْرِينَ أ...

جامع ترمذی : كتاب: زکاۃ وصدقات کے احکام ومسائل (باب: اونٹ اور بکری کی زکاۃ کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

621. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے زکاۃ کی دستاویز تحریر کرائی، ابھی اسے عمال کے پاس روانہ بھی نہیں کر سکے تھے کہ آپ کی وفات ہو گئی، اور اسے آپ نے اپنی تلوار کے پاس رکھ دیا۱؎، آپ وفات فرما گئے تو ابو بکر ؓ اس پر عمل پیرا رہے یہاں تک کہ وہ بھی فوت ہو گئے، ان کے بعد عمر ؓ بھی اسی پر عمل پیرا رہے، یہاں تک کہ وہ بھی فوت ہو گئے، اس کتاب میں تحریر تھا:'’’پانچ اونٹوں میں، ایک بکری زکاۃ ہے۔ دس میں دو بکریاں، پندرہ میں تین بکریاں اور بیس میں چار بکریاں ہیں۔ پچیس سے لے کر پینتیس تک میں ایک سال کی اونٹنی کی زکاۃ ہے، جب اس سے زیادہ ہو جائیں تو پینت...


4 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ زَكَاةِ الْإِبِلِ)

حکم: صحیح

2447. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ قَالَ حَدَّثَنَا الْمُظَفَّرُ بْنُ مُدْرِكٍ أَبُو كَامِلٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ أَخَذْتُ هَذَا الْكِتَابَ مِنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ كَتَبَ لَهُمْ إِنَّ هَذِهِ فَرَائِضُ الصَّدَقَةِ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ بِهَا رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ سُئِلَهَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَى وَجْهِهَا فَلْيُعْطِ وَمَنْ سُئِلَ فَوْقَ ذَلِكَ فَلَا يُعْطِ فِيمَا د...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: اونٹوں کی زکاۃ )

مترجم: NisaiWriterName

2447. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ (خلیفہ رسول ﷺ) نے ان (عاملین زکاۃ) کو یہ تحریر لکھ بھیجی: یہ وہ مقرر شدہ صدقات ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں پر مقرر فرمائے اور اللہ تعالیٰ نے ان کا اپنے رسول اللہ ﷺ کو حکم دیا۔ جس مسلمان سے یہ صدقات مقررہ طریق کار کے مطابق طلب کیے جائیں تو وہ لازماً ادا کرے اور جس سے مقررہ مقدار سے زائد مانگے جائیں، وہ نہ دے۔ (ان کی تفصیل یہ ہے: اونٹ پچیس سے کم ہوں تو ہر پانچ اونٹوں میں ایک بکری (زکاۃ) ہے۔ جب اونٹ پچیس ہو جائیں تو ان میں ایک بنت مخاض (ایک برس کی اونٹنی) ہے۔ پینتیس تک یہی زکاۃ ہوگی۔ اگر ایک برس کی (مادہ اونٹنی ن...


5 سنن النسائي: كِتَابُ الزَّكَاةِ (بَابُ زَكَاةِ الْغَنَمِ)

حکم: صحیح

2455. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ فَضَالَةَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ النَّسَائِيُّ قَالَ أَنْبَأَنَا شُرَيْحُ بْنُ النُّعْمَانِ قَالَ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ أَبَا بَكْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ كَتَبَ لَهُ أَنَّ هَذِهِ فَرَائِضُ الصَّدَقَةِ الَّتِي فَرَضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى الْمُسْلِمِينَ الَّتِي أَمَرَ اللَّهُ بِهَا رَسُولَهُ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَمَنْ سُئِلَهَا مِنْ الْمُسْلِمِينَ عَلَى وَجْهِهَا فَلْيُعْطِهَا وَمَنْ سُئِلَ فَوْقَهَا فَلَا يُعْطِهِ فِيمَا دُونَ خَمْسٍ وَعِشْرِين...

سنن نسائی : کتاب: زکاۃ سے متعلق احکام و مسائل (باب: بکریوں کی زکاۃ )

مترجم: NisaiWriterName

2455. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ حضرت ابوبکر ؓ نے انھیں لکھا کہ یہ وہ مقررہ صدقات ہیں جو رسول اللہ ﷺ نے مسلمانوں پر لاگو فرمائے ہیں اور جن کا اللہ تعالیٰ نے اپنے رسول ﷺ کو حکم دیا ہے۔ جس مسلمان سے زکاۃ صحیح حساب سے طلب کی جائے تو وہ ضرور دے اور جس سے زائد مانگی جائے تو وہ نہ دے۔ پچیس سے کم اونٹوں میں زکاۃ ہر پانچ اونٹوں میں ایک بکری ہوگی۔ جب اونٹ پچیس ہو جائیں تو پینتیس تک ان میں بنت مخاض زکاۃ آئے گی۔ اگر بنت مخاض میسر نہ ہو تو مذکر ابن لبون دیا جائے۔ جب اونٹ چھتیس ہو جائیں تو پینتالیس تک بنت لبون زکاۃ آئے گی۔ جب چھیالیس ہو جائیں تو ساٹھ تک ایک حقہ زکاۃ ہوگی ...