الموضوع المختار منتخب موضوع Selected Topics صحيح البخاريصحيح مسلمسنن أبي داؤدجامع الترمذيسنن النسائيسنن ابن ماجهمسند احمد 10 نتائج حاصل کریں25 نتائج حاصل کریں50 نتائج حاصل کریں100 نتائج حاصل کریں مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 20 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 20 1 صحيح البخاري: كِتَابُ الشُّفْعَةِ (بَابُ عَرْضِ الشُّفْعَةِ عَلَى صَاحِبِهَا قَبْلَ ا...) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 2258. حَدَّثَنَا الْمَكِّيُّ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ قَالَ وَقَفْتُ عَلَى سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ فَجَاءَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى إِحْدَى مَنْكِبَيَّ إِذْ جَاءَ أَبُو رَافِعٍ مَوْلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا سَعْدُ ابْتَعْ مِنِّي بَيْتَيَّ فِي دَارِكَ فَقَالَ سَعْدٌ وَاللَّهِ مَا أَبْتَاعُهُمَا فَقَالَ الْمِسْوَرُ وَاللَّهِ لَتَبْتَاعَنَّهُمَا فَقَالَ سَعْدٌ وَاللَّهِ لَا أَزِيدُكَ عَلَى أَرْبَعَةِ آلَافٍ مُنَجَّمَةً أَوْ مُقَطَّعَةً قَالَ أَبُو رَافِعٍ لَقَدْ أُعْطِيتُ بِهَا خَ... صحیح بخاری : کتاب: شفہ کے بیان میں (باب : شفعہ کا حق رکھنے والے کے سامنے بیچنے سے پہلے شفعہ پیش کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 2258. حضرت عمرو بن شرید سے روایت ہے انھوں نے کہا کہ میں حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کے پاس کھڑا تھاکہ حضرت مسور بن مخرمہ ؓ آئے اورانھوں نے اپنا ایک ہاتھ میرے کندھے پر رکھا۔ اتنے میں حضرت ابو رافع ؓ جو نبی کریم ﷺ کے آزاد کردہ تھے آئے اور کہا: اے سعد!تم میرے دونوں مکان جو تمہارے محلے میں واقع ہیں مجھ سے خرید لو۔ حضرت سعد ؓ نے فرمایا: اللہ کی قسم! میں تو نہیں خریدتا۔ حضرت مسور ؓ نے کہا: اللہ کی قسم! تمھیں یہ مکان خریدنا ہوں گے۔ تب حضرت سعد ؓ نے کہا: میں تمھیں چار ہزار (درہم) سے زیادہ نہیں دوں گا اور وہ بھی بالاقساط ادائیگی کروں گا۔ ... الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 2 صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابٌ: فِي الهِبَةِ وَالشُّفْعَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6977. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعْتُ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ قَالَ جَاءَ الْمِسْوَرُ بْنُ مَخْرَمَةَ فَوَضَعَ يَدَهُ عَلَى مَنْكِبِي فَانْطَلَقْتُ مَعَهُ إِلَى سَعْدٍ فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ لِلْمِسْوَرِ أَلَا تَأْمُرُ هَذَا أَنْ يَشْتَرِيَ مِنِّي بَيْتِي الَّذِي فِي دَارِي فَقَالَ لَا أَزِيدُهُ عَلَى أَرْبَعِ مِائَةٍ إِمَّا مُقَطَّعَةٍ وَإِمَّا مُنَجَّمَةٍ قَالَ أُعْطِيتُ خَمْسَ مِائَةٍ نَقْدًا فَمَنَعْتُهُ وَلَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ مَا بِعْتُكَهُ أَوْ قَالَ مَا أَعْطَيْتُكَهُ ق... صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : ہبہ پھیرلینے یا شفعہ کا حق ساقط کرنے کے لیے حیلہ کرنا مکروہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 6977. حضرت عمرو بن شرید سے روایت ہے انہوں نے کہا: حضرت مسور بن مخرمہ ؓ آئے اور انہوں نے میرے کندھے پر ہاتھ رکھا، پھر میں ان کے ساتھ حضرت سعد بن مالک کے پاس گیا۔ (وہاں) ابو رافع نے حضرت مسور سے کہا: کیا تم حضرت سعد ؓ سے میری سفارش نہیں کرتے کہ وہ میرا مکان خرید لیں جو میری حویلی میں ہے؟ انہوں نے کہا: میں تو چار سو درہم سے زیادہ نہیں دوں گا اور وہ بھی قسطوں میں ادا کروں گا۔ ابو رافع نے کہا: مجھے تو اس کے پانچ سو نقد مل رہے تھے لیکن میں نے انکار کر دیا۔ اگر میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے سنا نہ ہوتا: ”ہمسایہ اپنے قرب کے باعث زیادہ حق دار ہے۔“ تو میں تو تمہ... الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 3 صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابٌ: فِي الهِبَةِ وَالشُّفْعَةِ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6978. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ أَنَّ سَعْدًا سَاوَمَهُ بَيْتًا بِأَرْبَعِ مِائَةِ مِثْقَالٍ فَقَالَ لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ لَمَا أَعْطَيْتُكَ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِنْ اشْتَرَى نَصِيبَ دَارٍ فَأَرَادَ أَنْ يُبْطِلَ الشُّفْعَةَ وَهَبَ لِابْنِهِ الصَّغِيرِ وَلَا يَكُونُ عَلَيْهِ يَمِينٌ... صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : ہبہ پھیرلینے یا شفعہ کا حق ساقط کرنے کے لیے حیلہ کرنا مکروہ ہے ) مترجم: BukhariWriterName 6978. حضرت ابو رافع ؓ سے روایت ہے کہ حضرت سعد بن مالک ؓ نے ان کے ایک مکان کی چار سو مثقال قیمت لگائی۔ انہوں نے کہا: ”اگر میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ نہ سنا ہوتا کہ ہمسایہ اپنی ہمسائیگی کی وجہ سے زیادہ حق دار ہے۔“ تو میں یہ مکان تمہیں نہ دیتا۔ (اس کے باوجود) بعض لوگ کہتے ہیں: اگر کسی نے مکان کا کچھ حصہ خریدا اور چاہتا ہے کہ حق شفعہ کو باطل کرے تو اسے چاہیے کہ وہ اپنے نابالغ بیٹے کو ہبہ کردے، اس صورت میں نابالغ پر قسم نہیں ہوگی۔ ... الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 4 صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابُ احْتِيَالِ العَامِلِ لِيُهْدَى لَهُ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6980. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ وَقَالَ بَعْضُ النَّاسِ إِنْ اشْتَرَى دَارًا بِعِشْرِينَ أَلْفَ دِرْهَمٍ فَلَا بَأْسَ أَنْ يَحْتَالَ حَتَّى يَشْتَرِيَ الدَّارَ بِعِشْرِينَ أَلْفَ دِرْهَمٍ وَيَنْقُدَهُ تِسْعَةَ آلَافِ دِرْهَمٍ وَتِسْعَ مِائَةِ دِرْهَمٍ وَتِسْعَةً وَتِسْعِينَ وَيَنْقُدَهُ دِينَارًا بِمَا بَقِيَ مِنْ الْعِشْرِينَ الْأَلْفَ فَإِنْ طَلَبَ الشَّفِيعُ أَخَذَهَا بِعِشْرِينَ أَلْفَ دِرْهَمٍ وَإِلَّا فَلَا سَبِيلَ لَهُ عَلَى الدَّارِ فَ... صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : عامل کا تحفہ لینے کے لیے حیلہ کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 6980. حضرت ابو رافع ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”پڑوسی اپنی ہمسائیگی کی وجہ سے زیادہ حق دار ہے۔“ (اس کے باوجود) بعض لوگوں نے کہا ہے: اگر کسی نے بیس ہزار درہم میں مکان خریدا تو (اسقاط حق شفعہ کے لیے) کرنے میں کوئی قباحت نہیں کہ بیس ہزار درہم کا سودا کرے لے، پھر مکان کے مالک نو ہزار نو سو ننانوے درہم نقد دے دے اور بیس ہزار میں سے باقی (دس ہزار ایک درہم کے عوض اسے ایک دینار دے۔ اس صورت میں اگر شفعہ کرنے والا اس مکان کے سلسلے میں کوئی اختیار نہیں ہوگا۔ پھر اگر مکان اور حق دار نکل آیا تو خریدار، فروخت کرنے والے سے وہی رقم واپس لے گا جو اس ن... الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 5 صحيح البخاري: كِتَابُ الحِيَلِ (بَابُ احْتِيَالِ العَامِلِ لِيُهْدَى لَهُ) حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 6981. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ سُفْيَانَ قَالَ حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ أَنَّ أَبَا رَافِعٍ سَاوَمَ سَعْدَ بْنَ مَالِكٍ بَيْتًا بِأَرْبَعِ مِائَةِ مِثْقَالٍ وَقَالَ لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِصَقَبِهِ مَا أَعْطَيْتُكَ... صحیح بخاری : کتاب: شرعی حیلوں کے بیان میں (باب : عامل کا تحفہ لینے کے لیے حیلہ کرنا ) مترجم: BukhariWriterName 6981. حضرت عمرو بن شرید سے روایت ہے کہ حضرت ابو رافع ؓ نے حضرت سعد بن مالک ؓ کو ایک گھر چار سو مثقال میں فرووخت کیا اور فرمایا: ”اگر میں نے نبی ﷺ سے یہ بات نہ سنی ہوتی کہ پڑوسی ہمسائیگی کا زیادہ حق دار ہے۔“ تو میں آپ کو یہ گھر فروخت نہ کرتا۔ الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 6 صحيح مسلم: كِتَابُ الْمُسَاقَاةِ وَالمُزَارَعَةِ (بَابُ الشُّفْعَةِ) حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة 1608.03. وحَدَّثَنِي أَبُو الطَّاهِرِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، أَنَّ أَبَا الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شِرْكٍ، فِي أَرْضٍ، أَوْ رَبْعٍ، أَوْ حَائِطٍ، لَا يَصْلُحُ أَنْ يَبِيعَ حَتَّى يَعْرِضَ عَلَى شَرِيكِهِ، فَيَأْخُذَ أَوْ يَدَعَ، فَإِنْ أَبَى، فَشَرِيكُهُ أَحَقُّ بِهِ حَتَّى يُؤْذِنَهُ»... صحیح مسلم : کتاب: سیرابی کے عوض پیدوار میں حصہ داری اور مزارعت (باب: شفعہ ) مترجم: MuslimWriterName 1608.03. ابن وہب نے ہمیں ابن جریج سے خبر دی کہ انہیں ابوزبیر نے بتایا کہ انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’ہر مشترک جائیداد، زمین، گھر یا باغ میں شفعہ ہے۔ (کسی ایک شریک کے لیے) اسے فروخت کرنا درست نہیں جب تک کہ وہ اپنے شریک کو پیشکش (نہ) کرے وہ (چاہے تو) اسے لے لے یا چھوڑ دے۔ اگر وہ ایسا نہ کرے تو اس کا شریک ہی اس کا زیادہ حقدار ہے جب تک کہ اسے بتا نہ دے۔‘‘ ... الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3513. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >الشُّفْعَةُ فِي كُلِّ شِرْكٍ، رَبْعَةٍ أَوْ حَائِطٍ، لَا يَصْلُحُ أَنْ يَبِيعَ، حَتَّى يُؤْذِنَ شَرِيكَهُ، فَإِنْ بَاعَ, فَهُوَ أَحَقُّ بِهِ، حَتَّى يُؤْذِنَهُ<. ... سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3513. سیدنا جابر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”شفعہ ہر مشترک زمین یا باغ میں ہے، اسے اپنے شریک کو خبر دیے بغیر فروخت کرنا درست نہیں۔ اگر (بلا اطلاع) فروخت کر دیا ہو تو وہ شریک ہی زیادہ حقدار ہے حتیٰ کہ وہ دوسرے کے لیے اجازت دیدے۔“ الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 8 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3516. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ سَمِعَ عَمْرَو بْنَ الشَّرِيدِ سَمِعَ أَبَا رَافِعٍ سَمِعَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقَبِهِ سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3516. سیدنا ابورافع ؓ نے نبی کریم ﷺ کو فرماتے سنا: ”ہمسایہ اپنے قرب کی بنا پر زیادہ حقدار ہوتا ہے۔“ الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 9 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3517. حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ سَمُرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ جَارُ الدَّارِ أَحَقُّ بِدَارِ الْجَارِ أَوْ الْأَرْضِ سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3517. سیدنا سمرہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ” گھر کا ہمسایہ، ہمسائے کے گھر یا زمین کا زیادہ حقدار ہے۔“ الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) 10 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي الشُّفْعَةِ) حکم: صحیح 3518. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ عَنْ عَطَاءٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْجَارُ أَحَقُّ بِشُفْعَةِ جَارِهِ يُنْتَظَرُ بِهَا وَإِنْ كَانَ غَائِبًا إِذَا كَانَ طَرِيقُهُمَا وَاحِدًا سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: شفعہ کا بیان ) مترجم: DaudWriterName 3518. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” ہمسایہ، ہمسائے پر شفعہ کا زیادہ حقدار ہے، اگر وہ موجود نہ ہو تو اس کا انتظار کیا جائے، بشرطیکہ ان کا راستہ ایک ہو۔ “ الموضوع: الشفعة بالجوار (المعاملات) موضوع: پروس کی بناء پر شفعہ کا جواز (معاملات) مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 20 کل صفحات: 2 - کل احا دیث: 20