1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الوَصَايَا (بَابُ اسْتِخْدَامِ اليَتِيمِ فِي السَّفَرِ وَالحَض...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

2768. حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ كَثِيرٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ العَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ المَدِينَةَ لَيْسَ لَهُ خَادِمٌ، فَأَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي، فَانْطَلَقَ بِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنَّ أَنَسًا غُلاَمٌ كَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْكَ، قَالَ: «فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالحَضَرِ، مَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَكَذَا؟ وَلاَ لِشَيْءٍ لَمْ أَصْنَعْهُ لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَكَذَا؟»...

صحیح بخاری : کتاب: وصیتوں کے مسائل کا بیان (باب : سفر اور حضر میں یتیم سے کام لینا جس میں اس کی بھلائی ہو اور ماں اور سوتیلے باپ کا یتیم پر نظر ڈالنا )

مترجم: BukhariWriterName

2768. حضرت انس  ؓ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ مدینہ طیبہ تشریف لائے تو آپ کا کوئی خدمت گزار نہیں تھا۔ حضرت ابوطلحہ  ؓ میرا ہاتھ پکڑ کر آپ کی خدمت میں لے آئے اور عرض کیا: اللہ کے رسول اللہ ﷺ !یقینا!انس ایک زیرک بچہ ہے۔ یہ آپ کی خدمت کرے گا۔ حضرت انس  ؓ کہتے ہیں کہ میں نے سفر و حضر میں آپ کی خدمت کا فریضہ سر انجام دیا۔ آپ نے مجھے کسی کام کے متعلق جو میں نے کر دیا ہو یہ کبھی نہ فرمایا: تم نے اس طرح کیوں کیا؟ اسی طرح کسی ایسے کام کے متعلق جو میں نہ کر سکا، آپ نے کبھی سر زنش نہ کی تو نے یہ کام کیوں نہیں کیا؟ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدِّيَاتِ (بَابُ مَنِ اسْتَعَانَ عَبْدًا أَوْ صَبِيًّا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6911. حَدَّثَنِي عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَبْدِ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ قَالَ لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ أَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ كَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْكَ قَالَ فَخَدَمْتُهُ فِي الْحَضَرِ وَالسَّفَرِ فَوَاللَّهِ مَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَكَذَا وَلَا لِشَيْءٍ لَمْ أَصْنَعْهُ لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَكَذَا...

صحیح بخاری : کتاب: دیتوں کے بیان میں (باب : جس نے کسی غلام یا بچہ کو کام کیلئے عاریتاً مانگ لیا )

مترجم: BukhariWriterName

6911. حضرت انس ؓ سے ہے انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہ ﷺ مدنیہ طیبہ تشریف لائے تو حضرت ابو طلحہ ؓ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے رسول اللہ ﷺ کے پاس لے آئے اور کہا: اللہ کے رسول! انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے سفر حضر میں آپ ﷺ کی خدمت گزاری کا فریضہ ادا کیا۔ اللہ کی قسم! رسول اللہ ﷺ نے کسی کے متعلق جو میں نے کیا یہ نہیں کہا: تو نے یہ کام اس طرح کیوں کیا؟ اور نہ ہی کسی کام کے متعلق جو میں نے کیا، یہ کہا تو نے وہ کام اس طرح کیوں نہیں کیا؟۔ ...


3 صحيح مسلم: كِتَابُ الْفَضَائِلِ (بَابُ حُسنِ خُلُقِهِ النبي ﷺ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2309.02. وَحَدَّثَنَاهُ أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنْ إِسْمَاعِيلَ، - وَاللَّفْظُ لِأَحْمَدَ - قَالَا: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: لَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ، أَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ كَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْكَ، قَالَ: " فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ، وَاللهِ مَا قَالَ لِي لِشَيْءٍ صَنَعْتُهُ: لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَكَذَا؟ وَلَا لِشَيْءٍ لَمْ أَصْنَعْهُ: لِمَ لَمْ ت...

صحیح مسلم : کتاب: أنبیاء کرامؑ کے فضائل کا بیان (باب: آپ ﷺ کا حسن اخلا ق )

مترجم: MuslimWriterName

2309.02. ہمیں عبد العزیز نے حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث سنائی کہا: جب رسول اللہ ﷺ مدینہ تشریف لائے تو حضرت ابو طلحہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں لے گئے اور عرض کی: اللہ کے رسول ﷺ ! انس ایک سمجھدار لڑکا ہے ،اس لیے یہ آپ کی خدمت کرے گا (حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے) کہا: پھر میں سفر اور حضر میں آپ ﷺ کی خدمت کرتا رہا اللہ کی قسم! میں نے کو ئی کا م کیا تو آپ ﷺ نے یہ نہیں فرمایا: تم نے یہ کا م اس طرح کیوں کیا؟ اور میں نے کوئی کام نہ کیا تو آپ ﷺ نے یہ نہیں فریا: تم نے یہ کام اس طرح کیوں نہیں کیا؟ ...