مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 15
کل صفحات: 2 - کل احادیث: 15
1 صحيح مسلم كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ مَنْ بَاعَ نَخْلًا عَلَيْهَا ثَمَرٌ
حکم: صحیح
3987 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَمُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ، قَالَا: أَخْبَرَنَا اللَّيْثُ، ح وحَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا لَيْثٌ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «مَنِ ابْتَاعَ نَخْلًا بَعْدَ أَنْ تُؤَبَّرَ فَثَمَرَتُهَا لِلَّذِي بَاعَهَا، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ، وَمَنِ ابْتَاعَ عَبْدًا فَمَالُهُ لِلَّذِي بَاعَهُ، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ...
صحیح مسلم:
کتاب: لین دین کے مسائل
(باب: جو شخص کھجور کا ایسا درخت فروخت کرے جس پر پھل...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
3987. لیث نے ہمیں ابن شہاب سے خبر دی، انہوں نے سالم بن عبداللہ بن عمر سے اور انہوں نے حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا آپﷺ فرما رہے تھے: ’’جس نے تابیر کیے جانے کے بعد کھجور کا درخت خریدا، تو اس کا پھل اسی کا ہے جس نے اسے بیچا، الا یہ کہ خریدار شرط طے کر لے اور جس نے غلام خریدا تو اسی کا مال اسی کا ہے جس نے اسے فروخت کیا، الا یہ کہ خریدار شرط طے کر لے۔‘‘...
2 صحيح مسلم كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ مَنْ بَاعَ نَخْلًا عَلَيْهَا ثَمَرٌ
حکم: صحیح
3988 وَحَدَّثَنَاهُ يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا، وَقَالَ الْآخَرَانِ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، بِهَذَا الْإِسْنَادِ مِثْلَهُ
صحیح مسلم:
کتاب: لین دین کے مسائل
(باب: جو شخص کھجور کا ایسا درخت فروخت کرے جس پر پھل...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
3988. سفیان بن عیینہ نے زہری سے اسی سند کے ساتھ اسی کے مانند روایت کی۔
3 صحيح مسلم كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ مَنْ بَاعَ نَخْلًا عَلَيْهَا ثَمَرٌ
حکم: صحیح
3989 وحَدَّثَنِي حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، أَخْبَرَنَا ابْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، حَدَّثَنِي سَالِمُ بْنُ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ أَبَاهُ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ بِمِثْلِهِ
صحیح مسلم:
کتاب: لین دین کے مسائل
(باب: جو شخص کھجور کا ایسا درخت فروخت کرے جس پر پھل...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
3989. یونس نے مجھے ابن شہاب سے خبر دی، کہا: مجھے سالم بن عبداللہ بن عمر نے حدیث بیان کی کہ ان کے والد نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپﷺ فرما رہے تھے ۔۔۔ اسی کے مانند۔
4 سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الْعَبْدِ يُبَاعُ وَلَهُ مَالٌ
حکم: صحیح
3448 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: >مَنْ بَاعَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ فَمَالُهُ لِلْبَائِعِ، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَهُ الْمُبْتَاعُ، وَمَنْ بَاعَ نَخْلًا مُؤَبَّرًا, فَالثَّمَرَةُ لِلْبَائِعِ، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ<....
سنن ابو داؤد:
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
(باب: مالدار غلام جو فروخت کیا جا رہا ہو)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3448. سیدنا سالم ؓ اپنے والد (سیدنا عبداللہ بن عمر بن خطاب ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”جس نے کوئی غلام بیچا اور اس کے پاس مال بھی ہو تو یہ مال اس کے فروخت کرنے والے کا ہو گا الا یہ کہ خریدار شرط کر لے۔ اور جس نے تابیر شدہ کھجور بیچی تو اس کا پھل بیچنے والے کا ہو گا الا یہ کہ خریدار شرط کر لے۔“...
5 سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الْعَبْدِ يُبَاعُ وَلَهُ مَالٌ
حکم: صحیح
3449 - حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ عُمَرَ، عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقِصَّةِ الْعَبْدِ وَعَنْ نَافِعٍ عَنِ ابْنِ عُمَرَ عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِقِصَّةِ النَّخْلِ. قَالَ أَبو دَاود: وَاخْتَلَفَ الزُّهْرِيُّ وَنَافِعٌ فِي أَرْبَعَةِ أَحَادِيثَ هَذَا أَحَدُهَا. ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
(باب: مالدار غلام جو فروخت کیا جا رہا ہو)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3449. سیدنا عمر بن خطاب ؓ نے رسول اللہ ﷺ سے غلام کا قصہ اور سیدنا ابن عمر ؓ نے نبی کریم ﷺ سے کھجور کا مسئلہ بیان کیا۔ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں کہ زہری اور نافع نے چار احادیث میں اختلاف کیا ہے۔ ان میں سے ایک یہ ہے۔
6 سنن أبي داؤد کِتَابُ الْإِجَارَةِ بَابٌ فِي الْعَبْدِ يُبَاعُ وَلَهُ مَالٌ
حکم: صحیح
3450 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي سَلَمَةُ بْنُ كُهَيْلٍ، حَدَّثَنِي مَنْ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ بَاعَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ، فَمَالُهُ لِلْبَائِعِ، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ<.
سنن ابو داؤد:
کتاب: اجارے کے احکام و مسائل
(باب: مالدار غلام جو فروخت کیا جا رہا ہو)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3450. سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے غلام فروخت کیا اور اس کے پاس مال ہو تو اس کا مال فروخت کرنے والے کا ہو گا سوائے اس کے کہ خریدار شرط کر لے۔“
7 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْعِتْقِ بَابٌ فِيمَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ
حکم: صحيح
3980 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ وَاللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي جَعْفَرٍ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الْأَشَجِّ عَنْ نَافِعٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَعْتَقَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ فَمَالُ الْعَبْدِ لَهُ إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَهُ السَّيِّدُ...
سنن ابو داؤد:
کتاب: غلاموں کی آزادی سے متعلق احکام و مسائل
(باب: جس نے اپنے مالدار غلام کو آزاد کیا ہو ( تو ما...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3980. سیدنا عبداللہ بن عمر ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جس نے غلام آزاد کیا ہو اور اس کے پاس مال بھی ہو تو غلام کا مال غلام ہی کا رہے گا الا یہ کہ مالک نے اس کی شرط کر لی ہو۔“ (کہ مال اسے نہیں دیا جائے گا)۔
8 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْبُيُوعِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي ابْتِيَاعِ النَّخْلِ بَعْدَ ال...
حکم: صحیح
1303 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَنْ ابْتَاعَ نَخْلًا بَعْدَ أَنْ تُؤَبَّرَ فَثَمَرَتُهَا لِلَّذِي بَاعَهَا إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ وَمَنْ ابْتَاعَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ فَمَالُهُ لِلَّذِي بَاعَهُ إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ جَابِرٍ وَحَدِيثُ ابْنِ عُمَرَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ هَكَذَا رُوِيَ مِنْ غَيْرِ وَجْهٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ سَالِمٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَالَ مَنْ ابْتَاعَ نَخْلًا بَعْدَ أ...
جامع ترمذی: كتاب: خریدوفروخت کے احکام ومسائل (باب: پیوندکاری کے بعدکھجورکے درخت کو بیچنے کا اورا...)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1303. عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا: ’’جس نے تأبیر ۱؎ ( پیوند کاری) کے بعد کھجور کا درخت خریدا تو اس کا پھل بیچنے والے ہی کا ہوگا ۲؎ الا یہ کہ خریدنے والا (خریدتے وقت پھل کی) شرط لگالے۔ اور جس نے کوئی ایسا غلام خریدا جس کے پاس مال ہو تو اس کا مال بیچنے والے ہی کا ہوگا الا یہ کہ خرید نے والا (خریدتے وقت مال کی) شرط لگالے‘‘۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱۔ ابن عمر ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲۔ اسی طرح اور بھی طرق سے بسند زہری عنسالم عن ابن عمرعن النبی ﷺ سے روایت ہے آپﷺ نے فرمایا: ’’جس نے پیوندکار...
9 سنن النسائي كِتَابُ الْبُيُوعِ بَابُ الْبَيْعِ يَكُونُ فِيهِ الشَّرْطُ الْفَاسِدُ...
حکم: صحیح
4662 أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، أَنَّ عَائِشَةَ، أَرَادَتْ أَنْ تَشْتَرِيَ جَارِيَةً تَعْتِقُهَا، فَقَالَ أَهْلُهَا: نَبِيعُكِهَا عَلَى أَنَّ الْوَلَاءَ لَنَا، فَذَكَرَتْ ذَلِكِ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: «لَا يَمْنَعُكِ ذَلِكِ، فَإِنَّ الْوَلَاءَ لِمَنْ أَعْتَقَ»...
سنن نسائی:
کتاب: خریدو فروخت سے متعلق احکام و مسائل
(باب: اگر بیع میں کوئی فاسد شرط لگالی جائے تو بیع ص...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
4662. حضرت عبد اللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ حضرت عائشہ ؓ نے ایک لونڈی کو خریدنے کا ارادہ کیا۔ ان کا ارادہ اسے آزاد کرنے کا تھا۔ اس لونڈی کے مالکان نے کہا: ہم لونڈی بیچ دیتے ہیں مگر ولا کا حق ہمیں حاصل ہو گا۔ حضرت عائشہ ؓ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ سے ذکر کی تو آپ نے فرمایا: ”یہ شرط بیع میں رکاوٹ نہیں ہونی چاہیے۔ ولا اسی کو ملتی ہے جو (غلام کو) آزاد کرتا ہے۔“...
10 سنن ابن ماجه كِتَابُ التِّجَارَاتِ بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ بَاعَ نَخْلًا مُؤَبَّرًا، ...
حکم: صحیح
2294 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُمْحٍ قَالَ: أَنْبَأَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، ح وحَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ شِهَابٍ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: «مَنْ بَاعَ نَخْلًا قَدْ أُبِّرَتْ، فَثَمَرَتُهَا لِلَّذِي بَاعَهَا، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ، وَمَنِ ابْتَاعَ عَبْدًا وَلَهُ مَالٌ، فَمَالُهُ لِلَّذِي بَاعَهُ، إِلَّا أَنْ يَشْتَرِطَ الْمُبْتَاعُ»...
سنن ابن ماجہ:
کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل
(باب: کھجور کے بار آور درخت کی اور مال والے غلام ک...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
2294. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: جس نے کھجور کے درخت بیچے جب کہ ان کی تابیر ہو چکی تھی تو ان کا پھل بیچنے والے کا ہے، سوائے اس صورت کے کہ خریدار شرط کر لے۔ اور جس نے کوئی غلام خریدا جس کے پاس کچھ مال تھا تو اس کا مال بیچنے والے کا ہے، سوائے اس صورت کے کہ خریدار شرط کر لے۔...
مجموع الصفحات: 2 - مجموع أحاديث: 15
کل صفحات: 2 - کل احادیث: 15