2 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِيمَنْ اشْتَرَى عَبْدًا فَاسْتَعْمَلَهُ ثُم...)

حکم: حسن

3509. حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ مَخْلَدِ بْنِ خُفَافٍ الْغِفَارِيِّ قَالَ كَانَ بَيْنِي وَبَيْنَ أُنَاسٍ شَرِكَةٌ فِي عَبْدٍ فَاقْتَوَيْتُهُ وَبَعْضُنَا غَائِبٌ فَأَغَلَّ عَلَيَّ غَلَّةً فَخَاصَمَنِي فِي نَصِيبِهِ إِلَى بَعْضِ الْقُضَاةِ فَأَمَرَنِي أَنْ أَرُدَّ الْغَلَّةَ فَأَتَيْتُ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ فَحَدَّثْتُهُ فَأَتَاهُ عُرْوَةُ فَحَدَّثَهُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: غلام خریدا اور اسے کام پر لگایا بعد ازاں اس کے عیب پر مطلع ہوا )

مترجم: DaudWriterName

3509. جناب مخلد بن خفاف غفاری بیان کرتے ہیں کہ لوگوں کے ساتھ میری ایک غلام میں شراکت تھی، میں نے اسے کام پر لگایا جبکہ میرا ساتھی غائب تھا۔ تو وہ غلام میرے لیے ک کر لایا۔ میرے شریک نے اپنے حصے کے بارے میں مجھ سے جھگڑا کیا اور مقدمہ قاضی کے سامنے پیش کر دیا۔ تو قاضی نے مجھ سے کہا کہ میں اس کا حصہ ادا کر دوں۔ چنانچہ میں سیدنا عروہ بن زبیر ؓ کے پاس آیا اور واقعہ انہیں بتایا، تو وہ قاضی کے پاس گئے اور اسے سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ی روایت سنائی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آمدنی کا وہی حقدار ہوتا ہے جو ضامن ہو۔“ ...


3 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِيمَنْ اشْتَرَى عَبْدًا فَاسْتَعْمَلَهُ ثُم...)

حکم: حسن لغيره

3510. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مَرْوَانَ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزَّنْجِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا ابْتَاعَ غُلَامًا فَأَقَامَ عِنْدَهُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يُقِيمَ ثُمَّ وَجَدَ بِهِ عَيْبًا فَخَاصَمَهُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّهُ عَلَيْهِ فَقَالَ الرَّجُلُ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَدْ اسْتَغَلَّ غُلَامِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ قَالَ أَبُو دَاوُد هَذَا إِسْنَادٌ لَيْسَ بِذَاكَ ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: غلام خریدا اور اسے کام پر لگایا بعد ازاں اس کے عیب پر مطلع ہوا )

مترجم: DaudWriterName

3510. ام المؤمنین سیدہ عائشہ‬ ؓ ر‬وایت کرتی ہیں کہ ایک شخص نے غلام خریدا، پھر جب تک اللہ نے چاہا ، وہ اس کے پاس رہا۔ بعد ازاں اسے غلام کے کسی عیب کی خبر ہوئی تو وہ اس کا معاملہ نبی کریم ﷺ کے پاس لے گیا۔ آپ ﷺ نے اسے بیچنے والے کو واپس کرا دیا، تو اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس نے میرے غلام سے آمدنی بھی لی ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”آمدنی کا وہی حقدار ہوتا ہے جو ضامن ہو۔“ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں: اس کی سند معیاری نہیں ہے۔ ...


4 سنن أبي داؤد: کِتَابُ الْإِجَارَةِ (بَابٌ فِي تَضْمِينِ الْعَوَرِ)

حکم: صحیح

3565. حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ نَجْدَةَ الْحَوْطِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ عَيَّاشٍ، عَنْ شُرَحْبِيلَ بْنِ مُسْلِمٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: >إِنَّ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ أَعْطَى كُلَّ ذِي حَقٍّ حَقَّهُ، فَلَا وَصِيَّةَ لِوَارِثٍ، وَلَا تُنْفِقُ الْمَرْأَةُ شَيْئًا مِنْ بَيْتِهَا، إِلَّا بِإِذْنِ زَوْجِهَا<. فَقِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! وَلَا الطَّعَامَ؟, قَالَ: >ذَاكَ أَفْضَلُ أَمْوَالِنَا<، ثُمَّ قَالَ: >الْعَوَرُ مُؤَدَّاةٌ، وَالْمِنْحَةُ مَرْدُودَةٌ، وَالدَّيْنُ مَقْضِيٌّ، وَالزَّعِيمُ غَارِمٌ<. ...

سنن ابو داؤد : کتاب: اجارے کے احکام و مسائل (باب: مانگے کی چیز پر ضمان ( ادائیگی کی ضمانت ) کا مسئلہ )

مترجم: DaudWriterName

3565. سیدنا ابوامامہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا، آپ ﷺ فرماتے تھے: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ نے ہر حق والے کو اس کا حق دے دیا ہے تو اب کسی وارث کے لیے وصیت نہیں، اور کوئی عورت اپنے گھر میں سے اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کوئی چیز خرچ نہ کرے۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! طعام بھی نہیں؟ آپ ﷺ نے فرمایا: ”یہ تو ہمارے افضل اموال میں سے ہوتا ہے۔“ پھر فرمایا: ”مانگے کی چیز واپس کرنا ہو گی۔ اور دودھ کا جانور، جو عطیہ دیا گیا ہو، لوٹایا جاتا ہے۔ قرض ادا کرنا لازم ہے اور ضامن آدمی ذمہ ادا کرے گا۔“ ...


5 سنن ابن ماجه: كِتَابُ التِّجَارَاتِ (بَابُ الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ)

حکم: حسن

2243. حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ خَالِدٍ الزَّنْجِيُّ حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَجُلًا اشْتَرَى عَبْدًا فَاسْتَغَلَّهُ ثُمَّ وَجَدَ بِهِ عَيْبًا فَرَدَّهُ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهُ قَدْ اسْتَغَلَّ غُلَامِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْخَرَاجُ بِالضَّمَانِ...

سنن ابن ماجہ : کتاب: تجارت سے متعلق احکام ومسائل (باب: فائدہ اسی کو ملے گا جو نقسان برداشت کرنے کا ذمہ دار ہے )

مترجم: MajahWriterName

2243. ام المومنین حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ ایک آدمی نے ایک غلام خریدا اور اس سے مزدوری کروائی، پھر اس غلام میں عیب معلوم ہوا تو اسے واپس کر دیا۔ بیچنے والے نے کہا: اے اللہ کے رسولﷺ! اس نے میرے غلام سے مزدوری کروائی ہے (لہٰذا وہ آمدنی مجھے دلوائی جائے)۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: فائدہ (نقصان کی) ذمے داری کے ساتھ ہے۔ ...