1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ الغَضَبِ فِي المَوْعِظَةِ وَالتَّعْلِيمِ، إِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

90. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ، قَالَ: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الأَنْصَارِيِّ قَالَ: قَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ، لاَ أَكَادُ أُدْرِكُ الصَّلاَةَ مِمَّا يُطَوِّلُ بِنَا فُلاَنٌ، فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَوْعِظَةٍ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْ يَوْمِئِذٍ، فَقَالَ: «أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّكُمْ مُنَفِّرُونَ، فَمَنْ صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ فِيهِمُ المَرِيضَ، وَالضَّعِيفَ، وَذَا الحَاجَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بیان میں کہ استاد شاگردوں کی جب کوئی ناگوار بات دیکھے تو وعظ کرے اور تعلیم دیتے وقت ان پر خفا ہو سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

90. حضرت ابو مسعود انصاری ؓ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے عرض کیا: یا رسول اللہ! میرے لیے نماز باجماعت پڑھنا مشکل ہو گیا ہے کیونکہ فلاں صاحب نماز بہت لمبی پڑھاتے ہیں۔ (ابومسعود انصاری ؓ کہتے ہیں:) میں نے نبی ﷺ کو نصیحت کے وقت اس دن سے زیادہ کبھی غصے میں نہیں دیکھا۔ آپ نے فرمایا: ’’لوگو! تم دین سے نفرت دلانے والے ہو، دیکھو جو کوئی لوگوں کو نماز پڑھائے، اسے چاہیے کہ تخفیف کرے کیونکہ ان (مقتدیوں) میں بیمار، ناتواں اور صاحبِ حاجت بھی ہوتے ہیں۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ مَوَاقِيتِ الصَّلاَةِ (بَابٌ: مَا يُصَلَّى بَعْدَ العَصْرِ مِنَ الفَوَائِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

590. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الوَاحِدِ بْنُ أَيْمَنَ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي أَنَّهُ، سَمِعَ عَائِشَةَ، قَالَتْ: وَالَّذِي ذَهَبَ بِهِ، مَا تَرَكَهُمَا حَتَّى لَقِيَ اللَّهَ، وَمَا لَقِيَ اللَّهَ تَعَالَى حَتَّى ثَقُلَ عَنِ الصَّلاَةِ، وَكَانَ يُصَلِّي كَثِيرًا مِنْ صَلاَتِهِ قَاعِدًا - تَعْنِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ العَصْرِ - «وَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّيهِمَا، وَلاَ يُصَلِّيهِمَا فِي المَسْجِدِ، مَخَافَةَ أَنْ يُثَقِّلَ عَلَى أُمَّتِهِ، وَكَانَ يُحِبُّ مَا يُخَفِّفُ عَنْهُمْ»...

صحیح بخاری : کتاب: اوقات نماز کے بیان میں (باب: عصر کے بعد قضاء نمازیں یا اس کے مانند مثلاً جنازہ کی نماز وغیرہ پڑھنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

590. حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: قسم ہے اس (اللہ) کی جو رسول اللہ ﷺ کو دنیا سے لے گیا! آپ نے عصر کے بعد دو رکعت کبھی ترک نہیں فرمائیں تا آنکہ آپ اللہ سے جا ملے اور جب اللہ سے ملے تو اس وقت بوجہ ضعف آپ نماز سے تھک جاتے تھے اور آپ اکثر نماز کی ادائیگی بیٹھ کر فرماتے تھے، یعنی عصر کے بعد کی دو رکعتیں۔ اور آپ عصر کے بعد دو رکعات ہمیشہ پڑھا کرتے تھے، لیکن انہیں مسجد میں نہیں پڑھتےتھے اس ڈر سے کہ کہیں آپ کی امت پر گراں نہ گزرے، کیونکہ آپ کو اپنی امت کے حق میں تخفیف پسند تھی۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ تَخْفِيفِ الإِمَامِ فِي القِيَامِ، وَإِتْمَا...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

702. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: سَمِعْتُ قَيْسًا، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو مَسْعُودٍ، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ: وَاللَّهِ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلاَةِ الغَدَاةِ مِنْ أَجْلِ فُلاَنٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا، فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَوْعِظَةٍ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْهُ يَوْمَئِذٍ، ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، فَأَيُّكُمْ مَا صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ فِيهِمُ الضَّعِيفَ وَالكَبِيرَ وَذَا الحَاجَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: امام کو چاہئے کہ قیام ہلکا کرے (مختصر سورتیں پڑھے) اور رکوع اور سجود پورے پورے ادا کرے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

702. حضرت ابومسعود انصاری ؓ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول! اللہ کی قسم! میں نماز فجر میں فلاں شخص کی طوالت کی وجہ سے پیچھے رہ جاتا ہوں۔ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کبھی نصیحت کے وقت اس دن سے زیادہ غضب ناک نہیں دیکھا۔ اس کے بعد آپ نے فرمایا: ’’تم میں سے کچھ لوگ دوسروں کو متنفر کرتے ہیں، لہٰذا جو شخص تم میں سے لوگوں کو نماز پڑھائے تو اختصار سے کام لے کیونکہ مقتدیوں میں کمزور، بوڑھے اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابٌ إِذَا صَلَّى لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

703. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِلنَّاسِ، فَلْيُخَفِّفْ، فَإِنَّ مِنْهُمُ الضَّعِيفَ وَالسَّقِيمَ وَالكَبِيرَ، وَإِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ لِنَفْسِهِ فَلْيُطَوِّلْ مَا شَاءَ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: جب اکیلا نماز پڑھے تو جتنی چاہےطویل کر سکتا ہے )

مترجم: BukhariWriterName

703. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی شخص لوگوں کو نماز پڑھائے تو تخفیف کرے کیونکہ ان میں کمزور، بیمار اور بوڑھے ہوتے ہیں اور جب وہ خود اکیلا پڑھے تو جس قدر چاہے طوالت کرے۔‘‘


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ مَنْ شَكَا إِمَامَهُ إِذَا طَوَّلَ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

704. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ: يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَأَتَأَخَّرُ عَنِ الصَّلاَةِ فِي الفَجْرِ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فُلاَنٌ فِيهَا، فَغَضِبَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، مَا رَأَيْتُهُ غَضِبَ فِي مَوْضِعٍ كَانَ أَشَدَّ غَضَبًا مِنْهُ يَوْمَئِذٍ، ثُمَّ قَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، فَمَنْ أَمَّ النَّاسَ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ خَلْفَهُ الضَّعِيفَ وَالكَبِيرَ وَذَا الحَاجَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اذان کے مسائل کے بیان میں (باب: اس کے بارے میں جس نے امام سے نماز کے طویل ہو جانے کی شکایت کی۔ )

مترجم: BukhariWriterName

704. حضرت ابومسعود انصاری ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ ایک آدمی نے عرض کیا: اللہ کے رسول ﷺ! میں نماز فجر سے اس لیے پیچھے رہ جاتا ہوں کہ فلاں شخص اس میں طوالت کرتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ یہ سن کر بہت ناراض ہوئے۔ میں نے رسول اللہ ﷺ  کو وعظ کرتے وقت اس دن سے زیادہ کبھی اظہارِ ناراضی کرتے ہوئے نہیں دیکھا۔ پھر آپ نے فرمایا: ’’اے لوگو! تم میں سے کچھ دوسروں کی نفرت کا باعث بنتے ہیں، لہٰذا تم میں سے جو شخص نماز پڑھائے تو اسے اختصار سے کام لینا چاہئے کیونکہ اس کے پیچھے کمزور ناتواں، بوڑھے اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔‘‘ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ مَا يَجُوزُ مِنَ الغَضَبِ وَالشِّدَّةِ لِأَم...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6110. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: أَتَى رَجُلٌ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: إِنِّي لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلاَةِ الغَدَاةِ، مِنْ أَجْلِ فُلاَنٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا، قَالَ: فَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ أَشَدَّ غَضَبًا فِي مَوْعِظَةٍ مِنْهُ يَوْمَئِذٍ، قَالَ: فَقَالَ: «يَا أَيُّهَا النَّاسُ، إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ، فَأَيُّكُمْ مَا صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيَتَجَوَّزْ، فَإِنَّ فِيهِمُ المَرِيضَ وَالكَبِيرَ وَذَا الحَاجَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: خلاف شرع کام پر غصہ اور سختی کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

6110. حضرت ابو مسعود ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک شخص نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کی: میں فلاں (امام) کی وجہ سے صبح کی نماز باجماعت سے پیچھے رہتا ہوں کیونکہ وہ بہت لمبی نماز پڑھاتا ہے۔ راوی کہتا ہے کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس دن سے زیادہ وعظ ونصیحت کرتے ہوئے غصے میں کبھی نہیں دیکھا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”اے لوگو! تم میں سے کچھ لوگ دوسروں کو نفرت دلانے والے ہیں تم میں سے اگر کوئی دوسروں کو نماز پڑھائے تو نماز میں تخفیف کرے کیونکہ نمازیوں میں کوئی بیمار ہوتا ہے کوئی بوڑھا ہوتا ہے اور کوئی کام کاج کرنے والا ہوتا ہے۔“ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابٌ: هَلْ يَقْضِي القَاضِي أَوْ يُفْتِي وَهُوَ غ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7159. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي خَالِدٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ أَبِي حَازِمٍ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ قَالَ جَاءَ رَجُلٌ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي وَاللَّهِ لَأَتَأَخَّرُ عَنْ صَلَاةِ الْغَدَاةِ مِنْ أَجْلِ فُلَانٍ مِمَّا يُطِيلُ بِنَا فِيهَا قَالَ فَمَا رَأَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَطُّ أَشَدَّ غَضَبًا فِي مَوْعِظَةٍ مِنْهُ يَوْمَئِذٍ ثُمَّ قَالَ يَا أَيُّهَا النَّاسُ إِنَّ مِنْكُمْ مُنَفِّرِينَ فَأَيُّكُمْ مَا صَلَّى بِالنَّاسِ فَلْيُوجِزْ فَإِنَّ فِيهِمْ الْ...

صحیح بخاری : کتاب: حکومت اور قضا کے بیان میں (باب:قاضی کو فیصلہ یا فتویٰ غصہ کی حالت میں دینا درست ہے یا نہیں )

مترجم: BukhariWriterName

7159. سیدنا ابو مسعود انصاری ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ ایک آدمی رسول اللہ ﷺ کے پاس آیا اور کہا: اللہ کے رسول ! اللہ کی قسم! میں صبح کی نماز میں فلاں کی وجہ سے شرکت نہیں کرتا کیونکہ وہ ہمیں لمبی نماز پڑھاتا ہے ۔ابو مسعود ؓ کہتے ہیں: میں نے نبی ﷺ کو کسی وعظ میں اس دن سے زیادہ غصے کی حالت میں نہیں دیکھا۔پھر آپ نے فرمایا: اے لوگو! تم میں سے کچھ لوگ دوسروں کو نفرت دلاتے ہیں لہذٰا تم میں سے جوبھی لوگوں کو نماز پڑھائے تو اسے چاہیے کہ اختصار کرے کیونکہ جماعت میں بوڑھے ، کمزور اور ضرورت مند بھی ہوتے ہیں۔...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الصُّبْحِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

458.01. وَحَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَمُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ رَافِعٍ، قَالَا: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ سِمَاكٍ قَالَ: سَأَلْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ، عَنْ صَلَاةِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: كَانَ يُخَفِّفُ الصَّلَاةَ وَلَا يُصَلِّي صَلَاةَ هَؤُلَاءِ. قَالَ: وَأَنْبَأَنِي: أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ بِـ ق وَالْقُرْآنِ وَنَحْوِهَا...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: صبح کی نماز میں قراءت )

مترجم: MuslimWriterName

458.01. (زائدہ کے بجائے) زہیر نے سماک سے روایت کی، انہوں نے کہا: میں نے جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالی عنہ  سے نبی اکرمﷺ کی نماز کے بارے میں پوچھا تو انہوں نے جواب دیا: آپﷺ ہلکی نماز پڑھاتے تھے اور ان لوگوں کی طرح نماز نہیں پڑھاتے تھے۔ اور (سماک نے) کہا: مجھے انہوں (جابر رضی اللہ تعالی عنہ) نے بتایا کہ رسو ل اللہﷺ کی صبح کی نماز میں ﴿ق وَالْقُرْآنِ﴾ اور (طوالت میں) اس جیسی سورتیں پڑھا کرتے تھے۔ ...


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْعِشَاءِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

465. حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَبَّادٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرٍ قَالَ: كَانَ مُعَاذٌ، يُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ يَأْتِي فَيَؤُمُّ قَوْمَهُ، فَصَلَّى لَيْلَةً مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعِشَاءَ ثُمَّ أَتَى قَوْمَهُ فَأَمَّهُمْ فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ فَانْحَرَفَ رَجُلٌ فَسَلَّمَ ثُمَّ صَلَّى وَحْدَهُ وَانْصَرَفَ فَقَالُوا لَهُ: أَنَافَقْتَ؟ يَا فُلَانُ، قَالَ: لَا. وَاللهِ وَلَآتِيَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَأُخْبِرَنَّهُ. فَأَتَى رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ، إِ...

صحیح مسلم : کتاب: نماز کے احکام ومسائل (باب: عشاء کی نماز میں قراءت )

مترجم: MuslimWriterName

465. سفیان نے عمرو سے، انہوں نے حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ سے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: حضرت معاذ رضی اللہ تعالی عنہ نبی اکرمﷺ کے ساتھ نماز پڑھا کرتے تھے، پھر آ کر اپنے قبیلے کی (مسجد میں) امامت کراتے، ایک رات انہوں نے عشاء کی نماز رسول اللہﷺ کے ساتھ پڑھی، پھر اپنی قوم کے پاس آئے، ان کی امامت کی اور (سورۃ فاتحہ کے بعد) سورۃ بقرہ پڑھنی شروع کر دی۔ ایک شخص الگ ہو گیا، (نماز سے سلام پھیرا، پھر اکیلے نماز پڑھی اور چلا گیا تو لوگوں نے اس سے کہا: اے فلاں! کیا تو منافق ہو گیا ہے؟ اس نے جواب دیا: اللہ کی قسم! نہیں، میں ضرور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہو کر آپﷺ کو اس م...