1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ الأَذَانِ يَوْمَ الجُمُعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

912. حَدَّثَنَا آدَمُ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ كَانَ النِّدَاءُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَوَّلُهُ إِذَا جَلَسَ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ عَلَى عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَلَمَّا كَانَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَثُرَ النَّاسُ زَادَ النِّدَاءَ الثَّالِثَ عَلَى الزَّوْرَاءِ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ الزَّوْرَاءُ مَوْضِعٌ بِالسُّوقِ بِالْمَدِينَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جمعہ کے دن اذان کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

912. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا کہ نبی ﷺ، حضرت ابوبکر اور حضرت عمر ؓ کے زمانے میں جمعے کے دن پہلی اذان اس وقت ہوتی تھی جب امام منبر پر بیٹھ جاتا تھا لیکن حضرت عثمان ؓ کے دور میں جب لوگ زیادہ ہو گئے تو آپ نے مقام زوراء پر تیسری اذان کا اضافہ فرما دیا۔ ابوعبداللہ (امام بخاری ؓ ) کہتے ہیں کہ زوراء مدینہ کے بازار میں واقع ایک جگہ کا نام ہے۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ المُؤَذِّنِ الوَاحِدِ يَوْمَ الجُمُعَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

913. حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ أَنَّ الَّذِي زَادَ التَّأْذِينَ الثَّالِثَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ كَثُرَ أَهْلُ الْمَدِينَةِ وَلَمْ يَكُنْ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مُؤَذِّنٌ غَيْرَ وَاحِدٍ وَكَانَ التَّأْذِينُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ يَعْنِي عَلَى الْمِنْبَرِ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جمعہ کے لئے ایک موذن مقرر کرنا )

مترجم: BukhariWriterName

913. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے کہ جب اہل مدینہ کی آبادی زیادہ ہو گئی تو اس وقت جمعہ کے دن تیسری اذان کا اہتمام کرنے والے حضرت عثمان ؓ تھے۔ اور نبی ﷺ کا تو ایک ہی مؤذن تھا۔ اور جمعہ کے دن اس وقت اذان دی جاتی تھی جب امام منبر پر بیٹھ جاتا تھا۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ الجُلُوسِ عَلَى المِنْبَرِ عِنْدَ التَّأْذِي...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

915. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ أَنَّ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ أَخْبَرَهُ أَنَّ التَّأْذِينَ الثَّانِيَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ أَمَرَ بِهِ عُثْمَانُ بْنُ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حِينَ كَثُرَ أَهْلُ الْمَسْجِدِ وَكَانَ التَّأْذِينُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جمعہ کی اذان ختم ہونے تک امام منبر پر بیٹھا رہے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

915. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے کہ جمعہ کے دن اذان ثانی کا حکم حضرت عثمان ؓ نے دیا جبکہ اہل مسجد کی تعداد زیادہ ہو گئی۔ اور جمعہ کے دن اذان اس وقت ہوتی تھی جب امام (منبر پر) بیٹھ جاتا تھا۔


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجُمُعَةِ (بَابُ التَّأْذِينِ عِنْدَ الخُطْبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

916. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ قَالَ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ سَمِعْتُ السَّائِبَ بْنَ يَزِيدَ يَقُولُ إِنَّ الْأَذَانَ يَوْمَ الْجُمُعَةِ كَانَ أَوَّلُهُ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ عَلَى الْمِنْبَرِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَلَمَّا كَانَ فِي خِلَافَةِ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ وَكَثُرُوا أَمَرَ عُثْمَانُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِالْأَذَانِ الثَّالِثِ فَأُذِّنَ بِهِ عَلَى الزَّوْرَاءِ فَثَبَتَ الْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ...

صحیح بخاری : کتاب: جمعہ کے بیان میں (باب: جمعہ کی اذان خطبہ کے وقت دینا )

مترجم: BukhariWriterName

916. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے، فرماتے ہیں کہ جمعہ کے دن اذان کا آغاز اس وقت ہوتا تھا جب امام جمعہ کے دن (خطبے کے لیے) منبر پر بیٹھ جاتا۔ رسول اللہ ﷺ، حضرت ابوبکر صدیق اور حضرت عمر ؓ کے زمانے تک یہی معمول رہا۔ پھر جب حضرت عثمان ؓ کی خلافت کا دور آیا اور لوگ بہت زیادہ ہو گئے تو حضرت عثمان ؓ  نے جمعہ کے دن تیسری اذان کا حکم دیا۔ یہ اذان مقام "زوراء" پر دی گئی، بعد میں یہی دستور قائم رہا۔ ...


6 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ النِّدَاءِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ)

حکم: صحیح

1087. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْمُرَادِيُّ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ عَنِ ابْنِ شِهَابٍ: أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ، أَنَّ الْأَذَانَ كَانَ أَوَّلُهُ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي عَهْدِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَأَبِي بَكْرٍ، وَعُمَرَ رَضِي اللَّهُ عَنْهُمَا، فَلَمَّا كَانَ خِلَافَةُ عُثْمَانَ وَكَثُرَ النَّاسُ, أَمَرَ عُثْمَانُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِالْأَذَانِ الثَّالِثِ، فَأُذِّنَ بِهِ عَلَى الزَّوْرَاءِ، فَثَبَتَ الْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کے روز اذان )

مترجم: DaudWriterName

1087. سیدنا سائب بن یزید ؓ بیان کرتے ہیں کہ جمعہ کے روز (جمعہ کی) پہلی اذان امام کے منبر پر بیٹھنے کے وقت کہی جاتی تھی۔ عہد نبوت، خلافت ابی بکر اور عمر میں یہی معمول رہا۔ جب سیدنا عثمان ؓ کی خلافت آئی اور لوگ بھی بہت ہو گئے، تو سیدنا عثمان ؓ نے جمعہ کے روز تیسری اذان کا حکم دیا جو کہ زوراء مقام پر دی جاتی تھی اور معاملہ اسی پر قائم رہا۔ ...


7 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ النِّدَاءِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ)

حکم: منکر

1088. حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنِ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ، قَالَ: كَانَ يُؤَذَّنُ بَيْنَ يَدَيْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ, إِذَا جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ، عَلَى بَابِ الْمَسْجِدِ، وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ... ثُمَّ سَاقَ نَحْوَ حَدِيثِ يُونُسَ....

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کے روز اذان )

مترجم: DaudWriterName

1088. سیدنا سائب بن یزید ؓ بیان کرتے ہیں کہ جمعہ کے روز جب رسول اللہ ﷺ منبر پر بیٹھ جاتے تو آپ ﷺ کے سامنے مسجد کے دروازے کے پاس اذان کہی جاتی تھی۔ اور سیدنا ابوبکر و عمر ؓ کے دور میں بھی ایسے ہی ہوتا تھا۔ اور (گزشتہ) حدیث یونس کی مانند بیان کیا۔


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجُمُعَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي أَذَانِ الْجُمُعَةِ​)

حکم: صحیح

516. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ خَالِدٍ الْخَيَّاطُ عَنْ ابْنِ أَبِي ذِئْبٍ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ قَالَ كَانَ الْأَذَانُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ إِذَا خَرَجَ الْإِمَامُ وَإِذَا أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَلَمَّا كَانَ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ زَادَ النِّدَاءَ الثَّالِثَ عَلَى الزَّوْرَاءِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: جمعہ کے احکام ومسائل (باب: جمعہ کی اذان کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

516. سائب بن یزید ؓ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ اور ابو بکر و عمر ؓ کے زمانے میں (پہلی) اذان اس وقت ہوتی جب امام نکلتا اور (دوسری) جب نماز کھڑی ہوتی۱؎ پھر جب عثمان ؓ خلیفہ ہوئے تو انہوں نے زوراء۲؎ میں تیسری اذان کا اضافہ کیا۳؎۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْجُمْعَةِ (بَابُ الْأَذَانِ لِلْجُمُعَةِ)

حکم: صحیح

1392. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ عَنْ يُونُسَ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي السَّائِبُ بْنُ يَزِيدَ أَنَّ الْأَذَانَ كَانَ أَوَّلُ حِينَ يَجْلِسُ الْإِمَامُ عَلَى الْمِنْبَرِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ فِي عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ فَلَمَّا كَانَ فِي خِلَافَةِ عُثْمَانَ وَكَثُرَ النَّاسُ أَمَرَ عُثْمَانُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ بِالْأَذَانِ الثَّالِثِ فَأُذِّنَ بِهِ عَلَى الزَّوْرَاءِ فَثَبَتَ الْأَمْرُ عَلَى ذَلِكَ...

سنن نسائی : کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل (باب: جمعے کے لیے اذان )

مترجم: NisaiWriterName

1392. حضرت سائب بن یزید ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ اور حضرت ابوبکر و عمر ؓ کے دور میں پہلی اذان اس وقت ہوتی تھی جب امام منبر پر بیٹھتا تھا، لیکن جب حضرت عثمان ؓ کا دور خلافت آیا اور لوگ زیادہ ہوگئے تو حضرت عثمان ؓ نے جمعے کے دن تیسری اذان کا حکم دیا جو زوراء (مقام) پر کہی جاتی تھی۔ پھر (جمعے کی اذان کا) معاملہ اسی کے مطابق جاری ہوگیا۔ ...