2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجُمُعَةِ بَابُ تَخْفِيفِ الصَّلَاةِ وَالْخُطْبَةِ

حکم: صحیح

2040 و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَابْنُ نُمَيْرٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ حَدَّثَنَا زَكَرِيَّاءُ حَدَّثَنِي سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلَوَاتِ فَكَانَتْ صَلَاتُهُ قَصْدًا وَخُطْبَتُهُ قَصْدًا وَفِي رِوَايَةِ أَبِي بَكْرٍ زَكَرِيَّاءُ عَنْ سِمَاكٍ...

صحیح مسلم:

کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل

(باب: نماز جمعہ اور خطے میں تخفیف)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2040. ابو بکر بن ابی شیبہ اور ابن نمیر نے کہا: ہمیں محمد بن بشر نے حدیث بیان کی، ہمیں زکریا نے حدیث بیان کی کہا: مجھ سے سماک بن حرب نے حضرت جابر بن سمرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے کہا: میں نمازیں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ پڑھتا تھا تو آپﷺ کی نماز درمیانی ہوتی تھی اور آپﷺ کا خطبہ بھی درمیانہ ہوتا تھا ابو بکر بن ابی شیبہ کی روا یت میں (زکریا نے کہا: (حدثني سماك بن حرب)  ’’مجھے سماک بن حرب نے حدیث بیان کی‘‘ کی بجائے) ’’زكريا نےمجھے سماک سے روایت کی‘‘ کے الفا ظ ہیں۔...


3 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجُمُعَةِ بَابُ تَخْفِيفِ الصَّلَاةِ وَالْخُطْبَةِ

حکم: صحیح

2045 حَدَّثَنِي سُرَيْجُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبْجَرَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ وَاصِلِ بْنِ حَيَّانَ قَالَ قَالَ أَبُو وَائِلٍ خَطَبَنَا عَمَّارٌ فَأَوْجَزَ وَأَبْلَغَ فَلَمَّا نَزَلَ قُلْنَا يَا أَبَا الْيَقْظَانِ لَقَدْ أَبْلَغْتَ وَأَوْجَزْتَ فَلَوْ كُنْتَ تَنَفَّسْتَ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ طُولَ صَلَاةِ الرَّجُلِ وَقِصَرَ خُطْبَتِهِ مَئِنَّةٌ مِنْ فِقْهِهِ فَأَطِيلُوا الصَّلَاةَ وَاقْصُرُوا الْخُطْبَةَ وَإِنَّ مِنْ الْبَيَانِ سِحْرًا...

صحیح مسلم:

کتاب: جمعہ کے احکام و مسائل

(باب: نماز جمعہ اور خطے میں تخفیف)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2045. ابو وائل نے کہا: ہمارے سامنے حضرت عمار رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خطبہ دیا۔ انتہائی مختصر اورانتہائی بلیغ (بات کی) جب وہ منبر سے اترے تو ہم نے کہا: ابویقظان! آپﷺ نے انتہائی پر تاثیر اور انتہائی مختصر خطبہ دیا ہے، کاش! آپ سانس کچھ لمبی کر لیتے (زیادہ دیر بات کرلیتے) انھوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: ’’انسان کی نماز کا طویل ہونا اوراس کے خطبے کا چھوٹا ہونا اس کی سمجھداری کی علامت ہے، اس لئے نماز لمبی کرو اور خطبہ چھوٹا دو، اوراس میں کوئی شبہ نہیں کہ کوئی بیان جادو(کی طرح) ہوتا ہے۔‘‘...


4 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ الرَّجُلِ يَخْطُبُ عَلَى قَوْسٍ

حکم: صحیح

1101 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خُبَيْبٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ مَعْنٍ، عَنْ بِنْتِ الْحَارِثِ بْنِ النُّعْمَانِ، قَالَت:ْ مَا حَفِظْتُ (قَافْ) إِلَّا مِنْ فِي رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، كَانَ يَخْطُبُ بِهَا كُلَّ جُمُعَةٍ، قَالَتْ: وَكَانَ تَنُّورُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَتَنُّورُنَا وَاحِدًا. قَالَ أَبو دَاود: قَالَ رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ، عَنْ شُعْبَةَ قَالَ بِنْتُ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ و قَالَ ابْنُ إِسْحَاقَ أُمُّ هِشَامٍ بِنْتُ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ....

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: خطیب کا خطبے میں کمان سے سہارا لینا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1101. حارث بن نعمان کی صاحبزادی بیان کرتی ہیں کہ میں نے سورۃ ق رسول اللہ ﷺ کے منہ مبارک سے سن کر ہی یاد کی ہے۔ آپ ﷺ اسے ہر خطبہ جمعہ میں پڑھا کرتے تھے۔ بیان کرتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ کا اور ہمارا تنور ایک ہی تھا۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ روح بن عبادہ نے شعبہ سے روایت کرتے ہوئے اس خاتون کا نسب یوں ذکر کیا ”بنت حارثہ بن نعمان“ جبکہ ابن اسحاق نے ”ام ہشام بنت حارثہ بن نعمان“ کہا۔...


5 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ عَلَى الْمِنْبَرِ

حکم: ضعیف

1106 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ يَعْنِي ابْنَ الْمُفَضَّلِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَنِ ابْنِ أَبِي ذُبَابٍ، عَنْ سَهْلِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: مَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاهِرًا يَدَيْهِ قَطُّ يَدْعُو عَلَى مِنْبَرِهِ، وَلَا عَلَى غَيْرِهِ، وَلَكِنْ رَأَيْتُهُ يَقُولُ هَكَذَا. وَأَشَارَ بِالسَّبَّابَةِ، وَعَقَدَ الْوُسْطَى بِالْإِبْهَامِ....

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: ( دوران خطبہ ) منبر پر ہاتھ اٹھانا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1106. سیدنا سہل بن سعد ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو کبھی نہیں دیکھا کہ آپ ﷺ نے منبر پر یا اس کے علاوہ دعا کرتے ہوئے اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے ہوں۔ میں نے آپ ﷺ کو دیکھا ہے کہ آپ ﷺ یوں کرتے تھے اور اشارہ کر کے دکھایا کہ آپ ﷺ انگشت شہادت اٹھاتے اور درمیانی انگلی اور انگھوٹھے کا حلقہ بنا لیتے۔...


7 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجُمُعَةِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي قَصْدِ الْخُطْبَةِ​

حکم: صحیح

520 حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ وَهَنَّادٌ قَالَا حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ كُنْتُ أُصَلِّي مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَكَانَتْ صَلَاتُهُ قَصْدًا وَخُطْبَتُهُ قَصْدًا قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَمَّارِ بْنِ يَاسِرٍ وَابْنِ أَبِي أَوْفَى قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: جمعہ کے احکام ومسائل (باب: خطبہ کے درمیانی ہونے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

520. جابر بن سمرہ ؓ کہتے ہیں کہ میں نبی اکرم ﷺ کے ساتھ نماز پڑھتا تھا تو آپ کی نماز بھی درمیانی ہوتی تھی اور خطبہ بھی درمیانی ہوتا تھا۔ (یعنی زیادہ لمبا نہیں ہوتا تھا۔)امام ترمذی کہتے ہیں:۱- جابر بن سمرہ ؓ کی حدیث حسن صحیح ہے۔۲- اس باب میں عمار بن یاسر اور ابن ابی اوفیٰ ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔...


8 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْجُمْعَةِ بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ مِنْ تَقْصِيرِ الْخُطْبَةِ

حکم: صحیح

1420 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الْعَزِيزِ بْنِ غَزْوَانَ قَالَ أَنْبَأَنَا الْفَضْلُ بْنُ مُوسَى عَنْ الْحُسَيْنِ بْنِ وَاقِدٍ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى بْنُ عُقَيْلٍ قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أَبِي أَوْفَى يَقُولُ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ الذِّكْرَ وَيُقِلُّ اللَّغْوَ وَيُطِيلُ الصَّلَاةَ وَيُقَصِّرُ الْخُطْبَةَ وَلَا يَأْنَفُ أَنْ يَمْشِيَ مَعَ الْأَرْمَلَةِ وَالْمِسْكِينِ فَيَقْضِيَ لَهُ الْحَاجَةَ...

سنن نسائی:

کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل

(باب: خطبہ مختصر رکھنا چاہیے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1420. حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ کثرت سے ذکر کرتے تھے اور ضرورت سے زائد کلام کم ہی کرتے تھے۔ نماز لمبی پڑھتے تھے اور خطبہ مختصر رکھتے تھے۔ اور اس بات میں کوئی بے عزتی محسوس نہ فرماتے تھے کہ کسی بے سہارا اور بیوہ خاتون اور مسکین شخص کے ساتھ جاکر اس کا کام کر دیں۔...


9 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْجُمْعَةِ بَابُ الْقِرَاءَةِ فِي الْخُطْبَةِ الثَّانِيَةِ وَ...

حکم: حسن

1424 أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ سِمَاكٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ قَائِمًا ثُمَّ يَجْلِسُ ثُمَّ يَقُومُ وَيَقْرَأُ آيَاتٍ وَيَذْكُرُ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَكَانَتْ خُطْبَتُهُ قَصْدًا وَصَلَاتُهُ قَصْدًا...

سنن نسائی:

کتاب: جمعۃ المبارک سے متعلق احکام و مسائل

(باب: دوسر ے خطبےمیں قرآ ن مجید پڑھنا اور اللہ کا ...)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1424. حضرت جابر بن سمرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ ”رسول اللہ ﷺ کھڑے ہوکر خطبہ ارشاد فرماتے تھے، پھر بیٹھ جاتے، پھر کھڑے ہو جاتے اور قرآن مجید کی چند آیات تلاوت فرماتے اور اللہ تعالیٰ کا ذکر کرتے۔ آپ کا خطبہ بھی درمیانہ ہوتا تھا اور نماز بھی درمیانی۔“