1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ مَاجَاءَ فِی التَّطَوُّعِ مَثنٰی مَثنٰی)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1167.04. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الظُّهْرِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الظُّهْرِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْعِشَاءِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نفل نمازیں دو دو رکعتیں کر کے پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1167.04. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ کے ہمراہ ظہر سے پہلے دو رکعتیں، ظہر کے بعد دو رکعتیں، جمعہ کے بعد دو رکعتیں، مغرب کے بعد دو رکعتیں اور عشاء کے بعد دو رکعتیں ادا کی ہیں۔


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ التَّطَوُّعِ بَعْدَ المَكْتُوبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1172. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ قَالَ أَخْبَرَنَا نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ الظُّهْرِ وَسَجْدَتَيْنِ بَعْدَ الظُّهْرِ وَسَجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَسَجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْعِشَاءِ وَسَجْدَتَيْنِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ فَأَمَّا الْمَغْرِبُ وَالْعِشَاءُ فَفِي بَيْتِهِ....

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: فرضوں کے بعد سنت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1172. حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ کے ہمراہ ظہر سے پہلے دو رکعتیں، ظہر کے بعد دو رکعتیں، مغرب کے بعد دو رکعتیں، عشاء کے بعد دو رکعتیں اور جمعہ کے بعد دو رکعتیں پڑھیں جبکہ مغرب اور عشاء کی سنتیں آپ اپنے گھر میں پڑھتے تھے۔


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ التَّطَوُّعِ بَعْدَ المَكْتُوبَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1173. وَحَدَّثَتْنِي أُخْتِي حَفْصَةُ : أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُصَلِّي سَجْدَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ [2/58] بَعْدَمَا يَطْلُعُ الْفَجْرُ ، وَكَانَتْ سَاعَةً لَا أَدْخُلُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا . تَابَعَهُ كَثِيرُ بْنُ فَرْقَدٍ ، وَأَيُّوبُ ، عَنْ نَافِعٍ " وَقَالَ ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ عَنْ مُوسَى بْنِ عُقْبَةَ عَنْ نَافِعٍ بَعْدَ الْعِشَاءِ فِي أَهْلِهِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: فرضوں کے بعد سنت کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

1173. (حضرت عبداللہ بن عمر ؓ کہتے ہیں:) مجھے میری ہمشیرہ حضرت حفصہ‬ ؓ ن‬ے بتایا کہ نبی ﷺ طلوع فجر کے بعد ہلکی سی دو رکعتیں پڑھتے تھے۔ میں اس وقت آپ کی خدمت میں حاضر نہیں ہو سکتا تھا۔ ابن ابو زناد نے کہا کہ موسیٰ بن عقبہ نے حضرت نافع کے حوالے سے في بيته کی بجائے في أهله کے الفاظ بیان کیے ہیں۔ کثیر بن فرقد اور ایوب نے حضرت نافع سے بیان کرنے میں عبیداللہ کی متابعت کی ہے۔ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ صَلاَةِ الضُّحَى فِي الحَضَرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1179. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ الْجَعْدِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ قَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ وَكَانَ ضَخْمًا لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَا أَسْتَطِيعُ الصَّلَاةَ مَعَكَ فَصَنَعَ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَعَامًا فَدَعَاهُ إِلَى بَيْتِهِ وَنَضَحَ لَهُ طَرَفَ حَصِيرٍ بِمَاءٍ فَصَلَّى عَلَيْهِ رَكْعَتَيْنِ وَقَالَ فُلَانُ بْنُ فُلَانِ بْنِ جَارُودٍ لِأَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَكَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي الضُّحَى فَقَالَ مَا رَأَيْتُهُ صَلَّى غَيْرَ ذَلِكَ الْيَوْمِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: چاشت کی نماز اپنے شہر میں پڑھے )

مترجم: BukhariWriterName

1179. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ایک بھاری جسم والے انصاری آدمی نے نبی ﷺ سے عرض کیا: میں آپ کے ساتھ نماز پڑھنے کی طاقت نہیں رکھتا۔ اس نے نبی ﷺ کے لیے کھانا تیار کیا اور آپ کو اپنے گھر تشریف لانے کی دعوت دی اور چٹائی کے ایک حصے پر پانی چھڑکا (اور اسے صاف کیا) آپ نے اس پر دو رکعتیں پڑھیں۔ فلاں بن فلاں بن جارود نے حضرت انس ؓ سے کہا: کیا نبی ﷺ چاشت کی نماز پڑھتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: اس دن کے علاوہ میں نے آپ کو یہ نماز پڑھتے نہیں دیکھا۔ ...


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الظُّهْرِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1180. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ نَافِعٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ «حَفِظْتُ مِنَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ رَكَعَاتٍ رَكْعَتَيْنِ قَبْلَ الظُّهْرِ، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَهَا، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ المَغْرِبِ فِي بَيْتِهِ، وَرَكْعَتَيْنِ بَعْدَ العِشَاءِ فِي بَيْتِهِ، وَرَكْعَتَيْنِ قَبْلَ صَلاَةِ الصُّبْحِ» وَكَانَتْ سَاعَةً لاَ يُدْخَلُ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِيهَا...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: ظہر سے پہلے دو رکعت سنت پڑھنا )

مترجم: BukhariWriterName

1180. حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: میں نے نبی ﷺ سے دس رکعات ذہن نشین کی ہیں: دو رکعتیں ظہر سے پہلے اور دو رکعتیں اس کے بعد، دو رکعتیں مغرب کے بعد گھر میں اور دو رکعتیں عشاء کے بعد گھر میں۔ ان کے علاوہ دو رکعتیں نماز فجر سے پہلے پڑھتے تھے اور یہ ایسا وقت تھا کہ اس میں کوئی شخص نبی ﷺ کے پاس نہیں جا سکتا تھا۔ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ فَضْلِ السُّنَنِ الرَّاتِبَةِ قَبْلَ الْفَرَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

729.01. و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَبْلَ الظُّهْرِ سَجْدَتَيْنِ وَبَعْدَهَا سَجْدَتَيْنِ وَبَعْدَ الْمَغْرِبِ سَجْدَتَيْنِ وَبَعْدَ الْعِشَاءِ سَجْدَتَيْنِ وَبَعْدَ الْجُمُعَةِ سَجْدَتَيْنِ فَأَمَّا الْمَغْرِبُ وَالْعِشَاءُ وَالْجُمُعَةُ فَصَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: فرائض سے پہلے اور بعد میں ادا کی جانے والی سنتوں کی فضیلت اور تعداد )

مترجم: MuslimWriterName

729.01. حضرت ابن عمر سے رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے روایت ہے، انھوں نے کہا: میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ظہر سے پہلے دو رکعتیں پڑھیں اور اس کے بعد دو رکعتیں اور مغرب کے بعد دو رکعتیں اور عشاء کے بعد دو رکعتیں اور جمعے کے بعد دو رکعتیں ادا کیں۔ جہاں تک مغرب، عشاء اور جمعے (کی سنتوں) کا تعلق ہے، وہ میں نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ آپﷺ کے گھر میں پڑھیں۔ ...


9 صحيح مسلم: كِتَابُ صَلَاةِ الْمُسَافِرِينَ وَقَصْرِهَا (بَابُ جَوَازِ النَّافِلَةِ قَائِمًا وَقَاعِدًا، وَ...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

730. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ قَالَ سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صَلَاةِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ تَطَوُّعِهِ فَقَالَتْ كَانَ يُصَلِّي فِي بَيْتِي قَبْلَ الظُّهْرِ أَرْبَعًا ثُمَّ يَخْرُجُ فَيُصَلِّي بِالنَّاسِ ثُمَّ يَدْخُلُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي بِالنَّاسِ الْمَغْرِبَ ثُمَّ يَدْخُلُ فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَيُصَلِّي بِالنَّاسِ الْعِشَاءَ وَيَدْخُلُ بَيْتِي فَيُصَلِّي رَكْعَتَيْنِ وَكَانَ يُصَلِّي مِنْ اللَّيْلِ تِسْعَ رَكَعَاتٍ فِيهِنَّ الْوِتْرُ وَكَانَ يُصَلِّي لَيْلًا طَوِيلًا قَائِمًا وَلَيْلًا طَوِيلًا ...

صحیح مسلم : کتاب: مسافرو ں کی نماز قصر کا بیان (باب: نفل نماز کھڑے ہو کر اور بیٹھ کر پڑھنا اور رکعت کا کچھ حصہ کھڑے ہو کر اور کچھ بیٹھ کر ادا کرنا جائز ہے )

مترجم: MuslimWriterName

730. خالد نے عبداللہ بن شقیق سے روایت کیا، انھوں نے کہا، میں نے حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے رسول اللہ ﷺ کی نفل نماز کے بارے میں سوال کیا؟ تو انھوں نے جواب دیا: آپﷺ میرے گھر میں ظہر سے پہلے چار رکعت پڑھتے، پھر (گھر سے) نکلتے اور لوگوں کو نماز پڑھاتے، پھر گھر واپس آتے اور دو رکعتیں ادا فرماتے۔ اور آپﷺ لوگوں کو مغرب کی نماز پڑھاتے پھر گھر آتے اور دو رکعت نماز پڑھتے،اور لوگوں کو عشاء کی نماز پڑھاتے اور میرے گھر آتے اور نو رکعتیں پڑھتے، ان میں وتر شامل ہوتے، اور طویل رات کھڑے ہو کر اور طویل رات بیٹھ کر نماز ادا کرتے اور جب کھڑے ہو کر قراءت کرتے تو رکوع اور سجدہ ب...


10 سنن أبي داؤد: کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ (بَابُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الْجُمُعَةِ)

حکم: صحیح

1129. حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي عُمَرُ بْنُ عَطَاءِ بْنِ أَبِي الْخُوَارِ، أَنَّ نَافِعَ ابْنَ جُبَيْرٍ، أَرْسَلَهُ إِلَى السَّائِبِ بْنِ يَزِيدَ ابْنَ أُخْتِ نَمِرٍ, يَسْأَلُهُ عَنْ شَيْءٍ رَأَى مِنْهُ مُعَاوِيَةُ فِي الصَّلَاةِ؟ فَقَالَ: صَلَّيْتُ مَعَهُ الْجُمُعَةَ فِي الْمَقْصُورَةِ، فَلَمَّا سَلَّمْتُ قُمْتُ فِي مَقَامِي، فَصَلَّيْتُ، فَلَمَّا دَخَلَ أَرْسَلَ إِلَيَّ فَقَالَ: لَا تَعُدْ لِمَا صَنَعْتَ, إِذَا صَلَّيْتَ الْجُمُعَةَ فَلَا تَصِلْهَا بِصَلَاةٍ حَتَّى تَكَلَّمَ، أَوْ تَخْرُجَ, فَإِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: جمعے کے بعد نماز کا بیان )

مترجم: DaudWriterName

1129. جناب عمر بن عطاء بن ابی الخوار سے روایت ہے کہ جناب نافع بن جبیر نے ان کو نمر کے بھانجے جناب سائب بن یزید کے پاس بھیجا، یہ پوچھنے کے لیے کہ وہ کیا بات تھی جو سیدنا معاویہ ؓ نے ان سے نماز میں دیکھی تھی۔ تو انہوں نے کہا: میں نے سیدنا معاویہ ؓ کی معیت میں ان کے مقصورہ میں جمعہ کی نماز پڑھی، سلام کے بعد میں اپنی جگہ پر کھڑا ہو گیا اور نماز پڑھی۔ جب وہ اپنی منزل میں آئے تو مجھے بلوایا اور کہا: جو کچھ تم نے کیا ہے ایسے پھر مت کرنا، جب تم جمعہ پڑھو تو اسے نماز کے ساتھ مت ملاؤ، حتیٰ کہ بات کر لو یا وہاں سے چلے جاؤ۔ بلاشبہ نبی کریم ﷺ نے اس کا حکم دیا ہے کہ ایک نماز کو د...