1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ العِلْمِ (بَابُ العِلْمِ وَالعِظَةِ بِاللَّيْلِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

115. حَدَّثَنَا صَدَقَةُ، أَخْبَرَنَا ابْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، وَعَمْرٍو، وَيَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ هِنْدٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الفِتَنِ، وَمَاذَا فُتِحَ مِنَ الخَزَائِنِ، أَيْقِظُوا صَوَاحِبَاتِ الحُجَرِ، فَرُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الآخِرَةِ»...

صحیح بخاری : کتاب: علم کے بیان میں (باب:اس بیان میں کہ رات کو تعلیم دینااور وعظ کرنا جائز ہے )

مترجم: BukhariWriterName

115. حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ ایک رات بیدار ہوئے تو فرمایا: ’’سبحان اللہ! آج رات کتنے فتنے نازل کیے گئے اور کتنے خزانے کھولے گئے۔ ان حجروں میں سونے والیوں کو جگاؤ، کیونکہ دنیا میں بہت سی کپڑے پہننے والیاں ایسی ہیں جو آخرت میں برہنہ ہوں گی۔‘‘ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى صَلاَةِ اللَّيْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1126. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَيْقَظَ لَيْلَةً فَقَالَ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنْ الْفِتْنَةِ مَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْخَزَائِنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ يَا رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَةِ...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نبی کریمﷺکا رات کی نماز اور نوافل پڑھنے کے لیے ترغیب دلانا لیکن واجب نہ کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1126. حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے کہ نبی ﷺ ایک رات بیدار ہوئے تو فرمایا: ’’سبحان اللہ! آج رات کس قدر سنگین فتنے نازل ہوئے اور کس قدر عظیم خزانے اتارے گئے! کون ہے جو ان حجروں میں سوئی ہوئی عورتوں کو بیدار کرے؟ بہت سی عورتیں جو دنیا میں لباس پہننے والی ہیں، آخرت میں بالکل برہنہ ہوں گی۔‘‘ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّهَجُّدِ (بَابُ تَحْرِيضِ النَّبِيِّ ﷺ عَلَى صَلاَةِ اللَّيْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1127. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ قَالَ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ النَّبِيِّ عَلَيْهِ السَّلَام لَيْلَةً فَقَالَ أَلَا تُصَلِّيَانِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ حِينَ قُلْنَا ذَلِكَ وَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيَّ شَيْئًا ثُمَّ سَمِعْتُهُ وَهُوَ مُوَلٍّ يَضْرِبُ فَخِذَهُ وَهُوَ يَقُولُ وَكَانَ الْإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْءٍ جَدَلًا...

صحیح بخاری : کتاب: تہجد کا بیان (باب: نبی کریمﷺکا رات کی نماز اور نوافل پڑھنے کے لیے ترغیب دلانا لیکن واجب نہ کرنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1127. حضرت علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے کہ ایک رات رسول اللہ ﷺ ان کے اور اپنی صاجزادی حضرت فاطمہ‬ ؓ ک‬ے پاس تشریف لائے اور فرمایا:’’تم دونوں نماز (تہجد) کیوں نہیں پڑھتے۔‘‘ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! ہماری جانیں تو اللہ کے ہاتھ میں ہیں، جب وہ ہمیں اٹھانا چاہتا ہے اٹھا دیتا ہے۔ جب میں نے یہ بات کہی تو آپ واپس ہو گئے اور مجھے کوئی جواب نہ دیا۔ پھر میں نے دیکھا کہ واپس جاتے ہوئے آپ اپنی ران پر ہاتھ مار رہے تھے اور فرما رہے تھے: ’’انسان سب سے زیادہ جھگڑالو ہے۔‘‘ ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ تَفْسِيرِ القُرْآنِ (سُورَةُ الكَهْفِ{وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْثَرَ شَيْ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4724. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ سَعْدٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ صَالِحٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ أَخْبَرَهُ عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ قَالَ أَلَا تُصَلِّيَانِ رَجْمًا بِالْغَيْبِ لَمْ يَسْتَبِنْ فُرُطًا يُقَالُ نَدَمًا سُرَادِقُهَا مِثْلُ السُّرَادِقِ وَالْحُجْرَةِ الَّتِي تُطِيفُ بِالْفَسَاطِيطِ يُحَاوِرُهُ مِنْ الْمُحَاوَرَةِ لَكِنَّا هُوَ اللَّهُ رَبِّي أَيْ لَكِنْ أَنَا هُوَ اللَّهُ رَبِّي ثُمَّ حَذَفَ الْأَلِفَ وَأَدْغَمَ إِ...

صحیح بخاری : کتاب: قرآن پاک کی تفسیر کے بیان میں (باب: سورۃ کہف کی تفسیر آیت (( وکان الانسان اکثر شئی جدلا )) کی تفسیریعنی”اور انسان سب چیز سے بڑھ کر جھگڑالو ہے“۔ )

مترجم: BukhariWriterName

4724. حضرت علی ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ رات کے وقت ان کے اور حضرت فاطمہ‬ ؓ ک‬ے گھر تشریف لائے اور فرمایا: ’’تم لوگ نماز (تہجد) کیوں نہیں پڑھتے؟‘‘ رَجْمًۢا بِٱلْغَيْبِ کے معنی ہیں: خود انہیں کچھ معلوم نہیں، یعنی بغیر علم کے رائے زنی کرنا۔ فُرُطًا کے معنی ہیں: ندامت اور شرمندگی۔ سُرَادِقُهَا کا مطلب ہے کہ قناتوں کی طرح ہر طرف سے انہیں آگ گھیر لے گی جس طرح کوٹھڑی اور حجرے کو ہر طرف سے خیمے گھیر لیتے ہیں۔ يُحَاوِرُهُۥٓ، محاورة


5 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَطْعِمَةِ (بَابُ الحَشفِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5441. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَبَّاسٍ الجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي عُثْمَانَ، قَالَ: تَضَيَّفْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، سَبْعًا، فَكَانَ هُوَ وَامْرَأَتُهُ وَخَادِمُهُ يَعْتَقِبُونَ اللَّيْلَ أَثْلاَثًا: يُصَلِّي هَذَا، ثُمَّ يُوقِظُ هَذَا، وَسَمِعْتُهُ يَقُولُ: «قَسَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَيْنَ أَصْحَابهِ تَمْرًا، فَأَصَابَنِي سَبْعُ تَمَرَاتٍ، إِحْدَاهُنَّ حَشَفَةٌ»...

صحیح بخاری : کتاب: کھانوں کے بیان میں (باب: ردی کھجور ( بوقت ضرورت راشن تقسیم کرنے ) کے بیان میں )

مترجم: BukhariWriterName

5441. سیدنا ابو عثمان سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میں سات دن تک سیدنا ابو ہریرہ ؓ کا مہمان رہا۔ وہ ان کی اہلیہ اور ان کے خادم نے شب بیداری کے لیے باری مقرر کر رکھی تھی۔ رات کے ایک تہائی حصے میں ایک صاحب نماز پڑھتے پھر وہ دوسرے کو بیدار کر دیتے۔ میں نے سیدنا ابو ہریرہ ؓ کو یہ فرماتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ نے ایک مرتبہ اپنے صحابہ میں کھجوریں تقسیم کیں تو میرے حصے میں سات کھجوریں آئیں جن میں ایک خراب تھی۔ ...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ اللِّبَاسِ (بَابُ مَا كَانَ النَّبِيُّ ﷺ يَتَجَوَّزُ مِنَ اللّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

5844. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الحَارِثِ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنَ اللَّيْلِ وَهُوَ يَقُولُ: «لاَ إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، مَاذَا أُنْزِلَ اللَّيْلَةَ مِنَ الفِتْنَةِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الخَزَائِنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الحُجُرَاتِ، كَمْ مِنْ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ يَوْمَ القِيَامَةِ» قَالَ الزُّهْرِيُّ: «وَكَانَتْ هِنْدٌ لَهَا أَزْرَارٌ فِي كُمَّيْهَا بَيْنَ أَصَابِعِهَا»...

صحیح بخاری : کتاب: لباس کے بیان میں (باب: اس بیان میں کہ آنحضرت ﷺ کسی لباس یا فرش کے پابند نہ تھے جیسا مل جاتا اسی پر قناعت کرتے )

مترجم: BukhariWriterName

5844. حضرت ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ رات کے وقت بیدار ہوئے اور آپ فرما رہے تھے: "لا إله إلا اللہ'' آج کس قدر فتنے نازل ہوئے ہیں؟ اور کس قدر خزانے اترے ہیں؟ کوئی ہے جو ان حجروں میں سونے والیوں کو بیدار کرے؟ دیکھو! بہت سی عورتیں جو دنیا میں لباس پہنتی ہیں وہ قیامت کے روز ننگی ہوں گی امام زہری بیان کرتے ہیں کہ سیدہ ہند‬ ؓ ک‬ی آستینوں میں اس کی انگلیوں کے پاس بٹن لگے ہوئے تھے۔ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ التَّكْبِيرِ وَالتَّسْبِيحِ عِنْدَ التَّعَجّ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6218. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، حَدَّثَتْنِي هِنْدُ بِنْتُ الحَارِثِ، أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: اسْتَيْقَظَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «سُبْحَانَ اللَّهِ، مَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الخَزَائِنِ، وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنَ الفِتَنِ، مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الحُجَرِ - يُرِيدُ بِهِ أَزْوَاجَهُ حَتَّى يُصَلِّينَ - رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٌ فِي الآخِرَةِ» وَقَالَ ابْنُ أَبِي ثَوْرٍ: عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عُمَرَ، قَالَ: قُلْتُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: طَلَّقْتَ نِسَاءَكَ؟ قَالَ: «لاَ» قُلْتُ: اللَّهُ أَكْبَرُ...

صحیح بخاری : کتاب: اخلاق کے بیان میں (باب: تعجب کے وقت اللہ اکبر اور سبحان اللہ کہنا )

مترجم: BukhariWriterName

6218. سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا کہ نبی ﷺ ایک رات بیدار ہوئے تو فرمایا: ”سبحان اللہ !اللہ کی رحمت کے کتنے خزانے آج رات نازل کیے گئے ہیں؟ اور کس قدر فتنوں کا نزول ہوا ہے؟ کون ہے جو ان حجروں میں سوئی ہوئی عورتوں کو بیدار کرے؟ اس سے آپ کی مراد ازواج مطہرات تھیں تاکہ وہ نماز پڑھیں۔ دنیا میں بہت سی لباس پہننے والی خواتین آخرت میں ننگی ہوں گی۔“ حضرت ابن عباس ؓ حضرت عمر ؓ سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ میں نے نبی ﷺ سے عرض کی: کیا آپ نے اپنی بیویوں کو طلاق دے دی ہے؟ آپ نے فرمایا: ”نہیں۔ میں نے کہا: اللہ اکبر۔ ...


8 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الفِتَنِ (بَابٌ: لاَ يَأْتِي زَمَانٌ إِلَّا الَّذِي بَعْدَهُ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7069. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلَالٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ هِنْدٍ بِنْتِ الْحَارِثِ الْفِرَاسِيَّةِ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ اسْتَيْقَظَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَزِعًا يَقُولُ سُبْحَانَ اللَّهِ مَاذَا أَنْزَلَ اللَّهُ مِنْ الْخَزَائِنِ وَمَاذَا أُنْزِلَ مِنْ الْفِتَنِ مَنْ يُوقِظُ صَوَاحِبَ الْحُجُرَاتِ يُرِيدُ أَزْوَاجَهُ لِكَيْ يُصَلِّينَ رُبَّ كَاسِيَةٍ فِي الدُّنْيَا عَارِيَةٍ فِي الْآخِرَ...

صحیح بخاری : کتاب: فتنوں کے بیان میں (باب : ہر زمانہ کے بعد دوسرے آنے والے زمانہ کااس سے بد تر آنا )

مترجم: BukhariWriterName

7069. نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ ام سلمہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ ایک رات گھبرا کر بیدار ہوئے تو فرمایا: ”سبحان اللہ! اس رات اللہ تعالٰی نے کیسے کیسے خزانے اتارے ہیں اور کس طرح کے فتنے نازل کیے ہیں؟ کوئی شخص ہے جو ان حجروں میں محو استراحت (سوئی ہوئی) خواتین (آپ کی بیویوں) کو جگائے تاکہ یہ اٹھ کر نماز پڑھیں؟ بہت سی دنیا میں لباس پہننے والی عورتیں آخرت میں ننگی ہوں گی۔“ ...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاعْتِصَامِ بِالكِتَابِ وَالسُّنَّةِ (بَابُ قَوْلِهِ تَعَالَى {وَكَانَ الإِنْسَانُ أَكْث...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7347. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَامٍ أَخْبَرَنَا عَتَّابُ بْنُ بَشِيرٍ عَنْ إِسْحَاقَ عَنْ الزُّهْرِيِّ أَخْبَرَنِي عَلِيُّ بْنُ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ قَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ عَلَيْهَا السَّلَام بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ فَقَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَانْصَرَفَ رَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ اور سنت رسول اللہﷺ کو مضبوطی سے تھامے رکھنا (باب : اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورۃ کہف میں ” اور انسان سب سے زیادہ جھگڑا لو ہے “ )

مترجم: BukhariWriterName

7347. سیدنا علی بن ابی طالب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: رسول اللہﷺ رات کے وقت ان کے پاس اور سیدہ فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ کے پاس تشریف لے گئے تو ان سے فرمایا: ”تم (رات کو) نماز کیوں نہیں پڑھتے؟“ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں: میں نے کہا: اللہ کے رسول! ہماری ارواح اللہ کے ہاتھ میں ہیں۔ وہ جب ہمیں اٹھانا چاہتا ہے ہم اٹھتے ہیں جس وقت سیدنا علی بن ابی طالب ؓ نے یہ جواب دیا تو رسول اللہ ﷺ واپس چلے گئے اور انہیں کچھ جواب نہ دیا۔ پھر انہوں نے آپ کو سنا جب آپ اپنی پشت پھیر کر واپس جا رہے تھے اور اپنی ران پر ہاتھ مارتے ہوئے کہہ رہے تھے: ”انسان تمام چیزوں سے...


10 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ فِي المَشِيئَةِ وَالإِرَادَةِ: {وَمَا تَشَاء...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

7465. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ عَنْ الزُّهْرِيِّ ح و حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنِي أَخِي عَبْدُ الْحَمِيدِ عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَتِيقٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عَلِيِّ بْنِ حُسَيْنٍ أَنَّ حُسَيْنَ بْنَ عَلِيٍّ عَلَيْهِمَا السَّلَام أَخْبَرَهُ أَنَّ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ طَرَقَهُ وَفَاطِمَةَ بِنْتَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً فَقَالَ لَهُمْ أَلَا تُصَلُّونَ قَالَ عَلِيٌّ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّمَا أَنْفُسُنَا بِيَدِ اللَّهِ فَإِذَا شَاءَ أَنْ يَبْعَثَنَا بَعَثَنَا فَ...

صحیح بخاری : کتاب: اللہ کی توحید اس کی ذات اور صفات کے بیان میں اور جهميہ وغیرہ کی تردید (باب: مشیت اور ارادہ خداوندی کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

7465. سیدنا علی ؓ سے روایت ہے انہوں نے بتایا کہ ایک رات رسول اللہﷺ ان کے اور اپنی لخت جگر سیدہ فاظمہ‬ ؓ ک‬ے گھر تشریف لے گئے اور ان سے فرمایا: ”تم لوگ (تہجد کی ) نماز کیوں نہیں پڑھتے؟“ سیدنا علی بن ابی طالب ؓ کہتے ہیں کہ میں نے جواب دیا: اللہ کے رسول! ہمارے نفس اللہ کے ہاتھ میں ہیں وہ جب ہمیں اٹھانا چاہے گا اٹھا دے گا۔ جن میں نے یہ بات کہی تو رسول اللہ ﷺ واپس چلے گئے اور مجھے کوئی جواب نہیں دیا۔ پھر میں نے آپ کو واپس جاتے ہوئے کہتے سنا جبکہ آپ اپنی ران پر ہاتھ مار کر یہ فرما رہے تھے: ”انسان ہمیشہ سے تمام چیزوں ...