1 ‌سنن النسائي كِتَابُ قِيَامِ اللَّيْلِ وَتَطَوُّعِ النَّهَارِ بَابُ الْوِتْرِ بَعْدَ الْأَذَانِ

حکم: صحیح الإسناد

1691 أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ قَالَ حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عِديٍّ عَنْ شُعْبَةَ عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْتَشِرِ عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ كَانَ فِي مَسْجِدِ عَمْرِو بْنِ شُرَحْبِيلَ فَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ فَجَعَلُوا يَنْتَظِرُونَهُ فَجَاءَ فَقَالَ إِنِّي كُنْتُ أُوتِرُ قَالَ وَسُئِلَ عَبْدُ اللَّهِ هَلْ بَعْدَ الْأَذَانِ وِتْرٌ قَالَ نَعَمْ وَبَعْدَ الْإِقَامَةِ وَحَدَّثَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ نَامَ عَنْ الصَّلَاةِ حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ ثُمَّ صَلَّى...

سنن نسائی: کتاب: رات کے قیام اور دن کی نفلی نماز کے متعلق احکام و مسائل (باب: صبح کی اذان کے بعدوتر پڑھنا)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1691. حضرت محمد بن منتشر سے مروی ہے کہ میں حضرت عمروبن شرحبیل کی مسجد میں تھا، نماز کی تکبیر ہوگئی (مگر وہ نہ آئے۔) لوگ ان کا انتظار کرنے لگے، پھر وہ آئے تو انھوں نے کہا: میں وتر پڑھ رہا تھا، نیز انھوں نے کہا: حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے پوچھا گیا: کیا صبح کی اذان کے بعد وتر پڑھے جاسکتے ہیں؟ انھوں نے فرمایا: ہاں، بلکہ اقامت کے بعد بھی، پھر انھوں نے نبی ﷺ کا واقعہ بیان فرمایا کہ رسول اللہ ﷺ کی نماز فجر سوتے میں رہ گئی تھی حتیٰ کہ سورج طلوع ہوگیا تو آپ نے اس وقت نماز پڑھی۔...