1 ‌‌صحيح البخاري کِتَابُ العِيدَيْنِ بَابُ التَّكْبِيرِ أَيَّامَ مِنًى، وَإِذَا غَدَا إ...

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

983 حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصٍ قَالَ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ عَاصِمٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ كُنَّا نُؤْمَرُ أَنْ نَخْرُجَ يَوْمَ الْعِيدِ حَتَّى نُخْرِجَ الْبِكْرَ مِنْ خِدْرِهَا حَتَّى نُخْرِجَ الْحُيَّضَ فَيَكُنَّ خَلْفَ النَّاسِ فَيُكَبِّرْنَ بِتَكْبِيرِهِمْ وَيَدْعُونَ بِدُعَائِهِمْ يَرْجُونَ بَرَكَةَ ذَلِكَ الْيَوْمِ وَطُهْرَتَهُ...

صحیح بخاری:

کتاب: عیدین کے مسائل کے بیان میں

(

باب: تکبیر منیٰ کے دنوں میں اور جب نویں تاریخ ک...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

983. حضرت ام عطیہ‬ ؓ س‬ے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہمیں حکم دیا جاتا تھا کہ عید کے دن گھر سے نکلیں، حتی کہ کنواری لڑکیوں کو ان کے پردوں کے ساتھ نکالیں اور حائضہ عورتوں کو بھی گھروں سے برآمد کریں، چنانچہ وہ مردوں کے پیچھے رہتیں، ان کی تکبیر کے ساتھ تکبیر کہتیں، نیز مردوں کی دعا کے ساتھ دعائیں مانگتیں اور اس دن کی برکت اور طہارت کی امید رکھتی تھیں۔...


2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ بَابُ ذِكْرِ إِبَاحَةِ خُرُوجِ النِّسَاءِ فِي الْع...

حکم: صحیح

2091 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا أَبُو خَيْثَمَةَ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ كُنَّا نُؤْمَرُ بِالْخُرُوجِ فِي الْعِيدَيْنِ وَالْمُخَبَّأَةُ وَالْبِكْرُ قَالَتْ الْحُيَّضُ يَخْرُجْنَ فَيَكُنَّ خَلْفَ النَّاسِ يُكَبِّرْنَ مَعَ النَّاسِ

صحیح مسلم:

کتاب: نماز عیدین کے احکام و مسائل

(باب: عیدین میں عورتوں کے عید گاہ کی طرف جانے اور م...)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2091. عاصم احول نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: ’’ہمیں عیدین میں نکلنے کا حکم دیا جاتا تھا، پردہ نشین اوردوشیزہ کو بھی۔ انھوں نے کہا: حیض والی عورتیں بھی نکلیں گی اور لوگوں کے پیچھے رہیں گی اور لوگوں کے ساتھ تکبیر کہیں گی۔...


5 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ

حکم: حسن

1152 حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الطَّائِفِيَّ يُحَدِّثُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، قَالَ: قَالَ نَبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >التَّكْبِيرُ فِي الْفِطْرِ: سَبْعٌ فِي الْأُولَى، وَخَمْسٌ فِي الْآخِرَةِ، وَالْقِرَاءَةُ بَعْدَهُمَا كِلْتَيْهِمَا<....

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: نمازعید میں تکبیرات کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1152. سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے فرمایا: ”نماز عید الفطر میں تکبیریں پہلی رکعت میں سات ہیں اور دوسری میں پانچ اور قراءت ان دونوں کے بعد ہے۔“


6 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ

حکم: حسن صحيح دون قوله أربعا والصواب خمسا كما يأتي من المؤلف معلقا

1153 حَدَّثَنَا أَبُو تَوْبَةَ الرَّبِيعُ بْنُ نَافِعٍ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ حَيَّانَ، عَنْ أَبِي يَعْلَى الطَّائِفِيِّ، عَنْ عَمْرِو، بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُكَبِّرُ فِي الْفِطْرِ: الْأُولَى سَبْعًا، ثُمَّ يَقْرَأُ، ثُمَّ يُكَبِّرُ، ثُمَّ يَقُومُ فَيُكَبِّرُ أَرْبَعًا، ثُمَّ يَقْرَأُ ثُمَّ يَرْكَعُ. قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ وَكِيعٌ وَابْنُ الْمُبَارَكِ قَالَا سَبْعًا وَخَمْسًا....

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: نمازعید میں تکبیرات کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1153. جناب عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب) سے اور وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ عید الفطر کی نماز میں پہلی رکعت میں سات تکبیریں کہتے، پھر قراءت کرتے، پھر تکبیر کہتے (رکوع کے لیے)، پھر (دوسری رکعت میں) کھڑے ہوتے اور چار تکبیریں کہتے، پھر قراءت کرتے پھر (اس کے بعد) رکوع کرتے۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا: وکیع اور ابن مبارک نے یہ حدیث روایت کی تو ان دونوں نے سات اور پانچ تکبیریں بیان کی ہیں۔...


7 ‌سنن أبي داؤد کِتَابُ تَفْرِيعِ أَبْوَابِ الْجُمُعَةِ بَابُ التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ

حکم: حسن صحیح

1154 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ وَابْنُ أَبِي زِيَادٍ الْمَعْنَى قَرِيبٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا زَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ حُبَابٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَوْبَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مَكْحُولٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبُو عَائِشَةَ -جَلِيسٌ لِأَبِي هُرَيْرَةَ-: أَنَّ سَعِيدَ بْنَ الْعَاصِ سَأَلَ أَبَا مُوسَى الْأَشْعَرِيَّ وَحُذَيْفَةَ بْنَ الْيَمَانِ: كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي الْأَضْحَى وَالْفِطْرِ؟ فَقَالَ أَبُو مُوسَى: كَانَ يُكَبِّرُ أَرْبَعًا, تَكْبِيرَهُ عَلَى الْجَنَائِزِ، فَقَالَ حُذَيْفَةُ: صَدَقَ، فَقَالَ أَبُو مُوسَى: كَذَلِكَ كُنْتُ أُكَبِّرُ فِي الْبَصْرَةِ...

سنن ابو داؤد: کتاب: جمعۃ المبارک کے احکام ومسائل (باب: نمازعید میں تکبیرات کا بیان)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

1154. جناب سعید بن العاص نے سیدنا ابوموسیٰ اشعری اور حذیفہ بن یمان ؓ سے پوچھا کہ رسول اللہ ﷺ نماز عید الاضحی اور عید الفطر میں تکبیریں کیسے کہا کرتے تھے؟ تو سیدنا ابوموسیٰ ؓ نے کہا: آپ ﷺ چار تکبیریں کہا کرتے تھے جیسے کہ جنازے میں ہوتی ہیں۔ سیدنا حذیفہ ؓ نے کہا: انہوں نے سچ کہا ہے۔ سیدنا ابوموسیٰ ؓ کہنے لگے: میں جب بصرہ میں لوگوں پر امیر تھا تو ایسے ہی تکبیریں کہا کرتا تھا۔ اور ابوعائشہ نے کہا کہ میں سعید بن العاص کے پاس حاضر تھا۔...


8 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ العِيدَيْنِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّكْبِيرِ فِي الْعِيدَيْنِ​

حکم: صحیح

551 حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ عَمْرٍو أَبُو عَمْرٍو الْحَذَّاءُ الْمَدِينِيُّ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ الصَّائِغُ عَنْ كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَبَّرَ فِي الْعِيدَيْنِ فِي الْأُولَى سَبْعًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ وَفِي الْآخِرَةِ خَمْسًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَائِشَةَ وَابْنِ عُمَرَ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرٍو قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ جَدِّ كَثِيرٍ حَدِيثٌ حَسَنٌ وَهُوَ أَحْسَنُ شَيْءٍ رُوِيَ فِي هَذَا الْبَابِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَاسْمُهُ عَمْرُو بْنُ عَوْفٍ الْمُزَنِيُّ وَالْع...

جامع ترمذی: کتاب: عیدین کے احکام و مسائل (باب: عیدین کی تکبیرات کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

551. عمرو بن عوف مزنی ؓ کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے عیدین میں پہلی رکعت میں قرأت سے پہلے سات اور دوسری رکعت میں قرأت سے پہلے پانچ تکبیریں کہیں۔ امام ترمذی کہتے ہیں:۱- اس باب میں عائشہ، ابن عمر اور عبداللہ بن عمرو‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔۲- کثیر کے دادا کی حدیث حسن ہے اور یہ سب سے اچھی روایت ہے جو نبی اکرم ﷺ سے اس باب میں روایت کی گئی ہے۔ ۳- صحابہ کرام وغیرہم میں سے بعض اہل علم کا اسی پر عمل ہے۔۴- اور ابو ہریرہ سے بھی اسی طرح مروی ہے کہ انہوں نے مدینے میں اسی طرح یہ نماز پڑھی۔۵- اور یہی اہل مدینہ کا بھی قول ہے، اور یہی مالک بن ...


9 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي كَمْ يُكَبِّرُ الْإِمَامُ فِي ...

حکم: صحیح

1335 حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ سَعْدِ بْنِ عَمَّارِ بْنِ سَعْدٍ مُؤَذِّنِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُكَبِّرُ فِي الْعِيدَيْنِ فِي الْأُولَى سَبْعًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ وَفِي الْآخِرَةِ خَمْسًا قَبْلَ الْقِرَاءَةِ...

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز عیدین میں امام کتنی تکبیرات (زوائد)کہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1335. حضرت سعد مؤذنِ رسول ﷺ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ عیدین کی نماز میں پہلی رکعت میں قراءت سے پہلے ساتھ تکبیریں اور دوسری رکعت میں قراءت سے پہلے پانچ تکبیریں کہتے تھے۔


10 ‌سنن ابن ماجه كِتَابُ إِقَامَةِ الصَّلَاةِ وَالسُّنَّةُ فِيهَا بَابُ مَا جَاءَ فِي كَمْ يُكَبِّرُ الْإِمَامُ فِي ...

حکم: حسن صحیح

1336 حَدَّثَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَعْلَى عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَبَّرَ فِي صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ سَبْعًا وَخَمْسًا

سنن ابن ماجہ: کتاب: نماز کی اقامت اور اس کا طریقہ (باب: نماز عیدین میں امام کتنی تکبیرات (زوائد)کہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)

1336. عمرو بن شعیب اپنے والد (شعیب بن محمد رحمۃ اللہ علیہ) سے اور وہ اپنے دادا (عبداللہ بن عمرو ؓ) سے روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے نمازِ عید میں سات اور پانچ تکبیریں کہیں۔