1 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ المَغَازِي بَابُ غَزْوَةِ العُشَيْرَةِ أَوِ العُسَيْرَةِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

3980 حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا وَهْبٌ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ كُنْتُ إِلَى جَنْبِ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ فَقِيلَ لَهُ كَمْ غَزَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَزْوَةٍ قَالَ تِسْعَ عَشْرَةَ قِيلَ كَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَهُ قَالَ سَبْعَ عَشْرَةَ قُلْتُ فَأَيُّهُمْ كَانَتْ أَوَّلَ قَالَ الْعُسَيْرَةُ أَوْ الْعُشَيْرُ فَذَكَرْتُ لِقَتَادَةَ فَقَالَ الْعُشَيْرُ...

صحیح بخاری:

کتاب: غزوات کے بیان میں

(

باب: غزوہ عشیرہ یا عسرہ کا بیان

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

3980. حضرت ابو اسحاق سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں حضرت زید بن ارقم ؓ کے پہلو میں (بیٹھا ہوا) تھا کہ ان سے پوچھا گیا: نبی ﷺ نے کتنی جنگیں لڑی ہیں؟ انہوں نے بتایا کہ انیس (19)۔ میں نے پوچھا: آپ کتنی جنگوں میں آپ ﷺ کے ہمراہ تھا؟ انہوں نے فرمایا: سترہ (17) میں۔ میں نے پوچھا سب سے پہلا غزوہ کون سا تھا؟ انہوں نے بتایا کہ عشیر یا عسیرہ۔ میں نے حضرت قتادہ ؓ سے اس کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا کہ (صحیح لفظ) عشیرہ ہے۔...


2 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَابُ عَدَدِ غَزَوَاتِ النَّبِيِّ ﷺ

حکم: صحیح

4799 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، وَابْنُ بَشَّارٍ، وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى، قَالَا: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، أَنَّ عَبْدَ اللهِ بْنَ يَزِيدَ، خَرَجَ يَسْتَسْقِي بِالنَّاسِ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ، ثُمَّ اسْتَسْقَى، قَالَ: فَلَقِيتُ يَوْمَئِذٍ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ، وَقَالَ: لَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَهُ غَيْرُ رَجُلٍ - أَوْ بَيْنِي وَبَيْنَهُ رَجُلٌ - قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: كَمْ غَزَا رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ: «تِسْعَ عَشْرَةَ»، فَقُلْتُ: كَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَهُ؟ قَالَ: «سَبْعَ عَشْرَةَ غَزْوَةً»، قَالَ: فَقُلْتُ: فَمَا أَوَّلُ غَ...

صحیح مسلم: کتاب: جہاد اور اس کے دوران میں رسول اللہﷺ کے اختیار کردہ طریقے (باب: نبی اکرمﷺ کے غزوات کی تعداد)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

4799. شعبہ نے ہمیں ابواسحاق سے حدیث بیان کی کہ (ابن زبیر رضی اللہ تعالی عنہما کی طرف سے کوفہ کے امیر) عبداللہ بن یزید (بن حصین) لوگوں کے ساتھ بارش کی دعا مانگنے کے لیے نکلے تو انہوں نے دو رکعتیں پڑھیں، پھر بارش کی دعا کی۔ کہا: اس دن میری ملاقات حضرت زید بن ارقم رضی اللہ تعالی عنہ سے ہوئی۔ کہا: میرے اور ان کے درمیان ایک آدمی کے سوا کوئی نہ تھا یا (کہا: ) میرے اور ان کے درمیان (بس) ایک آدمی تھا تو میں نے ان سے پوچھا: رسول اللہ ﷺ نے کتنی جنگیں کیں؟ انہوں نے کہا: انیس (19)۔ تو میں نے پوچھا: آپ نے ان کے ساتھ کتنی جنگیں لڑیں؟ انہوں نے کہا: سترہ جنگیں۔ میں نے پوچھا: آپ ﷺ ک...


3 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجِهَادِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي غَزَوَاتِ النَّبِيِّ ﷺ وَكَمْ ...

حکم: صحیح

1791 حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلَانَ حَدَّثَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ وَأَبُو دَاوُدَ الطَّيَالِسِيُّ قَالَا حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي إِسْحَقَ قَالَ كُنْتُ إِلَى جَنْبِ زَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ فَقِيلَ لَهُ كَمْ غَزَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَزْوَةٍ قَالَ تِسْعَ عَشْرَةَ فَقُلْتُ كَمْ غَزَوْتَ أَنْتَ مَعَهُ قَالَ سَبْعَ عَشْرَةَ قُلْتُ أَيَّتُهُنَّ كَانَ أَوَّلَ قَالَ ذَاتُ الْعُشَيْرِ أَوْ الْعُشَيْرَةِ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی: كتاب: جہاد کے احکام ومسائل (باب: نبی اکرم ﷺ کے غزوات کا ذکراوران کی تعداد کا ب...)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1791. ابواسحاق سبیعی کہتے ہیں کہ میں زید بن ارقم ؓ کے بغل میں تھا کہ ان سے پوچھا گیا: نبی اکرم ﷺ نے کتنے غزوات کیے؟ کہا: انیس ۱؎ ، میں نے پوچھا: آپ رسول اللہ ﷺ کے ساتھ کتنے غزوات میں شریک رہے؟ کہا: سترہ میں،میں نے پوچھا: کون ساغزوہ پہلے ہوا تھا؟ کہا: ذات العشیریاذات العُشیرہ۔امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔...


4 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْجِهَادِ بَابٌ فَضْلُ النَّفَقَةِ فِي سَبِيلِ اللَّه تَعَال...

حکم: صحیح

3191 أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ عَنْ الْأَوْزَاعِيِّ قَالَ حَدَّثَنِي يَحْيَى عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا أَبُو سَلمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ دَعَتْهُ خَزَنَةُ الْجَنَّةِ مِنْ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَا فُلَانُ هَلُمَّ فَادْخُلْ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ يَا رَسُولَ اللَّهِ ذَاكَ الَّذِي لَا تَوَى عَلَيْهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنِّي لَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ...

سنن نسائی: کتاب: جہاد سے متعلق احکام و مسائل (باب: فی سبیل اللہ خرچ کرنے کی فضیلت)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3191. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں جوڑا خرچ کرے، اسے جنت کے دربان تمام دروازوں سے بلائیں گے۔ اے فلاں! ادھر آؤ اور (یہاں سے) داخل ہوجاؤ۔“ حضرت ابوبکر ؓ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اس شخص کو تو کسی قسم کا خسارہ نہیں۔ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”مجھے امید ہے کہ تو بھی ان میں سے ہوگا۔“...


5 ‌سنن النسائي كِتَابُ الْوَصَايَا بَابُ الْكَرَاهِيَةِ فِي تَأْخِيرِ الْوَصِيَّةِ

حکم: ضعیف

3650 أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا إِسْحَقَ سَمِعَ أَبَا حَبِيبَةَ الطَّائِيَّ قَالَ أَوْصَى رَجُلٌ بِدَنَانِيرَ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَسُئِلَ أَبُو الدَّرْدَاءِ فَحَدَّثَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَثَلُ الَّذِي يُعْتِقُ أَوْ يَتَصَدَّقُ عِنْدَ مَوْتِهِ مَثَلُ الَّذِي يُهْدِي بَعْدَمَا يَشْبَعُ...

سنن نسائی:

کتاب: وصیت سے متعلق احکام و مسائل

(باب: وصیت میں تاخیر مکروہ ہے)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

3650. حضرت ابوحبیبہ طائی بیان کرتے ہیں کہ ایک شخص نے مرتے وقت چند دینار اللہ تعالیٰ کے راستے میں خرچ کرنے کی وصیت کی تو حضرت ابو درداء ؓ سے اس بارے میں پوچھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ نبی اکرم ﷺ کا فرمان ہے: ”جو شخص مرتے وقت غلام آزاد کرتا ہے یا صدقہ کرتا ہے‘ وہ اس شخص کی طرح ہے جو خود سیر ہونے کے بعد تحفہ بھیجتا ہے۔“...


7 ‌مسند احمد مُسْنَدُ الْعَشْرَةِ الْمُبَشَّرِينَ بِالْجَنَّةِ مُسْنَدُ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رَضِيَ اللهُ عَنْ...

حکم: صحيح لغيره

521 حَدَّثَنَا بَهْزٌ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ حَدَّثَنَا حُصَيْنٌ عَنْ عَمْرِو بْنِ جَاوَانَ قَالَ قَالَ الْأَحْنَفُ انْطَلَقْنَا حُجَّاجًا فَمَرَرْنَا بِالْمَدِينَةِ فَبَيْنَمَا نَحْنُ فِي مَنْزِلِنَا إِذْ جَاءَنَا آتٍ فَقَالَ النَّاسُ مِنْ فَزَعٍ فِي الْمَسْجِدِ فَانْطَلَقْتُ أَنَا وَصَاحِبِي فَإِذَا النَّاسُ مُجْتَمِعُونَ عَلَى نَفَرٍ فِي الْمَسْجِدِ قَالَ فَتَخَلَّلْتُهُمْ حَتَّى قُمْتُ عَلَيْهِمْ فَإِذَا عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَالزُّبَيْرُ وَطَلْحَةُ وَسَعْدُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ قَالَ فَلَمْ يَكُنْ ذَلِكَ بِأَسْرَعَ مِنْ أَنْ جَاءَ عُثْمَانُ يَمْشِي فَقَالَ أَهَاهُنَا عَلِيٌّ قَالُوا نَعَمْ قَالَ أَهَاهُنَا الزُّ...

مسند احمد: جنت کی بشارت پانےوالےدس صحابہ کی مسند (حضرت عثمان رضی اللہ عنہ کی مرویات)

مترجم: مولانا محمد ظفر اقبال

521. احنف بن قیس کہتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حج کے ارادے سے روانہ ہوئے، مدینہ منورہ سے گذر ہوا ، ابھی ہم اپنے پڑاؤ ہی میں تھے کہ ایک شخص آیا اور کہنے لگا کہ مسجد نبوی میں لوگ بڑے گھبرائے ہوئے نظر آ رہے ہیں، میں اپنے ساتھی کے ساتھ وہاں پہنچا تو دیکھا کہ لوگوں نے مل کر مسجد میں موجود چند لوگون پر ہجوم کیا ہوا ہے، میں ان کے درمیان سے گذرتا ہوا وہاں جا کر کھڑا ہوا تو دیکھا کہ وہاں حضرت علی، حضرت زبیر، حضرت طلحہ اور حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہم کھڑے ہیں زیادہ دیر نہ گذری تھی کہ حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ بھی دھیرے دھیرے چلتے ہوئے آگئے۔ انہوں نے آکر پوچھا کہ یہاں علی ر...