3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الرِّقَاقِ (بَابُ سَكَرَاتِ المَوْتِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

6514. حَدَّثَنَا الحُمَيْدِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَتْبَعُ المَيِّتَ ثَلاَثَةٌ، فَيَرْجِعُ اثْنَانِ وَيَبْقَى مَعَهُ وَاحِدٌ: يَتْبَعُهُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَعَمَلُهُ، فَيَرْجِعُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَيَبْقَى عَمَلُهُ ...

صحیح بخاری : کتاب: دل کو نرم کرنے والی باتوں کے بیان میں (باب: موت کی سختیوں کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

6514. حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا رسول اللہ نے فرمایا: ”میت کے ساتھ تین چیزیں چلتی ہیں، دو آپس آ جاتی ہیں اور ایک اس کے ساتھ رہتی ہے۔ اسکی ساتھ اس کا اہل مال اور عمل چلتا ہے، اس کےاہل خانہ اور اس کا مال تو واپس آ جاتا ہے جبکہ اس کا عمل اس کے ساتھ باقی رہ جاتا ہے۔“ ...


4 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2958. حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ حَدَّثَنَا قَتَادَةُ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ يَقْرَأُ أَلْهَاكُمْ التَّكَاثُرُ قَالَ يَقُولُ ابْنُ آدَمَ مَالِي مَالِي قَالَ وَهَلْ لَكَ يَا ابْنَ آدَمَ مِنْ مَالِكَ إِلَّا مَا أَكَلْتَ فَأَفْنَيْتَ أَوْ لَبِسْتَ فَأَبْلَيْتَ أَوْ تَصَدَّقْتَ فَأَمْضَيْتَ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2958. ہمام (بن یحییٰ بن دینار) نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں قتادہ نے مطرف سے، انھوں نے اپنے والد (حضرت عبداللہ بن شخیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ) سے روایت کی، کہا: میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپﷺ (سورت) ﴿أَلْهَاكُمُ التَّكَاثُرُ﴾ تلاوت فرما رہے تھے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’ابن آدم کہتا ہے میرا مال، میرا مال۔‘‘ فرمایا: ’’آدم علیہ السلام کے بیٹے!تیرے مال میں سے تیرے لیے صرف وہی ہے جو تم نے کھا کرفنا کردیا، یا پہن کر پُرانا کردیا، یا صدقہ کرکے آگے بھیج دیا۔‘‘ ...


5 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2958.01. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى وَابْنُ بَشَّارٍ قَالَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ وَقَالَا جَمِيعًا حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ سَعِيدٍ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ حَدَّثَنَا أَبِي كُلُّهُمْ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ مُطَرِّفٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ انْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ هَمَّامٍ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2958.01. شعبہ، سعید (بن ابی عروبہ) اور ہشام سب نے قتادہ سے، انھوں نے مطرف سے اور انھوں نے اپنے والد سے روایت کی، کہا: میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں پہنچا۔ (آگے) ہمام کی حدیث کے مانند بیان کیا۔


6 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2959. حَدَّثَنِي سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنِي حَفْصُ بْنُ مَيْسَرَةَ عَنْ الْعَلَاءِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ يَقُولُ الْعَبْدُ مَالِي مَالِي إِنَّمَا لَهُ مِنْ مَالِهِ ثَلَاثٌ مَا أَكَلَ فَأَفْنَى أَوْ لَبِسَ فَأَبْلَى أَوْ أَعْطَى فَاقْتَنَى وَمَا سِوَى ذَلِكَ فَهُوَ ذَاهِبٌ وَتَارِكُهُ لِلنَّاسِ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2959. حفص بن میسرو نے علاء (بن عبدالرحمان) سے، انھوں نے اپنے والد سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرۃء رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’بندہ کہتا ہے میرا مال، میرا مال اس لیے تو اس کے مال سے صر ف تین چیزیں ہیں۔ جو اس نے کھایا اور فنا کردیا، جو پہنا اور بوسیدہ کردیا، یا جو کسی کو دے کر (آخرت کے لیے) ذخیرہ کرلیا۔ اس کے سوا جو کچھ بھی ہے تو وہ (بندہ) جانے والا اور اس (مال) کو لوگوں کے لیے چھوڑنے والا ہے۔‘‘ ...


8 صحيح مسلم: كِتَابُ الزُّهْدِ وَالرَّقَائِقِ (بَابٌ «الدُّنْيَا سِجْنُ الْمُؤْمِنِ، وَجَنَّةُ ال...)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

2960. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى التَّمِيمِيُّ وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ كِلَاهُمَا عَنْ ابْنِ عُيَيْنَةَ قَالَ يَحْيَى أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي بَكْرٍ قَالَ سَمِعْتُ أَنَسَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتْبَعُ الْمَيِّتَ ثَلَاثَةٌ فَيَرْجِعُ اثْنَانِ وَيَبْقَى وَاحِدٌ يَتْبَعُهُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَعَمَلُهُ فَيَرْجِعُ أَهْلُهُ وَمَالُهُ وَيَبْقَى عَمَلُهُ...

صحیح مسلم : کتاب: زہد اور رقت انگیز باتیں (باب: دنیا میں مومن کے لیے قید خانہ اور کافر کے لیے جنت ہے )

مترجم: MuslimWriterName

2960. عبداللہ بن ابی بکر نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’میت کے پیچھے تین چیزیں ہوتی ہیں ان میں سے دو لوٹ آتی ہیں اور ایک ساتھ رہ جاتی ہے اس کے گھر والے، اس کا مال اور اس کا عمل اس کے پیچھے رہ جا تے ہیں، گھر والے اور مال لوٹ آ تے ہیں اور عمل ساتھ رہ جاتا ہے۔‘‘ ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِيمَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَ...)

حکم: صحیح

1066. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مِقْدَامٍ أَبُو الْأَشْعَثِ الْعِجْلِيُّ حَدَّثَنَا الْمُعْتَمِرُ بْنُ سُلَيْمَانَ قَال سَمِعْتُ أَبِي يُحَدِّثُ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ عَنْ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي مُوسَى وَأَبِي هُرَيْرَةَ وَعَائِشَةَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ حَسَنٌ صَحِيحٌ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: جواللہ سے ملنا چاہتاہے ،اللہ بھی اس سے ملناچاہتاہے​ )

مترجم: TrimziWriterName

1066. عبادہ بن صامت ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’جو اللہ سے ملنا چاہتا ہے اللہ بھی اس سے ملنا چاہتا ہے اور جو اللہ سے ملنے کو ناپسند کرتا ہو اللہ بھی اس سے ملنے کو ناپسند کرتاہے‘‘۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱۔ عبادہ بن صامت کی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲۔ اس باب میں ابو موسیٰ اشعری، ابو ہریرہ، اور عائشہ‬ ؓ س‬ے بھی احادیث آئی ہیں۔ ...


10 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الزُّهْدِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَاب الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ...)

حکم: صحیح

2304. حَدَّثَنَا صَالِحُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ وَسُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ صَالِحٌ حَدَّثَنَا و قَالَ سُوَيْدٌ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نِعْمَتَانِ مَغْبُونٌ فِيهِمَا كَثِيرٌ مِنْ النَّاسِ الصِّحَّةُ وَالْفَرَاغُ....

جامع ترمذی : كتاب: زہد،ورع، تقوی اور پرہیز گاری کے بیان میں (باب: تندرستی اور فرصت کی نعمتوں میں اکثر لوگ اپنانقصان کرتے ہیں​ )

مترجم: TrimziWriterName

2304. عبداللہ بن عباس ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’دو نعمتیں ایسی ہیں جن میں اکثر لوگ اپنا نقصان کرتے ہیں، صحت اور فراغت‘‘۱؎۔