مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 9
1 صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي شُخُوصِ بَصَرِ الْمَيِّتِ يَتْبَعُ نَفْس...
حکم: صحیح
2169 و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ يَعْقُوبَ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَلَمْ تَرَوْا الْإِنْسَانَ إِذَا مَاتَ شَخَصَ بَصَرُهُ قَالُوا بَلَى قَالَ فَذَلِكَ حِينَ يَتْبَعُ بَصَرُهُ نَفْسَهُ...
صحیح مسلم:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: میت کی آنکھوں کا اس کی روح کا تعاقب کرتے ہوئے...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2169. ابن جریج نے علاء بن یعقوب سے روایت کی، انھوں نے کہا: مجھے میرے والد نے خبر دی کہ انھوں نے حضرت ابو ہریرۃ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو کہتے ہوئے سنا: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’کیا تم انسان کو دیکھتے نہیں کہ جب وہ فوت ہو جاتا ہے تو اس کی نظر اٹھ جاتی ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا: کیوں نہیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’یہ اس وقت ہوتا ہے جب اس کی نظر اس کی روح کا پیچھا کرتی ہے۔‘‘...
2 صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي شُخُوصِ بَصَرِ الْمَيِّتِ يَتْبَعُ نَفْس...
حکم: صحیح
2170 و حَدَّثَنَاه قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ يَعْنِي الدَّرَاوَرْدِيَّ عَنْ الْعَلَاءِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ
صحیح مسلم:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: میت کی آنکھوں کا اس کی روح کا تعاقب کرتے ہوئے...)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2170. عبدالعزیز دراوردی نے (بھی) علاء سے اسی سند کے ساتھ(سابقہ حدیث کے مانند) روایت بیان کی۔
3 صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْبُكَاءِ عَلَى الْمَيِّتِ
حکم: صحیح
2172 حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ الْجَحْدَرِيُّ حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ زَيْدٍ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ عَنْ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ قَالَ كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَرْسَلَتْ إِلَيْهِ إِحْدَى بَنَاتِهِ تَدْعُوهُ وَتُخْبِرُهُ أَنَّ صَبِيًّا لَهَا أَوْ ابْنًا لَهَا فِي الْمَوْتِ فَقَالَ لِلرَّسُولِ ارْجِعْ إِلَيْهَا فَأَخْبِرْهَا أَنَّ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَلَهُ مَا أَعْطَى وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ بِأَجَلٍ مُسَمًّى فَمُرْهَا فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ فَعَادَ الرَّسُولُ فَقَالَ إِنَّهَا قَدْ أَقْسَمَتْ لَتَأْتِيَنَّهَا قَالَ فَقَامَ النَّبِيُّ صَلَّى اللّ...
صحیح مسلم:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: میت پر رونا)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2172. حماد بن زید نے عاصم احول سے، انھوں نے ابو عثمان نہدی سے اور انہوں نے اسامہ بن زید رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی، انھوں نے کہا: ہم نبی اکرم ﷺ کی خدمت میں حاضر تھے کہ آپﷺ کی بیٹیوں میں سے ایک نے آپﷺ کو بلاتے ہوئے اور اطلاع دیتے ہوئے آپﷺ کی طرف پیغام بھیجا کہ اس کا بچہ۔۔ یااس کا بیٹا۔۔۔ موت (کے عالم) میں ہے۔ اس پر آپ ﷺ نے پیام لانے والےسے فرمایا: ’’ان کے پاس واپس جا کر ان کو بتاؤ کہ اللہ ہی کا ہے جو اس نے لے لیا اور اسی کا ہے۔ جو اس نے دیا تھا اور اس کے ہاں ہر چیز کا وقت مقرر ہے، اور ان کو بتا دو کہ وہ صبر کریں اور اجر وثواب کی طلب گار ہوں۔‘&l...
4 صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ الْبُكَاءِ عَلَى الْمَيِّتِ
حکم: صحیح
2173 و حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ فُضَيْلٍ ح و حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ جَمِيعًا عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ بِهَذَا الْإِسْنَادِ غَيْرَ أَنَّ حَدِيثَ حَمَّادٍ أَتَمُّ وَأَطْوَلُ
صحیح مسلم:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: میت پر رونا)مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)
2173. ابن فضیل اور ابو معاویہ ہر ایک نے عاصم احول سے اسی سند کے ساتھ (سابقہ حدیث کی مانند) حدیث بیان کی، البتہ حماد کی حدیث زیادہ مکمل اور زیادہ لمبی ہے۔
5 سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي الْبُكَاءِ عَلَى الْمَيِّتِ
حکم: صحیح
3138 حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ الطَّيَالِسِيُّ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ قَالَ سَمِعْتُ أَبَا عُثْمَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ ابْنَةً لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَلَتْ إِلَيْهِ وَأَنَا مَعَهُ وَسَعْدٌ وَأَحْسَبُ أُبَيًّا أَنَّ ابْنِي أَوْ بِنْتِي قَدْ حُضِرَ فَاشْهَدْنَا فَأَرْسَلَ يُقْرِئُ السَّلَامَ فَقَالَ قُلْ لِلَّهِ مَا أَخَذَ وَمَا أَعْطَى وَكُلُّ شَيْءٍ عِنْدَهُ إِلَى أَجَلٍ فَأَرْسَلَتْ تُقْسِمُ عَلَيْهِ فَأَتَاهَا فَوُضِعَ الصَّبِيُّ فِي حِجْرِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَفْسُهُ تَقَعْقَعُ فَفَاضَتْ عَيْنَا رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى ا...
سنن ابو داؤد:
کتاب: جنازے کے احکام و مسائل
(باب: میت پر رونا)مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)
3138. سیدنا اسامہ بن زید ؓ سے منقول ہے کہ رسول اللہ ﷺ کی ایک صاحبزادی نے آپ ﷺ کو پیغام بھیجا، جبکہ میں، سعد بن عبادہ اور غالباً ابی بھی آپ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، میرا بیٹا یا بیٹی نزع کی کیفیت میں ہے۔ تو آپ ﷺ تشریف لے آئیں۔ آپ ﷺ نے جواب میں سلام کہلوایا اور فرمایا: ”اسے کہو کہ اللہ جو لے لے اور جو عنایت فرما دے سب اسی کا ہے اور ہر چیز کا اس کے ہاں ایک وقت مقرر ہے۔“ اس نے آپ ﷺ کو دوبارہ قسم دے کر بلوایا تو آپ ﷺ تشریف لے گئے۔ پھر بچے کو رسول اللہ ﷺ کی گود میں دے دیا گیا جب کہ وہ دم توڑ رہا تھا۔ پس رسول اللہ ﷺ کی آنکھیں بہہ پڑیں۔ سیدنا سعد ؓ نے کہا: اے ال...
6 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي التَّشْدِيدِ عِنْدَ الْمَوْتِ
حکم: ضعیف جداً
1014 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا حُسَامُ بْنُ الْمِصَكِّ قَالَ حَدَّثَنَا أَبُو مَعْشَرٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ عَلْقَمَةَ قَال سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ يَقُولُ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ إِنَّ نَفْسَ الْمُؤْمِنُ تَخْرُجُ رَشْحًا وَلَا أُحِبُّ مَوْتًا كَمَوْتِ الْحِمَارِ قِيلَ وَمَا مَوْتُ الْحِمَارِ قَالَ مَوْتُ الْفَجْأَةِ...
جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: موت کے وقت کی سختی کا بیان)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1014. عبداللہ بن مسعود ؓ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو فرماتے سنا ہے: ’’مومن کی جان تھوڑا تھوڑا کر کے نکلتی ہے جیسے جسم سے پسینہ نکلتا ہے اور مجھے گدھے جیسی موت پسند نہیں‘‘۔ عرض کیا گیا: گدھے کی موت کیا ہے؟ آپﷺ نے فرمایا: ’’اچانک موت‘‘۔...
7 جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ أَنَّ الْمُؤْمِنَ يَمُوتُ بِعَرَقِ...
حکم: صحیح
1016 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ عَنْ الْمُثَنَّى بْنِ سَعِيدٍ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ الْمُؤْمِنُ يَمُوتُ بِعَرَقِ الْجَبِينِ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ ابْنِ مَسْعُودٍ قَالَ أَبُو عِيسَى هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ وَقَدْ قَالَ بَعْضُ أَهْلِ الْعِلْمِ لَا نَعْرِفُ لِقَتَادَةَ سَمَاعًا مِنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ...
جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: موت کے وقت مومن کی پیشانی پر پسینہ آجاتا ہے)
مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)
1016. بریدہ ؓ سے روایت ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: ’’مومن پیشانی کے پسینہ کے ساتھ مرتا ہے‘‘۱؎۔امام ترمذی کہتے ہیں:۱- یہ حدیث حسن ہے۔۲- اس باب میں ابن مسعود ؓ سے بھی روایت ہے۔۳- بعض اہل علم کہتے ہیں کہ ہمیں عبداللہ بن بریدہ سے قتادہ کے سماع کا علم نہیں ہے۔...
8 سنن النسائي كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا يُلْقَى بِهِ المُؤْمِنُ مِنْ الْكَرَامَة...
حکم: صحیح
1839 أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَبِي عَنْ قَتَادَةَ عَنْ قَسَامَةَ بْنِ زُهَيْرٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا حُضِرَ الْمُؤْمِنُ أَتَتْهُ مَلَائِكَةُ الرَّحْمَةِ بِحَرِيرَةٍ بَيْضَاءَ فَيَقُولُونَ اخْرُجِي رَاضِيَةً مَرْضِيًّا عَنْكِ إِلَى رَوْحِ اللَّهِ وَرَيْحَانٍ وَرَبٍّ غَيْرِ غَضْبَانَ فَتَخْرُجُ كَأَطْيَبِ رِيحِ الْمِسْكِ حَتَّى أَنَّهُ لَيُنَاوِلُهُ بَعْضُهُمْ بَعْضًا حَتَّى يَأْتُونَ بِهِ بَابَ السَّمَاءِ فَيَقُولُونَ مَا أَطْيَبَ هَذِهِ الرِّيحَ الَّتِي جَاءَتْكُمْ مِنْ الْأَرْضِ فَيَأْتُونَ ب...
سنن نسائی:
کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل
(باب: مومن کے ساتھ اسر کی روح نکلتے وقت عزت افزا کی...)مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)
1839. حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ”جب مومن کو موت آنے لگتی ہے تو رحمت کے فرشتے سفید ریشمی لباس لے کر اس کے پاس آ جاتے ہیں اور کہتے ہیں: اے مومن روح! نکل آ۔ تو اللہ تعالیٰ سے راضی، اللہ تعالیٰ تجھ سے راضی۔ اور چل اللہ کی رحمت و مہربانی کی طرف اور پہنچ ایسے رب کے پاس جو تجھ پر قطعا ناراض نہیں ہے۔ تو وہ انتہائی خوشبودار، پاکیزہ کستوری جیسی مہک کے ساتھ نکل آتی ہے حتیٰ کہ فرشتے (خوشی اور سرور سے) اسے ایک دوسرے کو پکڑاتے (ہاتھوں ہاتھ لیتے) ہیں اور اسی طرح وہ اسے آسمان کے دروازے تک لے جاتے ہیں۔ آسمان والے فرشتے کہتے ہیں: کس قدر خوشبودار ہے یہ روح جو...
9 سنن ابن ماجه كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابُ مَا جَاءَ فِي الْمُؤْمِنِ يُؤْجَرُ فِي النَّ...
حکم: ضعیف جداً
1518 حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ الْفَرَجِ قَالَ: حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ حَمَّادٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ كَرْدَمٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: مَتَى تَنْقَطِعُ مَعْرِفَةُ الْعَبْدِ مِنَ النَّاسِ، قَالَ: «إِذَا عَايَنَ»...
سنن ابن ماجہ: کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب : مومن کو نزع کی سختی پر ثواب ملتا ہے)
مترجم: ١. فضيلة الشيخ محمد عطاء الله ساجد (دار السّلام)
1518. حضرت ابو موسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے سوال کیا: بندہ لوگوں کو پہچاننا کب چھوڑ دیتا ہے؟ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب وہ (آخرت کی چیزوں یا موت کے فرشتوں) کا مشاہدہ کر لیتا ہے۔‘‘
مجموع الصفحات: 1 - مجموع أحاديث: 9
کل صفحات: 1 - کل احادیث: 9