2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ غُسْلِ المَيِّتِ وَوُضُوئِهِ بِالْمَاءِ وَال...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1253. حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ أَيُّوبَ السَّخْتِيَانِيِّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ الْأَنْصَارِيَّةِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ تُوُفِّيَتْ ابْنَتُهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَعْطَانَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ تَعْنِي إِزَارَهُ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دینا اور وضو کرانا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1253. حضرت ام عطیہ انصاریہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے کہا: جب آپ کی صاحبزادی فوت ہوئیں تو آپ ﷺ  ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’اسے تین یا پانچ مرتبہ غسل دو۔ اگر مناسب خیال کرو تو اس سے زیادہ بار بھی دے سکتی ہو۔ غسل کے پانی میں بیری کے پتے ملا لو اور آخر میں کچھ کافور بھی استعمال کرو، پھر جب غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع دینا۔‘‘ چنانچہ جب ہم اسے غسل دے کر فارغ ہوئیں تو آپ کو اطلاع دی۔ آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا:’’اس میں پورا بدن لپیٹ دو۔‘‘ حدیث میں حقو سے مراد تہبند ہے۔ ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ أَنْ يُغْسَلَ وِتْرًا)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1254. حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ فَقَالَ أَيُّوبُ وَحَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ بِمِثْلِ حَدِيثِ مُحَمَّدٍ وَكَانَ فِي حَدِيثِ حَفْصَةَ اغْسِلْنَهَا وِتْرًا وَكَانَ فِيهِ ثَلَاثًا أَوْ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو طاق مرتبہ غسل دینا مستحب ہے )

مترجم: BukhariWriterName

1254. حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا:’’اسے تین یا پانچ یا اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری مرتبہ کافور شامل کرلو۔ جب تم غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع دینا۔ ‘‘چنانچہ ہم نے فارغ ہوکر آپ کو اطلاع دی تو آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا: ’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ ایوب راوی کہتے ہیں کہ مجھے حفصہ بن سیرین نے محمد بن سیرین کی طرح حدیث بیان کی۔حفصہ کی حدیث میں ہے: ’’اسے طاق عدد می...


6 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ هَلْ تُكَفَّنُ المَرْأَةُ فِي إِزَارِ الرَّج...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1257. حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ حَمَّادٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ عَوْنٍ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ تُوُفِّيَتْ بِنْتُ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَنَا اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَنَزَعَ مِنْ حِقْوِهِ إِزَارَهُ وَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: اس بیان میں کہ کیا عورت کو مرد کے ازار کا کفن دیا جا سکتا ہے؟ )

مترجم: BukhariWriterName

1257. حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: نبی کریم ﷺ کی لخت جگر فوت ہوگئیں تو آپ نے ہم سے فرمایا: ’’اسے تین یا پانچ یا اگر ضرورت ہو تو زیادہ بار غسل دو اور جب فارغ ہوجاؤ تو مجھے خبردو۔‘‘ چنانچہ جب ہم فارغ ہوگئیں تو ہم نے آپ کو اطلاع دی۔ آپ نے اپنی کمر سے تہبند کھولا اور فرمایا:’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ ...


7 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ يُجْعَلُ الكَافُورُ فِي آخِرِهِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1258. - حَدَّثَنَا حَامِدُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ، قَالَتْ: تُوُفِّيَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَجَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «اغْسِلْنَهَا ثَلاَثًا، أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ، إِنْ رَأَيْتُنَّ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ، وَاجْعَلْنَ فِي الآخِرَةِ كَافُورًا - أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ - فَإِذَا فَرَغْتُنَّ، فَآذِنَّنِي» قَالَتْ: فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ، فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ، فَقَالَ: «أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ» وَعَنْ أَيُّوبَ، عَنْ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللّ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کے غسل میں کافور کا استعمال آخر میں ایک بار کیا جائے )

مترجم: BukhariWriterName

1258. حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے فرمایا:نبی کریم ﷺ کی صاحبزادیوں میں سے ایک صاحبزادی فوت ہوگئی تو آپ باہر تشریف لائے اور فرمایا:’’اسے تین بار یا پانچ بار اوراگر مناسب خیال کرو تو اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو۔اورآخری بار پانی میں کافور ملادو۔جب فارغ ہوجاؤ تو مجھے اطلاع دو۔‘‘ حضرت ام عطیہ ؓ  کہتی ہیں:جب ہم فارغ ہو گئیں تو ہم نے آپ کومطلع کیا، آپ نے ہماری طرف اپنا تہبند پھینکا اور فرمایا: ’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ حضرت ایوب راوی نے حضرت حفصہ سے، انھوں نے حضرت ام عطیہ ؓ  سے بھی اسی...


9 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ نَقْضِ شَعَرِ المَرْأَةِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1260. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ أَيُّوبُ: وَسَمِعْتُ حَفْصَةَ بِنْتَ سِيرِينَ، قَالَتْ: حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: «أَنَّهُنَّ جَعَلْنَ رَأْسَ بِنْتِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثَلاَثَةَ قُرُونٍ نَقَضْنَهُ، ثُمَّ غَسَلْنَهُ، ثُمَّ جَعَلْنَهُ ثَلاَثَةَ قُرُونٍ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت عورت ہو تو غسل کے وقت اس کے بال کھولنا۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1260. حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا:عورتوں نے رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی کے بالوں کی تین مینڈھیاں بنائیں، اس طرح کہ انھوں نے بال کھولے، انھیں دھویا، پھر ان کی تین چوٹیاں بنائیں۔


10 صحيح مسلم: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ)

حکم: أحاديث صحيح مسلم كلّها صحيحة

939. و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حَقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ...

صحیح مسلم : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: میت کو غسل دینا )

مترجم: MuslimWriterName

939. یزید بن زریع نے ایوب سے انھوں نے محمد بن سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی، انھوں نے کہا: جب ہم رسول اللہ ﷺ کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں تو آپ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے آپﷺ نے فرمایا: ’’اس کو تین پانچ یا اگر تمھاری رائے ہو تو اس سے زائد مرتبہ پانی اور بیری (کے پتوں) سے غسل دو اور آخری بار میں کافور یا کافور میں سے کچھ ڈال دینا اور جب تم فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کر دینا۔ جب ہم فارغ ہو گئیں تو ہم نے آپﷺ کو اطلاع دی تو آپﷺ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا: ’’ اس کو اس کے جسم کے ساتھ لپیٹ دو‘‘