2 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَا يُسْتَحَبُّ أَنْ يُغْسَلَ وِتْرًا

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1267 حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ الثَّقَفِيُّ عَنْ أَيُّوبَ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا إِيَّاهُ فَقَالَ أَيُّوبُ وَحَدَّثَتْنِي حَفْصَةُ بِمِثْلِ حَدِيثِ مُحَمَّدٍ وَكَانَ فِي حَدِيثِ حَفْصَةَ اغْسِلْنَهَا وِتْرًا وَكَانَ فِيهِ ثَلَاثًا أَوْ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو طاق مرتبہ غسل دینا مستحب ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1267. حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپ نے فرمایا:’’اسے تین یا پانچ یا اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری مرتبہ کافور شامل کرلو۔ جب تم غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع دینا۔ ‘‘چنانچہ ہم نے فارغ ہوکر آپ کو اطلاع دی تو آپ نے ہمیں اپنا تہبند دیا اور فرمایا: ’’اسے اس میں لپیٹ دو۔‘‘ ایوب راوی کہتے ہیں کہ مجھے حفصہ بن سیرین نے محمد بن سیرین کی طرح حدیث بیان کی۔حفصہ کی حدیث میں ہے: ’’اسے طاق عدد می...


3 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ يُبْدَأُ بِمَيَامِنِ المَيِّتِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1268 حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي غَسْلِ ابْنَتِهِ ابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: اس بیان میں کہ (غسل) میت کی دائیں طرف سے شروع...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1268. حضرت ام عطیہ ؓ سے روایت ہے، انھوں نے کہا: رسول اللہ ﷺ نے اپنی صاحبزادی کو غسل دینے کے متعلق فرمایا: ’’ان کی دائیں اطراف اور وضو کے مقامات سے غسل کا آغاز کریں۔‘‘


4 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابُ مَوَاضِعِ الوُضُوءِ مِنَ المَيِّتِ

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1269 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُوسَى حَدَّثَنَا وَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ عَنْ خَالِدٍ الْحَذَّاءِ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ لَمَّا غَسَّلْنَا بِنْتَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَنَا وَنَحْنُ نَغْسِلُهَا ابْدَءُوا بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب:اس بارے میں کہ پہلے میت کے اعضاء وضو کو دھویا ...)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1269. حضرت ام عطیہ ؓ  سے روایت ہے،انھوں نے کہا:جب ہم رسول اللہ ﷺ کی لخت جگر کو غسل دینے لگیں تو آپ نے فرمایا: ’’اس کے دائیں اطراف اور وضو کے مقامات سے غسل شروع کرو۔‘‘


5 ‌‌صحيح البخاري كِتَابُ الجَنَائِزِ بَابٌ: كَيْفَ الإِشْعَارُ لِلْمَيِّتِ؟

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1274 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَنَّ أَيُّوبَ أَخْبَرَهُ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ سِيرِينَ يَقُولُ جَاءَتْ أُمُّ عَطِيَّةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا امْرَأَةٌ مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْ اللَّاتِي بَايَعْنَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدِمَتْ الْبَصْرَةَ تُبَادِرُ ابْنًا لَهَا فَلَمْ تُدْرِكْهُ فَحَدَّثَتْنَا قَالَتْ دَخَلَ عَلَيْنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَحْنُ نَغْسِلُ ابْنَتَهُ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ ذَلِكَ بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا فَإِذَا فَرَغ...

صحیح بخاری:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(

باب: میت پر کپڑا کیونکر لپیٹنا چاہیے۔

)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

1274. محمد بن سیرین ؒ  فرماتے ہیں کہ حضرت ام عطیہ ؓ  وہ انصار کی ان عورتوں میں سے ہیں جنھوں نے رسول اللہ ﷺ کی بیعت بھی کی تھی۔ اپنے بیٹے سے ملاقت کے لیے بصرہ آئیں، لیکن اسے وہاں نہ پایا۔ انھوں نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ ہمارے پاس تشریف لائے جبکہ ہم آپ کی صاحبزادی کو غسل دے رہی تھیں۔ آپﷺ  نے فرمایا: ’’اسے تین بار یا پانچ بار یا اگر ضرورت ہوتو اس سے زیادہ بار پانی اور بیری کے پتوں سے غسل دو اور آخری باراس میں کافور ملاؤ۔ اور جب فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع کرو۔‘‘ حضرت ام عطیہ ؓ  نے کہا: جب ہم فارغ ہو گئیں تو آپ نے ہماری طرف اپنا...


6 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ

حکم: صحیح

2216 و حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى أَخْبَرَنَا هُشَيْمٌ عَنْ خَالِدٍ عَنْ حَفْصَةَ بِنْتِ سِيرِينَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَيْثُ أَمَرَهَا أَنْ تَغْسِلَ ابْنَتَهُ قَالَ لَهَا ابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو غسل دینا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2216. ہشیم نے خالد سے خبر دی انھوں نے حفصہ بنت سیرین سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے جہاں انھیں اپنی بیٹی کو غسل دینے کا حکم دیا تو (وہاں یہ بھی) فرمایا: ’’ان کی دائیں جانب سے اور اس کے وضو کے اعضاء سے (غسل کی ابتداء کرو)۔‘‘...


7 ‌صحيح مسلم كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ فِي غَسْلِ الْمَيِّتِ

حکم: صحیح

2217 حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ وَعَمْرٌو النَّاقِدُ كُلُّهُمْ عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ قَالَ أَبُو بَكْرٍ حَدَّثَنَا إِسْمَعِيلُ ابْنُ عُلَيَّةَ عَنْ خَالِدٍ عَنْ حَفْصَةَ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُنَّ فِي غَسْلِ ابْنَتِهِ ابْدَأْنَ بِمَيَامِنِهَا وَمَوَاضِعِ الْوُضُوءِ مِنْهَا...

صحیح مسلم:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو غسل دینا)

مترجم: ١. الشيخ محمد يحيىٰ سلطان محمود جلالبوري (دار السّلام)

2217. اسماعیل ابن علیہ نے خالد سے انھوں نے حفصہ سے اور انھوں نے حضرت ام عطیہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے روا یت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے اپنی بیٹی کے غسل کے بارے میں ان سے فرمایا: ’’ان کی دائیں جا نب سے اور ان کے وضو کے اعضاء سے آغاز کرو۔‘‘


9 ‌سنن أبي داؤد كِتَابُ الْجَنَائِزِ بَابٌ كَيْفَ غُسْلُ الْمَيِّتِ

حکم: صحیح

3159 حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ بِمَعْنَى حَدِيثِ مَالِكٍ زَادَ فِي حَدِيثِ حَفْصَةَ، عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ... بِنَحْوِ هَذَا وَزَادَتْ فِيهِ: >أَوْ سَبْعًا، أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّهُ<.

سنن ابو داؤد:

کتاب: جنازے کے احکام و مسائل

(باب: میت کو کیسے غسل دیا جائے ؟)

مترجم: ١. فضيلة الشيخ أبو عمار عمر فاروق السعيدي (دار السّلام)

3159. محمد بن سیرین ؓ نے ام عطیہ‬ ؓ س‬ے حدیث بیان کی جو امام مالک ؓ کی روایت کے ہم معنی ہے۔ اور حدیث حفصہ (حفصہ بنت سیرین) جو ام عطیہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے اس میں بھی اسی کی مانند ہے، لیکن اس میں یہ اضافہ ہے۔ ”یا سات بار غسل دو یا اس سے زیادہ اگر ضرورت محسوس کرو۔“


10 ‌جامع الترمذي أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ بَابُ مَا جَاءَ فِي غُسْلِ الْمَيِّتِ​

حکم: صحیح

1024 حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ أَخْبَرَنَا خَالِدٌ وَمَنْصُورٌ وَهِشَامٌ فَأَمَّا خَالِدٌ وَهِشَامٌ فَقَالَا عَنْ مُحَمَّدٍ وَحَفْصَةَ وَقَالَ مَنْصُورٌ عَنْ مُحَمَّدٍ عَنْ أُمِّ عَطِيَّةَ قَالَتْ تُوُفِّيَتْ إِحْدَى بَنَاتِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ اغْسِلْنَهَا وِتْرًا ثَلَاثًا أَوْ خَمْسًا أَوْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ إِنْ رَأَيْتُنَّ وَاغْسِلْنَهَا بِمَاءٍ وَسِدْرٍ وَاجْعَلْنَ فِي الْآخِرَةِ كَافُورًا أَوْ شَيْئًا مِنْ كَافُورٍ فَإِذَا فَرَغْتُنَّ فَآذِنَّنِي فَلَمَّا فَرَغْنَا آذَنَّاهُ فَأَلْقَى إِلَيْنَا حِقْوَهُ فَقَالَ أَشْعِرْنَهَا بِهِ قَالَ هُشَيْمٌ وَفِي حَدِيثِ غ...

جامع ترمذی: كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: میت کو غسل دینے کا بیان​)

مترجم: ٢. فضيلة الدكتور عبد الرحمٰن الفريوائي ومجلس علمي (دار الدّعوة، دهلي)

1024. ام عطیہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں: نبی اکرم ﷺ کی ایک بیٹی۱؎ کا انتقال ہو گیا تو آپ نے فرمایا: ’’اسے طاق بار غسل دو، تین بار یا پانچ بار یا اس سے زیادہ بار، اگر ضروری سمجھو اور پانی اور بیر کی پتی سے غسل دو، آخر میں کافور ملا لینا‘‘، یا فرمایا: ’’تھوڑا سا کافور ملا لینا اور جب تم غسل سے فارغ ہو جاؤ تو مجھے اطلاع دینا‘‘۔ چنانچہ جب ہم (نہلا کر) فارغ ہو گئے، تو ہم نے آپ کو اطلاع دی، آپ نے اپنا تہبند ہماری طرف ڈال دیا اور فرمایا: ’’اسے اس کے بدن سے لپیٹ دو‘‘۔ ہشیم کہتے ہیں کہ اور دوسرے لوگوں۲؎ کی روایت...