1 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابٌ: الكَفَنُ مِنْ جَمِيعِ المَالِ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1274. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَكِّيُّ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ أُتِيَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَوْمًا بِطَعَامِهِ فَقَالَ قُتِلَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَكَانَ خَيْرًا مِنِّي فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مَا يُكَفَّنُ فِيهِ إِلَّا بُرْدَةٌ وَقُتِلَ حَمْزَةُ أَوْ رَجُلٌ آخَرُ خَيْرٌ مِنِّي فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مَا يُكَفَّنُ فِيهِ إِلَّا بُرْدَةٌ لَقَدْ خَشِيتُ أَنْ يَكُونَ قَدْ عُجِّلَتْ لَنَا طَيِّبَاتُنَا فِي حَيَاتِنَا الدُّنْيَا ثُمَّ جَعَلَ يَبْكِي...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: کفن کی تیاری میت کے سارے مال میں سے کرنا چاہیے۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1274. ابراہیم بن عبدالرحمان ؒ  سے روایت ہے کہ حضرت عبدالرحمان بن عوف ؓ  کے پاس ایک دن کھانا لایا گیا تو فرمانے لگے کہ مصعب بن عمیر ؓ  کو شہید کردیا گیا اور وہ مجھ سے بہتر تھے۔ان کے ترکے سے ایک چادر کے سوا کفن نہ مل سکا۔ اس طرح حضرت حمزہ ؓ  یا کوئی اور شخص جو مجھ سے بہتر تھا شہید کیا گیا تو ان کے لیے بھی ایک چادر کے علاوہ کفن میسر نہ آسکا۔ مجھے اندیشہ ہے کہ مبادا ہماری آخرت کی پاکیزہ چیزیں اس دنیوی زندگی ہی میں ہمیں دے دی جائیں، اسکے بعد انہوں نے رونا شروع کردیا۔ ...


2 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِذَا لَمْ يُوجَدْ إِلَّا ثَوْبٌ وَاحِدٌ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1275. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مُقَاتِلٍ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أُتِيَ بِطَعَامٍ وَكَانَ صَائِمًا فَقَالَ قُتِلَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَهُوَ خَيْرٌ مِنِّي كُفِّنَ فِي بُرْدَةٍ إِنْ غُطِّيَ رَأْسُهُ بَدَتْ رِجْلَاهُ وَإِنْ غُطِّيَ رِجْلَاهُ بَدَا رَأْسُهُ وَأُرَاهُ قَالَ وَقُتِلَ حَمْزَةُ وَهُوَ خَيْرٌ مِنِّي ثُمَّ بُسِطَ لَنَا مِنْ الدُّنْيَا مَا بُسِطَ أَوْ قَالَ أُعْطِينَا مِنْ الدُّنْيَا مَا أُعْطِينَا وَقَدْ خَشِينَا أَنْ تَكُونَ حَسَنَاتُنَا عُجِّلَتْ لَنَا ثُمَّ جَعَلَ يَبْكِي حَتّ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: اگر میت کے پاس ایک ہی کپڑا نکلے )

مترجم: BukhariWriterName

1275. حضرت ابراہیم ؑ سے مروی ہے کہ عبدالرحمان بن عوف ؓ  کے پاس کھانا لایا گیا جبکہ وہ روزے کی حالت میں تھے۔ انہوں نے فرمایا: حضرت مصعب بن عمیر ؓ  شہید کیے گئے، حالانکہ وہ مجھ سے بہتر تھے۔ انھیں صرف ایک ہی چادر میں کفن دیا گیا۔ اگر ان کا سرڈھانپا جاتا تو پاؤں کھل جاتے اور اگر ان کے پاؤں چھپائے جاتے تو سر کھل جاتا۔ راوی کہتے ہیں: میرے خیال کے مطابق انھوں نے یہ بھی کہا: حضرت حمزہ ؓ  شہید کیےگئے، حالانکہ وہ بھی مجھ سے بہتر تھے، پھر ہم پر دنیا کے دروازے کھول دیے گئے، ہمیں خطرہ ہے کہ کہیں ہماری نیکیوں کا بدلہ ہمیں دنیا ہی میں نہ دے دیا گیا ہو۔ پھر انھوں نے ...


3 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ الجَنَائِزِ (بَابُ إِذَا لَمْ يَجِدْ كَفَنًا إِلَّا مَا يُوَارِ...)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

1276. حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ حَفْصِ بْنِ غِيَاثٍ حَدَّثَنَا أَبِي حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا شَقِيقٌ حَدَّثَنَا خَبَّابٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ هَاجَرْنَا مَعَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَلْتَمِسُ وَجْهَ اللَّهِ فَوَقَعَ أَجْرُنَا عَلَى اللَّهِ فَمِنَّا مَنْ مَاتَ لَمْ يَأْكُلْ مِنْ أَجْرِهِ شَيْئًا مِنْهُمْ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَمِنَّا مَنْ أَيْنَعَتْ لَهُ ثَمَرَتُهُ فَهُوَ يَهْدِبُهَا قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ فَلَمْ نَجِدْ مَا نُكَفِّنُهُ إِلَّا بُرْدَةً إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ خَرَجَتْ رِجْلَاهُ وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ خَرَجَ رَأْسُهُ فَأَمَرَنَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ ...

صحیح بخاری : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: جب کفن کا کپڑا چھوٹا ہو کہ سر اور پاؤں دونوں نہ ڈھک سکیں تو سر چھپا دیں (اور پاؤں پر گھاس وغیرہ ڈال دیں)۔ )

مترجم: BukhariWriterName

1276. حضرت خباب بن ارت ؓ  سے روایت ہے، انھوں نےفرمایا، ہم نے نبی کریم ﷺ کے ہمراہ ہجرت کی۔ ہمارا مقصد صرف اللہ کی رضا جوئی تھا۔ اب ہمارا اجر اللہ تعالیٰ کے ذمے تھا۔ ہم میں سے بعض حضرات فوت ہوئے توانھوں نے دنیامیں اپنے اجر کا کچھ حصہ بھی نہیں کھایا۔ حضرت مصعب بن عمیر ؓ  بھی ایسے لوگوں میں سے تھے۔ اور کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جن کا پھل پک چکا ہے۔ اور وہ چن چن کر کھا رہے ہیں۔ حضرت مصعب بن عمیر ؓ  جنگ احد میں شہید ہوئے تو ہمیں (ان کے ترکے میں) کفن کے لیے ایک چھوٹی سی چادر کے علاوہ کچھ نہ ملا۔ جب ہم ان کا سر چھپاتے تو پاؤں کھل جاتے تھے اورجب پاؤں ڈھانپتے تو سر ...


4 ‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ غَزْوَةِ أُحُدٍ)

حکم: أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

4045. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا شُعْبَةُ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ عَنْ أَبِيهِ إِبْرَاهِيمَ أَنَّ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ عَوْفٍ أُتِيَ بِطَعَامٍ وَكَانَ صَائِمًا فَقَالَ قُتِلَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ وَهُوَ خَيْرٌ مِنِّي كُفِّنَ فِي بُرْدَةٍ إِنْ غُطِّيَ رَأْسُهُ بَدَتْ رِجْلَاهُ وَإِنْ غُطِّيَ رِجْلَاهُ بَدَا رَأْسُهُ وَأُرَاهُ قَالَ وَقُتِلَ حَمْزَةُ وَهُوَ خَيْرٌ مِنِّي ثُمَّ بُسِطَ لَنَا مِنْ الدُّنْيَا مَا بُسِطَ أَوْ قَالَ أُعْطِينَا مِنْ الدُّنْيَا مَا أُعْطِينَا وَقَدْ خَشِينَا أَنْ تَكُونَ حَسَنَاتُنَا عُجِّلَتْ لَنَا ثُمَّ جَعَلَ يَبْكِي حَتَّى تَرَكَ الطَّعَامَ...

صحیح بخاری : کتاب: غزوات کے بیان میں (باب: غزوۂ احد کا بیان )

مترجم: BukhariWriterName

4045. ابراہیم بیان کرتے ہیں کہ حضرت عبدالرحمٰن بن عوف ؓ کے پاس کھانا لایا گیا جبکہ وہ روزے سے تھے، انہوں نے فرمایا: حضرت مصعب بن عمیر ؓ کو (غزوہ اُحد میں) شہید کر دیا گیا، حالانکہ وہ مجھ سے افضل اور بہتر تھے۔ انہیں ایک ہی چادر میں کفن دیا گیا۔ اگر ان کا سر چھپایا جاتا تو پاؤں کھل جاتے اور اگر پاؤں ڈھانپے جاتے تو سر ننگا ہو جاتا۔راوی نے کہا: میرا خیال ہے کہ انہوں نے حضرت حمزہ ؓ کی شہادت کا بھی ذکر کیا اور فرمایا کہ وہ بھی مجھ سے بہتر تھے۔ پھر ہمارے لیے دنیا کشادہ کر دی گئی یا ہمیں دنیا میں بہت کچھ دیا گیا۔ ہمیں تو اندیشہ ہے کہ مبادا یہ ہماری نیکیوں کا بدلہ ہو جو ہمیں...


5 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْوَصَايَا (بَابُ مَا جَاءَ فِي الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ الْكَفَ...)

حکم: صحیح

2876. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ وَلَمْ تَكُنْ لَهُ إِلَّا نَمِرَةٌ كُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ خَرَجَتْ رِجْلَاهُ وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ خَرَجَ رَأْسُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَطُّوا بِهَا رَأْسَهُ وَاجْعَلُوا عَلَى رِجْلَيْهِ مِنْ الْإِذْخِرِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: وصیت کے احکام و مسائل (باب: کفن بھی منجملہ میت کے مال میں سے ہوتا ہے )

مترجم: DaudWriterName

2876. سیدنا خباب ؓ بیان کرتے ہیں کہ سیدنا مصعب بن عمیر ؓ احد کے روز شہید ہو گئے اور ان کے پاس صرف ایک دھاری دار چادر تھی۔ ہم جب اس سے ان کا سر ڈھانپتے تو پاؤں ننگے ہو جاتے اور جب پاؤں ڈھانپتے تو سر ننگا ہو جاتا۔ پس رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس سے ان کا سر ڈھانپ دو اور پاؤں پر کچھ اذخر (گھاس) ڈال دو۔“ ...


6 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِي الشَّهِيدِ يُغَسَّلُ)

حکم: حسن

3136. حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا زَيْدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحُبَابِ ح و حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ يَعْنِي الْمَرْوَانِيَّ عَنْ أُسَامَةَ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ الْمَعْنَى أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَرَّ عَلَى حَمْزَةَ وَقَدْ مُثِّلَ بِهِ فَقَالَ لَوْلَا أَنْ تَجِدَ صَفِيَّةُ فِي نَفْسِهَا لَتَرَكْتُهُ حَتَّى تَأْكُلَهُ الْعَافِيَةُ حَتَّى يُحْشَرَ مِنْ بُطُونِهَا وَقَلَّتْ الثِّيَابُ وَكَثُرَتْ الْقَتْلَى فَكَانَ الرَّجُلُ وَالرَّجُلَانِ وَالثَّلَاثَةُ يُكَفَّنُونَ فِي الثَّوْبِ الْوَاحِدِ زَادَ قُتَيْبَةُ ثُمَّ يُدْفَنُو...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: شہید کو غسل دینے کا مسئلہ ؟ )

مترجم: DaudWriterName

3136. سیدنا انس ؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ سیدنا حمزہ ؓ کے پاس سے گزرے جب کہ ان کا مثلہ کیا گیا تھا۔ (ان کی نعش سے ناک اور کان وغیرہ کاٹ لیے گئے تھے) تو آپ ﷺ نے فرمایا: ”اگر یہ بات نہ ہو کہ (ان کی بہن) صفیہ ؓ سے برداشت نہیں ہو سکے گا تو میں اسے (سیدنا حمزہ کی نعش کو) ایسے ہی چھوڑ دوں حتیٰ کہ اسے درندے اور پرندے کھا جائیں اور پھر یہ ان کے پیٹوں ہی سے محشر میں آئیں۔“ اور (احد میں) کپڑے کم پڑ گئے اور مقتولین کی تعداد بہت زیادہ ہو گئی تو ایک ایک دو دو اور تین تین کو ایک ہی کپڑے میں کفن دیا گیا۔ قتیبہ نے مزید کہا: اور ایک ایک قبر میں دفن کیے گئے۔ رسول اللہ ﷺ...


7 سنن أبي داؤد: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ الْمُغَالَاةِ فِي الْكَفَنِ)

حکم: صحیح

3155. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي وَائِلٍ عَنْ خَبَّابٍ قَالَ إِنَّ مُصْعَبَ بْنَ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ وَلَمْ يَكُنْ لَهُ إِلَّا نَمِرَةٌ كُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا بِهَا رَأْسَهُ خَرَجَ رِجْلَاهُ وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ خَرَجَ رَأْسُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ غَطُّوا بِهَا رَأْسَهُ وَاجْعَلُوا عَلَى رِجْلَيْهِ شَيْئًا مِنْ الْإِذْخِرِ...

سنن ابو داؤد : کتاب: جنازے کے احکام و مسائل (باب: کفن مہنگا بنانا مکروہ ہے )

مترجم: DaudWriterName

3155. سیدنا خباب ؓ سے روایت ہے کہ سیدنا مصعب بن عمیر ؓ احد کے روز شہید ہو گئے۔ ان کے پاس ایک ہی سفید و سیاہ دھاری دار اونی چادر تھی۔ ہم جب اس سے ان کا سر ڈھانپتے تو ان کے پاؤں نکل آتے اور جب پاؤں ڈھانپتے تو ان کا سر ننگا ہو جاتا، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اس سے ان کا سر ڈھانپ دو اور قدموں پر تھوڑی سی اذخر (گھاس) ڈال دو۔“ ...


8 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي كَفَنِ النَّبِيِّ ﷺ​)

حکم: حسن

997. حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عُمَرَ حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ زَائِدَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَفَّنَ حَمْزَةَ بْنَ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ فِي نَمِرَةٍ فِي ثَوْبٍ وَاحِدٍ قَالَ وَفِي الْبَاب عَنْ عَلِيٍّ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَعَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُغَفَّلٍ وَابْنِ عُمَرَ قَالَ أَبُو عِيسَى حَدِيثُ عَائِشَةَ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ وَقَدْ رُوِيَ فِي كَفَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رِوَايَاتٌ مُخْتَلِفَةٌ وَحَدِيثُ عَائِشَةَ أَصَحُّ الْأَحَادِيثِ الَّتِي رُوِيَتْ فِي كَفَنِ النَّبِيِّ صَلَّى ...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: نبی اکرم ﷺ کے کفن کا بیان​ )

مترجم: TrimziWriterName

997. جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے حمزہ بن عبدالمطلب ؓ کو ایک ہی کپڑے میں ایک چادر میں کفنایا۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- عائشہ‬ ؓ ک‬ی حدیث حسن صحیح ہے۔ ۲- نبی اکرم ﷺ کے کفن کے بارے میں مختلف احادیث آئی ہیں۔ اور ان سبھی حدیثوں میں عائشہ والی حدیث سب سے زیادہ صحیح ہے۔ ۳- اس باب میں علی۱؎، ابن عباس، عبداللہ بن مغفل اور ابن عمر ؓ سے بھی احادیث آئی ہیں۔ ۴- صحابہ کرام وغیرہم میں سے اکثر اہل علم کا عمل عائشہ ہی کی حدیث پر ہے۔ ۵- سفیان ثوری کہتے ہیں: آدمی کو تین کپڑوں میں کفنایا جائے۔ چاہے ایک قمیص اور دو لفافوں میں، اور چاہ...


9 جامع الترمذي: أَبْوَابُ الْجَنَائِزِ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ (بَابُ مَا جَاءَ فِي قَتْلَى أُحُدٍ وَذِكْرِ حَمْزَ...)

حکم: صحیح

1016. حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ حَدَّثَنَا أَبُو صَفْوَانَ عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ أَتَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى حَمْزَةَ يَوْمَ أُحُدٍ فَوَقَفَ عَلَيْهِ فَرَآهُ قَدْ مُثِّلَ بِهِ فَقَالَ لَوْلَا أَنْ تَجِدَ صَفِيَّةُ فِي نَفْسِهَا لَتَرَكْتُهُ حَتَّى تَأْكُلَهُ الْعَافِيَةُ حَتَّى يُحْشَرَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ مِنْ بُطُونِهَا قَالَ ثُمَّ دَعَا بِنَمِرَةٍ فَكَفَّنَهُ فِيهَا فَكَانَتْ إِذَا مُدَّتْ عَلَى رَأْسِهِ بَدَتْ رِجْلَاهُ وَإِذَا مُدَّتْ عَلَى رِجْلَيْهِ بَدَا رَأْسُهُ قَالَ فَكَثُرَ الْقَتْلَى وَقَلَّتْ الثِّيَابُ قَالَ فَكُفِّنَ الرَّجُلُ و...

جامع ترمذی : كتاب: جنازے کے احکام ومسائل (باب: شہدائے اُحد اور حمزہ بن عبد المطلبؓ کا ذکر​ )

مترجم: TrimziWriterName

1016. انس بن مالک ؓ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ احد کے دن حمزہ (کی لاش) کے پاس آئے۔ آپﷺ اس کے پاس رُکے، آپﷺ نے دیکھا کہ لاش کا مثلہ ۱؎ کردیا گیا ہے۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اگر صفیہ (حمزہ کی بہن ) اپنے دل میں برانہ مانتیں تو میں انہیں یوں ہی (دفن کیے بغیر) چھوڑدیتا یہاں تک کہ درندو پرند انہیں کھاجاتے۔ پھر وہ قیامت کے دن ان کے پیٹوں سے اٹھائے جاتے‘‘، پھر آپﷺ نے نمر (ایک پرانی چادر) منگوائی اور حمزہ کو اس میں کفنایا۔ جب آپﷺ چادر ان کے سر کی طرف کھینچتے توان کے دونوں پیر کھل جاتے اور جب ان کے دونوں پیروں کی طرف کھینچتے تو سرکھل جاتا۔ مقتولین کی تعداد...


10 سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْقَمِيصِ فِي الْكَفَنِ)

حکم: صحیح

1903. أَخْبَرَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى عَنْ الْأَعْمَشِ ح و أَخْبَرَنَا إِسْمَعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الْقَطَّانُ قَالَ سَمِعْتُ الْأَعْمَشَ قَالَ سَمِعْتُ شَقِيقًا قَالَ حَدَّثَنَا خَبَّابٌ قَالَ هَاجَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبْتَغِي وَجْهَ اللَّهِ تَعَالَى فَوَجَبَ أَجْرُنَا عَلَى اللَّهِ فَمِنَّا مَنْ مَاتَ لَمْ يَأْكُلْ مِنْ أَجْرِهِ شَيْئًا مِنْهُمْ مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ فَلَمْ نَجِدْ شَيْئًا نُكَفِّنُهُ فِيهِ إِلَّا نَمِرَةً كُنَّا إِذَا غَطَّيْنَا رَأْسَهُ خَرَجَتْ رِجْلَاهُ وَإِذَا غَطَّيْنَا ...

سنن نسائی : کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل (باب: کفن کی قمیص )

مترجم: NisaiWriterName

1903. حضرت خباب ؓ فرماتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہجرت کی تو ہم صرف اللہ تعالیٰ کی رضا مندی کے طالب تھے، لہٰذا ہمارا ثواب اللہ تعالیٰ نے اپنے ذمے لے لیا۔ ہم میں سے کچھ تو اس حالت میں فوت ہوئے کہ انھوں نے اپنے اجر و ثواب کا کچھ بھی حصہ دنیا میں وصول نہ کیا تھا۔ ایسے مخلصین میں سے ایک حضرت مصعب بن عمیر ؓ تھے جو جنگ احد میں شہید ہوئے۔ ہمیں ان کو کفن دینے کے لیے صرف ایک چادر ملی، وہ بھی اتنی (چھوٹی تھی) کہ جب ہم ان کا سر ڈھانپتے تو ان کے پاؤں ننگے ہو جاتے تھے اور جب ہم ان کے پاؤں ڈھانپتے تھے تو ان کا سر ننگا ہو جاتا تھا۔ رسول اللہ ﷺ نے ہم سے فرمایا کہ ہم اس سے...